Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: The laws of Inheritance (85)    كتاب الفرائض

1234

Chapter No: 21

باب إِثْمِ مَنْ تَبَرَّأَ مِنْ مَوَالِيهِ

The sin of the freed slave who denies his master who has freed him.

باب: جو غلام اپنے اصلی مالکوں کو چھوڑ کر دوسروں کو مالک بنائے (ان سے موالات کرے)۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ عَلِيٌّ ـ رضى الله عنه مَا عِنْدَنَا كِتَابٌ نَقْرَؤُهُ إِلاَّ كِتَابُ اللَّهِ، غَيْرَ هَذِهِ الصَّحِيفَةِ‏.‏ قَالَ فَأَخْرَجَهَا فَإِذَا فِيهَا أَشْيَاءُ مِنَ الْجِرَاحَاتِ وَأَسْنَانِ الإِبِلِ‏.‏ قَالَ وَفِيهَا الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مَا بَيْنَ عَيْرٍ إِلَى ثَوْرٍ، فَمَنْ أَحْدَثَ فِيهَا حَدَثًا، أَوْ آوَى مُحْدِثًا، فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ، وَمَنْ وَالَى قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ، فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ، وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ، يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ‏.‏

Narrated By 'Ali : We have no Book to recite except the Book of Allah (Qur'an) and this paper. Then 'Ali took out the paper, and behold ! There was written in it, legal verdicts about the retaliation for wounds, the ages of the camels (to be paid as Zakat or as blood money). In it was also written: 'Medina is a sanctuary from Air (mountain) to Thaur (mountain). So whoever innovates in it an heresy (something new in religion) or commits a crime in it or gives shelter to such an innovator, will incur the curse of Allah, the angels and all the people, and none of his compulsory or optional good deeds will be accepted on the Day of Resurrection. And whoever (a freed slave) takes as his master (i.e. be-friends) some people other than hi real masters without the permission of his real masters, will incur the curse of Allah, the angels and all the people, and none of his compulsory, or optional good deeds will be accepted on the Day of Resurrection. And the asylum granted by any Muslim is to be secured by all the Muslims, even if it is granted by one of the lowest social status among them; and whoever betrays a Muslim, in this respect will incur the curse of Allah, the angels, and all the people, and none of his Compulsory or optional good deeds will be accepted on the Day of Resurrection."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے سلیمان اعمش سے انہوں نے ابراہیم تیمی سے انہوں نے اپنے والد (یزید بن شریک بن طارق تیمی) سے انہوں نے کہا حضرت علی نے کہا ہمارے پاس اللہ کی کتاب کے سوا اور کوئی کتاب نہیں ہے ، جس کو ہم پڑھتے ہوں البتہ یہ ایک ورق ہے پھر اس کو نکالا دیکھا تو اس میں کئی باتیں لکھی ہیں ، زخموں کے احکام اور اونٹوں کے نصاب راوی نے کہا اس میں یہ بھی لکھا تھا کہ مدینہ طیّبہ عَیر سے لے کر ثور تک ( یہ دونوں پہاڑ ہیں مدینہ میں ) حرم ہے جو کوئی اس میں نئی بدعت نکالے یا بدعتی کو جگہ دے اس پر اللہ کی لعنت اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی قیامت کے دن نہ اس کا فرض قبول ہوگا نہ نفل ، اور جو غلام اپنے اصلی مالکوں کی اجازت کے بغیر دوسرے لوگوں سے موالات کرے تو اس پر اللہ کی لعنت اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی قیامت کے دن نہ اس کا فرض قبول ہو گا اور نہ نفل اور مسلمانوں کا ذمہ ایک ہے ادنٰی مسلمان امان دے سکتا ہے جس نے مسلمان کے عہد کو توڑا اس پر اللہ کی لعنت اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی قیامت کے دن نہ اس کا فرض قبول ہوگااورنہ نفل ۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ بَيْعِ الْوَلاَءِ وَعَنْ هِبَتِهِ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet forbade the selling of the Wala' (of slaves) or giving it as a present.

ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے عبداللہ بن دینار سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے ولاء کی بیع اور ہبہ سے منع کیا۔

Chapter No: 22

باب إِذَا أَسْلَمَ عَلَى يَدَيْهِ

If someone is reverted to Islam through somebody else.

باب: جب کوئی شخص کسی کے ہاتھ پر مسلمان ہو تو وہ اس کا وارث ہوتا ہے یا نہیں۔

وَكَانَ الْحَسَنُ لاَ يَرَى لَهُ وِلاَيَةً‏.‏ وَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏"‏‏.‏ وَيُذْكَرُ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ رَفَعَهُ قَالَ ‏"‏ هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ ‏"‏، وَاخْتَلَفُوا فِي صِحَّةِ هَذَا الْخَبَرِ‏.‏

Al-Hasan (Al-Basri) did not think that the latter had the right to be the heir of the reverted person. The Prophet(s.a.w) said, "The Wala is for the one whom manumits (the slave)." And Tamim Ad-Dari is said to have narrated that the Prophet (s.a.w) said, "The one who converts somebody to Islam is the closest of the people to converted person, whether during his life or after his death." The scholars differ as to the genuineness of this narration.

اور امام حسن بصری کہتے ہیں وہ اس کا وارث نہیں ہوتا۔اور نبیﷺ نے فرمایا ولاء اسی کو ملے گی جو آزاد کرے۔اور تمیم بن اوس داری سے منقول ہے انہوں نے مرفوعاً روایت کی کہ وہ زندگی اور موت دونوں حالوں میں سب لوگوں سے زیادہ اس پر حق رکھتا ہے لیکن اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تُعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ وَلاَءَهَا لَنَا‏.‏ فَذَكَرَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ لاَ يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّمَا الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Ibn Umar : That 'Aisha, the mother of the Believers, intended to buy a slave girl in order to manumit her. The slave girl's master said, "We are ready to sell her to you on the condition that her Wala should be for us." 'Aisha mentioned that to Allah's Apostle who said, "This (condition) should not prevent you from buying her, for the Wala is for the one who manumits (the slave)."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے کہ حضرت عائشہ ام المئومنین نے ایک لونڈی کو خرید کر آزاد کرنا چاہا ( یعنی بریرہ کو ) اس کے مالک کہنے لگے ہم تو اس شرط پر تمہارے ہاتھ بیچیں گے کہ اس کی ولاء ہم لیں گے انہوں نے رسول اللہﷺ سے اس کا ذکر کیا آپ نے فرمایا تو ایسا کہنے سے اپنے ارادے سے باز نہ آ ( خرید کر آزاد کر دے ) ولاء تو بس اسی کو ملتی ہے جو آزاد کرے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتِ اشْتَرَيْتُ بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا وَلاَءَهَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّ الْوَلاَءَ لِمَنْ أَعْطَى الْوَرِقَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَأَعْتَقْتُهَا ـ قَالَتْ ـ فَدَعَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَخَيَّرَهَا مِنْ زَوْجِهَا فَقَالَتْ لَوْ أَعْطَانِي كَذَا وَكَذَا مَا بِتُّ عِنْدَهُ‏.‏ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا‏.‏

Narrated By Al-Aswad : 'Aisha said, "I bought Barira and her masters stipulated that the Wala would be for them." 'Aisha mentioned that to the Prophet and he said, "Manumit her, as the Wala is for the one who gives the silver (i.e. pays the price for freeing the slave)." 'Aisha added, "So I manumitted her. After that, the Prophet caller her (Barira) and gave her the choice to go back to her husband or not. She said, "If he gave me so much and so much (money) I would not stay with him." So she selected her own-self (i.e. refused to go back to her husband)."

ہم سے محمد بن سلام ( یا محمد بن یوسف بیکندی ) نے بیان کیا کہا ہم سے جریر نے خبر دی انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابراہیم نخعی سے انہوں نے اسود بن یزید سے انہوں نے حضرت عائشہؓ ام المو منین سے انہوں نے کہا میں نے بریرہ کو خریدا اس کے مالکوں نے یہ شرط کی کہ ولاء ہم لیں گے میں نے نبیﷺ سے اس کا ذکر کیا آپ نے فرمایا تو ( خرید کر ) آزاد کر دے ولاء تو اسی کو ملے گی جو چاندی دے ( روپیہ خرچ کرے یعنی خریدے ) حضرت عائشہ کہتی ہیں میں نے ( مول لے کر ) اس کو آزاد کر دیا ۔ پھر رسول اللہﷺ نے اس کو بلایا اور فرمایا اب تجھ کو اختیار ہے اپنے ( اگلے ) خاوند کا نکاح قائم رکھ یا فسخ کر ڈال ۔ بریرہ کہنے لگی اگر مجھ کو اتنی اتنی دولت بھی دے جب بھی میں ایک رات اس کے پاس نہیں رہنے کی آخر اپنے خاوند سے الگ ہو گئی ( اسود نے کہا ) اس کا خاوند آزاد تھا ۔

Chapter No: 23

باب مَا يَرِثُ النِّسَاءُ مِنَ الْوَلاَءِ

What a woman can inherit of the Wala

باب: عورتوں کو بھی ولاء ملتی ہے۔

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَرَادَتْ عَائِشَةُ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَقَالَتْ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّهُمْ يَشْتَرِطُونَ الْوَلاَءَ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اشْتَرِيهَا، فَإِنَّمَا الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Umar : When 'Aisha intended to buy Barira, she said to the Prophet, "Barira's masters stipulated that they will have the Wala." The Prophet said (to 'Aisha), "Buy her, as the Wala is for the one who manumits."

ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا حضرت عائشہ نے بریرہ کو خریدنا چاہا اور اور نبیﷺ سے عرض کیا کہ اس کے مالک ولاء کی شرط کرتے ہیں ( یعنی ولاء لیں گے ) آپ نے فرمایا تو خرید لے ( اور آزاد کر دے ) ولاء تو اسی کو ملے گی جو غلام لونڈی کو آزاد کرے ۔


حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْطَى الْوَرِقَ، وَوَلِيَ النِّعْمَةَ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said, "The wala is for the one who gives the silver (pays the price) and does the favour (of manumission after paying the price)."

ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا ہم کو وکیع نے خبر دی انہوں نے سفیان ثوری سے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابراہیم نخعی سے انہوں نے اسود سے انہوں نے حضرت عائشہ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا ولاء اسی کو ملے گی جو چاندی دے اور احسان کرے ( یعنی آزاد کرے )

Chapter No: 24

باب مَوْلَى الْقَوْمِ مِنْ أَنْفُسِهِمْ، وَابْنُ الأُخْتِ مِنْهُمْ

The freed slave belongs to the people who have freed him. And the son of the sister of some people is one of them (belongs to those people).

باب: جو شخص کسی قوم کا غلام ہو آزاد کیا گیا وہ اسی قوم میں شمار ہو گا ، اسی طرح کسی قوم کا بھانجا بھی اسی قوم میں داخل ہو گا۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ، وَقَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَوْلَى الْقَوْمِ مِنْ أَنْفُسِهِمْ ‏"‏‏.‏ أَوْ كَمَا قَالَ‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "The freed slave belongs to the people who have freed him," or said something similar.

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے معاویہ بن قرہ او رقتادہ نے انہوں نے انس بن مالک سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا ہر ایک قوم کا غلام جو آزاد کیا گیا ہو اسی قوم میں شمار ہو گا ( اسی طرح کسی قوم کا بھانجا بھی اس قوم میں داخل ہو گا )


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ ‏"‏‏.‏ أَوْ ‏"‏ مِنْ أَنْفُسِهِمْ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "The son of the sister of some people is from them or from their own selves."

ہم سے ابوالولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انس بن مالک سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا کسی قوم کا بھانجا اسی قوم میں داخل ہو گا ۔

Chapter No: 25

باب مِيرَاثِ الأَسِيرِ

The inheritance of the captive (in the hands of the enemy).

باب: اگر کوئی وارث کافروں کے ہاتھ میں قید ہو گیا تو اس کو ترکہ میں سے حصہ ملے گا یا نہیں؟

قَالَ وَكَانَ شُرَيْحٌ يُوَرِّثُ الأَسِيرَ فِي أَيْدِي الْعَدُوِّ وَيَقُولُ هُوَ أَحْوَجُ إِلَيْهِ‏.‏ وَقَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَجِزْ وَصِيَّةَ الأَسِيرِ، وَعَتَاقَهُ، وَمَا صَنَعَ فِي مَالِهِ، مَا لَمْ يَتَغَيَّرْ عَنْ دِينِهِ، فَإِنَّمَا هُوَ مَالُهُ، يَصْنَعُ فِيهِ مَا يَشَاءُ‏.‏

Shuraih used to give inheritance to the captive who was in the hands of the enemy, and used to say, "He is in more need of it than anybody else." And Umar bin Abdul-Aziz said, "Execute the will of the captive, and fulfil his order to manumit slaves and allow him to dispose of his property, and he can do with it as he wishes."

امام بخاری نے کہا شریح (کوفہ کے قاضی) قیدی کو ترکہ دلاتے تھے اور کہتے تھے وہ تو اور زیادہ محتاج ہے۔اور عمر بن عبدالعزیز نے کہا قیدی کی وصیت اور اس کی آزادی اس کے مال میں نافذ ہو گی جب تک وہ دین سے پھر نہ جائے کیونکہ مال اسی کا مال رہتا ہے (قید ہونے سے اس کی ملکیت جاتی نہیں رہتی) وہ اپنے مال میں جو تصرف چاہے کر سکتا ہے (اس کو عبد الرزاق نے وصل کیا)۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيٍّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ تَرَكَ مَالاً فَلِوَرَثَتِهِ، وَمَنْ تَرَكَ كَلاًّ فَإِلَيْنَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, " If somebody dies (among the Muslims) leaving some property, the property will go to his heirs; and if he leaves a debt or dependants, we will take care of them."

ہم سے ابوالولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عدی بن ثابت انصاری سے انہوں نے ابو حازم سے انہوں نے ابوہریرہ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا جو شخص مال اسباب چھوڑ مرے وہ اس کے وارثوں کو ملے گا اور جو شخص بوجھ ( قرضہ داری ) چھوڑ مرے اس کا بندوبست ہمارے ذمہ ہے ۔

Chapter No: 26

باب لاَ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ وَلاَ الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ، وَإِذَا أَسْلَمَ قَبْلَ أَنْ يُقْسَمَ الْمِيرَاثُ فَلاَ مِيرَاثَ لَهُ

Neither a Muslim can be the heir of a disbeliever, nor a disbeliever can be the heir of a Muslim. And if somebody becomes a Muslim before the property of his dead (disbeliever) relative is divided among the heirs, he will have no share.

باب: مسلمان کافر کا وارث نہ ہو گا نہ کافر مسلمان کا اگر کوئی شخص میراث تقسیم ہونے سے پہلے مسلمان ہو جائے (اور جس وقت مورث مرا تھا کافر ہو) تو اس کو میراث نہ ملے گی۔

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلاَ الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Usama bin Zaid : The Prophet said, "A Muslim cannot be the heir of a disbeliever, nor can a disbeliever be the heir of a Muslim."

ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا انہوں نے ابن جریج سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے امام زین العابدین علی بن حسینؓ سے انہوں نے عمر بن عثمان بن عفان سے انہوں نے اسامہ بن زیدؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا مسلمان کافر کا وارث نہیں ہو گا اور نہ کافر مسلمان کا ۔

Chapter No: 27

باب مِيرَاثِ الْعَبْدِ النَّصْرَانِيِّ وَمُكَاتَبِ النَّصْرَانِيِّ، وَإِثْمِ مَنِ انْتَفَى مِنْ وَلَدِهِ

The inheritance of the Muslim slave and a Mukatab Christian slave. And the sin of the person who denies being the father of his children.

باب: اگر کسی کا غلام نصرانی ہو یا مکاتب نصرانی ہو وہ مر جائے تو اس کا مال اس کے مالک کو ملے گا (نہ بطریق وراثت بلکہ بوجہ غلامی اور مملوکیت) اور جو شخص بلاوجہ اپنے بچے کو کہے یہ میرا بچہ نہیں ہے اس کا گناہ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتِ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلاَمٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَىَّ أَنَّهُ ابْنُهُ، انْظُرْ إِلَى شَبَهِهِ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ، وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ‏.‏ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى شَبَهِهِ فَرَأَى شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ ‏"‏ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ، الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ، وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَلَمْ يَرَ سَوْدَةَ قَطُّ‏.‏

Narrated By 'Aisha : Sa'd bin Abi Waqqas and 'Abu bin Zam'a had a dispute over a boy. Sa'd said, "O Allah's Apostle! This (boy) is the son of my brother, 'Utba bin Abi Waqqas who told me to be his custodian as he was his son. Please notice to whom he bears affinity." And 'Abu bin Zam'a said, "This is my brother, O Allah's Apostle! He was born on my father's bed by his slave girl." Then the Prophet looked at the boy and noticed evident resemblance between him and 'Utba, so he said, "He (the toy) is for you, O 'Abu bin Zam'a, for the boy is for the owner of the bed, and the stone is for the adulterer. Screen yourself before the boy, O Sauda bint Zam'a." 'Aisha added: Since then he had never seen Sauda.

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے امام لیث بن سعد نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا سعد بن ابی وقاص اور عبداللہ بن زمعہ نے ایک بچہ ( عبد الرحمٰن ) میں جھگڑا کیا سعد کہنے لگے یا رسول اللہ میرے بھائی عتبہ بن ابی وقاص نے مرتے وقت وصیت کی تھی کہ یہ میرا بیٹا ہے آپ اس کی صورت دیکھئے عتبہ سے کیسے ملتی ہے اور عبداللہ بن زمعہ کہنے لگے ، یا رسول اللہ یہ میرا بھائی ہے میرے باپ کی لونڈی نے اس کو جنا ہے رسول اللہﷺ نے بچہ کو دیکھا تو کھلی مشابہت عتبہ سے پائی لیکن آپ نے یہ حکم دیا عبد بن زمعہ بچہ اسی کا ہوتا ہے جس کی جورو یا لونڈی ہو اور حرام کار کے لیے پتھر ہیں باوجود اس کے ام المومنین سودہ بنت زمعہؓ سے فرمایا تم اس سے پردہ کرو ۔ اس نے ساری عمر سودہؓ کو نہیں دیکھا ۔

Chapter No: 28

باب مَنِ ادَّعَى أَخًا أَوِ ابْنَ أَخٍ

Whoever claims that somebody is his brother or his nephew.

باب: جو شخص اپنے بھائی یا بھتیجے کا دعوٰی کرے۔

 

Chapter No: 29

ـ باب مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ

Whoever claims to be the son of a person other than his father.

باب: جو شخص اپنے واقعی باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا بنے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ ـ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ ـ حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، وَهْوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ ‏"‏‏.

Narrated By Sa'd : I heard the Prophet saying, "Whoever claims to be the son of a person other than his father, and he knows that person is not his father, then Paradise will be forbidden for him."

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے خالد بن عبداللہ طحان نے کہا ہم سے خالد بن مہران حذاء نے انہوں نے ابو عثمان نہدی سے انہوں نے سعد بن ابی وقاص سے انہوں نے کہا میں نےنبیﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے جو کوئی اپنے اصلی باپ کے سوا اور کسی کو اپنا باپ بنائے جانتا ہے کہ وہ اس کا باپ نہیں ہے تو اس پر بہشت حرام ہو گی ۔


فَذَكَرْتُهُ لأَبِي بَكْرَةَ فَقَالَ وَأَنَا سَمِعَتْهُ أُذُنَاىَ، وَوَعَاهُ، قَلْبِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏

I mentioned that to Abu Bakra, and he said, "My ears heard that and my heart memorized it from Allah's Apostle.

ابو عثمان نہدی نے کہا میں نے یہ حدیث ابو بکرہ صحابی سے بیان کی تو انہوں نے کہا میرے کانوں نے بھی یہ حدیث رسول اللہﷺ سے سنی اور اس کو یاد رکھا ۔


حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عِرَاكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَرْغَبُوا عَنْ آبَائِكُمْ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ فَهُوَ كُفْرٌ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Do not deny your fathers (i.e. claim to be the sons of persons other than your fathers), and whoever denies his father, is charged with disbelief."

ہم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن وہب نے خبر دی کہا مجھ کو عمرو بن حارث مصری نے انہوں نے جعفر بن ربیعہ سے انہوں نے عراک بن مالک سے انہوں نے ابوہریرہ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا تم اپنے باپ دادوں سے منحرف نہ ہو ( دوسروں کو اپنے باپ نہ بناؤ) جو شخص اپنے باپ کو چھوڑ کر دوسرے کو باپ بنائے اس نے ناشکری کی ۔

Chapter No: 30

باب إِذَا ادَّعَتِ الْمَرْأَةُ ابْنًا

If a lady claims to be the mother of a son.

باب: عورت کا دعوٰی کرنا کہ یہ میرا بچہ ہے۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَانَتِ امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا، جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ‏.‏ وَقَالَتِ الأُخْرَى إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ‏.‏ فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى، فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ ـ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا‏.‏ فَقَالَتِ الصُّغْرَى لاَ تَفْعَلْ يَرْحَمُكَ اللَّهُ‏.‏ هُوَ ابْنُهَا‏.‏ فَقَضَى بِهِ لِلصُّغْرَى ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنْ سَمِعْتُ بِالسِّكِّينِ قَطُّ إِلاَّ يَوْمَئِذٍ، وَمَا كُنَّا نَقُولُ إِلاَّ الْمُدْيَةَ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "There were two women with whom there were their two sons. A wolf came and took away the son of one of them. That lady said to her companion, 'The wolf has taken your son.' The other said, 'But it has taken your son.' So both of them sought the judgment of (the Prophet) David who judged that the boy should be given to the older lady. Then both of them went to (the Prophet) Solomon, son of David and informed him of the case. Solomon said, 'Give me a knife so that I may cut the child into two portions and give one half to each of you.' The younger lady said, 'Do not do so; may Allah bless you ! He is her child.' On that, he gave the child to the younger lady." Abu Huraira added: By Allah! I had never heard the word 'Sakkin' as meaning knife, except on that day, for we used to call it 'Mudya'."

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابو الزناد نے بیان کیا انہوں نے عبدالرحمٰن اعرج سے انہوں نے ابوہریرہ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ( بنی اسرائیل میں ) دو عورتیں تھیں ہر ایک کا ایک ایک بچہ تھا اتنے میں بھیڑیا آیا اور ایک کا بچہ لے گیا اب دونوں جھگڑنے لگیں ایک نے دوسری سے کہا تیرا بچہ لے گیا وہ کہنے لگی نہیں تیرا بچہ لے گیا ۔ آخر دونوں حضرت داودپیغمبر علیہ السلام کے پاس فیصلے کے لیے پہنچیں ، انہوں نے وہ بچہ بڑی عمر والی کو دلا دیا پھر یہ دونوں عورتیں دوبارہ ( فیصلہ کرنے کے لیے ) حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس آئیں اور ان سے اپنا اپنا دعویٰ بیان کیا ( اس وقت حضرت سلیمان کی عمر گیارہ برس کی تھی ) انہوں نے حکم دیا چھری لاؤمیں اس بچہ کو آدھا آدھا کر کے دونوں کو دے دیتا ہوں یہ سن کر کم عمر والی عورت بولی نہیں جانے دیجیے اللہ تم پر رحم کرے یہ بچہ اسی عورت کا ہے ( یعنی بڑی عمر والی کا ) آخر انہوں نے وہ بچہ کم عمر والی عورت کو دلا دیا ابوہریرہؓ راوی نے کہا میں نے چھری کے لیے سٍکّیٍن کا لفظ اسی حدیث میں سنا ہم لوگ چھری کو مدیہ کہا کرتے ۔

1234