Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Superiority of the Night of Qadr (32)    كتاب فضل ليلة القدر

‹ First9101112

Chapter No: 101

باب جُلُودِ الْمَيْتَةِ قَبْلَ أَنْ تُدْبَغ

The hides of dead animals before tanning.

باب :مردار کی کھال کا دباغت سے پہلے کیا حکم ہے (اس کا بیچنا جائزہے یا نہیں)۔

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ ‏"‏ هَلاَّ اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ‏"‏‏.‏ قَالُوا إِنَّهَا مَيِّتَةٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Abbas : Once Allah's Apostle passed by a dead sheep and said to the people, "Wouldn't you benefit by its skin?" The people replied that it was dead. The Prophet said, "But its eating only is illegal."

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکا گذر ایک مرہ بکری پر ہوا ۔ آپﷺنے فرمایا: اس کے چمڑے سے آپ لوگوں نے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا انہوں نے عرض کیا: وہ تو مردارہے۔آپﷺ نے فرمایا: مردار کا فقط کھانا حرام ہے ۔

Chapter No: 102

باب قَتْلِ الْخِنْزِيرِ

The killing of pigs.

باب :سور کا مار ڈالنا

وَقَالَ جَابِرٌ حَرَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْعَ الْخِنْزِيرِ‏

And Jabir said, "The Prophet (s.a.w) made the sale of pigs illegal."

اور جابرؓ نے کہا نبیﷺنے سور کے بیچنے کو حرام کیا.

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمُ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ، وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لاَ يَقْبَلَهُ أَحَدٌ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "By Him in Whose Hands my soul is, son of Mary (Jesus) will shortly descend amongst you people (Muslims) as a just ruler and will break the Cross and kill the pig and abolish the Jizya (a tax taken from the non-Muslims, who are in the protection, of the Muslim government). Then there will be abundance of money and no-body will accept charitable gifts.

حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا :قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے عنقریب تم میں ابن مریم (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) ایک عادل اور منصف حاکم کی حیثیت سے اتریں گے ۔ وہ صلیب کو توڑ ڈالیں گےاور خنزیر کو مار ڈالیں گے اور جزیہ ختم کر دیں گے اور مال کی ایسی ریل پیل ہو گی کہ کوئی لینے والا نہیں رہے گا۔

Chapter No: 103

باب لاَ يُذَابُ شَحْمُ الْمَيْتَةِ وَلاَ يُبَاعُ وَدَكُهُ

The fat of the dead animal should not be melted, nor should it be sold.

باب :مردار کی چربی گلانااور اس کا بیچنا جائز نہیں .

رَوَاهُ جَابِرٌ رضى الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Jabir narrated this from the Prophet (s.a.w).

اس کو جابرؓنے نبیﷺ سے نقل کیا ہے۔

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ فُلاَنًا بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ فُلاَنًا، أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ، حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا ‏"‏‏.

Narrated By Ibn 'Abbas : Once 'Umar was informed that a certain man sold alcohol. 'Umar said, "May Allah curse him! Doesn't he know that Allah's Apostle said, 'May Allah curse the Jews, for Allah had forbidden them to eat the fat of animals but they melted it and sold it."

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ فلاں شخص نے شراب فروخت کی، تو انہوں نے کہا: اللہ اس کو تباہ کرے کیا وہ نہیں جانتا کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا: اللہ یہودیوں کو تباہ کرے ان پر چربی حرام ہوئی تو انہوں نے اس کوپگلا کر فروخت کیا ۔


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَاتَلَ اللَّهُ يَهُودًا حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَبَاعُوهَا، وَأَكَلُوا أَثْمَانَهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "May Allah curse the Jews, because Allah made fat illegal for them but they sold it and ate its price."

حضرت ابو ہریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا : اللہ یہودیوں کو تباہ کرے ان پر چربی حرام ہوئی تو انہوں نے اس کو فروخت کیا اور اس کی قیمت کھائی۔

Chapter No: 104

باب بَيْعِ التَّصَاوِيرِ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا رُوحٌ وَمَا يُكْرَهُ مِنْ ذَلِكَ

The selling of the pictures of inanimated objects having no souls and what is hated from that.

باب :ان چیزوں کی مورتیں بیچنا جن میں جان نہیں ہوتی اور کون سی(مورت)حرام ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، أَخْبَرَنَا عَوْفٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، قَالَ كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبَّاسٍ إِنِّي إِنْسَانٌ، إِنَّمَا مَعِيشَتِي مِنْ صَنْعَةِ يَدِي، وَإِنِّي أَصْنَعُ هَذِهِ التَّصَاوِيرَ‏.‏ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لاَ أُحَدِّثُكَ إِلاَّ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ‏"‏ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فَإِنَّ اللَّهَ مُعَذِّبُهُ، حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ، وَلَيْسَ بِنَافِخٍ فِيهَا أَبَدًا ‏"‏‏.‏ فَرَبَا الرَّجُلُ رَبْوَةً شَدِيدَةً وَاصْفَرَّ وَجْهُهُ‏.‏ فَقَالَ وَيْحَكَ إِنْ أَبَيْتَ إِلاَّ أَنْ تَصْنَعَ، فَعَلَيْكَ بِهَذَا الشَّجَرِ، كُلِّ شَىْءٍ لَيْسَ فِيهِ رُوحٌ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ سَمِعَ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ مِنَ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ هَذَا الْوَاحِدَ‏.‏

Narrated By Said bin Abu Al-Hasan : While I was with Ibn 'Abbas a man came and said, "O father of 'Abbas! My sustenance is from my manual profession and I make these pictures." Ibn 'Abbas said, "I will tell you only what I heard from Allah's Apostle. I heard him saying, 'Whoever makes a picture will be punished by Allah till he puts life in it, and he will never be able to put life in it.' " Hearing this, that man heaved a sigh and his face turned pale. Ibn 'Abbas said to him, "What a pity! If you insist on making pictures I advise you to make pictures of trees and any other unanimated objects."

حضرت سعید بن ابی الحسن سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا ، اور کہا:اے ابو عباس! میں ان لوگوں میں سے ہوں ، جن کی روزی اپنے ہاتھ کی صنعت پر موقوف ہے اور میں یہ مورتیں بناتا ہوں۔حضرت ابن عبا س رضی اللہ عنہ نے اس پر فرمایا: میں تمہیں صرف وہی بات بتلاؤں گا جو میں نے رسول اللہﷺسے سنی ہے۔ انہوں نے کہا: میں نے آپﷺ کو یہ فرماتے سنا تھا کہ جس نے بھی کوئی مورت بنائی تو اللہ تعالیٰ اسے اس وقت تک عذاب کرتا رہے گا جب تک وہ آدمی اپنی مورت میں جان نہ ڈال دے اور وہ کبھی اس میں جان نہیں ڈال سکتا ۔ اس شخص کا سانس چڑھ گیا اور چہرہ زرد پڑگیا ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: افسوس! اگر تم مورتیں بنانی ہی چاہتے ہو تو ان درختوں کی اور ہر اس چیز کی جس میں جان نہیں ہے مورتیں بناسکتے ہو۔

Chapter No: 105

باب تَحْرِيمِ التِّجَارَةِ فِي الْخَمْرِ

Trade of Alcoholic drinks is illegal.

باب :شراب کی سودا گری کرنا حرام ہے

وَقَالَ جَابِرٌ رضى الله عنه حَرَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْعَ الْخَمْرِ‏

Jabir (r.a) said, "The Prophet (s.a.w) made the trade of alcoholic drinks illegal."

اور جابرؓ نے کہا نبیﷺنے شراب کا بیچنا حرام فر ما یا ہے۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ لَمَّا نَزَلَتْ آيَاتُ سُورَةِ الْبَقَرَةِ عَنْ آخِرِهَا خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ حُرِّمَتِ التِّجَارَةُ فِي الْخَمْرِ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Aisha : When the last verses of Surat-al-Baqara were revealed, the Prophet went out (of his house to the Mosque) and said, "The trade of alcohol has become illegal."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب سورۂ بقرہ کی آخری آیتیں نازل ہوئیں(جن میں سُودکا ذکر ہے )تو نبی ﷺ اپنے حجرے سے باہر تشریف لائے اور فرمایا: کہ شراب کی سوداگری حرام قرار دی گئی ہے۔

Chapter No: 106

باب إِثْمِ مَنْ بَاعَ حُرًّا

The sin of a person who sells a free man (intentionally).

باب :آزاد شخص کو بیچنا کیسا گناہ ہے.

حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مَرْحُومٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَالَ اللَّهُ ثَلاَثَةٌ أَنَا خَصْمُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، رَجُلٌ أَعْطَى بِي ثُمَّ غَدَرَ، وَرَجُلٌ بَاعَ حُرًّا فَأَكَلَ ثَمَنَهُ، وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ، وَلَمْ يُعْطِ أَجْرَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah says, 'I will be against three persons on the Day of Resurrection: 1. One who makes a covenant in My Name, but he proves treacherous. 2. One who sells a free person (as a slave) and eats the price. 3. And one who employs a labourer and gets the full work done by him but does not pay him his wages.'"

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ تین طرح کے لوگ ایسے ہوں گے جن کا قیامت کے دن میں مدعی بنوں گا ، (1)وہ آدمی جس نے میرے نام پر عہد کیا اور وہ توڑ دیا ، (2)وہ شخص جس نے کسی آزاد انسان کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی ۔ (3)وہ شخص جس نے کوئی مزدور اجرت پر رکھا ، اس سے پوری طرح کام لیا ، لیکن اس کی مزدوری نہیں دی۔

Chapter No: 107

باب أَمْرِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْيَهُودَ بِبَيْعِ أَرَضِيهِمْ حِينَ أَجْلاَهُمْ

The Prophet (s.a.w) ordered the Jews to sell their land when he exiled them.

باب: جب یہود کو جلا وطن کیا گیا تو نبیﷺ کا یہود کو اپنی زمینیں بیچنے کا حکم دینا ۔

 

Chapter No: 108

باب بَيْعِ الْعَبِيدِ وَالْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً

The sale of a slave (for a slave) and an animal for an animal on credit.

باب :غلام کا غلام کے بدل اور جانور کا جانور کے بدل ادھار بیچنا .

وَاشْتَرَى ابْنُ عُمَرَ رَاحِلَةً بِأَرْبَعَةِ أَبْعِرَةٍ مَضْمُونَةٍ عَلَيْهِ، يُوفِيهَا صَاحِبَهَا بِالرَّبَذَةِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَدْ يَكُونُ الْبَعِيرُ خَيْرًا مِنَ الْبَعِيرَيْنِ‏.‏ وَاشْتَرَى رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ بَعِيرًا بِبَعِيرَيْنِ فَأَعْطَاهُ أَحَدَهُمَا وَقَالَ آتِيكَ بِالآخَرِ غَدًا رَهْوًا، إِنْ شَاءَ اللَّهُ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ لاَ رِبَا فِي الْحَيَوَانِ الْبَعِيرُ بِالْبَعِيرَيْنِ، وَالشَّاةُ بِالشَّاتَيْنِ إِلَى أَجَلٍ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ لاَ بَأْسَ بَعِيرٌ بِبَعِيرَيْنِ نَسِيئَةً‏.‏

And Ibn Umar bought a riding camel for four camels which he promised to deliver at Ar-Rabadha. Ibn Abbas said, "One camel may be better than two." Rafi bin khadij once bought a camel for two camels and he delivered one instantly and said, "If Allah wills, I will bring you the other tomorrow without delay." And said Ibn Al-Musaiyab, "There is no Riba (in animals) i.e., in selling one camel for two, or one sheep for two sheep on credit." Ibn Sirin said, "There is no harm in selling one camel for two on credit."

اور عبداللہ بن عمرؓ نے ایک اونٹنی خریدی چار اونٹوں کے بدل جو بائع کی ضمان میں تھی وہ اس کو ربذہ میں حوالہ کرے گا اور ابن عباسؓ نے کہا کبھی ایک اونٹ دو اونٹوں سے بہتر ہوتا ہے اور رافع بن خدیج نے ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدل خریدا ایک اونٹ تو اسی وقت (نقد) دیا اور دوسرے اونٹ کو دینے کا کل کا وعدہ کیا اور کہا اس میں دیر نہ ہوگی انشاءاللہ اور سعید بن مسیب نے کہا جانور میں بیاج نہیں ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدل ادھار خرید سکتا ہے اور محمد بن سیرین نے کہا ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدل ادھار بیچنے میں کوئی قباحت نہیں ۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ فِي السَّبْىِ صَفِيَّةُ، فَصَارَتْ إِلَى دَحْيَةَ الْكَلْبِيِّ، ثُمَّ صَارَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Anas : Amongst the captives was Safiya. First she was given to Dihya Al-Kalbi and then to the Prophet.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: قیدیوں میں حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں پہلے یہ دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کے حصے میں آئیں پھر (دوسری لونڈی کے بدلے میں ) نبی ﷺ کو مل گئیں۔

Chapter No: 109

باب بَيْعِ الرَّقِيقِ

The sale of slaves.

با ب: لونڈی غلام بیچنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ مُحَيْرِيزٍ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُصِيبُ سَبْيًا، فَنُحِبُّ الأَثْمَانَ، فَكَيْفَ تَرَى فِي الْعَزْلِ فَقَالَ ‏"‏ أَوَإِنَّكُمْ تَفْعَلُونَ ذَلِكَ لاَ عَلَيْكُمْ أَنْ لاَ تَفْعَلُوا ذَلِكُمْ، فَإِنَّهَا لَيْسَتْ نَسَمَةٌ كَتَبَ اللَّهُ أَنْ تَخْرُجَ إِلاَّ هِيَ خَارِجَةٌ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Said Al-Khudri : That while he was sitting with Allah's Apostle he said, "O Allah's Apostle! We get female captives as our share of booty, and we are interested in their prices, what is your opinion about coitus interrupt us?" The Prophet said, "Do you really do that? It is better for you not to do it. No soul that which Allah has destined to exist, but will surely come into existence.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبیﷺکے پاس بیٹھا ہوا تھا (ایک انصاری صحابی نے) نبی ﷺسے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ! لڑائی میں ہم لونڈیوں کے پاس جماع کےلیے جاتے ہیں۔ ہمارا ارادہ انہیں بیچنے کا بھی ہوتا ہے تو آپ ﷺ عزل کرلینے کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ اس پر آپﷺنے فرمایا: اچھا تم لوگ ایسا کرتے ہو؟ اگر تم ایسا نہ کرو پھر بھی کوئی حرج نہیں ۔ اس لیے کہ جس روح کی بھی پیدائش اللہ تعالیٰ نے قسمت میں لکھ دی ہے وہ پیدا ہو کر ہی رہے گی۔

Chapter No: 110

باب بَيْعِ الْمُدَبَّرِ

The sale of Mudabbar (i.e., a slave who is promised by his master to be freed after the latter's death).

باب :مد بر کا بیچنا کیسا ہے

حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ بَاعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمُدَبَّرَ‏.‏

Narrated By Jabir : The Prophet sold a Mudabbar (on behalf of his master who was still living and in need of money).

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے مدبر غلام بیچا تھا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ بَاعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle sold a Mudabbar.

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: کہ رسول اللہﷺنے مدبر غلام کو بیچ ڈالا۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَ ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ رضى الله عنهما أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا، سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُسْأَلُ عَنِ الأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ قَالَ ‏"‏ اجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ بِيعُوهَا بَعْدَ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Zaid bin Khalid and Abu Huraira : That Allah's Apostle was asked about an unmarried slave-girl who committed illegal sexual intercourse. They heard him saying, "Flog her, and if she commits illegal sexual intercourse after that, flog her again, and on the third (or the fourth) offence, sell her."

حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ان دونوں نے رسول اللہﷺ سےسنا کہ آپﷺسے غیر شادی شدہ باندی کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اگر وہ زنا کرے ،(اس پر ) آپﷺنے فرمایا: اسے کوڑے لگاؤ،پھر اگر وہ زنا کرلے تو اسے کوڑے لگاؤ۔ پھر اسے بیچ دو۔ (اس آخری جملے کو )آپﷺنے تیسری یا چوتھی مرتبہ کے بعد فرمایا تھا۔


حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَ ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ رضى الله عنهما أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا، سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُسْأَلُ عَنِ الأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ قَالَ ‏"‏ اجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ بِيعُوهَا بَعْدَ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Zaid bin Khalid and Abu Huraira : That Allah's Apostle was asked about an unmarried slave-girl who committed illegal sexual intercourse. They heard him saying, "Flog her, and if she commits illegal sexual intercourse after that, flog her again, and on the third (or the fourth) offence, sell her."

حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ان دونوں نے رسول اللہﷺ سےسنا کہ آپﷺسے غیر شادی شدہ باندی کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اگر وہ زنا کرے ،(اس پر ) آپﷺنے فرمایا: اسے کوڑے لگاؤ،پھر اگر وہ زنا کرلے تو اسے کوڑے لگاؤ۔ پھر اسے بیچ دو۔ (اس آخری جملے کو )آپﷺنے تیسری یا چوتھی مرتبہ کے بعد فرمایا تھا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِذَا زَنَتْ أَمَةُ أَحَدِكُمْ، فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ، وَلاَ يُثَرِّبْ عَلَيْهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ وَلاَ يُثَرِّبْ، ثُمَّ إِنْ زَنَتِ الثَّالِثَةَ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَبِعْهَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعَرٍ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I heard the Prophet saying, "If a slave-girl of yours commits illegal sexual intercourse and her illegal sexual intercourse is proved, she should be lashed, and after that nobody should blame her, and if she commits illegal sexual intercourse the second time, she should be lashed and nobody should blame her after that, and if she does the offence for the third time and her illegal sexual intercourse is proved, she should be sold even for a hair rope."

حضرت ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے اور ثابت ہو جائے تو اس پر حد لگادی جائے، البتہ اسے لعنت ملامت نہ کی جائے۔ پھر اگر تیسری با ر زنا کرے اور زنا ثابت ہو جائے تو اس کو بیچ ڈالے خواہ بال کی ایک رسی کے بدلے ہی کیوں نہ ہو۔

‹ First9101112