Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Dress (77)    كتاب اللباس

‹ First45678Last ›

Chapter No: 51

باب الْخَاتَمِ فِي الْخِنْصَرِ

To wear the ring on the little finger.

باب : انگوٹھی چھنگلیا میں پہننا چاہیئے

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَنَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم خَاتَمًا قَالَ ‏"‏ إِنَّا اتَّخَذْنَا خَاتَمًا، وَنَقَشْنَا فِيهِ نَقْشًا، فَلاَ يَنْقُشْ عَلَيْهِ أَحَدٌ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَإِنِّي لأَرَى بَرِيقَهُ فِي خِنْصَرِهِ‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet got a ring made for himself and said, "I have got a ring made (for myself) and engraved a certain engraving on it so none of you should get such an engraving on his ring." I saw the glitter of the ring on his little finger.

ہم سے ابو معمر نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الوارث بن سعید نے کہا ہم سے عبد العزیز بن صہیب نے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے ایک انگوٹھی بنوائی اور فرمایا ہم نے انگوٹھی تیار کرائی ہے اس پر ایک نقش کیا یہ نقش دوسرا کوئی نہ کرائے انسؓ کہتے ہیں میں اس کی چمک گویا آپ کی چھنگلیا میں دیکھ رہا ہوں ۔

Chapter No: 52

باب اتِّخَاذُ الْخَاتَمِ لِيُخْتَمَ بِهِ الشَّىْءُ أَوْ لِيُكْتَبَ بِهِ إِلَى أَهْلِ الْكِتَابِ وَغَيْرِهِمْ

Taking ring for stamping certain things or letters written to the people of the Scripture and other people.

باب : انگوٹھی کسی ضرورت سے مثلاً مہر کرنے کے لئے یا اہل کتاب وغیرہ کو خطوط لکھنے کے لیے بنانا۔

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا أَرَادَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ قِيلَ لَهُ إِنَّهُمْ لَنْ يَقْرَءُوا كِتَابَكَ إِذَا لَمْ يَكُنْ مَخْتُومًا‏.‏ فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، وَنَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ فَكَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ‏.

Narrated By Anas bin Malik : When the Prophet intended to write to the Byzantines, it was said to him, "Those people do not read your letter unless it is stamped." So the Prophet took a silver ring and got 'Muhammad, the Apostle of Allah' engraved on it... as if I am now looking at its glitter in his hand.

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے جب روم کے بادشاہ کو نامہ لکھوا نا چاہا اس وقت لوگوں نے کہا روم والے بن مہر کے خط کا اعتبار نہیں کرتے تب آپؐ نے ایک چاندی کی انگوٹھی بنوائی اس پر یہ کندہ کرایا محمد رسول اللہ انسؓ کہتے ہیں گویا میں اس انگوٹھی کی سپیدی آپ کے ( مبارک ) ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں ۔

Chapter No: 53

باب مَنْ جَعَلَ فَصَّ الْخَاتَمِ فِي بَطْنِ كَفِّهِ

Keeping the stone of the ring towards the palm of the hand.

باب : انگوٹھی کا نگینہ اندر کی طرف ہتھیلی کی جانب رکھنا۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اصْطَنَعَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، جَعَلَ فَصَّهُ فِي بَطْنِ كَفِّهِ إِذَا لَبِسَهُ، فَاصْطَنَعَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ، فَرَقِيَ الْمِنْبَرَ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ فَقَالَ ‏"‏ إِنِّي كُنْتُ اصْطَنَعْتُهُ، وَإِنِّي لاَ أَلْبَسُهُ ‏"‏‏.‏ فَنَبَذَهُ فَنَبَذَ النَّاسُ‏.‏ قَالَ جُوَيْرِيَةُ وَلاَ أَحْسِبُهُ إِلاَّ قَالَ فِي يَدِهِ الْيُمْنَى‏

Narrated By Abdullah : The Prophet had a golden ring made for himself, and when he wore it. he used to turn its stone toward the palm of his! hand. So the people too had gold made for themselves. The Prophet then ascended the pulpit, and after glorifying and praising Allah, he said, "I had it made for me, but now I will never wear it again." He threw it away, and then the people threw away their rings too. (Juwairiya, a sub-narrator, said: I think Anas said that the Prophet was wearing the ring in his right hand.)

ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے جویریہ نے انہوں نے نافع سے ان سے عبد اللہ بن عمرؓ نے بیان کیا کہ نبیﷺ نے ( پہلے ایک سونے کی انگشتری بنوائی اور اس کا نگ آپ اندر کی طرف ( پہننے میں ) رکھا کرتے تھے یعنی ہتھیلی کی طرف اب لوگوں نے بھی ( آپ کے دیکھا دیکھی ) سونے کی انگشتریاں بنوائیں اس وقت آپ منبر پر چڑھے خطبہ سنایا ، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا میں نے یہ انگشتری بنوائی تھی لیکن اب میں اس کو ( کبھی) نہیں پہنوں گایہ فرما کر آپ نے اتار کر ڈال دی لوگوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیاں اتار ڈالیں اور جویریہ نے اس روایت میں یہی کہا میں سمجھتا ہوں نافع نے یہ بھی کہا تھا کہ آپؐ نے داہنے ہاتھ میں پہنی ۔

Chapter No: 54

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَنْقُشُ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِهِ ‏"‏‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "None should have the same engraving made on his ring as the engraving on my ring."

باب : نبیﷺ کا یہ فرمانا میری انگوٹھی کا نقش(یعنی محمد رسول اللہ) اور کوئی نہ کرائے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، وَنَقَشَ فِيهِ، مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ وَقَالَ ‏"‏ إِنِّي اتَّخَذْتُ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ، وَنَقَشْتُ فِيهِ، مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ فَلاَ يَنْقُشَنَّ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِهِ ‏"‏‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle took a silver ring and had 'Muhammad, the Apostle' of Allah' engraved on it. The Prophet then said (to us), 'I have a silver ring with 'Muhammad, the Apostle of Allah engraved on it, so none of you should have the same engraving on his ring."

ہم سے مسدد نے بیا ن کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے عبد العزیز بن صہیب سے انہوں نے انس بن مالک سے کہ رسول اللہﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس پر یہ کندہ کرایا محمد رسول اللہ اور لوگوں سے کہہ دیا کہ میں نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوا کر اس پر نقش کرایا ہے تم میں کوئی اپنی انگوٹھی پر یہ نہ کھد وائے اور کوئی عبارت کھد وا سکتا ہے ۔

Chapter No: 55

باب هَلْ يُجْعَلُ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلاَثَةَ أَسْطُرٍ؟

Should one get the engraving of the ring done in three lines?

باب : انگوٹھی کا کندہ تین سطروں میں کرنا۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ ثُمَامَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ لَمَّا اسْتُخْلِفَ كَتَبَ لَهُ، وَكَانَ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلاَثَةَ أَسْطُرٍ‏.‏ مُحَمَّدٌ سَطْرٌ، وَرَسُولُ سَطْرٌ، وَاللَّهِ سَطْرٌ‏

Narrated By Anas : That when Abu Bakr became the Caliph, he wrote a letter to him (and stamped it with the Prophet's ring) and the engraving of the ring was in three lines: Muhammad in one line, 'Apostle' in another line, and 'Allah' in a third line.

مجھ سے محمد بن عبد اللہ انصاری نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے والد (عبداللہ بن مثنٰی بن عبد اللہ بن انس) نے انہوں نے ثمامہ بن عبد اللہ بن انس سے انہوں نے انس سے کہ ابو بکرؓ جب خلیفہ ہوئے انہوں نے مجھ کو زکوٰۃ کے مسئلے لکھوا دیئے اور مہر میں یہ کندہ تھا محمد رسول اللہ محمد ایک سطر میں رسول ایک سطر میں اللہ ایک سطر میں ۔ امام بخاری نے کہا مجھ سے امام احمد بن حنبل نے اتنا اور روایت کیا


قَالَ اَبُو عَبْدِاللهِ: وَزَادَنِي أَحْمَدُ: حَدَّثَنَا الأَنْصَارِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ ثُمَامَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي يَدِهِ، وَفِي يَدِ أَبِي بَكْرٍ بَعْدَهُ، وَفِي يَدِ عُمَرَ بَعْدَ أَبِي بَكْرٍ، فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ جَلَسَ عَلَى بِئْرِ أَرِيسَ ـ قَالَ ـ فَأَخْرَجَ الْخَاتَمَ، فَجَعَلَ يَعْبَثُ بِهِ فَسَقَطَ قَالَ فَاخْتَلَفْنَا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ مَعَ عُثْمَانَ فَنَنْزَحُ الْبِئْرَ فَلَمْ نَجِدْهُ‏.‏

Anas added: 'the ring of the Prophet was in his hand, and after him, in Abu Bakr's hand, and then in 'Umar's hand after Abu Bakr. When Uthman was the Caliph, once he was sitting at the well of Aris. He removed the ring from his hand and while he was trifling with it, dropped into the well. We kept on going to the well with Uthman for three days looking for the ring, and finally the well was drained, but the ring was not found.

کہا ہم سے محمد بن عبد اللہ انصاری نے بیان کیاکہا مجھ سے میرے والد نے انہوں نے ثمامہ بن عبد اللہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺکی انگشتری ( وفات تک آپ کے ہاتھ میں رہی پھر ابو بکر صدیقؓ کے ہاتھ میں پھر حضرت عمرؓ کے ہاتھ میں ۔ عمرؓ کے بعد پھر جب عثمان خلیفہ ہوئے وہ بئیر ریس پر بیٹھے تھے انگشتری کو نکال کر اس سے کھیل رہے تھے کبھی نکالتے کبھی انگلی میں ڈالتے وہ کنویں میں گر پڑی انسؓ کہتے ہیں تین دن تک ہم لوگ عثمانؓ کے ساتھ اس انگوٹھی کو ڈھونڈتے رہے کنویں کا سارا پانی نکلوا ڈالا لیکن انگوٹھی نہ ملی ۔

Chapter No: 56

باب الْخَاتَمِ لِلنِّسَاءِ

Rings for women.

باب: عورتیں انگوٹھی پہن سکتی ہیں

وَكَانَ عَلَى عَائِشَةَ خَوَاتِيمُ الذَهَبِ

Aishah had gold rings.

حضرت عائشہؓ سونے کی انگوٹھیاں پہنا کرتیں اس کو ابن سعد نے وصل کیا

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ‏.‏ وَزَادَ ابْنُ وَهْبٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ فَأَتَى النِّسَاءَ فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ الْفَتَخَ وَالْخَوَاتِيمَ فِي ثَوْبِ بِلاَلٍ‏.‏

Narrated By Ibn 'Abbas : I offered the 'Id prayer with the Prophet and he offered prayer before the Khutba (sermon). Ibn 'Abbas added: After the prayer the Prophet came towards (the rows of) the women and ordered them to give alms, and the women started putting their big and small rings in the garment of Bilal.

ہم سے ابو عاصم نبیل نے بیان کیا کہا ہم کو ابن جریج نے کہا ہم کو حسن بن مسلم نے انہوں نے طاؤس سے انہوں نے عبد اللہ بن عباس سے انہوں نے کہا میں عید الفطر کی نماز میں نبیﷺ کے ساتھ موجود تھا آپ نے پہلے نماز پڑھائی پھر خطبہ سنایا ۔ ابن وہب نے اس حدیث میں ابن جریج سے اتنا اور بڑھایا ہے کہ خطبہ سنا کر نبیﷺ عورتوں کے پاس آئے ان کو خیرات کرنے کی ترغیب دی وہ چھلے اور انگوٹھیاں بلال کے کپڑے میں ڈالنے لگیں ۔

Chapter No: 57

باب الْقَلاَئِدِ وَالسِّخَابِ لِلنِّسَاءِ،

The wearing of necklaces and Sikhab by the women.

باب : زیور کے ہار اور خوشبو سُکّ یا مشک کے ہار عورتیں پہن سکتی ہیں۔

يَعْنِي قِلاَدَةً مِنْ طِيبٍ وَسُكٍّ‏

Sikhab means a necklace made of wood of certain plants.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عِيدٍ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، لَمْ يُصَلِّ قَبْلُ وَلاَ بَعْدُ، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تَصَدَّقُ بِخُرْصِهَا وَسِخَابِهَا‏

Narrated By ibn 'Abbas : The Prophet came out on the day of 'Id and offered a two-Rak'at prayer, and he did not pray any Rak'a before it, nor after it. Then he went towards the women and ordered them to give alms. The women started donating their earring and necklaces.

ہم سے محمد بن عر عرہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عدی بن ثابت سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابن عباس سے انہوں نے کہا نبیﷺعید الفطر کے دن نکلے پہلے ( آپ نے عید کی نماز کی ) دو رکعتیں پڑھیں ان سے پہلے یا ان کے بعد کوئی نفل نہیں پڑھا پھر ( نماز اور خطبہ کے بعد) آپ عورتوں کے پاس آئے ان کو خیرات کرنے کا حکم دیا کوئی عورت اپنی بالی ڈالنے لگی کوئی اپنا ہار ۔

Chapter No: 58

باب اسْتِعَارَةِ الْقَلاَئِدِ

To borrow a necklace.

باب : ایک عورت دوسری عورت سے ہار مانگ سکتی ہے(یا اور کوئی زیور)

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ هَلَكَتْ قِلاَدَةٌ لأَسْمَاءَ، فَبَعَثَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي طَلَبِهَا رِجَالاً، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ وَلَيْسُوا عَلَى وُضُوءٍ وَلَمْ يَجِدُوا مَاءً، فَصَلَّوْا وَهُمْ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ، فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ‏.‏ زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ‏.‏

Narrated By 'Aisha : A necklace belonging to Asma' was lost, and the Prophet sent men in its search. The time for the prayer became due and they were without ablution and they could not find water; therefore they prayed without ablution, They mentioned that to the Prophet. Then Allah revealed the Verse of Tayammum. ('Aisha added: that she had borrowed (the necklace) from Asma').

ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے عبدہ بن سلیمان نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا میرے پاس اسماء ( میری بہن ) کا ایک ہار تھا ( جو میں نے مانگ کر لیا تھا) وہ رستے میں گر گیا ۔ نبیﷺ نے اس کو ڈھونڈنے کے لیے کئی شخصوں کو بھیجا نماز کا وقت آگیا نہ ان کا وضو تھا نہ پانی مل سکا آخر انہوں نے بن وضو نماز پڑھ لی پھر (آن کر)نبیﷺسے اس کا ذکر کیا ۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت اتاری ابن نمیر نے ہشام سےانہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے اس حدیث میں اتنا بڑھایا ہے کہ حضرت عائشہؓ نے یہ ہار اسماء (اپنی بہن) سے مانگ کر لیا تھا ۔

Chapter No: 59

باب الْقُرْطِ لِلنِّساءِ،

Ear-rings for women.

باب : بالی کا بیان

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَرَهُنَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالصَّدَقَةِ، فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ‏.‏

Narrated by Ibn Abbas (r.a), "The Prophet (s.a.w) ordered the women to give alms, and I saw them in stretching their hands towards their ears and necks (to give their necklaces and ear-rings)."

اور ابن عباسؓ کہتے ہیں۔نبیﷺ نے عورتوں کو (عید کے دن) خیرات کا حکم دیا میں نے دیکھا وہ اپنے کانوں اور گلے کی طرف جھک رہی تھیں زیور نکال کر دینے کے لیے۔

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيٌّ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدًا، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى يَوْمَ الْعِيدِ رَكْعَتَيْنِ، لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلاَ بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلاَلٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي قُرْطَهَا‏.‏

Narrated By Ibn 'Abbas : "The Prophet offered a two-Rak'at prayer on 'Id day and he did not offer any (Nawafil prayer) before or after it. He then went towards the women, and Bilal was accompanying him, and ordered them to give alms. And so the women started giving their earrings (etc.)."

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا مجھ کو عدی بن ثابت نے خبر دی کہا میں نے سعید بن جبیر سے سنا انہوں نے ابن عباس سے کہ نبیﷺ نے عید کے دن دو رکعتیں پڑھیں ان سے پہلے یا ان کے بعد نفل نہیں پڑھا پھر ( نماز اور خطبہ کے بعد عورتوں کے پاس تشریف لائے آپؐ کے ساتھ بلال بھی تھے ان کو خیرات کرنے کا حکم دیا کوئی عورت اپنی بالی ڈالنے لگی ۔

Chapter No: 60

باب السِّخَابِ لِلصِّبْيَانِ

As-Sikhab (necklace formed of a string carrying beads) for boys.

باب : بچوں کے گلے میں ہار پہنا سکتے ہیں۔

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سُوقٍ مِنْ أَسْوَاقِ الْمَدِينَةِ فَانْصَرَفَ فَانْصَرَفْتُ فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ لُكَعُ ـ ثَلاَثًا ـ ادْعُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يَمْشِي وَفِي عُنُقِهِ السِّخَابُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِيَدِهِ هَكَذَا، فَقَالَ الْحَسَنُ بِيَدِهِ، هَكَذَا فَالْتَزَمَهُ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ، فَأَحِبَّهُ، وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَمَا كَانَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَىَّ مِنَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ بَعْدَ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا قَالَ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I was with Allah's Apostle in one of the Markets of Medina. He left (the market) and so did I. Then he asked thrice, "Where is the small (child)?" Then he said, "Call Al-Hasan bin 'Ali." So Al-Hasan bin 'Ali got up and started walking with a necklace (of beads) around his neck. The Prophet stretched his hand out like this, and Al-Hasan did the same. The Prophet embraced him and said, "0 Allah! l love him, so please love him and love those who love him." Since Allah's Apostle said that. nothing has been dearer to me than Al-Hasan.

مجھ سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم کو یحییٰ بن آدم نے خبر دی کہا ہم سے ورقا ابن عمر نے انہوں نے عبید اللہ بن ابی یزید مکی سے انہوں نے نافع بن جبیر سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا میں مدینہ کے ایک بازار ( بنی قینقاع کے بازار) میں رسول اللہﷺ کے ساتھ تھا اتنے میں آپ بازار سے لوٹے میں بھی آپ کے ساتھ لوٹا ( حضرت علیؓ کے گھر پہنچے) آپ نے تین بار پکارا ارے پیارا لاڈلا کہاں ہے یعنی امام حسنؓ کو بلا لے ( میں نے بلایا) وہ پاؤں سے چلتے ہوئے آئے ان کے گلے میں ہار پرا تھا (خوشبو لونگ وغیرہ کا) آپ نے دونوں ہاتھ پھیلا دیے ( گلے لگانے کے لیے) امام حسن نے بھی پھیلائے آپ نے ان کو چمٹا لیا اور دعا کی یا اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور جو کوئی اس سے محبت رکھے اس سے بھی محبت رکھ ابو ہریرہؓ کہتے ہیں جب سے میں نے رسول اللہﷺ سے یہ سنا مجھ کو امام حسن علیہ السلا م سے زیادہ کسی اور شخص سے محبت نہیں رہی ( ایمانداری اسے کہتے ہیں) ۔

‹ First45678Last ›