Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Financial Transactions (21)    كتاب البيوع

بابٌ لَا یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلَا یَرِثُ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ

A believer cannot inherit from a disbeliever and a disbeliever cannot inherit from a believer

ایک مسلمان کافر رشتہ دار کا وارث نہیں بن سکتا ، اور نہ کافر کسی مسلمان رشتہ دار کا وارث بن سکتا ہے۔

 

Chapter No: 1

بَابُ أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا فَمَا بَقِيَ فَلأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ

Concerning the command to give the shares of inheritance to those entitled, and whatever is left goes to closest male relative

فرائض کو ان کے حق داروں کو دینے اور بقایا قریبی مرد کو دینے کا بیان

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِىُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade Mulamasah (a transaction which becomes obligatory due to touching of cloth by both parties without monitoring) and Munabadhah (a transaction which becomes obligatory when cloth is thrown to each other by both parties) transactions.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے بیع ملامسہ اور بیع منابذہ سے منع فرمایا۔ (ملامسہ کی تعریف: فریقین میں سے ہر ایک دوسرے کے کپڑے کو غور کیے بغیر ہاتھ لگادے تو بیع لازم ہوجائے گی۔ منابذہ کی تعریف: فریقین میں سے ہر ایک دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینک دے ، اور محض پھینک دینے سے ہی بیع لازم آجائے ۔)


وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.

A similar report (as no. 3801) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w) (with a different chain of narrators).

ایک اور سند سے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکورہ بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِهِ.

A similar report (as no. 3801) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w) (with a different chain of narrators).

ایک اور سند سے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکورہ بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ - عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. مِثْلَهُ.

A similar report (as no. 3801) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w).

ایک اور سند سے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکورہ بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاءَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ نُهِىَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ. أَمَّا الْمُلاَمَسَةُ فَأَنْ يَلْمِسَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَ صَاحِبِهِ بِغَيْرِ تَأَمُّلٍ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا ثَوْبَهُ إِلَى الآخَرِ وَلَمْ يَنْظُرْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا إِلَى ثَوْبِ صَاحِبِهِ.

It was narrated from Abu Hurairah that he said: "Two kinds of transaction were forbidden: Mulamasah and Munabadhah. Mulamasah is when each person touches (Yalmis) the garment of his companion without examining it further, and Munabadhah is when each person throws (Yanbidh) his garment to the other, and neither of them examines the garment of the other."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں دو قسم کی خرید و فروخت سے منع کیا گیا ہے ، ایک ملامسہ ، دوسری منابذہ سے ، ملامسہ سے مراد یہ ہے کہ فریقین میں سے ہر ایک دوسرے کے کپڑے کو غور کیے بغیر ہاتھ لگادے اور بیع لازم ہوجائے۔اور منابذہ سے مراد یہ ہے کہ فریقین میں سے ہر ایک دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینک دے اور فریقین میں سے کوئی بھی دوسرے کے کپڑے کو نہ دیکھے اور بیع لازم آجائے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لِحَرْمَلَةَ - قَالاَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِى وَقَّاصٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِىَّ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ بَيْعَتَيْنِ وَلِبْسَتَيْنِ نَهَى عَنِ الْمُلاَمَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ فِى الْبَيْعِ. وَالْمُلاَمَسَةُ لَمْسُ الرَّجُلِ ثَوْبَ الآخَرِ بِيَدِهِ بِاللَّيْلِ أَوْ بِالنَّهَارِ وَلاَ يَقْلِبُهُ إِلاَّ بِذَلِكَ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ بِثَوْبِهِ وَيَنْبِذَ الآخَرُ إِلَيْهِ ثَوْبَهُ وَيَكُونُ ذَلِكَ بَيْعَهُمَا مِنْ غَيْرِ نَظَرٍ وَلاَ تَرَاضٍ.

Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade two kinds of sales and two kinds of dressing to us. He forbade Mulamasah and Munabadhah transactions. Mulamasah is when a man touches the garment of another with his hand, by night or by day, and he does not examine it any more than that. Munabadhah is when a man throws his garment to another man, and the other man throws his garment to him, and this is how the transaction is done, without examining and without being pleased (with the item)."

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے دو قسم کی بیع کرنے اور دو نوع کے لباس پہننے سے منع فرمایا ہے ۔ آپﷺنے بیع ملامسہ اور بیع منابذہ سے منع فرمایا ہے ۔ اور بیع ملامسہ یہ ہے :کہ فریقین میں سے ہر ایک دوسرے کے کپڑے کو دن یا رات میں مس کرے اور اس کپڑے کوصرف بیع کے ارادے سے پلٹ دے ۔ اور بیع منابذہ یہ ہے : فریقین میں سے ہر ایک اپنے کپڑے کو دوسرے کی طرف پھینک دے اورمحض اس کپڑے کو پھینک دینے سے ہی دونوں کی بیع ہو جائے گی نہ کوئی دوسرے کا کپڑا دیکھے ، اور نہ رضامندی کا اظہار کرے۔


وَحَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ.

It was narrated from Ibn Shihab (a Hadith similar to no. 3806 with a different chain of narrators).

ایک اور سند سے بھی حسب سابق مروی ہے۔

Chapter No: 2

بابُ مِيرَاثِ الْكَلاَلَةِ

Regarding inheritance of Al-Kalalah (a person who dies leaving behind no child or parent)

کلالہ کی وراثت کا بیان

وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِى أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ وَعَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade Hasah transactions and transactions involving deception

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے کنکری پھینکنے کی بیع اور دھوکے کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

Chapter No: 3

بابُ آخِرِ آيَةٍ أُنْزِلَتْ آيَةُ الْكَلاَلَةِ

The last revealed verse (of Qur’an) was the verse of Al-Kalalah

سب سے آخر میں آیت کلالہ نازل ہوئی

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ.

It was narrated from 'Abdullah that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade selling Habl Al-Habalah.

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے حاملہ (جانور) کے حمل کی بیع سے منع فرمایا ہے۔


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى - وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهُوَ الْقَطَّانُ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَتَبَايَعُونَ لَحْمَ الْجَزُورِ إِلَى حَبَلِ الْحَبَلَةِ. وَحَبَلُ الْحَبَلَةِ أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ ثُمَّ تَحْمِلَ الَّتِى نُتِجَتْ فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ.

It was narrated that Ibn 'Umar said: "During the Jahiliyyah, people used to sell the meat of camels up to Habl Al-Habalah. Habl Al-Habalah means that the she-camel gives birth, then the one that she bore becomes pregnant. The Messenger of Allah (s.a.w) forbade that."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ اونٹ کا گوشت حاملہ کے حمل تک فروخت کرتے تھے ۔ اور حاملہ کے حمل سے یہ مراد ہے : کہ اونٹنی سے ایک اونٹنی پیدا ہو، پھر بڑی ہوکر یہ اونٹنی حاملہ ہو ، رسول اللہ ﷺنے اس بیع سے منع فرمادیا۔

Chapter No: 4

بابُ مَنْ تَرَكَ مَالاً فَلِوَرَثَتِهِ

Whoever leaves behind wealth, it is for his heirs

میت کا ترکہ اس کے وارثوں کے لیے ہے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not urge a buyer to cancel a purchase in order to sell him your own goods."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی دوسرے آدمی کی بیع پر بیع نہ کرے۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى - وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَبِعِ الرَّجُلُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ وَلاَ يَخْطُبْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ إِلاَّ أَنْ يَأْذَنَ لَهُ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (s.a.w) said: "No man should urge a buyer to cancel a purchase with his brother in order to sell him his own goods; or propose marriage to a woman to whom his brother has already proposed, unless he gives him permission."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: کوئی آدمی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے ، اور کوئی آدمی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کرے ، مگر اس کی اجازت سے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ - عَنِ الْعَلاَءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَسُمِ الْمُسْلِمُ عَلَى سَوْمِ أَخِيهِ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "No Muslim should urge a seller to cancel a sale to another Muslim that is already agreed upon so as to buy the goods himself."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: کوئی مسلمان اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ لگائیے۔


وَحَدَّثَنِيهِ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنِى عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْعَلاَءِ وَسُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ح وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِىٍّ - وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ - عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَى سَوْمِ أَخِيهِ. وَفِى رِوَايَةِ الدَّوْرَقِىِّ عَلَى سِيمَةِ أَخِيهِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade a man to urge someone to cancel a sale already agreed upon so that he can buy the goods himself.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے اپنے بھائی کے بھاؤ پر بھاؤ لگانے سے منع فرمایا ہے ۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يُتَلَقَّى الرُّكْبَانُ لِبَيْعٍ وَلاَ يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ وَلاَ تَنَاجَشُوا وَلاَ يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلاَ تُصَرُّوا الإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنِ ابْتَاعَهَا بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not go out to intercept the riders for trade, do not urge a buyer to cancel a purchase already agreed upon in order to sell him your own goods, do not artificially inflate prices; no town-dweller should sell on behalf of a Bedouin; and do not let milk accumulate in the udders of camels and sheep. Whoever buys them after that, he has the choice between two things, after he milks them: if he likes, he may keep them, and if he likes, he may return them along with a Sa' of dates."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: (تجارتی ) قافلہ (کے شہر پہنچنے سے قبل اس ) سے خرید و فروخت کے لیے نہ ملو۔اور تم میں سے کوئی دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرے، اور آپس میں نجش نہ کرو(یعنی بغیر ارادہ خریداری کے بولی چڑھانا )، اور شہری دیہاتی کے مال کو فروخت نہ کرے ، اور اونٹنی یا بکری کے تھنوں میں دودھ نہ روکو، اور اگر کوئی آدمی ایسے جانور کو خریدے تو اس کا دودھ دوہنے کے بعد اس کو دو چیزوں میں سے ایک کا اختیار ہے ،اگر وہ جانور اس کو پسند ہے تو اسی قیمت پر رکھ لے ، اور اگر پسند نہیں ہے تو جانور واپس کردے ، اور (دودھ کے بدلے میں) ایک صاع (دو کلو اور پنتیس گرام )کھجوریں واپس کرے۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِىٍّ - وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ - عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنِ التَّلَقِّى لِلرُّكْبَانِ وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَأَنْ تَسْأَلَ الْمَرْأَةُ طَلاَقَ أُخْتِهَا وَعَنِ النَّجْشِ وَالتَّصْرِيَةِ وَأَنْ يَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَى سَوْمِ أَخِيهِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade intercepting the riders, and he forbade town-dwellers to sell on behalf of Bedouin, (and he forbade) a woman to ask for the divorce of her sister, (and he forbade) artificial inflation of prices and allowing milk to accumulate in the udders, (and he forbade) a man from urging a seller to cancel a sale already agreed upon with his brother, so as to buy the goods himself.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے منع فرمایا کہ تجارتی قافلہ سے (شہر پہنچنے سے پہلے ) ملنے سے ،اور شہری دیہاتی سے خریدو فروخت کرنے سے ، اور یہ کہ کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال کرے ، اور نجش (یعنی بغیر ارادہ خریداری کے بولی چڑھانے) سے منع فرمایا ، اور تھنوں میں دودھ روکنے سے ، اور اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ لگانے سے ۔


وَحَدَّثَنِيهِ أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ح وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبِى قَالُوا جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الإِسْنَادِ. فِى حَدِيثِ غُنْدَرٍ وَوَهْبٍ نُهِىَ. وَفِى حَدِيثِ عَبْدِ الصَّمَدِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى. بِمِثْلِ حَدِيثِ مُعَاذٍ عَنْ شُعْبَةَ.

Shu'bah narrated with this chain (a Hadith similar to no. 3816) that - according to the Hadith of Ghundar and Wahb, "it was forbidden;" and according to the Hadith of' Abdus-Samad; "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade..." a Hadith like that of Mu'adh from Shu'bah.

ایک اور سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ،


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنِ النَّجْشِ.

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) forbade artificial inflation of prices.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے نجش (یعنی بغیر ارادہ خریداری کے بولی چڑھانے) سے منع فرمایا ہے ۔