Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Times of the Prayer (9)    كتاب مواقيت الصلاة

‹ First2345

Chapter No: 31

باب الاِسْتِمَاعِ إِلَى الْخُطْبَةِ

To listen to the Khutba on Friday.

باب: جمعہ کے دن کا خطبہ کان لگا کر سننا۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الأَغَرِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ، وَقَفَتِ الْمَلاَئِكَةُ عَلَى باب الْمَسْجِدِ يَكْتُبُونَ الأَوَّلَ فَالأَوَّلَ، وَمَثَلُ الْمُهَجِّرِ كَمَثَلِ الَّذِي يُهْدِي بَدَنَةً، ثُمَّ كَالَّذِي يُهْدِي بَقَرَةً، ثُمَّ كَبْشًا، ثُمَّ دَجَاجَةً، ثُمَّ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ طَوَوْا صُحُفَهُمْ، وَيَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira: The Prophet said, "When it is a Friday, the angels stand at the gate of the mosque and keep on writing the names of the persons coming to the mosque in succession according to their arrivals. The example of the one who enters the mosque in the earliest hour is that of one offering a camel (in sacrifice). The one coming next is like one offering a cow and then a ram and then a chicken and then an egg respectively. When the Imam comes out (for Jumua prayer) they (i.e. angels) fold their papers and listen to the Khutba."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوکر (آنے والوں کے نام) لکھتے ہیں۔ جو پہلے آتا ہے اس کو پہلے، جو بعد میں آتا ہے اس کو بعد میں۔ اس کی مثال اس طرح سے ہے کہ سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی دینے والے کی طرح، پھر مینڈھے کی قربانی دینے والے کی طرح، اسی طرح مرغی کی قربانی دینے والے کی طرح، اسی طرح انڈے کی قربانی دینے والے کی طرح۔لیکن امام جب خطبہ دینے کےلیے باہر آتا ہے تو فرشتے اپنے دفاتر بند کردیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہوجاتے ہیں۔

Chapter No: 32

باب إِذَا رَأَى الإِمَامُ رَجُلاً جَاءَ وَهْوَ يَخْطُبُ أَمَرَهُ أَنْ يُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ

When the Imam sees a person entering the masjid during the Khutba, he should order him to offer two Rak’a Salat (prayer) before sitting (Tahayyat-ul-masjid)

باب: امام خطبہ کی حالت میں کسی شخص کو جو آئے دو رکعت تحیتہ المسجد پڑھنےکا حکم دے سکتا ہے۔

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ جَاءَ رَجُلٌ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ ‏"‏ أَصَلَّيْتَ يَا فُلاَنُ ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ قُمْ فَارْكَعْ ‏"‏‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah: A person entered the mosque while the Prophet was delivering the Khutba on a Friday. The Prophet said to him, "Have you prayed?" The man replied in the negative. The Prophet said, "Get up and pray two Rakat."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جمعہ کے دن ایک آدمی اس وقت آیا جب نبی ﷺخطبہ پڑھ رہے تھے۔ آپﷺ نے فرمایا: اے فلاں! تم نے (تحیۃ المسجد کی) نماز پڑھی ؟ اس نے کہا: نہیں ، آپﷺ نے فرمایا: اچھا اٹھو اور نماز پڑھ لو۔

Chapter No: 33

باب مَنْ جَاءَ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ

Whoever comes when the Imam is delivering the Khutba should offer a light two Rak’a Salat (prayer) (Tahayyat-ul-masjid) .

باب: خطبہ ہو رہا ہو اور کوئی مسجد میں آئے تو ہلکی پھلکی دو رکعتیں پڑھ لے۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرًا، قَالَ دَخَلَ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ فَقَالَ ‏"‏ أَصَلَّيْتَ ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ ‏"‏‏

Narrated By Jabir: A man entered the Mosque while the Prophet was delivering the Khutba. The Prophet said to him, "Have you prayed?" The man replied in the negative. The Prophet said, "Pray two Rakat."

حضرت جابر سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص جمعہ کے دن اس وقت آیا جب نبیﷺ خطبہ پڑھ رہے تھے ۔آپﷺ نے اس سے پوچھا: تم نے (تحیۃ المسجد کی) نماز پڑھی اس نے کہا: نہیں، آپﷺ نے فرمایا: دو رکعتیں پڑھ لو۔

Chapter No: 34

باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الْخُطْبَةِ

To raise hands during the Khutba.

باب: خطبہ میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دُعا مانگنا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ،‏.‏ وَعَنْ يُونُسَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلَكَ الْكُرَاعُ، وَهَلَكَ الشَّاءُ، فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا‏.‏ فَمَدَّ يَدَيْهِ وَدَعَا‏

Narrated By Anas: While the Prophet was delivering the Khutba on a Friday, a man stood up and said, "O, Allah's Apostle! The livestock and the sheep are dying, so pray to Allah for rain." So he (the Prophet) raised both his hands and invoked Allah (for it).

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار نبیﷺ جمعہ کے دن خطبہ پڑھ رہے تھے،اتنے میں ایک شخص آیا کہنے لگا: یا رسول اللہﷺ (بارش نہ ہونے سے) گھوڑے تباہ ہوگئے بکریاں مرگئیں اللہ سے دعا فرمائیے کہ پانی برسائے۔آپﷺ نے دونوں ہاتھ پھیلائے اور دعا کی۔

Chapter No: 35

باب الاِسْتِسْقَاءِ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

Istisqa’ (invoking Allah for rain) in the Khutba on Friday.

باب: جمعہ کے دن خطبہ میں پانی کی دُعا کرنا۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو، قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ أَصَابَتِ النَّاسَ سَنَةٌ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَبَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ، فَادْعُ اللَّهَ لَنَا‏.‏ فَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا وَضَعَهَا حَتَّى ثَارَ السَّحَابُ أَمْثَالَ الْجِبَالِ، ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ عَنْ مِنْبَرِهِ حَتَّى رَأَيْتُ الْمَطَرَ يَتَحَادَرُ عَلَى لِحْيَتِهِ صلى الله عليه وسلم فَمُطِرْنَا يَوْمَنَا ذَلِكَ، وَمِنَ الْغَدِ، وَبَعْدَ الْغَدِ وَالَّذِي يَلِيهِ، حَتَّى الْجُمُعَةِ الأُخْرَى، وَقَامَ ذَلِكَ الأَعْرَابِيُّ ـ أَوْ قَالَ غَيْرُهُ ـ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، تَهَدَّمَ الْبِنَاءُ وَغَرِقَ الْمَالُ، فَادْعُ اللَّهَ لَنَا‏.‏ فَرَفَعَ يَدَيْهِ، فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا، وَلاَ عَلَيْنَا ‏"‏‏.‏ فَمَا يُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَى نَاحِيَةٍ مِنَ السَّحَابِ إِلاَّ انْفَرَجَتْ، وَصَارَتِ الْمَدِينَةُ مِثْلَ الْجَوْبَةِ، وَسَالَ الْوَادِي قَنَاةُ شَهْرًا، وَلَمْ يَجِئْ أَحَدٌ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلاَّ حَدَّثَ بِالْجَوْدِ‏.

Narrated By Anas bin Malik: Once in the lifetime of the Prophet (p.b.u.h) the people were afflicted with drought (famine). While the Prophet was delivering the Khutba on a Friday, a Bedouin stood up and said, "O, Allah's Apostle! Our possessions are being destroyed and the children are hungry; Please invoke Allah (for rain)". So the Prophet raised his hands. At that time there was not a trace of cloud in the sky. By Him in Whose Hands my soul is as soon as he lowered his hands, clouds gathered like mountains, and before he got down from the pulpit, I saw the rain falling on the beard of the Prophet. It rained that day, the next day, the third day, the fourth day till the next Friday. The same Bedouin or another man stood up and said, "O Allah's Apostle! The houses have collapsed, our possessions and livestock have been drowned; Please invoke Allah (to protect us)". So the Prophet raised both his hands and said, "O Allah! Roundabout us and not on us". So, in whatever direction he pointed with his hands, the clouds dispersed and cleared away, and Medina's (sky) became clear as a hole in between the clouds. The valley of Qanat remained flooded, for one month, none came from outside but talked about the abundant rain.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کے زمانے میں لوگوں پر قحط پڑا۔آپﷺ جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے، اتنے میں ایک دیہاتی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ ﷺ! جانور مرگئے اور بال بچّے بھوکے ہوگئے، آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا فرمائیں۔ آپﷺ نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور آسمان میں بادل کا ایک ٹکڑا بھی دکھائی نہیں دیتا تھا، تو اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ،آپﷺ نے ابھی ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہاڑوں کی طرح بادل امنڈ آئے۔ اور ابھی آپﷺ منبر سے نہیں اترے یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ آپﷺ کی داڑھی مبارک پر بارش کا پانی ٹپک رہا ہے۔غرض اُس دن اور کل اور پرسوں اور ترسوں اگلے جمعہ تک متواتر بارش ہوتی رہی۔ پھر (دوسرے جمعہ کو) یہی دیہاتی یا کوئی اور شخص کھڑا ہوا کہنے لگا: یارسول اللہ ﷺ ! گھر گرگئے اور جانور ڈوب گئے، آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا کیجئے،آپﷺ نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا:اے اللہ ہمارے گرد بارش برسا،ہم پر نہ برسا۔ پھر آپﷺ ہاتھ سے بادل کےلیے جس طرف بھی اشارہ کرتے ادھر مطلع صاف ہوجاتا، سارا مدینہ تالاب کی طرح بن گیا تھا۔ اور قناۃ کا نالہ مہینہ بھر بہتا رہا اورجو کوئی باہر سے آیا اس نے کہا: خوب بارش ہو رہی ہے۔

Chapter No: 36

باب الإِنْصَاتِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ

One should keep quiet and listen while the Imam is delivering the Khutba on Friday.

باب: جمعہ کے دن خطبہ کے وقت چپ رہنا اور جب کسی نے (خطبہ کے وقت)اپنے ساتھی سے کہا چپ رہ تو اس نے حود لغو حرکت کی اور سلمان فارسیؓ نے نبیﷺ سے نقل کیا جب امام خطبہ شروع کرےتو اس وقت چپ رہے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِكَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَنْصِتْ‏.‏ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَوْتَ ‏"

Narrated By Abu Huraira: Allah's Apostle (p.b.u.h) said, "When the Imam is delivering the Khutba, and you ask your companion to keep quiet and listen, then no doubt you have done an evil act."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب تم اپنے ساتھی سے جمعہ کے دن یوں کہو کہ چُپ رہو اور امام خطبہ دے رہا ہو تو تُو نے خود ایک (لغو) حرکت کی۔

Chapter No: 37

باب السَّاعَةِ الَّتِي فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ

An hour (opportune) on Friday.

باب: جمعہ کے دن کی وہ ساعت جس میں دُعا قبول ہوتی ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَكَرَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ ‏"‏ فِيهِ سَاعَةٌ لاَ يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ، وَهْوَ قَائِمٌ يُصَلِّي، يَسْأَلُ اللَّهَ تَعَالَى شَيْئًا إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ‏"‏‏.‏ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا

Narrated By Abu Huraira: Allah's Apostle (p.b.u.h) talked about Friday and said, "There is an hour (opportune time) on Friday and if a Muslim gets it while praying and asks something from Allah, then Allah will definitely meet his demand." And he (the Prophet) pointed out the shortness of that time with his hands.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے جمعہ کے دن کا ذکر کیا، اور فرمایا: اس میں ایک گھڑی ایسی ہے جب کوئی مسلمان بندہ اس سے اس حال میں پالے کہ وہ کھڑا نماز پڑھ رہا ہو، وہ اس گھڑی میں اللہ سے جو چیز مانگے گا اللہ اسے وہ چیز دے دے گا۔اور ہاتھ سے اشارہ کرکے آپﷺ نے فرمایا: وہ گھڑی بہت تھوڑی ہے۔

Chapter No: 38

باب إِذَا نَفَرَ النَّاسُ عَنِ الإِمَامِ فِي صَلاَةِ الْجُمُعَةِ فَصَلاَةُ الإِمَامِ وَمَنْ بَقِيَ جَائِزَةٌ‏

If some people leave the Imam during the Friday prayer, the the Salat of the remaining people and the Imam is permissible.

باب: اگر جمعہ کی نماز میں کچھ مقتدی چل دیں تو امام اور باقی مقتدیوں کی نماز صحیح ہو جائے گی۔

حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِذْ أَقْبَلَتْ عِيرٌ تَحْمِلُ طَعَامًا، فَالْتَفَتُوا إِلَيْهَا حَتَّى مَا بَقِيَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِلاَّ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ ‏{‏وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا‏}‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : While we were praying (Jumua Khutba & prayer) with the Prophet (p.b.u.h), some camels loaded with food, arrived (from Sham.~ The people diverted their attention towards the camels (and left the mosque), and only twelve persons remained with the Prophet. So this verse was revealed: "But when they see Some bargain or some amusement, They disperse headlong to it, And leave you standing." (62.11)

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک مرتبہ نبیﷺکے ساتھ نماز میں تھے، اتنے میں غلّہ لادے ہوئے ایک تجارتی قافلہ آن پہنچا لوگ خطبہ چھوڑ کر ادھر چل پڑے۔نبی ﷺکے پاس صرف بارہ آدمی رہ گئے۔اس وقت سورت جمعہ کی یہ آیت اُتری اور جب یہ لوگ کوئی تجارت یا کھیل دیکھتے ہیں تو ادھر دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔

Chapter No: 39

باب الصَّلاَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ وَقَبْلَهَا

To offer As-Salat before and after the Friday prayer.

باب: جمعہ کے بعد اور جمعہ سے پہلے سنّت پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ، وَبَعْدَ الْعِشَاءِ رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ لاَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَنْصَرِفَ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ‏

Narrated By 'Abdullah bin Umar : Allah's Apostle used to pray two Rakat before the Zuhr prayer and two Rakat after it. He also used to pray two Rakat after the Maghrib prayer in his house, and two Rakat after the 'Isha prayer. He never prayed after Jumua prayer till he departed (from the Mosque), and then he would pray two Rakat at home.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے، اور ظہر کے بعد دو رکعتیں، اور مغرب کے بعد اپنے گھر میں دو رکعتیں اور عشاء کے بعد دو رکعتیں اور جمعہ کے بعد مسجد میں کچھ نہ پڑھتے۔جب اپنے گھر واپس آجاتے تب دو رکعتیں پڑھتے۔

Chapter No: 40

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى

The Statement of Allah:

باب: اللہ تعالی کا (سورت جمعہ میں )یہ فرمانا:

‏{‏فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلاَةُ فَانْتَشِرُوا فِي الأَرْضِ وَابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ‏}‏

“When the (Jumuah) Salat is ended, you may disperse through the land, and seek of the bounty of Allah… ”. (V.62:10)

جب جمعہ کی نماز ہو جائے تو (اپنے اپنے کام کاج کے لیے ) زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل (روزی ،رزق یا علم)ڈھونڈو۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ كَانَتْ فِينَا امْرَأَةٌ تَجْعَلُ عَلَى أَرْبِعَاءَ فِي مَزْرَعَةٍ لَهَا سِلْقًا، فَكَانَتْ إِذَا كَانَ يَوْمُ جُمُعَةٍ تَنْزِعُ أُصُولَ السِّلْقِ فَتَجْعَلُهُ فِي قِدْرٍ، ثُمَّ تَجْعَلُ عَلَيْهِ قَبْضَةً مِنْ شَعِيرٍ تَطْحَنُهَا، فَتَكُونُ أُصُولُ السِّلْقِ عَرْقَهُ، وَكُنَّا نَنْصَرِفُ مِنْ صَلاَةِ الْجُمُعَةِ فَنُسَلِّمُ عَلَيْهَا، فَتُقَرِّبُ ذَلِكَ الطَّعَامَ إِلَيْنَا فَنَلْعَقُهُ، وَكُنَّا نَتَمَنَّى يَوْمَ الْجُمُعَةِ لِطَعَامِهَا ذَلِكَ‏

Narrated By Sahl bin Sad : There was a woman amongst us who had a farm and she used to sow Silq (a kind of vegetable) on the edges of streams in her farm. On Fridays she used to pull out the Silq from its roots and put the roots in a utensil. Then she would put a handful of powdered barley over it and cook it. The roots of the Silq were a substitute for meat. After finishing the Jumua prayer we used to greet her and she would give us that food which we would eat with our hands, and because of that meal, we used to look forward to Friday.

حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم لوگوں میں ایک عورت تھی وہ اپنے کھیت کی نالی پر چقندر بوتی، جمعہ کا دن ہوتا تو وہ چقندر اکھاڑ لاتیں اور اسے ایک ہانڈی میں پکاتی، پھر اوُپر سےمٹھی بھر جو کا آٹا پیس کر ڈال دیتی، اس طرح یہ چقندر گوشت کی طرح ہوجاتے ،ہم لوگ جمعہ کی نماز پڑھ کر (اس کے گھر پر جاتے) اس کو سلام کرتے۔ وہ یہ کھانا ہمارے سامنے رکھتی، ہم اس کو چاٹ جاتے اور اس کھانے کے خیال سےہم کو جمعہ کے دن کی آرزو رہتی۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ، بِهَذَا وَقَالَ مَا كُنَّا نَقِيلُ وَلاَ نَتَغَدَّى إِلاَّ بَعْدَ الْجُمُعَةِ‏

Narrated By Sahl : As above with the addition: We never had an afternoon nap nor meals except after offering the Jumua prayer.

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمارا دوپہر کو سونا اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد ہی ہوتا تھا۔

‹ First2345