Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Al-Lail (65.92)    سورة والليل إذا يغشى

‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع ساتھ نام اللہ کےجو بہت رحم والا مہربان ہے۔

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‏{‏بِالْحُسْنَى‏}‏ بِالْخَلَفِ‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏تَرَدَّى‏}‏ مَاتَ‏.‏ وَ‏{‏تَلَظَّى‏}‏ تَوَهَّجُ وَقَرَأَ عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ تَتَلَظَّى‏.

ابن عباسؓ نے کہا وَ کَذّبَ بِا لحُسنٰی سے یہ مراد ہے کہ اس کو یہ یقین نہیں کہ اللہ تعالٰی کی راہ میں جو خرچ کرے گا اس کا بدلہ اللہ دے گا۔ اور مجاہد نے کہا اِذَا تَرَدَّی جب مر جائے۔ تَلَطّٰی بھڑکتی ہے، شعلہ مارتی ہے۔ اور عبید بن عمیر نے یوں پڑھا ہے تتلظّٰی ۔

 

Chapter No: 1

باب ‏{‏وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى‏}‏

"By the day as it appears in brightness." (V.92:2)

باب : وَ النَّھَارِ اِذَا تَجَلّٰی

حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ دَخَلْتُ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ الشَّأْمَ فَسَمِعَ بِنَا أَبُو الدَّرْدَاءِ فَأَتَانَا فَقَالَ أَفِيكُمْ مَنْ يَقْرَأُ فَقُلْنَا نَعَمْ‏.‏ قَالَ فَأَيُّكُمْ أَقْرَأُ فَأَشَارُوا إِلَىَّ فَقَالَ اقْرَأْ‏.‏ فَقَرَأْتُ ‏{‏وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى * وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى * وَالذَّكَرِ وَالأُنْثَى‏}‏‏.‏ قَالَ أَنْتَ سَمِعْتَهَا مِنْ فِي صَاحِبِكَ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ وَأَنَا سَمِعْتُهَا مِنْ فِي النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهَؤُلاَءِ يَأْبَوْنَ عَلَيْنَا‏.‏

Narrated By Alqama : I went to Sham with a group of the companions of 'Abdullah (bin Mas'ud). Abu Ad-Darda' heard of our arrival so he came to us and said, "Is there anybody among you who can recite (Qur'an)" We replied in the affirmative. Then he asked, "Who is the best reciter?" They pointed at me. Then he told me to recite, so I recited the verse: 'By the night as it envelops 'By the day as it appears in brightness; By (Him Who created) male and the female.' (92.1-3) Abu Ad-Darda' then said to me, "Did you hear it (like this) from the mouth of your friend ('Abdullah bin Mas'ud)?" I said, "Yes." He said, "I too, heard it (like this) from the mouth of the Prophet, but these people do not consider this recitation as the correct one."

حضرت علقمہ بن قیس سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے چندشاگردوں کے ساتھ ملک شام پہنچا ۔ ہمارے متعلق حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے جب سنا تو خود ہم سے ملنے تشریف لائے اور دریافت فرمایا: تم میں کوئی قرآن مجید کا قاری بھی ہے؟ ہم سے کہا :جی ہاں ہے۔ دریافت فرمایا : سب سے اچھا قاری کون ہے؟ ساتھیوں نے میری طرف اشارہ کیا تو انہوں نے فرمایا : پھر کوئی آیت تلاوت کرو۔ میں نے «والليل إذا يغشى * والنهار إذا تجلى * والذكر والأنثى‏» کی تلاوت کی۔ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے پوچھا کیا تم نے خود یہ آیت اپنے استاد حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی زبانی اسی طرح سنی ہے؟ میں نے کہا :جی ہاں۔ انہوں نے اس پر کہا : میں نے بھی نبی ﷺکی زبانی یہ آیت اسی طرح سنی ہے، لیکن یہ شام والے اس کا انکار کرتے ہیں۔

Chapter No: 2

باب ‏{‏وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالأُنْثَى‏}‏

"By Him Who created male and female." (V.92:3)

باب : اللہ کے اس قول وَ مَا خَلَقَ الذَّکَرَ وَ الاُنثٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا عُمَرُ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ قَدِمَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللَّهِ عَلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ فَطَلَبَهُمْ فَوَجَدَهُمْ فَقَالَ أَيُّكُمْ يَقْرَأُ عَلَى قِرَاءَةِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُلُّنَا‏.‏ قَالَ فَأَيُّكُمْ يَحْفَظُ وَأَشَارُوا إِلَى عَلْقَمَةَ‏.‏ قَالَ كَيْفَ سَمِعْتَهُ يَقْرَأُ ‏{‏وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى‏}‏‏.‏ قَالَ عَلْقَمَةُ ‏{‏وَالذَّكَرِ وَالأُنْثَى‏}‏‏.‏ قَالَ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ هَكَذَا، وَهَؤُلاَءِ يُرِيدُونِي عَلَى أَنْ أَقْرَأَ ‏{‏وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالأُنْثَى‏}‏ وَاللَّهِ لاَ أُتَابِعُهُمْ‏

Narrated By Ibrahim : The companions of 'Abdullah (bin Mas'ud) came to Abu Darda', (and before they arrived at his home), he looked for them and found them. Then he asked them,: 'Who among you can recite (Qur'an) as 'Abdullah recites it?" They replied, "All of us." He asked, "Who among you knows it by heart?" They pointed at 'Alqama. Then he asked Alqama. "How did you hear 'Abdullah bin Mas'ud reciting Surat Al-Lail (The Night)?" Alqama recited: 'By the male and the female.' Abu Ad-Darda said, "I testify that I heard me Prophet reciting it likewise, but these people want me to recite it: 'And by Him Who created male and female.' but by Allah, I will not follow them."

حضرت ابراہیم نخعی سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے کچھ شاگرد حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کے یہاں (شام) آئے حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے تلاش کے بعد انہیں پالیا ،پھر ان سے پوچھا کہ تم میں کون حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرح قراءت کرسکتا ہے؟ انہوں نے کہا : ہم سب کر سکتے ہیں۔ پھر پوچھا: کسے ان کی قرآت زیادہ محفوظ ہے؟ سب نے حضرت علقمہ کی طرف اشارہ کیا۔ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ تم نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو سورۃ «والليل إذا يغشى‏» کی قراءت کرتے کس طرح سنا ہے؟ حضرت علقمہ نے کہا:«والذكَرِ والأنثى‏»حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے کہا : میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی رسول اللہ ﷺکو اسی طرح پڑھتے سنا ہے۔ لیکن یہ لوگ (یعنی شام والے) چاہتے ہیں کہ «وما خلق الذكر والأنثى‏» پڑھوں۔ اللہ کی قسم میں ان کی پیروی نہیں کروں گا۔

Chapter No: 3

باب قَوْلِهِ:‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى‏}‏

The Statement of Allah, "As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah and fears Him." (V.92:5)

باب : اللہ کے اس قول فَاَمَّا مَن اَعطَی وَ اتّقٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي بَقِيعِ الْغَرْقَدِ فِي جَنَازَةٍ فَقَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ الْجَنَّةِ وَمَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلاَ نَتَّكِلُ فَقَالَ ‏"‏ اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏لِلْعُسْرَى‏}‏

Narrated By 'Ali : We were in the company of the Prophet in a funeral procession at Baqi Al-Gharqad. He said, "There is none of you but has his place written for him in Paradise or in the Hell- Fire." They said, "O Allah's Apostle! Shall we depend (on this fact and give up work)?" He said, "Carry on doing (good deeds), for every body will find it easy to do (what will lead him to his destined place)." Then he recited: 'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah, and believes in the Best reward from Allah (i.e. Allah will compensate him for what he will spend in Allah's way). So, We will make smooth for him the path of ease. But he who is a greedy miser... for him, the path for evil.' (92.5-10)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی ﷺکے ساتھ بقیع الغرقد (مدینہ منورہ کے قبرستان)میں ایک جنازہ میں تھے۔ نبی ﷺنے اس موقع پر فرمایا : تم میں کوئی ایسا نہیں جس کا ٹھکانا جنت یا جہنم میں لکھا نہ جا چکا ہو۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! پھر کیوں نہ ہم اپنی تقدیر پر بھروسہ کر لیں۔ نبیﷺنے فرمایا : عمل کرتے رہو کہ ہر شخص کو اسی عمل کی توفیق ملتی رہتی ہے (جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے) پھر آپﷺنے آیت «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى‏» جس نے مال دیا او رتقویٰ اختیار کیا اور اچھی باتوں کی تصدیق کی (تو ہم اسے آسان راہ پر چلنے کی سہولت دیں گے)۔

Chapter No: 4

باب ‏{‏فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى‏}‏

"We will make smooth for him the path of ease (goodness)." (V.92:7)

باب : اللہ کے اس قول وَ نُیَسِّرُہُ لِلیُسرٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ أَنَّهُ كَانَ فِي جَنَازَةٍ فَأَخَذَ عُودًا يَنْكُتُ فِي الأَرْضِ فَقَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ أَوْ مِنَ الْجَنَّةِ ‏"‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلاَ نَتَّكِلُ قَالَ ‏"‏ اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى‏}‏ الآيَةَ‏.‏ قَالَ شُعْبَةُ وَحَدَّثَنِي بِهِ مَنْصُورٌ فَلَمْ أُنْكِرْهُ مِنْ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Ali : While the Prophet was in a funeral procession, he took a small stick and started scraping the earth with it and said, "There is none among you but has his place written for him, either in the Hell Fire or in Paradise." They (the people) said, "Allah's Apostle! Shall we depend on this (and leave work)?" He replied. "Carry on doing (good deeds), for everybody will find easy (to do) such deeds as will lead him to his destined place." The Prophet then recited: 'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah, and believes in the Best Reward.' (92.5-10)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیاکہ نبی ﷺایک جنازہ میں تھے، آپ نے ایک لکڑی اٹھائی اور اس سے زمین کریدتے ہوئے فرمایا : تم میں کوئی شخص ایسا نہیں جس کا جنت یا جہنم میں ٹھکانا نہ لکھا جاچکا ہو۔ صحابہ نے عرض کی: یا رسول اللہ! کیا پھر ہم اسی پر بھروسہ نہ کر لیں؟ نبی ﷺنے فرمایا : عمل کرتے رہو کہ ہر شخص کو (جس کےلیے وہ پیدا کیا گیا ہے اس کی)توفیق دی گئی ہے «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى‏» سو جس نے مال دیا اور تقویٰ اختیار کیا اور اچھی بات کو سچا سمجھا تو اسے ہم آسان راستے کی سہولت دیں گے۔ شعبہ نے کہا: مجھ سے یہ حدیث منصور نے بیان کی انہوں نے سلیمان اعمش سے اسی کے موافق بیان کی، اس میں کوئی اختلاف نہیں کیا۔

Chapter No: 5

باب قَوْلِهِ ‏{‏وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى‏}‏

The Statement of Allah, "But he who is a greedy miser and thinks himself self-sufficient." (V.92:8)

باب : اللہ کے اس قول وَ اَمَّا مَن بَخِلَ وَ استَغنٰی الایہ کی تفسیر

حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ الْجَنَّةِ وَمَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلاَ نَتَّكِلُ قَالَ ‏"‏ لاَ، اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى * فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى‏}‏

Narrated By Ali : We were in the company of the Prophet and he said, "There is none among you but has his place written for him, either in Paradise or in the Hell-Fire." We said, "O Allah's Apostle! Shall we depend (on this fact and give up work)?" He replied, "No! Carry on doing good deeds, for everybody will find easy (to do) such deeds as will lead him to his destined place." Then the Prophet recited: 'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah, and believes in the Best reward. We will make smooth for him the path of ease... the path for evil.' (92.5-10)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی ﷺکے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ آپﷺنے فرمایا : ہم میں کوئی ایسا نہیں جس کا جہنم اور جنت میں ٹھکانا لکھا نہ جا چکا ہو۔ ہم نے عرض کی: یا رسول اللہ! پھر ہم اسی پر بھروسہ کیوں نہ کر لیں؟ آپﷺنے فرمایا: نہیں عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کو توفیق دی گئی ہے (جس کےلیے وہ پیدا کیا گیا ہے) پھر آپ ﷺنے اس آیت کی تلاوت کی «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى * فسنيسره لليسرى‏» تا «فسنيسره للعسرى‏» ۔

Chapter No: 6

باب قَوْلِهِ ‏{‏وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى‏}‏

The Statement of Allah, "And belies Al-Husna ..." (V.92:9).

باب : اللہ کے اس قول وَ کَذَّبَ بِالحُسنٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا فِي جَنَازَةٍ فِي بَقِيعِ الْغَرْقَدِ، فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَعَدَ وَقَعَدْنَا حَوْلَهُ، وَمَعَهُ مِخْصَرَةٌ فَنَكَّسَ، فَجَعَلَ يَنْكُتُ بِمِخْصَرَتِهِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ وَمَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ إِلاَّ كُتِبَ مَكَانُهَا مِنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، وَإِلاَّ قَدْ كُتِبَتْ شَقِيَّةً أَوْ سَعِيدَةً ‏"‏‏.‏ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلاَ نَتَّكِلُ عَلَى كِتَابِنَا وَنَدَعُ الْعَمَلَ فَمَنْ كَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ فَسَيَصِيرُ إِلَى أَهْلِ السَّعَادَةِ، وَمَنْ كَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ الشَّقَاءِ فَسَيَصِيرُ إِلَى عَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَمَّا أَهْلُ السَّعَادَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ وَأَمَّا أَهْلُ الشَّقَاوَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاءِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى‏}‏ الآيَةَ‏.‏

Narrated By 'Ali : While we were in a funeral procession in Baqi Al-Gharqad, Allah's Apostle came and sat down, and we sat around him. He had a small stick in his hand and he bent his head and started scraping the ground with it. He then said, "There is none among you, and no created soul but has his place written for him either in Paradise or in the Hell-Fire, and also has his happy or miserable fate (in the Hereafter) written for him." A man said, "O Allah's Apostle! Shall we depend upon what is written for us and give up doing (good) deeds? For whoever among us is destined to be fortunate (in the Hereafter), will join the fortunate peoples and whoever among us is destined to be miserable will do such deeds as are characteristic of the people who are destined to misery." The Prophet said, "Those who are destined to be happy (in the Hereafter) will find it easy and pleasant to do the deeds characteristic of those destined to happiness, while those who are to be among the miserable (in the Hereafter), will find it easy to do the deeds characteristic of those destined to misery." Then he recited: 'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah and believes in the Best reward from Allah, We will make smooth for him the path of ease. But he who is a greedy miser and thinks himself self sufficient, and gives the lie to the Best reward from Allah we will make smooth for him the path for evil.' (92.5-10)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم بقیع الغرقد میں ایک جنازہ کے ساتھ تھے۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺبھی تشریف لائے، اور بیٹھ گئے اور ہم بھی آپ کے ارد گرد بیٹھ گئے۔ آپ کے ہاتھ میں چھڑی تھی۔ آپ نے سر مبارک جھکا لیا پھر چھڑی سے زمین کو کریدنے لگے۔ پھر فرمایا : تم میں کوئی شخص ایسا نہیں، بلکہ کوئی پیدا ہونے والی جان ایسی نہیں جس کا جنت اور جہنم کا ٹھکانا لکھا نہ جا چکا ہو۔ یعنی یہ لکھا جا چکا ہے کہ کون نیک بخت ہے اور کون بد بخت ہے۔ ایک صاحب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! پھر کیا حرج ہے اگر ہم اپنی اسی تقدیر پر بھروسہ کر لیں اور نیک عمل کرنا چھوڑ دیں جو ہم میں نیک ہو گا، وہ نیکوں کے ساتھ جا ملے گا اور جو برا ہو گا وہ بروں کے سے عمل کرے گا۔ آپ ﷺنے فرمایا : جو لوگ نیک ہوتے ہیں انہیں نیکوں ہی کے عمل کی توفیق حاصل ہوتی ہے اور جو برے ہوتے ہیں انہیں بروں ہی جیسے عمل کرنے کی توفیق ہوتی ہے۔ پھر آپ ﷺنے اس آیت کی تلاوت کی «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى‏» یعنی سو جس نے مال دیا اور تقویٰ اختیار کیا اور اچھی باتوں کی تصدیق کی ۔۔۔

Chapter No: 7

باب ‏{‏فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى‏}‏

"We will make smooth for him the path for evil." (V.92:10)

باب : اللہ کے اس قول فَنُیَسِّرُہُ لِلعُسرٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي جَنَازَةٍ فَأَخَذَ شَيْئًا فَجَعَلَ يَنْكُتُ بِهِ الأَرْضَ فَقَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ وَمَقْعَدُهُ مِنَ الْجَنَّةِ ‏"‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلاَ نَتَّكِلُ عَلَى كِتَابِنَا وَنَدَعُ الْعَمَلَ قَالَ ‏"‏ اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ، أَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ، وَأَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الشَّقَاءِ فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى‏}‏ الآيَةَ‏.‏

Narrated By Ali : While the Prophet was in a funeral procession. he picked up something and started scraping the ground with it, and said, "There is none among you but has his place written for him either in the Hell Fire or in Paradise." They said, "O Allah's Apostle! Shall we not depend upon what has been written for us and give up deeds? He said, "Carry on doing (good) deeds, for everybody will find easy to do such deeds as will lead him to his destined place for which he has been created. So he who is destined to be among the happy (in the Hereafter), will find it easy to do the deeds characteristic of such people, while he who is destined to be among the miserable ones, will find it easy to do the deeds characteristic of such people." Then he recited: 'As for him who gives (in charity) and fears Allah, and believes in the best...' (92.5-10)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺایک جنازے میں تشریف رکھتے تھے۔ پھر آپ ﷺنے ایک چیز لی اور اس سے زمین کریدنے لگے اور فرمایا، تم میں کوئی ایسا شخص نہیں جس کا جہنم کا ٹھکانا یا جنت کا ٹھکانا لکھا نہ جا چکا ہو۔ صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! تو پھر ہم کیوں اپنی تقدیر پر بھروسہ نہ کر لیں اور نیک عمل کرنا چھوڑ دیں۔ نبی ﷺنے فرمایا : نیک عمل کرو، ہر شخص کو ان اعمال کی توفیق دی جاتی ہے جن کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے جو شخص نیک ہو گا اسے نیکوں کے عمل کی توفیق ملی ہوتی ہے اور جو بدبخت ہوتا ہے اسے بدبختوں کے عمل کی توفیق ملتی ہے پھر آپ ﷺنے آیت «فأما من أعطى واتقى * وصدق بالحسنى‏» جس نے مال دیا اور تقویٰ اختیار کیا اور اچھی بات کی تصدیق کی۔