Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Ad-Duha (65.93)     سورة والضحى

‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع ساتھ نام اللہ کےجو بہت رحم والا مہربان ہے۔

وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏إِذَا سَجَى‏}‏ اسْتَوَى ‏.‏ وَقَالَ غَيْرُهُ أَظْلَمَ وَسَكَنَ ‏.‏ ‏{‏عَائِلاً‏}‏ ذُو عِيَالٍ

مجاہد نے کہا اِذَا سَجَی جب برابر ہو جائے۔ اروں نے کہا جب اندھیری ہو جائے یا تھم جائے۔ عَائِلًا بچے والا، محتاج

 

Chapter No: 1

باب قَوْلِهِ:‏{‏ مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى‏}‏

The Statement of Allah, "Your Lord has neither forsaken you nor hates you." (V.93:3)

باب : اللہ کے اس قول مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ، قَالَ سَمِعْتُ جُنْدُبَ بْنَ سُفْيَانَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، فَجَاءَتِ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي لأَرْجُو أَنْ يَكُونَ شَيْطَانُكَ قَدْ تَرَكَكَ، لَمْ أَرَهُ قَرِبَكَ مُنْذُ لَيْلَتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا‏.‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ‏{‏وَالضُّحَى * وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى * مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى‏}‏

Narrated By Jundub bin Sufyan : Once Allah's Apostle became sick and could not offer his night prayer (Tahajjud) for two or three nights. Then a lady (the wife of Abu Lahab) came and said, "O Muhammad! I think that your Satan has forsaken you, for I have not seen him with you for two or three nights!" On that Allah revealed: 'By the fore-noon, and by the night when it darkens, your Lord (O Muhammad) has neither forsaken you, nor hated you.' (93.1-3)

حضرت جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺبیمار پڑ گئے اور دو یا تین راتوں کو (تہجد کے لیے) نہیں اٹھ سکے۔ پھر ایک عورت آئی اور کہنے لگی۔ اے محمد! میرا خیال ہے کہ تمہارے شیطان نے تمہیں چھوڑ دیا ہے۔ دو یا تین راتوں سے دیکھ رہی ہوں کہ تمہارے پاس وہ نہیں آیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی «والضحى * والليل إذا سجى * ما ودعك ربك وما قلى‏» چاشت کے وقت کی قسم! رات کی قسم جب وہ چھا جائے ! آپ کو آپ کے رب نے نہ تو چھوڑا ہے اور نہ وہ (آپ سے) ناراض ہی ہوا ہے۔

Chapter No: 2

باب قَوْلِهِ: ‏{‏مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى‏}‏

The Statement of Allah, "Your Lord has neither forsaken you nor hates you." (V.93:3)

باب : اللہ کے اس قول مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰی کی تفسیر

تُقْرَأُ بِالتَّشْدِيدِ وَالتَّخْفِيفِ بِمَعْنًى وَاحِدٍ مَا تَرَكَكَ رَبُّكَ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَا تَرَكَكَ وَمَا أَبْغَضَكَ‏.‏

تشدید دال سے پڑھا ہے (مشہور قراءت یہی ہے) بعضوں نے تخفیف دال سے بھی پڑھا ہے یعنی وَدَعَکَ دونوں کا معنی ایک ہے یعنی اللہ نے تجھ کو چھوڑ نہیں دیا۔ ابن عباسؓ نے کہا اللہ نے تجھ کو چھوڑ نہیں دیا، تیرا دشمن نہیں بنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ سَمِعْتُ جُنْدَبًا الْبَجَلِيَّ، قَالَتِ امْرَأَةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أُرَى صَاحِبَكَ إِلاَّ أَبْطَأَكَ‏.‏ فَنَزَلَتْ ‏{‏مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى‏}‏

Narrated By Jundub Al-Bajali : A lady said, "O Allah's Apostle! I see that your friend has delayed. (in conveying Qur'an) to you." So there was revealed: 'Your Lord (O Muhammad) has neither forsaken you, not hated you.' (93.1-3)

حضرت جندب بن سفیان بجلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: ایک عورت نے کہا : یا رسول اللہ! میں دیکھتی ہوں کہ آپ کے دوست (جبرائیل علیہ السلام) نے آپ کے پاس آنے میں دیر لگادی ہے۔ اس پر آیت نازل ہوئی «ما ودعك ربك وما قلى‏» یعنی آپ کے پروردگار نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ آپ سے وہ بیزار ہوا ہے۔