Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Book of Nikkah (67)    كتاب النكاح

‹ First10111213

Chapter No: 111

باب يَقِلُّ الرِّجَالُ وَيَكْثُرُ النِّسَاءُ ،

Men will decrease and women will increase.

با ب : (قیا مت کے قریب )عو رتو ں کا بہت ہو جا نا مردوں کی کمی

وَقَالَ أَبُو مُوسَى عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَتَرَى الرَّجُلَ الْوَاحِدَ يَتْبَعُهُ أَرْبَعُونَ امْرَأَةً، يَلُذْنَ بِهِ مِنْ قِلَّةِ الرِّجَالِ وَكَثْرَةِ النِّسَاءِ ‏"‏‏

And Abu Musa said, "The Prophet (s.a.w) said, 'You will see one man followed by forty women taking refuge with him and appealing for help because of the scarcity of men and the great number of women.'"

ابو موسیٰ نے نبیﷺ سے روایت کیا ہے، "تم دیکھو گے کہ چالیس عورتیں ایک مرد کے ساتھ ہوں گی، اس کی پناہ میں رہیں گی کیونکہ مرد کم ہو جائیں گے اور عورتیں زیادہ ہو جائیں گی۔"

 

Chapter No: 112

باب لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلاَّ ذُو مَحْرَمٍ، وَالدُّخُولُ عَلَى الْمُغِيبَةِ

A man should not stay with a woman in seclusion unless he is a Mahram. (And it is unlawful for one) to enter upon a woman whose husband is absent.

باب :کوئی مرد جو محرم نہ ہو عورت کے ساتھ تنہائی نہ کرے نہ اس عورت کے پاس جائے جس کا شوہر غائب ہو(سفر وغیرہ میں گیا ہو)

 

Chapter No: 113

باب مَا يَجُوزُ أَنْ يَخْلُوَ الرَّجُلُ بِالْمَرْأَةِ عِنْدَ النَّاسِ

What is allowed (as regards) a private meeting between a man and a woman when they are not secluded from the people.

باب: اگر لوگوں کے سامنے ایک مرد دوسری (غیر محرم)عورت سے تنہائی میں کچھ بات کرے تو یہ جائز ہے۔

 

Chapter No: 114

باب مَا يُنْهَى مِنْ دُخُولِ الْمُتَشَبِّهِينَ بِالنِّسَاءِ عَلَى الْمَرْأَةِ

It is forbidden that effeminate men should enter upon women.

باب:باب زنا نے اور ہیجڑے سفر میں عورتوں کے پاس نہ آئیں۔

 

Chapter No: 115

باب نَظَرِ الْمَرْأَةِ إِلَى الْحَبَشِ وَنَحْوِهِمْ مِنْ غَيْرِ رِيبَةٍ

The looking of a woman at the Ethiopians and the like if he does not lead to bad consequences.

باب: عورت حبشیوں کو دیکھ سکتی ہے اگر فتنے کا ڈر نہ ہو۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، عَنْ عِيسَى، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى الْحَبَشَةِ يَلْعَبُونَ فِي الْمَسْجِدِ، حَتَّى أَكُونَ أَنَا الَّذِي أَسْأَمُ، فَاقْدُرُوا قَدْرَ الْجَارِيَةِ الْحَدِيثَةِ السِّنِّ الْحَرِيصَةِ عَلَى اللَّهْوِ‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet was screening me with his Rida' (garment covering the upper part of the body) while I was looking at the Ethiopians who were playing in the courtyard of the mosque. (I continued watching) till I was satisfied. So you may deduce from this event how a little girl (who has not reached the age of puberty) who is eager to enjoy amusement should be treated in this respect.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ نبیﷺمیرے لیے اپنی چادر سے پردہ کئے ہوئے ہیں۔ میں حبشیوں کو دیکھ رہی تھی جو مسجد میں (جنگی) کھیل کا مظاہرہ کر رہے تھے، آخر میں ہی اکتا گئی۔ اب تم سمجھ لو ایک کم عمر لڑکی جس کو کھیل تماشہ دیکھنے کا بڑا شوق ہے کتنی دیر تک دیکھتی رہی ہو گی۔

Chapter No: 116

باب خُرُوجِ النِّسَاءِ لِحَوَائِجِهِنَّ

The going out of women for their needs.

باب:عورتو ں کو کام کاج کے لیے باہر نکلنا درست ہے

حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ لَيْلاً فَرَآهَا عُمَرُ فَعَرَفَهَا فَقَالَ إِنَّكِ وَاللَّهِ يَا سَوْدَةُ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا، فَرَجَعَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، وَهْوَ فِي حُجْرَتِي يَتَعَشَّى، وَإِنَّ فِي يَدِهِ لَعَرْقًا، فَأُنْزِلَ عَلَيْهِ فَرُفِعَ عَنْهُ وَهُوَ يَقُولُ ‏"‏ قَدْ أَذِنَ لَكُنَّ أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَوَائِجِكُنَّ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : Once Sada bint Zam'a went out at night for some need, and 'Umar saw her, and recognizing her, he said (to her), "By Allah, O Sada! You cannot hide yourself from us." So she returned to the Prophet and mentioned that to him while he was sitting in my dwelling taking his supper and holding a bone covered with meat in his hand. Then the Divine Inspiration was revealed to him and when that state was over, he (the Prophet was saying: "O women! You have been allowed by Allah to go out for your needs."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ام المؤمنین حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا رات کے وقت باہر نکلیں تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں دیکھ لیا اور پہچان گئے۔ پھر کہا: اے سودہ، اللہ کی قسم! تم ہم سے چھپ نہیں سکتیں۔ جب سودہ رضی اللہ عنہا واپس نبی ﷺکے پاس آئیں تو نبی ﷺسے اس کا ذکر کیا۔ نبی ﷺاس وقت میرے حجرے میں شام کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپﷺکے ہاتھ میں گوشت کی ایک ہڈی تھی۔ اس وقت آپ پر وحی نازل ہونی شروع ہوئی اور جب نزول وحی کا سلسلہ ختم ہوا تو آپﷺنے فرمایا : تمہیں اجازت دی گئی ہے کہ تم اپنی ضروریات کے لیے باہر نکل سکتی ہو۔

Chapter No: 117

باب اسْتِئْذَانِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا فِي الْخُرُوجِ إِلَى الْمَسْجِدِ وَغَيْرِهِ

The permission taken by a woman from her husband to go to the masjid

باب: باب عورت اپنے خاوند سے اجازت لے کر مسجد وغیرہ جا سکتی ہے۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا اسْتَأْذَنَتِ امْرَأَةُ أَحَدِكُمْ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلاَ يَمْنَعْهَا ‏"‏‏

Narrated By Salim's father : The Prophet said, "If the wife of anyone of you asks permission to go to the mosque, he should not forbid her."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو اسے نہ روکے ۔

Chapter No: 118

باب مَا يَحِلُّ مِنَ الدُّخُولِ وَالنَّظَرِ إِلَى النِّسَاءِ فِي الرَّضَاعِ

What is lawful as regards visiting or looking at those women who have foster suckling relations with you.

باب: باب دودھ کے رشتہ سے بھی محرم ہو جاتی ہے بے پردہ اس کو دیکھ سکتے ہیں۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ جَاءَ عَمِّي مِنَ الرَّضَاعَةِ فَاسْتَأْذَنَ عَلَىَّ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّهُ عَمُّكِ فَأْذَنِي لَهُ ‏"‏ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ‏.‏ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّهُ عَمُّكِ فَلْيَلِجْ عَلَيْكِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ وَذَلِكَ بَعْدَ أَنْ ضُرِبَ عَلَيْنَا الْحِجَابُ‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ الْوِلاَدَةِ‏.

Narrated By 'Aisha : My foster uncle came and asked permission (to enter) but I refused to admit him till I asked Allah's Apostle about that. He said, "He is your uncle, so allow him to come in." I said, "O Allah's Apostle! I have been suckled by a woman and not by a man." Allah's Apostle said, "He is your uncle, so let him enter upon you." And that happened after the order of Al-Hijab (compulsory veiling) was revealed. All things which become unlawful because of blood relations are unlawful because of the corresponding foster suckling relations.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ میرے رضاعی چچا آیا اور انہوں نے مجھ سے اندر آنے کی اجازت طلب کی تو میں نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا یہاں تک کہ میں رسول اللہﷺسے پوچھ نہ لوں۔ جب رسول اللہﷺتشریف لائے تو میں نے آپ سے اس کے متعلق پوچھا۔ آپﷺنے فرمایا : وہ تمہارے رضاعی چچا ہیں، انہیں اندر بلا لو۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ! عورت نے مجھے دودھ پلایا ہے ،کسی مرد نے نہیں پلایا ۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : وہ تمہارا چچا ہے اور وہ تمہارے پاس آسکتا ہے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ یہ واقعہ ہم پر پردے کی پابندی عائد ہونے کے بعد کا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رضاعت سے بھی وہی رشتے حرام ہوتے ہیں جو ولادت سے حرام ہوتے ہیں۔

Chapter No: 119

باب لاَ تُبَاشِرُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا

A woman should not look at or touch the body of another woman to describe her to her husband.

باب: ایک عورت دوسری عورت سے (بے ستر) ہو کر نہ چمٹے اس لیے کہ اس کا حال اپنے خاوند سے بیان کرے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تُبَاشِرِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا، كَأَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا ‏"

Narrated By 'Abdullah bin Mas'ud : The Prophet said, "A woman should not look at or touch another woman to describe her to her husband in such a way as if he was actually looking at her."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فرمایا : کوئی عورت کسی عورت سے (بے ستر ہوکر)نہ چمٹے ، پھر وہ اپنے شوہر سے اس طرح کی تصویر کشی کرے گویا وہ اسے دیکھ رہا ہے۔


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تُبَاشِرِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا كَأَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet said, "A woman should not look at or touch another woman to describe her to her husband in such a way as if he was actually looking at her."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فرمایا : کوئی عورت کسی عورت سے (بے ستر ہوکر ) نہ چمٹے ، پھر وہ اپنے شوہر سے اس کا حلیہ بیان کرے گویا وہ اسے دیکھ رہا ہے۔

Chapter No: 120

باب قَوْلِ الرَّجُلِ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى نِسَائِي

The saying of a man, "I will go round (have sexual relations with) all my wives tonight."

باب: مرد کا یوں کہنا میں آج رات اپنی سب بی بیوں پاس ہو آؤں گا۔

حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ ‏"‏ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ ـ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ بِمِائَةِ امْرَأَةٍ، تَلِدُ كُلُّ امْرَأَةٍ غُلاَمًا، يُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ لَهُ الْمَلَكُ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ‏.‏ فَلَمْ يَقُلْ وَنَسِيَ، فَأَطَافَ بِهِنَّ، وَلَمْ تَلِدْ مِنْهُنَّ إِلاَّ امْرَأَةٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَمْ يَحْنَثْ، وَكَانَ أَرْجَى لِحَاجَتِهِ ‏"

Narrated By Abu Huraira : (The Prophet) Solomon son of (the Prophet) David said, "Tonight I will go round (i.e. have sexual relations with) one hundred women (my wives) everyone of whom will deliver a male child who will fight in Allah's Cause." On that an Angel said to him, "Say: 'If Allah will.' " But Solomon did not say it and forgot to say it. Then he had sexual relations with them but none of them delivered any child except one who delivered a half person. The Prophet said, "If Solomon had said: 'If Allah will,' Allah would have fulfilled his (above) desire and that saying would have made him more hopeful."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ حضرت سلیمان بن داؤد علیہاالسلام نے فرمایا :آج رات میں اپنی سو بیویوں کے پاس ضرور جاؤں گا ۔ ہر بیوی ایک بچہ جنم دے گی جو اللہ کے راستے میں جہاد کرے گا۔ فرشتے نے ان سے کہا: ان شاء اللہ کہو۔ لیکن انہوں نے ان شاء اللہ نہیں کہااور بھول گئے ۔ چنانچہ وہ تمام بیویوں کے پاس گئے ماسوائے ایک کے کسی کے ہاں بچہ پیدا نہ ہوا ، اس نے بھی آدھا بچہ پیدا کیا ۔ نبی ﷺنے فرمایا : اگر ان شاءاللہ کہہ لیتے تو ان کی مراد بر آتی اور ان کی خواہش پوری ہونے کی امید زیادہ ہوتی۔

‹ First10111213