Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Prayers (8)    كتاب الصلاة

‹ First23456Last ›

Chapter No: 31

باب فَضْلِ صَلاَةِ الْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ

Superiority of the Fajr prayer in congregation.

باب: صبح کی نماز جماعت سے پڑھنے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ تَفْضُلُ صَلاَةُ الْجَمِيعِ صَلاَةَ أَحَدِكُمْ وَحْدَهُ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ جُزْءًا، وَتَجْتَمِعُ مَلاَئِكَةُ اللَّيْلِ وَمَلاَئِكَةُ النَّهَارِ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ فَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ ‏{‏إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا‏}

Narrated By Abu Salama bin 'Abdur Rahman : Abu Huraira said, "I heard Allah's Apostle saying, 'The reward of a prayer in congregation is twenty five times greater than that of a prayer offered by a person alone. The angels of the night and the angels of the day gather at the time of Fajr prayer.'" Abu Huraira then added, "Recite the Holy Book if you wish, for "Indeed, the recitation of the Qur'an in the early dawn (Fajr prayer) is ever witnessed."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے جماعت کی نماز تم میں سے کسی کے اکیلے نماز سے پچیس درجہ زیادہ بہتر ہیں، رات اور دن کے فرشتے فجر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں۔ پھر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے اگر تم چاہو تو ( سورت بنی اسرائیل کی) یہ آیت پڑھو {‏إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا‏} فجر میں قرآن پاک کی تلاوت پر فرشتے حاضر ہوتے ہیں ۔


قَالَ شُعَيْبٌ وَحَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ تَفْضُلُهَا بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً‏

Narrated 'Abdullah bin 'Umar: The reward of the congregational prayer is twenty seven times greater (than that of the prayer offered by a person alone).

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اُنہوں نے کہا: جماعت کی نماز اکیلے کی نماز پر ستا یئس درجے فضیلت رکھتی ہے۔


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا، قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ، تَقُولُ دَخَلَ عَلَىَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهْوَ مُغْضَبٌ فَقُلْتُ مَا أَغْضَبَكَ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُ مِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم شَيْئًا إِلاَّ أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا‏

Narrated By Salim : I heard Um Ad-Darda' saying, "Abu Ad-Darda' entered the house in an angry mood. I said to him. 'What makes you angry?' He replied, 'By Allah! I do not find the followers of Muhammad doing those good things (which they used to do before) except the offering of congregational prayer." (This happened in the last days of Abu Ad-Darda' during the rule of 'Uthman).

حضرت ام درداء رضی اللہ عنہاکہتی تھیں کہ ابو درداء رضی اللہ عنہ میرے پاس آئے وہ غصّے میں تھے، میں نے پوچھا کیوں غصّے میں ہو، انہوں نے کہا: قسم اللہ کی! میں دیکھتا ہو محمد ﷺ کے دور کا کوئی کام باقی نہیں رہا بس یہی رہ گیاہے کہ لوگ مل کر نماز پڑھ لیتے ہیں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَعْظَمُ النَّاسِ أَجْرًا فِي الصَّلاَةِ أَبْعَدُهُمْ فَأَبْعَدُهُمْ مَمْشًى، وَالَّذِي يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ حَتَّى يُصَلِّيَهَا مَعَ الإِمَامِ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنَ الَّذِي يُصَلِّي ثُمَّ يَنَامُ ‏"

Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "The people who get tremendous reward for the prayer are those who are farthest away (from the mosque) and then those who are next farthest and so on. Similarly one who waits to pray with the Imam has greater reward than one who prays and goes to bed."

حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنےفرمایا: سب سے زیادہ نماز کا ثواب اس کو ملتا ہے جو (مسجدتک) دور سے چل کر آتا ہے پھر جو اس کے بعد سب سے زیادہ دور سے چل کر آتا ہے (اسی طرح درجہ بدرجہ) اور جو شخص امام کے ساتھ نماز پڑھنے کا منتظر رہتا ہے اس کو زیادہ ثواب ہے اس سے جو انتظار نہ کرے اور پہلے ہی نماز پڑھ کر سوجائے۔

Chapter No: 32

باب فَضْلِ التَّهْجِيرِ إِلَى الظُّهْرِ

The superiority of offering the Zuhr prayer early.

باب: ظہر کی نماز کے لیے سویرے جانے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَىٍّ، مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ وَجَدَ غُصْنَ شَوْكٍ عَلَى الطَّرِيقِ فَأَخَّرَهُ، فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ، فَغَفَرَ لَهُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "While a man was going on a way, he saw a thorny branch and removed it from the way and Allah became pleased by his action and forgave him for that."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ایسا ہوا ایک مرتبہ ایک شخص راستے میں جارہا تھا اس نے راستے پر کانٹوں کی بھری ہوئی ایک ٹہنی دیکھی اس کو ہٹا دیا، اللہ کو اس کا یہ کام پسند آیا اور اس کو بخش دیا ۔


ثُمَّ قَالَ ‏"‏ الشُّهَدَاءُ خَمْسَةٌ الْمَطْعُونُ، وَالْمَبْطُونُ، وَالْغَرِيقُ، وَصَاحِبُ الْهَدْمِ، وَالشَّهِيدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ ‏"‏ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا لاَسْتَهَمُوا عَلَيْهِ ‏"

Then the Prophet said, "Five are martyrs: One who dies of plague, one who dies of an abdominal disease, one who dies of drowning, one who is buried alive (and) dies and one who is killed in Allah's cause." (The Prophet further said, "If the people knew the reward for pronouncing the Adhan and for standing in the first row (in the congregational prayer) and found no other way to get it except by drawing lots they would do so,

پھر آپﷺ نے فرمایا: شہداء پانچ ہیں: جو طاعون سے مرے، اور جو پیٹ کے مرض سے مرے، اور جو ڈوب جائےاور جو دب کر (مکان گرکر) مرے، اور جو اللہ کی راہ میں مارا جائے، اور آپﷺ نے فرمایا: اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ اذان دینے اور پہلی صف میں کتنا ثواب ہے تو پھر اس کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہوگا کہ اس کےلیے قرعہ ڈالا جائے، تو ان کےلیے لوگ قرعہ ہی ڈالا کریں گے۔


‏"‏ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَيْهِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا ‏"

and if they knew the reward of offering the Zuhr prayer early (in its stated time), they would race for it and they knew the reward for 'Isha and Fajr prayers in congregation, they would attend them even if they were to crawl.")

اور اگر ان کو معلوم ہوجائے کہ ظہر کی نماز کےلیے سویرے جانے میں کیا ثواب ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھیں گے، اور اگر ان کو معلوم ہوجائے کہ عشاء اور صبح کی جماعت میں آنے کا کیا ثواب ہے تو گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے ان میں آئیں گے۔

Chapter No: 33

باب احْتِسَابِ الآثَارِ

Each step taken towards good deeds is rewarded.

باب: نیک کام میں ہر قدم پر ثواب ملنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا بَنِي سَلِمَةَ أَلاَ تَحْتَسِبُونَ آثَارَكُمْ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ فِي قَوْلِهِ ‏{‏وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ‏}‏ قَالَ خُطَاهُمْ

Narrated By Humaid : Anas said, "The Prophet said, 'O Bani Salima! Don't you think that for every step of yours (that you take towards the mosque) there is a reward (while coming for prayer)?" Mujahid said: "Regarding Allah's Statement: "We record that which they have sent before (them), and their traces" . 'Their traces' means 'their steps'.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: اے بنو سلمہ والو! کیا تم اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے۔


وَقَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ، حَدَّثَنِي أَنَسٌ، أَنَّ بَنِي سَلِمَةَ، أَرَادُوا أَنْ يَتَحَوَّلُوا، عَنْ مَنَازِلِهِمْ، فَيَنْزِلُوا قَرِيبًا مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُعْرُوا ‏{‏الْمَدِينَةَ‏}‏ فَقَالَ ‏"‏ أَلاَ تَحْتَسِبُونَ آثَارَكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ مُجَاهِدٌ خُطَاهُمْ آثَارُهُمْ أَنْ يُمْشَى فِي الأَرْضِ بِأَرْجُلِهِمْ‏

" And Anas said that the people of Bani Salima wanted to shift to a place near the Prophet but Allah's Apostle disliked the idea of leaving their houses uninhabited and said, "Don't you think that you will get the reward for your footprints." Mujahid said, "Their foot prints mean their foot steps and their going on foot."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنوسلمہ نے یہ ارادہ کیا کہ اپنے مکان (جو مسجد سےدور تھے) چھوڑ دیں اور نبیﷺکے قریب آرہیں (تاکہ نماز کےلیے آنے میں آسانی ہو) لیکن رسول اللہﷺ کو مدینہ کا اجاڑ دینا برا معلوم ہوا، اس لیے آپﷺنے فرمایا: تم اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے؟ مجاہد نے کہا: (سورت یس میں) وآثارھم سے قدم مراد ہیں یعنی زمین پر چلنے سے پاؤں کے نشانات۔

Chapter No: 34

باب فَضْلِ الْعِشَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ

The superiority of the Isha prayer in congregation.

باب: عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَيْسَ صَلاَةٌ أَثْقَلَ عَلَى الْمُنَافِقِينَ مِنَ الْفَجْرِ وَالْعِشَاءِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ الْمُؤَذِّنَ فَيُقِيمَ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلاً يَؤُمُّ النَّاسَ، ثُمَّ آخُذَ شُعَلاً مِنْ نَارٍ فَأُحَرِّقَ عَلَى مَنْ لاَ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ بَعْدُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "No prayer is harder for the hypocrites than the Fajr and the 'Isha prayers and if they knew the reward for these prayers at their respective times, they would certainly present themselves (in the mosques) even if they had to crawl." The Prophet added, "Certainly I decided to order the Mu'adh-dhin (call-maker) to pronounce Iqama and order a man to lead the prayer and then take a fire flame to burn all those who had not left their houses so far for the prayer along with their houses."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: منافقوں پر کوئی نماز صبح اور عشاء کی نماز سے زیادہ بھاری نہیں ہے اور اگر لوگ جانتے ہوتے جو ثواب ان نمازوں میں ہےتو گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے ان کےلیے آتے، اور میں نے یہ ارادہ کیا کہ مؤذن سے کہوں وہ اقامت کہے اور ایک شخص کو امام بنادوں وہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور میں آگ کی چنگاریاں لےکر ان لوگوں کو جلادوں جو ابھی نماز کےلیے نہیں نکلے۔

Chapter No: 35

باب اثْنَانِ فَمَا فَوْقَهُمَا جَمَاعَةٌ

Two or more persons are considered as a group

باب: دویا زیادہ آدمیوں سے جماعت ہوسکتی ہے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَأَذِّنَا وَأَقِيمَا، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا ‏"

Narrated By Malik bin Huwairith : Prophet said (to two persons), "Whenever the prayer time becomes due, you should pronounce Adhan and then Iqama and the older of you should lead the prayer."

حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جب نماز کا وقت آئے تو تم دونوں اذان دو، اور اقامت کہو پھر جو بڑا ہے وہ امامت کرائے۔

Chapter No: 36

باب مَنْ جَلَسَ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ وَفَضْلِ الْمَسَاجِدِ‏

(The reward of a person) who waits for As-Salat in the masjid and the superiority of masajid.

باب: جوشخص نماز کے انتظارمیں مسجد میں بیٹھا رہے اس کا بیان اور مسجدوں کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْمَلاَئِكَةُ تُصَلِّي عَلَى أَحَدِكُمْ مَا دَامَ فِي مُصَلاَّهُ مَا لَمْ يُحْدِثْ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ‏.‏ لاَ يَزَالُ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَةٍ مَا دَامَتِ الصَّلاَةُ تَحْبِسُهُ، لاَ يَمْنَعُهُ أَنْ يَنْقَلِبَ إِلَى أَهْلِهِ إِلاَّ الصَّلاَةُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The angels keep on asking for Allah's Blessing and Forgiveness for anyone of you as long as he is at his Musalla (praying place) and does not do Hadath (passes wind). The angels say, 'O Allah! Forgive him and be Merciful to him.' Each one of you is in the prayer as long as he is waiting for the prayer and nothing but the prayer detains him from going to his family."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: تم میں سے کوئی جب تک اپنی نماز کی جگہ بیٹھا رہے فرشتے اس کےلیے دعا کرتےرہتے ہیں جب تک کہ اس کا وضو نہ ٹوٹے۔ یوں کہتے رہتے ہیں یا اللہ اس کو بخش دے یااللہ اس پر رحم فرما ، اور تم میں سے کوئی جب تک نماز کےلیے رکا رہے تو گویا نماز ہی میں ہے بشرطیکہ اس کو اپنے گھر لوٹ جانے سے نماز کے سوا اور کوئی چیز نہ روکتی ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّهُ الإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ رَبِّهِ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ‏.‏ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ أَخْفَى حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ ‏"

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah will give shade, to seven, on the Day when there will be no shade but His. (These seven persons are) a just ruler, a youth who has been brought up in the worship of Allah (i.e. worships Allah sincerely from childhood), a man whose heart is attached to the mosques (i.e. to pray the compulsory prayers in the mosque in congregation), two persons who love each other only for Allah's sake and they meet and part in Allah's cause only, a man who refuses the call of a charming woman of noble birth for illicit intercourse with her and says: I am afraid of Allah, a man who gives charitable gifts so secretly that his left hand does not know what his right hand has given (i.e. nobody knows how much he has given in charity), and a person who remembers Allah in seclusion and his eyes are then flooded with tears."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنےفرمایا: سات آدمیوں کو اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن ) اپنے سائے میں رکھے گا جس دن اس کےسائے کے سوا اور کہیں سایہ نہیں ملے گا ۔ایک تو انصاف کرنے والا حاکم، دوسرا وہ جوان جو جوانی کی امنگ سے اللہ کی عبادت میں رہا، تیسرا وہ جس کا دل مسجد میں لگا رہا، چوتھےوہ دو آدمی جنہوں نے اللہ کےلیے محبت رکھی، ان کے ملنے اور جدا ہونے کی بنیاد یہی اللہ کی محبت ہے۔پانچواں وہ مرد جس کو ایک مرتبہ والی خوبصورت عورت نے (برے کام کےلیے) بلایا اس نے کہا: میں اللہ سے ڈرتا ہوں ، چھٹا وہ مرد جس نے اللہ کی راہ میں ایسے چھپ کر صدقہ کیا ہوکہ داہنے ہاتھ سے جو دیا بائیں ہاتھ تک کو اس کی خبر نہ ہوئی، ساتواں وہ مرد جس نے اکیلے میں اللہ کو یاد کیا اس کی آنکھیں بہہ پڑیں۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ هَلِ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَاتَمًا فَقَالَ نَعَمْ، أَخَّرَ لَيْلَةً صَلاَةَ الْعِشَاءِ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ بَعْدَ مَا صَلَّى فَقَالَ ‏"‏ صَلَّى النَّاسُ وَرَقَدُوا وَلَمْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مُنْذُ انْتَظَرْتُمُوهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ

Narrated By Humaid : Anas was asked, "Did Allah's Apostle wear a ring?" He said, "Yes. Once he delayed the 'Isha prayer till mid-night and after the prayer, he faced us and said, 'The people prayed and have slept and you remained in prayer as long as you waited for it.'" Anas added, "As if I were just now observing the glitter of his ring."

حمید طویل سے مروی ہے کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے لوگوں نے پوچھا کیا رسول اللہﷺ نے انگوٹھی پہنی ہے انہوں نے کہا: ہاں ایک بار، آدھی رات تک آپﷺ نے عشاء کی نما زمیں نے دیر کی (پھر باہر تشریف لائے ) نماز پڑھ کر ہماری طرف منہ کیا اور فرمایا لوگ تو نماز پڑھ چکے اور سو بھی رہے ۔اور تم تو برابر (گویا)نماز ہی میں رہے جب سے نماز کا انتظار کرتے رہے،حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: جیسے میں آپ ﷺکی انگوٹھی کی چمک (اس وقت) دیکھ رہا ہوں۔

Chapter No: 37

باب فَضْلِ مَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ وَمَنْ رَاحَ

The superiority of going to the masjid in the morning, afternoon and the evening (for the congregational Salat).

باب: مسجد میں صبح اور شام جانے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ وَرَاحَ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُ نُزُلَهُ مِنَ الْجَنَّةِ كُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah will prepare for him who goes to the mosque (every) morning and in the afternoon (for the congregational prayer) an honorable place in Paradise with good hospitality for (what he has done) every morning and afternoon goings.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: جو کوئی صبح اور شام مسجدکو (نماز کےلیے ) جایا کرے ،اللہ تعالیٰ جنت میں اسکی مہمانی کا سامان کرے گا،وہ صبح اور شام جب بھی جائے گا۔

Chapter No: 38

باب إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةَ

After the Iqama, no Salat other than the obligatory can be offered

باب: جب نماز کی تکبیر ہونے لگے تو فرض نماز کے سوا اور کوئی نماز نہیں(پڑھ سکتا)

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ، قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِرَجُلٍ قَالَ وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ سَمِعْتُ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ رَجُلاً، مِنَ الأَزْدِ يُقَالُ لَهُ مَالِكٌ ابْنُ بُحَيْنَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى رَجُلاً وَقَدْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لاَثَ بِهِ النَّاسُ، وَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الصُّبْحَ أَرْبَعًا، الصُّبْحَ أَرْبَعًا ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ غُنْدَرٌ وَمُعَاذٌ عَنْ شُعْبَةَ فِي مَالِكٍ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ سَعْدٍ عَنْ حَفْصٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ‏.‏ وَقَالَ حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا سَعْدٌ عَنْ حَفْصٍ عَنْ مَالِكٍ‏.‏

Narrated By Malik Ibn Buhaina : Allah's Apostle passed by a man praying two Rakat after the Iqama (had been pronounced). When Allah's Apostle completed the prayer, the people gathered around him (the Prophet) or that man and Allah's Apostle said to him (protesting), Are there four Rakat in Fajr prayer? Are there four Rakat in Fajr prayer?"

حضرت حفص بن عاصم سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے قبیلہ ازد کے ایک آدمی سے سنا جن کا نام مالک بن بحینہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو دیکھا وہ دو رکعتیں (فجر کی سنت کی) پڑھ رہا تھا، ادھر اقامت ہورہی تھی جب آپﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو لوگ اس کے گرد ہوئے رسول اللہﷺ نے اس سے فرمایا: کیا صبح کی چار رکعتیں ہوگئیں؟ کیا صبح کی چار رکعتیں ہوگئیں۔

Chapter No: 39

باب حَدِّ الْمَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الْجَمَاعَةَ

The limit set for a patient to attend the congregational Salat?

باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ الأَسْوَدُ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ فَذَكَرْنَا الْمُوَاظَبَةَ عَلَى الصَّلاَةِ وَالتَّعْظِيمَ لَهَا، قَالَتْ لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَأُذِّنَ، فَقَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، وَأَعَادَ فَأَعَادُوا لَهُ، فَأَعَادَ الثَّالِثَةَ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَخَرَجَ أَبُو بَكْرٍ فَصَلَّى، فَوَجَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً، فَخَرَجَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ كَأَنِّي أَنْظُرُ رِجْلَيْهِ تَخُطَّانِ مِنَ الْوَجَعِ، فَأَرَادَ أَبُو بَكْرٍ أَنْ يَتَأَخَّرَ، فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ مَكَانَكَ، ثُمَّ أُتِيَ بِهِ حَتَّى جَلَسَ إِلَى جَنْبِهِ‏.‏ قِيلَ لِلأَعْمَشِ وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِصَلاَتِهِ، وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلاَةِ أَبِي بَكْرٍ فَقَالَ بِرَأْسِهِ نَعَمْ‏.‏ رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنِ الأَعْمَشِ بَعْضَهُ‏.‏ وَزَادَ أَبُو مُعَاوِيَةَ جَلَسَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَكْرٍ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي قَائِمًا‏

Narrated By Al-Aswad : "We were with 'Aisha discussing the regularity of offering the prayer and dignifying it. She said, 'When Allah's Apostle fell sick with the fatal illness and when the time of prayer became due and Adhan was pronounced, he said, 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer.' He was told that Abu Bakr was a soft-hearted man and would not be able to lead the prayer in his place. The Prophet gave the same order again but he was given the same reply. He gave the order for the third time and said, 'You (women) are the companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the prayer.' So Abu Bakr came out to lead the prayer. In the meantime the condition of the Prophet improved a bit and he came out with the help of two men one on each side. As if I was observing his legs dragging on the ground owing to the disease. Abu Bakr wanted to retreat but the Prophet beckoned him to remain at his place and the Prophet was brought till he sat beside Abu Bakr." Al-A'mash was asked, "Was the Prophet praying and Abu Bakr following him, and were the people following Abu Bakr in that prayer?" Al-A'mash replied in the affirmative with a nod of his head. Abu Muawiya said, "The Prophet was sitting on the left side of Abu Bakr who was praying while standing."

حضرت اسود کہتے ہیں کہ ہم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھے، ہم نے نماز ہمیشہ میں ہمیشگی اور اس کی تعظیم کا ذکر کیا ،انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ کے مرض الموت میں جب نماز کا وقت آیا اور اذان دی گئی ،تو فرمایا: ابو بکر رضی اللہ عنہ سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں آپﷺ سے عرض کیا گیا (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا) کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ بڑے نرم دل ہیں، وہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (رنج کے مارے رو دیں گے ) لوگوں کو نماز نہ پڑھا سکیں گے آپﷺ نے پھر وہی حکم دیا پھر وہی عرض کیا گیا پھر تیسری بار آپﷺ نے وہی حکم دیا اور(اور ازواج مطہرات سے) فرمایا تم تو حضرت یوسف علیہ السلام کی ساتھ والیاں ہو، ابوبکررضی اللہ عنہ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، آخر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھانے کےلیے نکلے اسکے بعد نبیﷺ نے ذرا اپنا مزاج ہلکا پایا ، اور دو آدمیوں کا سہارا لے کر باہر تشریف لائے،گویا میں آپﷺ کے دونوں پاؤں دیکھ رہی ہوں وہ بیماری سے زمین پر لکیر کرتے جاتے تھے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے یہ دیکھ کر پیچھے ہٹنا چاہا نبیﷺ نے ان کو اشارہ کیا کہ اپنی جگہ پر رہوپھر لوگ آپ ﷺ کو لے کر آئے آپﷺ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھ گئے۔ جب اعمش نے یہ حدیث بیان کی تو لوگوں نے ان سے کہا: کیا نبیﷺ نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ آپﷺ کی پیروی کرتے تھے،اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی پیروی کررہے تھے، اعمش نے سر ہلا کر بتلایا: ہاں۔ اس حدیث کا ایک ٹکڑا ابو داؤد طیالسی نے شعبہ سے روایت کیا انہوں نے اعمش سے اور ابو معاویہ نے اس روایت میں یہ بڑھایا کہ آپﷺ ابو بکر رضی اللہ عنہ کے بائیں طرف بیٹھے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَاشْتَدَّ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ الأَرْضَ، وَكَانَ بَيْنَ الْعَبَّاسِ وَرَجُلٍ آخَرَ‏.‏ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقَالَ لِي وَهَلْ تَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ قُلْتُ لاَ‏.‏ قَالَ هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ‏

Narrated By 'Aisha : "When the Prophet became seriously ill and his disease became aggravated he asked for permission from his wives to be nursed in my house and he was allowed. He came out with the help of two men and his legs were dragging on the ground. He was between Al-Abbas and another man." 'Ubaid Ullah said, "I told Ibn 'Abbas what 'Aisha had narrated and he said, 'Do you know who was the (second) man whose name 'Aisha did not mention'" I said, 'No.' Ibn 'Abbas said, 'He was 'Ali Ibn Abi Talib.'"

عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا:کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جب نبیﷺ بیمار ہوئے اور آپﷺ کی بیماری سخت ہوگئی تو آپﷺ نے اپنی ازواج سے اجازت لی کہ بیماری میں آپ میرے گھرمیں رہیں انہوں نے اجازت دی، آپ دو آدمیوں کے سہارے نکلے آپﷺکے پاؤں زمین پر لکیر کر رہے تھے، اور آپﷺ حضرت عباس رضی اللہ عنہ اور ایک اور آدمی کے درمیان میں تھے، عبیداللہ (راوی)نے کہا: میں نے یہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے بیان کی، انہوں نے کہا: تو جانتا ہے وہ دوسرا آدمی کون تھا جس کا نام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نہیں لیا میں نے کہا: نہیں، انہوں نے کہا: وہ دوسرے آدمی حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔

Chapter No: 40

باب الرُّخْصَةِ فِي الْمَطَرِ وَالْعِلَّةِ أَنْ يُصَلِّيَ فِي رَحْلِهِ

It is permissible to pray at one’s dwelling during rain or if there is a valid excuse.

باب: بارش یا اور کسی عذر سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، أَذَّنَ بِالصَّلاَةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ ثُمَّ قَالَ أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ‏.‏ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا كَانَتْ لَيْلَةٌ ذَاتُ بَرْدٍ وَمَطَرٍ يَقُولُ أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ‏

Narrated By Nafi' : Once on a very cold and stormy night, Ibn 'Umar pronounced the Adhan for the prayer and then said, "Pray in your homes." He (Ibn 'Umar) added. "On very cold and rainy nights Allah's Apostle used to order the Mu'adhdhin to say, 'Pray in your homes.'"

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک ٹھنڈی اور برسات کی رات میں اذان دی پھر کہہ دیا لوگو! اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو، اس کے بعد یہ کہا: کہ رسول اللہ ﷺ سردی اور بارش کی راتوں میں مؤذن کو یہ حکم دیتے تھے کہ وہ کہہ دے لوگو! اپنے اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ لو۔


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ، كَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهْوَ أَعْمَى، وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا تَكُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ، فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَكَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلًّى، فَجَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ ‏"‏‏.‏ فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ مِنَ الْبَيْتِ، فَصَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Mahmud bin Rabi' Al-Ansari : 'Itban bin Malik used to lead his people (tribe) in prayer and was a blind man, he said to Allah's Apostle , "O Allah's Apostle! At times it is dark and flood water is flowing (in the valley) and I am blind man, so please pray at a place in my house so that I can take it as a Musalla (praying place)." So Allah's Apostle went to his house and said, "Where do you like me to pray?" 'Itban pointed to a place in his house and Allah's Apostle, offered the prayer there.

حضرت عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ نابینا تھے اور اپنی قوم والوں کی امامت کیا کرتے تھے، انہوں نے رسول اللہ ﷺسے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! کبھی اندھیری اور سیلاب ہوتا ہے ، اور میں اندھا آدمی ہوں تو آپ یا رسول اللہﷺ میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھ دیجئے میں اس کو نماز کی جگہ بنالوں ۔پھر رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لائے اور پوچھا میں کہاں نماز پڑھوں، انہوں نے گھر میں ایک جگہ بتلا دی آپﷺ نے اسی جگہ نماز پڑھی (جہاں انہوں نے بتلائی تھی)۔

‹ First23456Last ›