Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Patients (75)    كتاب المرضى

123

Chapter No: 21

باب وُضُوءِ الْعَائِدِ لِلْمَرِيضِ

The performing ablution by a person who pays a visit to a patient.

باب :عیادت کرنے والا بیمار پر وضو کا پانی ڈالنے کے لیے وضو کرے ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ دَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا مَرِيضٌ فَتَوَضَّأَ فَصَبَّ عَلَىَّ أَوْ قَالَ صُبُّوا عَلَيْهِ فَعَقَلْتُ فَقُلْتُ لاَ يَرِثُنِي إِلاَّ كَلاَلَةٌ، فَكَيْفَ الْمِيرَاثُ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْفَرَائِضِ‏.‏

Narrated By Jabir bin Abdullah : The Prophet came to me while I was ill. He performed ablution and threw the remaining water on me (or said, "Pour it on him) " When I came to my senses I said, "O Allah's Apostle! I have no son or father to be my heir, so how will be my inheritance?" Then the Verse of inheritance was revealed.

ہم سے محمد بن بشار نے بیا ن کیا کہا ہم سے غند ر(محمد بن جعفر )نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں محمد بن منکدر سے انہوں نے کہا میں نے جابر بن عبد اللہ سے سنا وہ کہتے تھے نبی ﷺ مجھے دیکھنے کو تشریف لائے میں بیمار (بیہوش) پرا تھا آپ ﷺ نےوضو کیا اور وضو کا مستعمل پانی میرے اوپر ڈالا یا اس کے ڈالنے کا حکم دیا اسی وقت مجھ کو ہوش آگیا میں نے عرض کیا میں تو کلالہ ہوں(جس کی کوئی اولاد نہ ہو ) میرے ترکہ میں کیسی تقیسم ہوگی اس وقت فرائض کی آیت اتری ۔

Chapter No: 22

باب مَنْ دَعَا بِرَفْعِ الْوَبَاءِ وَالْحُمَّى

Whoever invoked Allah to remove epidemics and fever.

باب :وبایا بخار رفع ہونے کی دعا کرنا

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ قَالَتْ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا فَقُلْتُ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ قَالَتْ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ فَيَقُولُ أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مِجَنَّةٍ وَهَلْ تَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَحُبِّنَا مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ وَصَحِّحْهَا وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا وَانْقُلْ حُمَّاهَا فَاجْعَلْهَا بِالْجُحْفَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Aisha : When Allah's Apostle emigrated to Medina, Abu Bakr and Bilal had a fever. I entered upon them and said, "O my father! How are you? O Bilal! How are you?" Whenever Abu Bakr got the fever he used to say, "Everybody is staying alive with his people, yet death is nearer to him than his shoe laces." And when fever deserted Bilal, he would recite (two poetic verses): "Would that I could stay overnight in a valley wherein I would be surrounded by Idhkhir and Jalil (two kinds of good smelling grass). Would that one day I could drink of the water of Majinna, and would that Shama and Tafil (two mountains at Mecca) would appear to me!" I went to Allah's Apostle and informed him about that. He said, "O Allah! Make us love Medina as much or more than we love Mecca, and make it healthy, and bless its Sa and its Mudd, and take away its fever and put it in Al-Juhfa."

ہم سے اسمعیٰل بن ابی اویس نے بیا ن کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا جب رسول اللہﷺ مدینہ میں تشریف لائے(مکہ سے ہجرت کرکے )ابو بکرؓ اور بلال کو بخار آیا حضرت عائشہؓ کہتی ہیں میں ان دونوں کے پاس گئی میں نے (ابو بکرؓ سے )کہا ابا جان آپ کا مزاج کیسا ہے بلال سے کہا بلالؓ کیسے ہو حضرت عا ئشہؓ کہتی ہیں ابوبکرؓ کو جب بخار آتا تو وہ یہ شعر پڑ ھتے : اپنے گھر میں صبح کرتا ہے ہر ایک فردبشر موت اس کے تسمے سے ہے نزدیک تر اور بلالؓ کا جب بخار اترتا تو وہ چلّا کر یہ شعر پڑھتے : کب الہیٰ مجھ کو مکّہ میں ملے گی ایک رات جب اگے ہو گی میرے چاروں طرف اذخرجلیل کب محبنہ چشمہ دیکھوں گا جو ہے آب حیات یا الہیٰ کب میں شامہ دیکھوں گا کب میں طفیل حضرت عائشہؓ نے کہا پھر میں رسول اللہﷺ کے پاس آئی آپ ﷺ کو خبر دی آپ ﷺ نے یہ دعا فر مائی یا اللہ مدینہ کی محبت ہمارے دلوں میں ایسی ڈال دے جیسی مکہّ کی تھی یا اس سے بھی زیادہ یا اللہ مدینہ کی ہوا صحت خیز کر دے اور اس کے مد اور صاع میں برکت دے اور مدینہ کا بخار جحفہ میں بھیج د ے۔

123