Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Prayers (8)    كتاب الصلاة

‹ First45678Last ›

Chapter No: 51

باب إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ

The Imam is appointed to be followed

باب: امام اس لئے مقر ر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں

The Prophet (s.a.w) in his fatal illness led the people in Salat while he was sitting (and the people were standing) . Ibn Masood said, "If anyone raises his head (while in prostration) before the Imam, He must prostrate again and must remain in prostration for a period equal to that he has lost by lifting his head before the Imam and then he should follow the Imam." And Al-Hasan said, "A person who is offering a two Raka Salat with the Imam but (because of the rush of the people) is unable to prostrate, than he should prostrate twice for the last Raka and make up for his Raka with its prostrations. And if somebody forgets to prostrate and stand up then he should prostrate."

اور نبیﷺ نے وفات کی بیماری میں بیٹھ کر لوگوں کو نماز پڑھائی (لوگ کھڑے تھے)اور عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا جب کوئی امام سے پہلے سر اٹھالے (رکوع یاسجدے میں) تو پھر رکوع یاسجدے میں چلاجائے اتنی دیرٹھہرے جتنی دیر اٹھا رہا تھا پھر امام کی پیروی کرے اور امام حسن بصری نے کہا اگر کوئی شخص امام کے ساتھ دو رکعتیں پڑھے لیکن سجدہ نہ کر سکے تو وہ اخیر رکعت کے لیے دو سجدے پھر پہلی رکعت سجدے سمیت دہرائے اور جو شخص سجدہ بھول کر کھڑا ہو گیا تو وہ سجدے میں چلا جائے۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ أَلاَ تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ بَلَى، ثَقُلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ أَصَلَّى النَّاسُ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ فَذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَصَلَّى النَّاسُ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَقَعَدَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ ‏"‏ أَصَلَّى النَّاسُ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ ضَعُوا لِي مَاءً فِي الْمِخْضَبِ ‏"‏، فَقَعَدَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ ‏"‏ أَصَلَّى النَّاسُ ‏"‏‏.‏ فَقُلْنَا لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ـ وَالنَّاسُ عُكُوفٌ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُونَ النَّبِيَّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ لِصَلاَةِ الْعِشَاءِ الآخِرَةِ ـ فَأَرْسَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى أَبِي بَكْرٍ بِأَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، فَأَتَاهُ الرَّسُولُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَأْمُرُكَ أَنْ تُصَلِّيَ بِالنَّاسِ‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ ـ وَكَانَ رَجُلاً رَقِيقًا ـ يَا عُمَرُ صَلِّ بِالنَّاسِ‏.‏ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَنْتَ أَحَقُّ بِذَلِكَ‏.‏ فَصَلَّى أَبُو بَكْرٍ تِلْكَ الأَيَّامَ، ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَجَدَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا الْعَبَّاسُ لِصَلاَةِ الظُّهْرِ، وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ ذَهَبَ لِيَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِأَنْ لاَ يَتَأَخَّرَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَجْلِسَانِي إِلَى جَنْبِهِ ‏"‏‏.‏ فَأَجْلَسَاهُ إِلَى جَنْبِ أَبِي بَكْرٍ‏.‏ قَالَ فَجَعَلَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي وَهْوَ يَأْتَمُّ بِصَلاَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَالنَّاسُ بِصَلاَةِ أَبِي بَكْرٍ، وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَاعِدٌ‏.‏ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَدَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَهُ أَلاَ أَعْرِضُ عَلَيْكَ مَا حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ عَنْ مَرَضِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ هَاتِ‏.‏ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ حَدِيثَهَا، فَمَا أَنْكَرَ مِنْهُ شَيْئًا، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ أَسَمَّتْ لَكَ الرَّجُلَ الَّذِي كَانَ مَعَ الْعَبَّاسِ قُلْتُ لاَ‏.‏ قَالَ هُوَ عَلِيٌّ‏.‏

Narrated By 'Ubaid-Ullah Ibn 'Abdullah bin 'Utba : I went to 'Aisha and asked her to describe to me the illness of Allah's Apostle. 'Aisha said, "Yes. The Prophet became seriously ill and asked whether the people had prayed. We replied, 'No. O Allah's Apostle! They are waiting for you.' He added, 'Put water for me in a trough." 'Aisha added, "We did so. He took a bath and tried to get up but fainted. When he recovered, he again asked whether the people had prayed. We said, 'No, they are waiting for you. O Allah's Apostle,' He again said, 'Put water in a trough for me.' He sat down and took a bath and tried to get up but fainted again. Then he recovered and said, 'Have the people prayed?' We replied, 'No, they are waiting for you. O Allah's Apostle.' He said, 'Put water for me in the trough.' Then he sat down and washed himself and tried to get up but he fainted. When he recovered, he asked, 'Have the people prayed?' We said, 'No, they are waiting for you. O Allah's Apostle! The people were in the mosque waiting for the Prophet for the 'Isha prayer. The Prophet sent for Abu Bakr to lead the people in the prayer. The messenger went to Abu Bakr and said, 'Allah's Apostle orders you to lead the people in the prayer.' Abu Bakr was a soft-hearted man, so he asked 'Umar to lead the prayer but 'Umar replied, 'You are more rightful.' So Abu Bakr led the prayer in those days. When the Prophet felt a bit better, he came out for the Zuhr prayer with the help of two persons one of whom was Al-'Abbas. while Abu Bakr was leading the people in the prayer. When Abu Bakr saw him he wanted to retreat but the Prophet beckoned him not to do so and asked them to make him sit beside Abu Bakr and they did so. Abu Bakr was following the Prophet (in the prayer) and the people were following Abu Bakr. The Prophet (prayed) sitting." 'Ubaid-Ullah added "I went to 'Abdullah bin 'Abbas and asked him, Shall I tell you what 'Aisha has told me about the fatal illness of the Prophet?' Ibn 'Abbas said, 'Go ahead. I told him her narration and he did not deny anything of it but asked whether 'Aisha told me the name of the second person (who helped the Prophet) along with Al-Abbas. I said. 'No.' He said, 'He was 'Ali (Ibn Abi Talib).

حضرت عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور میں نے کہا: کیا تم مجھ سے رسول اللہﷺ کی بیماری کا حال نہیں بیان کرتیں، انہوں نے کہا: کیوں نہیں، میں بیان کرتی ہوں،نبیﷺ بیمار ہوئے تو فرمایا: کیا لوگ نماز پڑھ چکے، ہم نے عرض کیا، جی نہیں، وہ آپﷺ کا انتظار کررہے ہیں، آپﷺ نے فرمایا: اچھا تو بالٹی میں میرے لیے پانی رکھو ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہم نے پانی رکھ دیا آپﷺ نے غسل کیا، پھر اٹھنے لگے تو بے ہوش ہوگئے، پھر ہوش میں آئے تو پوچھا کیا لوگ نماز پڑھ چکے، ہم نے عرض کیا: جی نہیں یا رسول اللہ! وہ آپ کا انتظار کر رہے ہیں آپﷺ نے فرمایا: اچھا تو بالٹی میں میرے لیے پانی رکھو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: پھر آپﷺبیٹھ گئے اور غسل فرمایا،پھر اٹھنے لگے تو بے ہوش ہوگئے، پھر ہوش میں آئے ،تو پوچھا کیا لوگ نماز پڑھ چکے، ہم نے عرض کیا: جی نہیں یا رسول اللہ! وہ آپ کا انتظار کر رہے ہیں آپﷺ نے فرمایا: اچھا تو بالٹی میں میرے لیے پانی رکھو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: پھر آپﷺبیٹھ گئے اور غسل فرمایا،پھر اٹھنے لگے تو بے ہوش ہوگئے، پھر ہوش میں آئے ،تو پوچھا کیا لوگ نماز پڑھ چکے، ہم نے عرض کیا: جی نہیں یا رسول اللہ! وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔ اور لوگ مسجد میں عشاء کی نماز کےلیے بیٹھے ہوئے نبیﷺکا انتظار کررہے ہیں، تب آپﷺ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پیغام بھیجا کہ تم لوگوں کو نماز پڑھادیں، آپﷺ کا پیغام پہنچانے والا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور اس نے کہا رسول اللہ ﷺ کا حکم یہ ہے کہ تم لوگوں کو نماز پڑھاؤ ، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نرم دل آدمی تھے انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: اے عمر! نماز پڑھاؤ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم اس کے زیادہ حق دار ہو، آخر ان دنوں ابوبکر رضی اللہ عنہ ہی نماز پڑھاتے رہے پھرنبی ﷺ کو اپنا مزاج ہلکا محسوس تو دو آدمیوں کے سہارے ظہر کی نماز کےلئے نکلے، ان میں ایک حضرت عباس رضی اللہ عنہ تھے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے ،جب ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا لیکن آپﷺ نے ان کو اشارے سے فرمایا (وہیں رہو) پیچھے نہ ہٹو پھر آپﷺ نے ان دونوں آدمیوں سے فرمایا: مجھ کو ابوبکررضی اللہ عنہ کے پہلو میں بٹھادو، انہوں نے بٹھادیا، تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز میں نبیﷺ کی پیروی کرتے تھے اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی پیروی کررہے تھے اورنبیﷺ بیٹھے بیٹھے نماز پڑھ رہے تھے۔ عبید اللہ بن عبد اللہ نے کہا میں یہ حدیث (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے) سن کر حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور ان سے کہا: کیا میں تم سے وہ حدیث بیان نہ کروں جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی ﷺ کی بیماری کی حالت میں مجھ سے بیان کی ہے ۔انہوں نے کہا: بیان کرو میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہی حدیث بیان کی انہوں نے اس میں سے کسی بات کا انکارنہیں کیا، صرف اتنا کہا: کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس دوسرے شخص کا نام بیان کیا، جو حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے میں نے کہا: نہیں انہوں نے کہا وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، أَنَّهَا قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي بَيْتِهِ وَهْوَ شَاكٍ، فَصَلَّى جَالِسًا وَصَلَّى وَرَاءَهُ قَوْمٌ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنِ اجْلِسُوا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : The mother of the believers: Allah's Apostle during his illness prayed at his house while sitting whereas some people prayed behind him standing. The Prophet beckoned them to sit down. On completion of the prayer, he said, 'The Imam is to be followed: bow when he bows, raise up your heads (stand erect) when he raises his head and when he says, 'Sami a-l-lahu liman-hamida ' (Allah heard those who sent praises to Him) say then 'Rabbana wa laka-l-hamd' (O our Lord! All the praises are for You), and if he prays sitting then pray sitting."

اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے اُنہوں نے کہا رسول اللہﷺنے بیماری میں اپنے گھر میں بیٹھے بیٹھے نما ز پڑھی اور آپﷺ کے پیچھے چند لوگو ں نے کھڑے کھڑے نماز پڑھی، آپﷺ نے اُن کو اشارہ کیا بیٹھ جاؤ، جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: امام اس لئے مقرر کیا گیا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکو ع اور جب وہ سر اُٹھائے تو تم بھی سر اُٹھاؤ اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی سب بیٹھ کر نماز پڑھو ۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَكِبَ فَرَسًا فَصُرِعَ عَنْهُ، فَجُحِشَ شِقُّهُ الأَيْمَنُ، فَصَلَّى صَلاَةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهْوَ قَاعِدٌ، فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‏.‏ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ‏.‏ وَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ قَالَ الْحُمَيْدِيُّ قَوْلُهُ ‏"‏ إِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا ‏"‏‏.‏ هُوَ فِي مَرَضِهِ الْقَدِيمِ، ثُمَّ صَلَّى بَعْدَ ذَلِكَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم جَالِسًا وَالنَّاسُ خَلْفَهُ قِيَامًا، لَمْ يَأْمُرْهُمْ بِالْقُعُودِ، وَإِنَّمَا يُؤْخَذُ بِالآخِرِ فَالآخِرِ مِنْ فِعْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

Narrated By Anas bin Malik : Once Allah's Apostle rode a horse and fell down and the right side (of his body) was injured. He offered one of the prayers while sitting and we also prayed behind him sitting. When he completed the prayer, he said, "The Imam is to be followed. Pray standing if he prays standing and bow when he bows; rise when he rises; and if he says, 'Sami a-l-lahu-liman hamida, say then, 'Rabbana wa Lakal-hamd' and pray standing if he prays standing and pray sitting (all of you) if he prays sitting." Humaid said: The saying of the Prophet "Pray sitting, if he (Imam) prays sitting" was said in his former illness (during his early life) but the Prophet prayed sitting afterwards (in the last illness) and the people were praying standing behind him and the Prophet did not order them to sit. We should follow the latest actions of the Prophet.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہﷺ ایک گھوڑے پر سوار ہوئے، اور اس پر سے گر پڑے، آپﷺ کا داہنا پہلو چھل گیا تو آپﷺ نے کوئی نماز ان نمازوں میں سے بیٹھ کر پڑھی ہم نے بھی آپ ﷺ کے پیچھے بیٹھ کر ہی نماز پڑھی جب نماز سے فا رغ ہوئے تو فرمایا اما م اس لئے مقرر کیا گیا ہے کہ اسکی پیروی کی جائے جب وہ کھڑے ہوکر نماز پڑھے، تو تم بھی کھڑے ہوکر نماز پڑھو اور جب وہ رکو ع کرے تو تم بھی رکو ع کرو اور جب وہ (رکوع سے) سر اُٹھائے( تم بھی ) اُٹھاؤ اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تم بھی سب بیٹھ کر نماز پڑھو امام ابوعبد اللہ بخاری نے کہا حمیدی نے کہا یہ جو آپﷺنے فرمایا: جب امام بیٹھ کرنماز پڑھے تم بھی سب بیٹھ کر پڑھو، یہ پرا نی بیماری میں فرمایا تھا پھر اس کے بعد (مو ت کی آخری بیماری میں)آپﷺ نے بیٹھ کر نماز پڑھی اور لوگ آپﷺ کے پیچھےکھڑے تھے آپﷺ نے ان کو بیٹھنے کا حکم نہیں دیا اور یہ ہے کہ جو فعل آپﷺ کا آخری ہو اس کو لینا چاہیے پھر جو اس سے آخری ہو ۔

Chapter No: 52

باب مَتَى يَسْجُدُ مَنْ خَلْفَ الإِمَامِ

When should those who are behind the Imam prostrate?

باب: امام کے پیچھے جو لوگ مقتدی ہوں وہ کب سجدہ کریں

قَالَ أَنَسٌ فَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا

Anas (r.a) said, "Prostrate when the Imam prostrates."

اور انسؓ نے (اگلی حدیث میں جو گزری )نبیﷺ سے یو ں روایت کیا کہ جب امام سجدہ کرے تم بھی سجدہ کرو ۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ ـ وَهْوَ غَيْرُ كَذُوبٍ ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‏.‏ لَمْ يَحْنِ أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى يَقَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَاجِدًا، ثُمَّ نَقَعُ سُجُودًا بَعْدَهُ‏ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، نَحْوَهُ بِهَذَا‏

Narrated By Al-Bara : (And he was not a liar) When Allah's Apostle said, "Sami a-l-lahu Liman hamida " none of us bent his back (for prostrations) till the Prophet prostrated and then we would prostrate after him.

عبداللہ بن یزید نے کہا مجھ سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور وہ جھو ٹے نہیں تھے(بلکہ ایک سچے انسان تھے) اُنہو ں نے کہا: رسول اللہﷺ جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے، تو ہم میں سے کوئی بھی اس وقت تک نہ جھکتا جب تک کہ آپﷺ سجدے میں نہ چلے جاتے، پھر آپﷺ کے بعد ہم لوگ سجدے میں جاتے۔

Chapter No: 53

باب إِثْمِ مَنْ رَفَعَ رَأْسَهُ قَبْلَ الإِمَامِ

The sin of the one who raises his head before the Imam

باب: جو شخص امام سے پہلے (رکوع یا سجدے میں) سر اُٹھائے اس کاگناہ۔

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَمَا يَخْشَى أَحَدُكُمْ ـ أَوْ لاَ يَخْشَى أَحَدُكُمْ ـ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ قَبْلَ الإِمَامِ أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ أَوْ يَجْعَلَ اللَّهُ صُورَتَهُ صُورَةَ حِمَارٍ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Isn't he who raises his head before the Imam afraid that Allah may transform his head into that of a donkey or his figure (face) into that of a donkey?"

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: کیا تم میں کوئی جو امام سے پہلے اپنا سر اُٹھاتا ہے اس بات سے نہیں ڈرتا کہیں اللہ اس کا سر گدھے کا سرکردے یا اُس کی صورت گدھے کی صورت کردے ۔

Chapter No: 54

باب إِمَامَةِ الْعَبْدِ وَالْمَوْلَى

A slave or a manumitted slave can lead the Salat

باب: غلام کی اور جو غلام آزاد ہوگیا اس کی امامت کا بیان

وَكَانَتْ عَائِشَةُ يَؤُمُّهَا عَبْدُهَا ذَكْوَانُ مِنَ الْمُصْحَفِ‏.‏ وَوَلَدِ الْبَغِيِّ وَالأَعْرَابِيِّ وَالْغُلاَمِ الَّذِي لَمْ يَحْتَلِمْ، لِقَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَؤُمُّهُمْ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللَّهِ ‏"

Aisha (r.a) was led in the Salat by her slave Dhakwan who used to recite from the Mushaf (written Quran). Can an illegitimate boy, a Bedouin or a boy who has not reached the age of puberty lead the Salat? (It is the permissible according to) the statement of the Prophet (s.a.w) that the Imam should be a person who knows the Quran more than the others.

اور حضرت عائشہؓ کی امامت ان کا غلام ذکوان قرآن دیکھ کر کیا کرتا تھااور ولدالزّنااور گنوار اور نابالغ لڑکے کی امامت کابیان کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا جوان میں اللہ کی کتاب کا زیادہ قاری ہو وہ ان کی امامت کرے۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ الأَوَّلُونَ الْعُصْبَةَ ـ مَوْضِعٌ بِقُبَاءٍ ـ قَبْلَ مَقْدَمِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَكَانَ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا‏

Narrated By Ibn 'Umar : When the earliest emigrants came to Al-'Usba a place in Quba', before the arrival of the Prophet- Salim, the slave of Abu Hudhaifa, who knew the Qur'an more than the others used to lead them in prayer.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے کہا جب پہلے مہاجر ( مکہ سے نکل کر ) عصبہ میں پہنچے جو قبا میں ایک مقام ہے ، رسول اللہ ﷺ کے تشریف لانے سے پیشتر تو سالم جو ابو حذیفہ کے غلام تھے، وہ ان کی اما مت کیا کرتے، ان کو سب سے زیادہ قرآن یاد تھا ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا، وَإِنِ اسْتُعْمِلَ حَبَشِيٌّ كَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ ‏"‏‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "Listen and obey (your chief) even if an Ethiopian whose head is like a raisin were made your chief."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: حاکم کی سُنو اور اس کی بات مانو، خواہ ایک حبشی ( غلام) تم پر حاکم بنایا جائے جس کا سر منقے کی طرح ہو۔

Chapter No: 55

باب إِذَا لَمْ يُتِمَّ الإِمَامُ وَأَتَمَّ مَنْ خَلْفَهُ

If the Imam does not offer the Salat perfectly and the followers offer it perfectly

باب: اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں۔

حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى الأَشْيَبُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ يُصَلُّونَ لَكُمْ، فَإِنْ أَصَابُوا فَلَكُمْ، وَإِنْ أَخْطَئُوا فَلَكُمْ وَعَلَيْهِمْ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If the Imam leads the prayer correctly then he and you will receive the rewards but if he makes a mistake (in the prayer) then you will receive the reward for the prayer and the sin will be his."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: کہ امام تم کو نماز پڑھاتے ہیں ، تو اگر امام نے صحیح نماز پڑھائی تو اس کا ثواب تم کو ملے گا ،اور اگر غلطی کی تو بھی تمہیں ثواب ملے گا اور غلطی کا وبال اس اما م پر ہوگا۔

Chapter No: 56

باب إِمَامَةِ الْمَفْتُونِ وَالْمُبْتَدِعِ

Offering prayers behind a man who is a victim of Al-Fitan (trial and afflictions) or a heretic

باب: باغی اور بدعتی کی امامت کابیان

وَقَالَ الْحَسَنُ صَلِّ وَعَلَيْهِ بِدْعَتُهُ

Al-Hasan said, "You can offer prayer behind the Imam and the sin of heresy will be against him."

اور امام حسن بصری نے کہا تو نماز پڑھ لے اس کی بدعت اس کے سر ۔

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ لَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ـ رضى الله عنه ـ وَهْوَ مَحْصُورٌ فَقَالَ إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ، وَنَزَلَ بِكَ مَا تَرَى وَيُصَلِّي لَنَا إِمَامُ فِتْنَةٍ وَنَتَحَرَّجُ‏.‏ فَقَالَ الصَّلاَةُ أَحْسَنُ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ، فَإِذَا أَحْسَنَ النَّاسُ فَأَحْسِنْ مَعَهُمْ، وَإِذَا أَسَاءُوا فَاجْتَنِبْ إِسَاءَتَهُمْ‏.‏ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ قَالَ الزُّهْرِيُّ لاَ نَرَى أَنْ يُصَلَّى خَلْفَ الْمُخَنَّثِ إِلاَّ مِنْ ضَرُورَةٍ لاَ بُدَّ مِنْهَا‏

Narrated Ubaid-Ullah bin Adi bin Khiyar : I went to Uthman bin Affan(R.A.) while he was besieged , and said to him, " You are the chief of all Muslims in general and you see what has befallen you. We are led in Salat(prayer) by a leader of Al-Fitan (Trials and afflictions etc) and we are afraid of being sinful in following him." Uthman said, "As-Salat ( the prayer) in the best of all deeds so when the people do good deeds do the same with them and when they do bad deeds, avoid those bad deeds." Az-Zuhri said," In our opinion one should not offer Salat behind an effeminate person unless there is no alternative."

عبید اللہ بن عدی بن خیار سے روایت ہے کہ وہ خود حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے پاس گئے ، اس حال میں کہ باغیوں نے آپ رضی اللہ عنہ کو محصور کیا ہوا تھا، انہوں نے کہا: آپ ہی عام مسلمانوں کے امام ہیں مگر آپ پر جو مصیبت ہے وہ آپ کومعلوم ہے ۔ ان حالات میں باغیوں کا مقررہ امام نماز پڑھا رہاہے۔ ہم ڈرتے ہیں کہ اس کے پیچھے نماز پڑھ کر گنہگار نہ ہوجائیں۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا نماز تو جو لوگ کام کرتے ہیں ان کاموں میں سب سے بہترین کام ہے۔تو وہ جب اچھا کام کریں تم بھی ان کے ساتھ مل کر اچھا کام کرو، اور جب وہ برا کام کریں تو تم ان کی برائی سے الگ رہو، اور محمد بن زبیدی نے کہا: کہ امام زہری نے فرمایا: ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہیجڑے کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ مگر ایسی ضرورت ہو کہ جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لأَبِي ذَرٍّ ‏"‏ اسْمَعْ وَأَطِعْ، وَلَوْ لِحَبَشِيٍّ كَأَنَّ رَأْسَهُ زَبِيبَةٌ ‏"‏‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said to Abu-Dhar, "Listen and obey (your chief) even if he is an Ethiopian with a head like a raisin."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: حاکم کی سنو اور اطاعت کرو، خواہ وہ ایک ایسا حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو جس کا سر منقے کے برابر ہو۔

Chapter No: 57

باب يَقُومُ عَنْ يَمِينِ الإِمَامِ، بِحِذَائِهِ سَوَاءً إِذَا كَانَا اثْنَيْنِ

To stand on the right side of the Imam on the same line if only two persons (including the Imam) are offering Salat in congregation

باب: جب دو ہی نمازی ہوں تو مقتدی امام کے داہنے طرف اس کے برابر کھڑا ہو۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْعِشَاءَ، ثُمَّ جَاءَ فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ فَجِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى خَمْسَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ نَامَ حَتَّى سَمِعْتُ غَطِيطَهُ ـ أَوْ قَالَ خَطِيطَهُ ـ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : Once I passed the night in the house of my aunt Maimuna. Allah's Apostle offered the 'Isha prayer and then came to the house and offered four Rakat an slept. Later on, he woke up and stood for the prayer and I stood on his left side. He drew me to his right and prayed five Rakat and then two. He then slept till I heard him snoring (or heard his breath sounds). Afterwards he went out for the morning prayer.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے بتلایا کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر پر رات گزاری، رسو ل اللہﷺعشاء کی نماز کے بعد جب ان کے گھر تشریف لائے تو یہاں چار رکعت نماز پڑھی ۔ پھر آپﷺسوگئے پھر آپﷺاٹھے، تو میں بھی اٹھ کر آپﷺکی بائیں جانب کھڑا ہوگیا ، لیکن آپﷺنے مجھے اپنی داہنی طرف کرلیا۔پھر آپﷺنے پانچ رکعت نماز پڑھی ۔ پھر دو رکعت(سنت فجر ) پڑھ کر آپﷺسوگئے ، یہاں تک کہ میں نے آپﷺکے خراٹے کی آواز بھی سنی۔ پھر آپﷺفجر کی نماز کےلیے باہر تشریف لائے۔

Chapter No: 58

باب إِذَا قَامَ الرَّجُلُ عَنْ يَسَارِ الإِمَامِ فَحَوَّلَهُ الإِمَامُ إِلَى يَمِينِهِ لَمْ تَفْسُدْ صَلاَتُهُمَا‏

If a man stood on the left side of the Imam and the Imam drew him to his right side, then the Salat of none of them would be invalid

باب: اگر کوئی شخص امام کی بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اس کو پھر داہنی طرف کر لے تو کسی کی نماز فاسد نہ ہو گئی (نہ امام کی نہ ہی مقتدی کی)

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ نِمْتُ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهَا تِلْكَ اللَّيْلَةَ، فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ عَلَى يَسَارِهِ، فَأَخَذَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً، ثُمَّ نَامَ حَتَّى نَفَخَ ـ وَكَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ ـ ثُمَّ أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ، فَخَرَجَ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏.‏ قَالَ عَمْرٌو فَحَدَّثْتُ بِهِ بُكَيْرًا فَقَالَ حَدَّثَنِي كُرَيْبٌ بِذَلِكَ

Narrated By Ibn 'Abbas : One night I slept at the house of (my aunt) Maimuna and the Prophet was there on that night. He performed ablution and stood up for the prayer. I joined him and stood on his left side but he drew me to his right and prayed thirteen Rakat and then slept till I heard his breath sounds. And whenever he slept, he used to breathe with audible sounds. The Mu'adhdhin came to the Prophet and he went out and prayed the morning prayer) without repeating the ablution.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک رات ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں سوگیا ،اس رات نبیﷺوہیں تھے،آپﷺنے وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوگئے ، میں آپﷺکے بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ اس لیے آپﷺنے مجھے پکڑ کے دائیں طرف کردیا۔ پھر تیرہ رکعت (وتر سمیت)نماز پڑھی اور سوگئے ، یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے اور نبیﷺجب سوتے تو خراٹے لیتے تھے ، پھر مؤذن آیا تو آپﷺباہر تشریف لائے ۔ آپﷺنے اس کے بعد (فجر کی) نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا ۔

Chapter No: 59

باب إِذَا لَمْ يَنْوِ الإِمَامُ أَنْ يَؤُمَّ ثُمَّ جَاءَ قَوْمٌ فَأَمَّهُمْ

If the Imam has not had the intention of leading the prayer and then some persons join him and he leads them

باب:نماز شروع کرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو پھر کچھ لوگ آجائیں اور انکی امامت کرے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، فَقُمْتُ أُصَلِّي مَعَهُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَأَخَذَ بِرَأْسِي فَأَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : Once I passed the night in the house of my aunt Maimuna. The Prophet stood for the night prayer and I joined him and stood on his left side but he drew me to his right by holding me by the head.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے ایک مرتبہ اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں رات گذاری۔ نبی ﷺرات میں نماز پڑھنے کےلیے کھڑے ہوئے تو میں بھی آپﷺکے ساتھ نماز میں شریک ہوگیا۔میں آپﷺکے بائیں طرف کھڑا ہوگیا تھا۔ پھر آپﷺنے میرا سر پکڑ کےدائیں طرف کردیا۔

Chapter No: 60

باب إِذَا طَوَّلَ الإِمَامُ وَكَانَ لِلرَّجُلِ حَاجَةٌ فَخَرَجَ فَصَلَّى

If the Imam prolongs the Salat and somebody has an urgent work or need and so he leaves the congregation and offers Salat alone

باب: اگر امام لمبی سورت شروع کرے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو کیسا۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ يَرْجِعُ فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ‏

Narrated By Mu'adh bin Jabal : I used to pray the 'Isha prayer with the Prophet and then go to lead my people in the prayer.

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی ﷺکے ساتھ نماز پڑھتے پھر واپس آکر اپنی قوم کی امامت کیا کرتے تھے۔


قَالَ وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ يَرْجِعُ فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى الْعِشَاءَ فَقَرَأَ بِالْبَقَرَةِ، فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ، فَكَأَنَّ مُعَاذًا تَنَاوَلَ مِنْهُ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ فَتَّانٌ فَتَّانٌ فَتَّانٌ ‏"‏ ثَلاَثَ مِرَارٍ أَوْ قَالَ ‏"‏ فَاتِنًا فَاتِنًا فَاتِنٌ ‏"‏ وَأَمَرَهُ بِسُورَتَيْنِ مِنْ أَوْسَطِ الْمُفَصَّلِ‏.‏ قَالَ عَمْرٌو لاَ أَحْفَظُهُمَا‏

Narrated By 'Amr : Jabir bin 'Abdullah said, "Mu'adh bin Jabal used to pray with the Prophet and then go to lead his people in prayer Once he led the 'Isha prayer and recited Surat "Al-Baqra." Somebody left the prayer and Mu'adh criticized him. The news reached the Prophet and he said to Mu'adh, 'You are putting the people to trial,' and repeated it thrice (or said something similar) and ordered him to recite two medium Suras of Mufassal." ('Amr said that he had forgotten the names of those Suras).

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل نبیﷺکے ساتھ (فرض ) نماز پڑھتے پھر واپس جاکر اپنی قوم کے لوگوں کو نما ز پڑھایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ عشاء کی نماز میں انہوں نے سورۂ بقرہ شروع کی ۔ایک آدمی نماز توڑ کر چل دیا۔ معاذ اس کو براکہنے لگے۔ اس واقعہ کی خبر نبی ﷺتک پہنچی ۔ آپﷺنے معاذ کو فرمایا: تم فتنہ برپا کرنے والا ہے ، تم فتنہ برپا کرنے والا ہے ، تم فتنہ برپا کرنے والا ہے۔ یا یوں فرمایا: تم فسادی ہو، فسادی ، فسادی۔ پھر آپﷺنے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ مفصل کے درمیان کی دوصورتیں پڑھا کرے۔ عمرو بن دینار نے کہا: مجھے یاد نہیں رہا کہ کونسی سورتوں کا آپﷺنے نام لیا۔

‹ First45678Last ›