Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Funerals (23)    كتاب الجنائز

‹ First45678Last ›

Chapter No: 51

باب إِغْلاَقِ الْبَيْتِ وَيُصَلِّي فِي أَىِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَاءَ

Closing the door of the Kabah and (the permissibility) of offering Salat at any place in it.

باب : کعبے کا دروازہ اندر سے بند کرلینا اور اس کے ہر کونے میں نماز پڑھنا جدھر چاہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْبَيْتَ هُوَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَبِلاَلٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، فَأَغْلَقُوا عَلَيْهِمْ فَلَمَّا فَتَحُوا، كُنْتُ أَوَّلَ مَنْ وَلَجَ، فَلَقِيتُ بِلاَلاً فَسَأَلْتُهُ هَلْ صَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ نَعَمْ، بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ‏

Narrated By Salim: That his father said, "Allah's Apostle, Usama bin Zaid, Bilal, and Uthman bin Abu Talha entered the Kaaba and then closed its door. When they opened the door I was the first person to enter (the Kaaba). I met Bilal and asked him, "Did Allah's Apostle offer a prayer inside (the Kaaba)?" Bilal replied in the affirmative and said, "(The Prophet offered the prayer) in between the two right pillars."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ اور اسامہ بن زید اور بلال اور عثمان بن طلحہ سب خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے اور دروازہ بند کرلیا جب دروازہ کھولا تو سب سے پہلے میں اندر داخل ہوا، حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے ملا، میں نے ان سے پوچھا کیا رسول اللہ ﷺ نے یہاں نماز پڑھی انہوں نے کہا: ہاں، دونوں یمنی ستونوں کے درمیان۔

Chapter No: 52

باب الصَّلاَةِ فِي الْكَعْبَةِ

Offering As-Salat inside the Kabah.

باب: کعبے کے اندر نماز پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ كَانَ إِذَا دَخَلَ الْكَعْبَةَ مَشَى قِبَلَ الْوَجْهِ حِينَ يَدْخُلُ، وَيَجْعَلُ الْبَابَ قِبَلَ الظَّهْرِ، يَمْشِي حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلاَثِ أَذْرُعٍ، فَيُصَلِّي يَتَوَخَّى الْمَكَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِلاَلٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى فِيهِ، وَلَيْسَ عَلَى أَحَدٍ بَأْسٌ أَنْ يُصَلِّيَ فِي أَىِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَاءَ‏

Narrated By Nafi: Whenever Ibn Umar entered the Kaaba he used to walk straight keeping the door at his back on entering and used to proceed on till about three cubits from the wall in front of him, and then he would offer the prayer there aiming at the place where Allah's Apostle prayed, as Bilal had told him. There is no harm for any person to offer the prayer at any place inside the Kaaba.

نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ جب کعبہ کے اندر داخل ہوتے تو سامنے کی طرف چلتے اور دروازہ پیٹھ کی طرف چھوڑ دیتے۔ آپ اسی طرح چلتے رہتے اور جب سامنے کی دیوار تقریبا تین ہاتھ رہ جاتی تو نماز پڑھتے تھے۔ اس طرح آپ اس جگہ نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے تھے جس کے متعلق بلال رضی اللہ عنہ سے معلوم ہوا تھا کہ رسول اللہﷺنے وہیں نماز پڑھی تھی۔ لیکن اس میں کوئی حرج نہیں کعبہ میں جس جگہ بھی کوئی چاہے نماز پڑھ لے۔

Chapter No: 53

باب مَنْ لَمْ يَدْخُلِ الْكَعْبَةَ،

Whoever did not enter the Kabah

باب: کعبے کے اندر جانا کچھ ضروری نہیں ،

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما يَحُجُّ كَثِيرًا وَلاَ يَدْخُلُ‏

And Ibn Umar used to perform Hajj frequently without entering the Kabah

ابن عمرؓ اکثر حج کیا کرتے اور کعبے کے اندر نہ جاتے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَصَلَّى خَلْفَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ، وَمَعَهُ مَنْ يَسْتُرُهُ مِنَ النَّاسِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ أَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْكَعْبَةَ قَالَ لاَ‏

Narrated By Ismail bin Abu Khalid: Abdullah bin Abu Aufa said, "Allah's Apostle performed the Umrah. He performed Tawaf of the Kaaba and offered two Rakat behind the Maqam (Abraham's place) and was accompanied by those who were screening him from the people." Somebody asked Abdullah, "Did Allah's Apostle enter the Kaaba?" Abdullah replied in the negative.

حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے عمرہ کیا تو بیت اللہ کا طواف کیا اور مقامِ ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھیں، اور آپﷺکے ساتھ کچھ لوگ آپ پر آڑ کئےہو ئے تھے ،ایک شخص نے ابن ابی اوفیٰ سےپوچھا کہ رسول اللہﷺ کعبہ کے اندربھی گئے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔

Chapter No: 54

باب مَنْ كَبَّرَ فِي نَوَاحِي الْكَعْبَةِ

Saying Takbir inside the Kabah.

باب :کعبے کے چاروں کونوں میں اللہ اکبر کہنا ۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمَّا قَدِمَ أَبَى أَنْ يَدْخُلَ الْبَيْتَ وَفِيهِ الآلِهَةُ فَأَمَرَ بِهَا فَأُخْرِجَتْ فَأَخْرَجُوا صُورَةَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ فِي أَيْدِيهِمَا الأَزْلاَمُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَمَا وَاللَّهِ قَدْ عَلِمُوا أَنَّهُمَا لَمْ يَسْتَقْسِمَا بِهَا قَطُّ ‏"‏‏.‏ فَدَخَلَ الْبَيْتَ، فَكَبَّرَ فِي نَوَاحِيهِ، وَلَمْ يُصَلِّ فِيهِ‏

Narrated By Ibn Abbas: When Allah's Apostle came to Mecca, he refused to enter the Kaaba with idols in it. He ordered (idols to be taken out). So they were taken out. The people took out the pictures of Abraham and Ishmael holding Azlams in their hands. Allah's Apostle said, "May Allah curse these people. By Allah, both Abraham and Ishmael never did the game of chance with Azlams." Then he entered the Kaaba and said Takbir at its corners but did not offer the prayer in it.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: (مکہ فتح ہونے کے بعد ) جب آپ کعبہ کے پاس تشریف لائے تو اندر جانے سے انکار کیا کیونکہ وہاں بت تھے پھر آپﷺنے ان کو نکالنے کا حکم دیا، لوگوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی مورتیاں بھی نکالیں ان کے ہاتھوں میں فال نکالنے کے تیر دے رکھے تھے۔ یہ دیکھ کر آپﷺنے فرمایا: اللہ مشرکوں کو تباہ کرے، اللہ کی قسم! ان کو اچھی طرح معلوم تھا کہ انہوں نے تیر سے فال کبھی نہیں نکالی۔اس کے بعد آپ ﷺ کعبہ کے اندر گئے اور اس کے چاروں طرف تکبیر کہی، لیکن آپ نے اندر نماز نہیں پڑھی۔

Chapter No: 55

باب كَيْفَ كَانَ بَدْءُ الرَّمَلِ

How (the legality of) the Ramal started.

باب: رمل کرنا کیسے شروع ہوا ۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ـ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ ـ عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْكُمْ، وَقَدْ وَهَنَهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ‏.‏ فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَرْمُلُوا الأَشْوَاطَ الثَّلاَثَةَ، وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ، وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الأَشْوَاطَ كُلَّهَا إِلاَّ الإِبْقَاءُ عَلَيْهِمْ‏

Narrated By Ibn Abbas: When Allah's Apostle and his companions came to Mecca, the pagans circulated the news that a group of people was coming to them and they had been weakened by the Fever of Yathrib (Medina). So the Prophet ordered his companions to do Ramal in the first three rounds of Tawaf of the Kaaba and to walk between the two corners (The Black Stone and Yemenite corner). The Prophet did not order them to do Ramal in all the rounds of Tawaf out of pity for them.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ اور آپ کے صحابہ (عمرۃ القضاء کےلیے مکہ) تشریف لائے۔ مشرکوں نے کہا: محمد ﷺآئے ہیں ان کے ساتھ ایسے لوگ آئے ہیں جنہیں یثرب کے بخار نے کمزور کردیا ہے۔ اس لیے رسول اللہ ﷺنے حکم دیا کہ طواف کے پہلےتین پھیروں میں رمل(تیز چلنا تاکہ قوت کا مظاہرہ ہو) کریں، اور دونوں یمنی رکنوں کے درمیان حسب معمول چلیں اور آپﷺنے یہ حکم نہیں دیا کہ سب پھیر وں میں رمل کریں،اس لئے کہ ان پر آسانی ہو۔

Chapter No: 56

باب اسْتِلاَمِ الْحَجَرِ الأَسْوَدِ حِينَ يَقْدَمُ مَكَّةَ أَوَّلَ مَا يَطُوفُ وَيَرْمُلُ ثَلاَثًا

The touching (and kissing) of the Black Stone on reaching Makkah during the first round of Tawaf of Kabah, and doing Ramal in the first three rounds (of Tawaf).

باب:جب کوئی مکہ میں آئے تو پہلے حجراسود کو چومے طواف شروع کرتے وقت اور تین پھیروں میں رمل کرے ۔

حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ، أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَ يَقْدَمُ مَكَّةَ، إِذَا اسْتَلَمَ الرُّكْنَ الأَسْوَدَ أَوَّلَ مَا يَطُوفُ يَخُبُّ ثَلاَثَةَ أَطْوَافٍ مِنَ السَّبْعِ

Narrated By Salim: That his father said, I saw Allah's Apostle arriving at Mecca; he kissed the Black Stone Corner first while doing Tawaf and did Ramal in the first three rounds of the seven rounds (of Tawaf).

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا آپﷺ جب مکہ میں آتے، تو طواف شروع کرتے وقت پہلے حجر اسود کو چومتے اور سات پھیروں میں سے پہلے تین پھیروں میں رمل (دوڑ کر چلتے) کرتے۔

Chapter No: 57

باب الرَّمَلِ فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

Doing Ramal in performing Tawaf during Hajj and Umrah.

باب: حج اور عمرے میں رمل کا بیان ۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، هُوَ ابنُ سَلَامٍ قَالَ:حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَعَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثَلاَثَةَ أَشْوَاطٍ وَمَشَى أَرْبَعَةً فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ‏تَابَعَهُ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ فَرْقَدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏ تابعه الليث قال حدثني كثير بن فرقد، عن نافع، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Abdullah bin Umar: The Prophet did Ramal in (first) three rounds (of Tawaf), and walked in the remaining four, in Hajj and Umra.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ پہلےتین پھیروں میں دوڑ کر چلے اور بقیہ چار پھیروں میں معمولی چال سے چلے، حج اور عمرہ دونوں میں۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لِلرُّكْنِ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لأَعْلَمُ أَنَّكَ حَجَرٌ لاَ تَضُرُّ وَلاَ تَنْفَعُ، وَلَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اسْتَلَمَكَ مَا اسْتَلَمْتُكَ‏.‏ فَاسْتَلَمَهُ، ثُمَّ قَالَ فَمَا لَنَا وَلِلرَّمَلِ إِنَّمَا كُنَّا رَاءَيْنَا بِهِ الْمُشْرِكِينَ، وَقَدْ أَهْلَكَهُمُ اللَّهُ‏.‏ ثُمَّ قَالَ شَىْءٌ صَنَعَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلاَ نُحِبُّ أَنْ نَتْرُكَهُ‏

Narrated By Zaid bin Aslam: From his father who said: "Umar bin Al-Khattab addressed the Corner (Black Stone) saying, 'By Allah! I know that you are a stone and can neither benefit nor harm. Had I not seen the Prophet touching (and kissing) you, I would never have touched (and kissed) you. Then he kissed it and said, 'There is no reason for us to do Ramal (in Tawaf) except that we wanted to show off before the pagans, and now Allah has destroyed them.' Umar added, (Nevertheless), the Prophet did that and we do not want to leave it (i.e. Ramal).

حضرت زید بن اسلم نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیا ہےکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حجرِ اسود کو کہا: قسم اللہ کی! میں جانتا ہوں تو ایک پتھر ہے ، نہ کوئی نقصان پہنچا سکتا اور نہ نفع، اور اگر میں نے نبیﷺ کو نہ دیکھا ہوتا تجھ کو چومتے ہوئے تو میں کبھی تجھ کو نہ چُو متا ، پھر کہنے لگے: اب ہم کو رمل کی کیا ضرورت ہے رمل ہم نے مُشرکوں کو دکھانےکے لئے کیا تھا ، اب تو اللہ نے انہیں تباہ کر دیا۔ پھر کہنے لگے یہ وہ عمل ہے جو نبی ﷺ نے کیا تھا اس کو چھوڑ دینا ہمیں پسند نہیں۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ مَا تَرَكْتُ اسْتِلاَمَ هَذَيْنِ الرُّكْنَيْنِ فِي شِدَّةٍ وَلاَ رَخَاءٍ، مُنْذُ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَسْتَلِمُهُمَا‏.‏ قُلْتُ لِنَافِعٍ أَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَمْشِي بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ قَالَ إِنَّمَا كَانَ يَمْشِي لِيَكُونَ أَيْسَرَ لاِسْتِلاَمِهِ‏

Narrated By Nafi: Ibn Umar. said, "I have never missed the touching of these two stones of Kaaba (the Black Stone and the Yemenite Corner) both in the presence and the absence of crowds since I saw the Prophet touching them." I asked Nafi: "Did Ibn Umar use to walk between the two Corners?" Nafi replied, "He used to walk in order that it might be easy for him to touch it (the Corner Stone)."

حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حجرِ اسود اور رُکنِ یمانی کا چُومنا نہیں چھوڑا نہ سختی میں نہ آسانی میں جب سے میں نے نبی ﷺ کو انہیں چومتے ہوئے دیکھا۔ عبید اللہ نے کہا: میں نے نافع سے پوچھا کیا حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ دونوں یمانی رکنوں کے درمیان معمولی چال سے چلتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں،معمولی چال سے چلتے تھے ، تاکہ حجر اسود کے چھونے میں آسانی ہو۔

Chapter No: 58

باب اسْتِلاَمِ الرُّكْنِ بِالْمِحْجَنِ

Touching the Corner (Black Stone) with a bent-headed stick.

باب: لکڑی سے حجر اسود کو چھونا اور اس کو چومنا۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، وَيَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى بَعِيرٍ، يَسْتَلِمُ الرُّكْنَ بِمِحْجَنٍ‏.‏ تَابَعَهُ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنِ ابْنِ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمِّهِ‏

Narrated By Ibn Abbas. : In his Last Hajj the Prophet performed Tawaf of the Kaaba riding a camel and pointed a bent-headed stick towards the Corner (Black Stone).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے حجۃ الوداع میں اونٹ پر سوار ہوکر طواف کیا، آپ ﷺ حجرِ اسود کا استلام ایک چھری کے ذریعے کررہے تھے،اور اس چھڑی کو چومتے تھے۔

Chapter No: 59

باب مَنْ لَمْ يَسْتَلِمْ إِلاَّ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ

Whoever did not touch except the two Yemenite Corners of the Kabah.

باب:دونوں یمانی رکنوں کے سوار اور رکنوں کو نہ چومنا ۔

وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، أَنَّهُ قَالَ وَمَنْ يَتَّقِي شَيْئًا مِنَ الْبَيْتِ، وَكَانَ مُعَاوِيَةُ يَسْتَلِمُ الأَرْكَانَ، فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ إِنَّهُ لاَ يُسْتَلَمُ هَذَانِ الرُّكْنَانِ‏.‏ فَقَالَ لَيْسَ شَىْءٌ مِنَ الْبَيْتِ مَهْجُورًا، وَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ ـ رضى الله عنهما ـ يَسْتَلِمُهُنَّ كُلَّهُنَّ‏

Abu Ash-Shatha said, "Who keeps away from some portion of the Kaaba?" Muawiya used to touch the four corners of the Kaabah, Ibn Abbas (R.A.) said to him, "These two corners(the ones facing the Hijr) are not to be touched." Muawiyah said, "Nothing is untouchable in the Kabah".And Ibn Az-Zubair used to touch all the corners of the Kaabah.

ابو الشعثاء سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: کعبہ کی کسی چیز سے کون پرہیز کرسکتا ہے اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ چاروں رکنوں کو چومتے تھے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: ان دو ارکان (شامی اور عراقی) کا استلام ہم نہیں کرتے۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: خانہ کعبہ کی کوئی چیز نہیں چھوڑی جاسکتی، اور حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بھی چاروں رکنوں کا استلام کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمْ أَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَسْتَلِمُ مِنَ الْبَيْتِ إِلاَّ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ‏

Narrated By Salim bin Abdullah: That his father said: "I have not seen the Prophet touching except the two Yemenite Corners (i.e. the ones facing Yemen)."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبیﷺ کو کعبہ کا کوئی کونا چومتے ہوئے نہیں دیکھا ماسوائے دو یمانی رکنوں کے۔

Chapter No: 60

باب تَقْبِيلِ الْحَجَرِ

To kiss the Black Stone.

باب:حجر اسود کو چومنا۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ، أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ رَأَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَبَّلَ الْحَجَرَ وَقَالَ لَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَبَّلَكَ مَا قَبَّلْتُكَ‏

Narrated By Zaid bin Aslam: That his father said: "I saw Umar bin Al-Khattab kissing the Black Stone and he then said, (to it) Had I not seen Allah's Apostle kissing you, (stone) I would not have kissed you.'"

حضرت زید بن اسلم اپنے والد سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا انہوں نے حجرِ اسود کو چوما اور کہنے لگے: اگر میں نے رسول اللہﷺ کو نہ دیکھا ہوتا تم کو چومتے ہوئے تو میں کبھی تجھ کو نہ چومتا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ اسْتِلاَمِ الْحَجَرِ،‏.‏ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ‏.‏ قَالَ قُلْتُ أَرَأَيْتَ إِنْ زُحِمْتُ أَرَأَيْتَ إِنْ غُلِبْتُ قَالَ اجْعَلْ أَرَأَيْتَ بِالْيَمَنِ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْتَلِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ‏

Narrated By Az-Zubair bin Arabi: A man asked Ibn Umar about the touching of the Black Stone. Ibn Umar said, "I saw Allah's Apostle touching and kissing it." The questioner said, "But if there were a throng (much rush) round the Kaaba and the people overpowered me, (what would I do?)" He replied angrily, "Stay in Yemen (as that man was from Yemen). I saw Allah's Apostle touching and kissing it."

حضرت زبیر بن عربی سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سےحجرِ اسود کے چومنےکے بارے میں پُوچھا ،انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺکو دیکھا آپﷺ اس کو ہاتھ لگاتے تھے اور چومتے تھے، اس نے کہا: بھلا بتاؤ اگر ہجوم ہو یا میں عاجز ہوجاؤں تو کیا کروں؟ انہوں نے کہا: اس اگر ومگر کو یمن میں جاکر رکھو، میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپﷺ حجرِ اسود کو ہاتھ لگاتے تھے اور چومتے تھے۔

‹ First45678Last ›