Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Faith (1)    كتابُ الإيمان

‹ First34567Last ›

Chapter No: 41

بَابُ تَحْرِيمِ قَتْلِ الْكَافِرِ بَعْدَ أَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ

It is forbidden to kill a disbeliever after his statement: “there is no God except Allah” (La ilaha illa Allah)

کافر کو لا الہ الا اللہ کہنے کے بعد قتل کرنا حرام ہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ وَاللَّفْظُ مُتَقَارِبٌ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ لَقِيتُ رَجُلًا مِنْ الْكُفَّارِ فَقَاتَلَنِي فَضَرَبَ إِحْدَى يَدَيَّ بِالسَّيْفِ فَقَطَعَهَا ثُمَّ لَاذَ مِنِّي بِشَجَرَةٍ فَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ أَفَأَقْتُلُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَدْ قَطَعَ يَدِي ثُمَّ قَالَ ذَلِكَ بَعْدَ أَنْ قَطَعَهَا أَفَأَقْتُلُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ فَإِنْ قَتَلْتَهُ فَإِنَّهُ بِمَنْزِلَتِكَ قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَهُ وَإِنَّكَ بِمَنْزِلَتِهِ قَبْلَ أَنْ يَقُولَ كَلِمَتَهُ الَّتِي قَالَ.

It was narrated that Al-Miqdad bin Al-Aswad said: "O Messenger of Allah, what do you think if I meet a man from among the disbelievers, and he fights me and cuts off one of my hands with the sword, then he takes shelter from me behind a tree and says, 'I submit to Allah.' Should I kill him, O Messenger of Allah, after he says that?" The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not kill him." I said: 'O Messenger of Allah, he cut off my hand, then he said that after cutting it off! Should I kill him?' The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not kill him, for if you kill him he will be in the position that you were in before you killed him, and you will be in the position that he was in before he said what he said."'

حضرت مقداد بن اسودؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہﷺ! اگر مجھے کسی کافر سے مڈ بھیڑہوجائے وہ مجھ سے لڑے اور میرا ایک ہاتھ تلوار سے کاٹ ڈالے پھر مجھ سے بچ کر ایک درخت کی آڑ لے لے اور کہنے لگے کہ میں اللہ کا تابع ہو گیا تو کیا میں اس کو قتل کر دوں جب وہ یہ بات کہہ چکے ؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ اس کو مت قتل کر۔ میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ! اس نے میرا ہاتھ کاٹ ڈالا پھر ایسا کہنے لگا تو کیا میں اس کو قتل کروں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ اس کو قتل مت کر۔ (اگرچہ تجھ کو اس سے صدمہ پہنچا اور زخم لگا) اگر تو اس کو قتل کرے گا تو اس کا حال تیرا سا ہو گا قتل سے پہلے اور تیرا حال اس کا سا ہو گا جب تک اس نے یہ کلمہ نہیں کہا تھا۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ جَمِيعًا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَمَّا الْأَوْزَاعِيُّ وَابْنُ جُرَيْجٍ فَفِي حَدِيثِهِمَا قَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ كَمَا قَالَ اللَّيْثُ فِي حَدِيثِهِ وَأَمَّا مَعْمَرٌ فَفِي حَدِيثِهِ فَلَمَّا أَهْوَيْتُ لِأَقْتُلَهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ.

It was narrated from Az-Zuhri (the same Hadith, no. 274) with this chain. According to the Hadith of Al-Awza'i and Ibn Juraij the Prophet (s.a.w) said: "I submit to Allah," as in the Hadith of Al-Laith (a narrator). In the Hadith of Ma'mar (another narrator) it says: "When I knelt down to kill him he said: 'La ilaha illallah."'

دوسری روایت بھی ایسی ہی ہے اس میں یہ ہے کہ وہ کہے اسلام لایا میں اللہ کے لیے اور معمر کی روایت میں ہے کہ جب میں جھکوں اس کے قتل کے لیے تو وہ کہے لا الہ الا اللہ ۔


و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ ثُمَّ الْجُنْدَعِيُّ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِقْدَادَ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْأَسْوَدِ الْكِنْدِيَّ وَكَانَ حَلِيفًا لِبَنِي زُهْرَةَ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ لَقِيتُ رَجُلًا مِنْ الْكُفَّارِ ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ.

'Ubaidullah bin 'Adiyy bin Al-Khiyar narrated that Al-Miqdad bin 'Amr - bin Al-Aswad - Al-Kindi, who was an ally of Banu Zuhrah and was one of those who had been present at (battle of) Badr with the Messenger of Allah (s.a.w), said: "O Messenger of Allah (s.a.w), what do you think if I meet a man from among the disbelievers?" Then he mentioned a Hadith similar to that of Al-Laith (no. 275).

مقداد بن عمر وو بن اسود کندی سے روایت ہے وہ بنی زہرہ کے حلیف تھے اور وہ بدر کی لڑائی میں رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھے انہوں نے کہا یا رسول اللہ ﷺآپ کیا سمجھتے ہیں اگر مجھے کسی کافر سے مڈ بھیڑ ہوجائے ۔پھر حدیث کو اسی طرح بیان کیا جیسے اوپر گزری۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي ظِبْيَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ وَهَذَا حَدِيثُ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ فَصَبَّحْنَا الْحُرَقَاتِ مِنْ جُهَيْنَةَ فَأَدْرَكْتُ رَجُلًا فَقَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَطَعَنْتُهُ فَوَقَعَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِكَ فَذَكَرْتُهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَقَتَلْتَهُ؟ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا قَالَهَا خَوْفًا مِنْ السِّلَاحِ قَالَ أَفَلَا شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِهِ حَتَّى تَعْلَمَ أَقَالَهَا أَمْ لَا فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا عَلَيَّ حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنِّي أَسْلَمْتُ يَوْمَئِذٍ قَالَ فَقَالَ سَعْدٌ وَأَنَا وَاللَّهِ لَا أَقْتُلُ مُسْلِمًا حَتَّى يَقْتُلَهُ ذُو الْبُطَيْنِ يَعْنِي أُسَامَةَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ { وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّى لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ كُلُّهُ لِلَّهِ } فَقَالَ سَعْدٌ قَدْ قَاتَلْنَا حَتَّى لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَأَنْتَ وَأَصْحَابُكَ تُرِيدُونَ أَنْ تُقَاتِلُوا حَتَّى تَكُونُ فِتْنَةٌ.

It was narrated that Usamah bin Zaid - and this is the Hadith of Ibn Abi Shaibah - said: "The Messenger of Allah (s.a.w) sent us on a campaign, and in the morning we attacked Al-Huruqat of Juhainah. I caught up with a man and he said: 'La ilaha illallah,' but I stabbed him. Then I felt troubled by that, and I told the Prophet (s.a.w) about it. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Did he say La ilaha illallah and you killed him?! I said: 'O Messenger of Allah, he only said it for fear of the weapon.' He said: 'Did you open his heart to find out whether he said it (out of fear) or not?' And he kept repeating it until I wished that I had become Muslim on that day.'' Sa'd said: "By Allah, I will not kill a Muslim until the one with the belly - meaning Usamah - approves of killing him." A man said: "Doesn't Allah say: "And fight them until there is no more Fitnah and the religion will all be for Allah Sa'd said: "We fought them so that there would be no Fitnah but you and your companions want to fight them so that there will be Fitnah."

حضرت اسامہ بن زیدؓ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے ہمیں ایک سریہ میں بھیجا۔ ہم صبح کو حرقات سے لڑے جو جہنیہ میں سے ہے۔ پھر میں نے ایک شخص کو پایا، اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا میں نے برچھی سے اس کو مار دیا۔ اس کے بعد میرے دل میں وہم ہوا (کہ لا الٰہ الا اللہ کہنے پر مارنا درست نہ تھا) میں نے رسول اللہﷺ سے بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ کیا اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا تھا اور تو نے اس کو مار ڈالا؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! اس نے ہتھیار سے ڈر کر کہا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا تاکہ تجھے معلوم ہوتا کہ اس کے دل نے یہ کلمہ کہا تھا یا نہیں؟ (مطلب یہ ہے کہ دل کا حال تجھے کہاں سے معلوم ہوا؟) پھر آپﷺ بار بار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ کاش میں اسی دن مسلمان ہوا ہوتا (تو اسلام لانے کے بعد ایسے گناہ میں مبتلا نہ ہوتا کیونکہ اسلام لانے سے کفر کے اگلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں)۔ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ نے کہا کہ اللہ کی قسم میں کسی مسلمان کو نہ ماروں گا جب تک اس کو ذوالبطین یعنی اسامہ نہ مارے۔ ایک شخص بولا کہ کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا ہے : ”اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ ان میں فساد عقیدہ (شرک، بت پرستی) نہ رہے اور دین اللہ ہی کا ہو جائے “؟ تو سیدنا سعدؓ نے کہا کہ ہم تو (کافروں سے ) اس لئے لڑے کہ فساد نہ ہو اور تو اور تیرے ساتھی اس لئے لڑتے ہیں کہ فساد ہو۔


حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ حَدَّثَنَا أَبُو ظَِبْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ يُحَدِّثُ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْحُرَقَةِ مِنْ جُهَيْنَةَ فَصَبَّحْنَا الْقَوْمَ فَهَزَمْنَاهُمْ وَلَحِقْتُ أَنَا وَرَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ رَجُلًا مِنْهُمْ فَلَمَّا غَشِينَاهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَكَفَّ عَنْهُ الْأَنْصَارِيَّ وَطَعَنْتُهُ بِرُمْحِي حَتَّى قَتَلْتُهُ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْنَا بَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي يَا أُسَامَةُ أَقَتَلْتَهُ بَعْدَ مَا قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا كَانَ مُتَعَوِّذًا قَالَ فَقَالَ أَقَتَلْتَهُ بَعْدَ مَا قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا عَلَيَّ حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ أَسْلَمْتُ قَبْلَ ذَلِكَ الْيَوْمِ.

Usamah bin Zaid bin Harithah narrated: "The Messenger of Allah (s.a.w) sent us to Al-Huraqah of Juhainah, where we attacked the people in the morning and defeated them. A man from among the Ansar and I caught one of their men, and when we overpowered him, he said: La ilaha illallah. The Ansari left him alone but I stabbed him with my spear and killed him. When we came back, news of that reached the Prophet (s.a.w) and he said to me: 'O Usamah, did you kill him after he said La ilaha illallah?' I said: 'O Messenger of Allah, he was only trying to protect himself.' He said: 'Did you kill him after he said La ilaha illallah?' and he kept repeating it until I wished that I had not become Muslim before that day."

حضرت اسامہ بن زیدؓ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے ہمیں حرقہ کی طرف بھیجا جو جہینہ کا ایک قبیلہ ہے ۔ہم نے صبح کے وقت ان پر چڑھائی کی اور ان کو شکست دی ۔(جنگ کے دوران) مجھے اور ایک انصاری کو ایک آدمی ملا ، اس کو پکڑکر ہم مارنے والے ہی تھے کہ اس نے (فورا ) لا الہ الا اللہ کہہ دیا۔انصاری پیچھے ہٹ گیا اور میں نے نیزے کے ساتھ اس کو مار ڈالا یہاں تک کہ مر گیا۔جب ہم واپس آگئے تو نبی اکرم ﷺ کو یہ خبر پہنچی تورسول اللہ ﷺنے فرمایا اے اسامہ تو نے لا الہ الا اللہ کہنے کے بعد بھی اس کو مار ڈالا ۔میں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ! اس نے اپنے آپ کو بچانے کی خاطر کہا تھا ۔ آپﷺنے فرمایا تو نے لا الہ الا اللہ کہنے کے بعد بھی اس کو مار ڈالا۔ آپ بار بار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کاش میں اس دن سے قبل مسلمان نہ ہوا ہوتا ۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ أَنَّ خَالِدًا الْأَثْبَجَ ابْنَ أَخِي صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ حَدَّثَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ أَنَّهُ حَدَّثَ أَنَّ جُنْدَبَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيَّ بَعَثَ إِلَى عَسْعَسِ بْنِ سُلَامَةَ زَمَنَ فِتْنَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَقَالَ اجْمَعْ لِي نَفَرًا مِنْ إِخْوَانِكَ حَتَّى أُحَدِّثَهُمْ فَبَعَثَ رَسُولًا إِلَيْهِمْ فَلَمَّا اجْتَمَعُوا جَاءَ جُنْدَبٌ وَعَلَيْهِ بُرْنُسٌ أَصْفَرُ فَقَالَ تَحَدَّثُوا بِمَا كُنْتُمْ تَحَدَّثُونَ بِهِ حَتَّى دَارَ الْحَدِيثُ فَلَمَّا دَارَ الْحَدِيثُ إِلَيْهِ حَسَرَ الْبُرْنُسَ عَنْ رَأْسِهِ فَقَالَ إِنِّي أَتَيْتُكُمْ وَلَا أُرِيدُ أَنْ أُخْبِرَكُمْ عَنْ نَبِيِّكُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ إِلَى قَوْمٍ مِنْ الْمُشْرِكِينَ وَإِنَّهُمْ الْتَقَوْا فَكَانَ رَجُلٌ مِنْ الْمُشْرِكِينَ إِذَا شَاءَ أَنْ يَقْصِدَ إِلَى رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَصَدَ لَهُ فَقَتَلَهُ وَإِنَّ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَصَدَ غَفْلَتَهُ قَالَ وَكُنَّا نُحَدَّثُ أَنَّهُ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَلَمَّا رَفَعَ عَلَيْهِ السَّيْفَ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَتَلَهُ فَجَاءَ الْبَشِيرُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَأَخْبَرَهُ حَتَّى أَخْبَرَهُ خَبَرَ الرَّجُلِ كَيْفَ صَنَعَ فَدَعَاهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ لِمَ قَتَلْتَهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْجَعَ فِي الْمُسْلِمِينَ وَقَتَلَ فُلَانًا وَفُلَانًا وَسَمَّى لَهُ نَفَرًا وَإِنِّي حَمَلْتُ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَأَى السَّيْفَ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَتَلْتَهُ؟ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَكَيْفَ تَصْنَعُ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ إِذَا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَغْفِرْ لِي قَالَ وَكَيْفَ تَصْنَعُ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ إِذَا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ فَجَعَلَ لَا يَزِيدُهُ عَلَى أَنْ يَقُولَ كَيْفَ تَصْنَعُ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ إِذَا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

It was narrated from Safwan bin Muhriz that Jundab bin 'Abdullah Al-Bajali sent word to 'As'as bin Sulamah at the time of the Fitnah of Ibn Az-Zubair, saying: "Gather together a number of your brothers for me so that I may talk to them." He sent a messenger to them (his brothers), and when they had gathered, Jundab came, wearing a yellow Burnus, and said: "Tell me what you were talking about." They spoke, and when it was his tum he lowered the hood of the Burnus from his head and said: "I have come to you, and I shall narrate to you from your Prophet (s.a.w). The Messenger of Allah (s.a.w) sent a party of Muslims to some of the idolators and they met in battle. There was one man among the idolators who, whenever he decided to attack a man among the Muslims, would attack him and kill him. There was a man among the Muslims who was waiting for him to drop his guard, and we used to say among ourselves that he was Usamah bin Zaid. When he raised his sword, (that idolator) said La ilaha illallah, but he killed him. The harbinger of glad tidings went to the Prophet (s.a.w), who asked him (about the battle) and he told him, including the story of what had happened to that man. The Prophet (s.a.w) called him and asked him: 'Why did you kill him?' He said: 'O Messenger of Allah, he had caused a great deal of harm to the Muslims, and he killed so-and-so and so-and-so' - naming a number of men - 'and when he saw the sword he said La ilaha illallah.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Did you kill him?' He said: 'Yes.' He said: 'What will you do with La ilaha illallah when it comes on the Day of Resurrection?' He said: 'O Messenger of Allah, pray for forgiveness for me.' He said: 'What will you do with La ilaha illallah when it comes on the Day of Resurrection?' And he said no more than 'What will you do with La ilaha illallah when it comes on the Day of Resurrection?'"

صفوان بن محرز سے روایت ہے کہ سیدنا جندب بن عبد اللہ بجلیؓ نے عسعس بن سلامہ کو پیغام بھیجا جب سیدنا عبد اللہ بن زبیرؓ کا فتنہ ہوا کہ تم اپنے چند بھائیوں کو اکٹھا کرو تاکہ میں ان سے باتیں کروں۔ عسعس نے لوگوں کو پیغام بھیجا۔ وہ اکٹھے ہوئے تو سیدنا جندبؓ آئے ، ایک زرد برنس اوڑھے ہوئے تھے (بُرنس وہ ٹوپی ہے جسے لوگ شروع زمانہ اسلام میں پہنتے تھے ) انہوں نے کہا کہ تم باتیں کرو جو کرتے تھے۔ یہاں تک کہ سیدنا جندبؓ کی باری آئی تو انہوں نے برنس اپنے سر سے ہٹا دیا اور کہا کہ میں تمہارے پاس صرف اس ارادے سے آیا ہوں کہ تم سے تمہارے پیغمبر کی حدیث بیان کروں۔ رسول اللہﷺ نے مسلمانوں کا ایک لشکر مشرکوں کی ایک قوم پر بھیجا اور وہ دونوں ملے (یعنی آمنا سامنا ہوا میدانِ جنگ میں) تو مشرکوں میں ایک شخص تھا، وہ جس مسلمان پر چاہتا اس پر حملہ کرتا اور مار لیتا۔ آخر ایک مسلمان نے اس کو غفلت (کی حالت میں) دیکھا۔ اور لوگوں نے ہم سے کہا (کہ) وہ مسلمان سیدنا اسامہ بن زیدؓ تھے۔ پھر جب انہوں نے تلوار اس پر سیدھی کی تو اس نے کہا لا الٰہ الا اللہ لیکن انہوں نے اسے مار ڈالا اس کے بعد قاصد خوشخبری لے کر رسول اللہﷺ کے پاس آیا۔ آپﷺ نے اس سے حال پوچھا۔ اس نے سب حال بیان کیا یہاں تک کہ اس شخص کا بھی حال کہا تو آپﷺ نے ان کو بلایا اور پوچھا کہ تم نے کیوں اس کو مارا؟ سیدنا اسامہؓ نے کہا یا رسول اللہﷺ! اس نے مسلمانوں کو بہت تکلیف دی، فلاں اور فلاں کو مارا اور کئی آدمیوں کا نام لیا۔ پھر میں اس پر غالب ہوا ، جب اس نے تلوار کو دیکھا تو لا الٰہ الا اللہ کہنے لگا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا تم نے اس کو قتل کر دیا؟ انہوں نے کہا ہاں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم کیا جواب دو گے لا الٰہ الا اللہ کا جب وہ قیامت کے دن آئے گا؟ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! میرے لئے بخشش کی دعا کیجئے ! آپﷺ نے فرمایا تم کیا جواب دو گے لا الٰہ الا اللہ کا جب وہ قیامت کے دن آئے گا؟ پھر آپﷺ نے اس سے زیادہ کچھ نہ کہا اور یہی کہتے رہے کہ تم کیا جواب دو گے لا الٰہ الا اللہ کا جب وہ قیامت کے دن آئے گا؟

Chapter No: 42

بَابُ قَوْلِ النَّبِىِّ - صلى الله تعالى عليه وسلم - « مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا »

Regarding statement of The Prophet ﷺ: “Whoever lifted his arms against us is not one of us”

نبی ﷺکا فرمان: جو آدمی ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.

It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever bears weapons against us is not one of us."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص ہم پر ہتھیا ر اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ وَهُوَ ابْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَلَّ عَلَيْنَا السَّيْفَ فَلَيْسَ مِنَّا.

It was narrated from Iyas bin Salamah, from his father, that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever draws his sword against us is not one of us."

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص ہم پر تلوار کھینچے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الْأَشْعَرِيُّ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا.

It was narrated from Abu Musa that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever bears weapons against us is not one of us."

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص ہم پر ہتھیا ر اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔

Chapter No: 43

باب قَوْلِ النَّبِىِّ - صلى الله تعالى عليه وسلم - « مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا »

Regarding the statement of Prophet ﷺ: “Whoever cheated us is not one of us”

نبی ﷺکا فرمان: جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ ح و حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ مُحَمَّدُ بْنُ حَيَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ كِلَاهُمَا عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا وَمَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever bears weapons against us is not one of us, and whoever deceives us is not one of us."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو شخص ہم پر ہتھیا ر اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔اور جو شخص ہم کو دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔


و حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى صُبْرَةِ طَعَامٍ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِيهَا فَنَالَتْ أَصَابِعُهُ بَلَلًا فَقَالَ مَا هَذَا يَا صَاحِبَ الطَّعَامِ قَالَ أَصَابَتْهُ السَّمَاءُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَفَلَا جَعَلْتَهُ فَوْقَ الطَّعَامِ كَيْ يَرَاهُ النَّاسُ مَنْ غَشَّ فَلَيْسَ مِنِّي.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) passed by a pile of foodstuff; he put his hand (deep) in it and found that it had gotten wet. He said: 'What is this, O seller of the foodstuff?' He said: 'It got rained on, O Messenger of Allah.' He said: 'Why don't you put it on top of the food so that people can see it? Whoever deceives (people) does not belong to me."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک اناج کے ڈھیر سے گزرے ، آپﷺنے اپنا ہاتھ ا س کے اندر ڈالا تو انگلیوں پر تری آگئی۔ آپ ﷺنے فرمایا اے اناج کے مالک یہ کیا ہے ؟وہ کہنے لگا پانی پڑگیا تھا یارسول اللہ ﷺآپ ﷺنے فرمایا پھر تو نے اس بھیگے ہوئے اناج کو اوپر کیوں نہیں رکھ دیا تاکہ لوگ دیکھ لیتے ؟جو شخص دھوکا دے وہ مجھ سے نہیں ہے۔(یعنی میرے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں)۔

Chapter No: 44

باب تَحْرِيمِ ضَرْبِ الْخُدُودِ وَشَقِّ الْجُيُوبِ وَالدُّعَاءِ بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ

The forbiddance of striking the cheeks, tearing the collars and crying with the cry of ignorance (Al Jahiliah)

رخسار پر مارنا ، گریبان چاک کرنا ، اور جاہلیت کی چیخ و پکار کرنا حرام ہے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي جَمِيعًا عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ أَوْ شَقَّ الْجُيُوبَ أَوْ دَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ. هَذَا حَدِيثُ يَحْيَى وَأَمَّا ابْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو بَكْرٍ فَقَالَا وَشَقَّ وَدَعَا بِغَيْرِ أَلِفٍ.

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'He is not one of us who strikes his cheeks, tears his garment, or cries with the cry of the Jahiliyyah. "'

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں جو گالوں کو پیٹے اور گریبانوں کو پھاڑے یا جاہلیت (کفر)کے زمانے کی باتیں کرے ۔ دوسری روایت میں ”او“ کے بدلے ”و“ ہے یعنی ( وشق و دعا )ہے ۔


و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ جَمِيعًا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَا وَشَقَّ وَدَعَا.

A similar Hadith (no. 285) was narrated from Al-A'mash with this chain, but he said: "And tears and cries."

مذکورہ بالا حدیث بھی اس سند سے بھی مروی ہے۔


حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى الْقَنْطَرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى قَالَ وَجِعَ أَبُو مُوسَى وَجَعًا فَغُشِيَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ فَصَاحَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِهِ فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَنَا بَرِيءٌ مِمَّا بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرِئَ مِنْ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ.

Abu Burdah bin Abi Musa said: "Abu Musa was stricken with pain and lost consciousness, and his head was in the lap of a woman of his household. A woman of his household began to wail and he was unable to stop her. When he regained consciousness he said: 'I disavow myself of that of which the Messenger of Allah (s.a.w) disavowed himself, for the Messenger of Allah (s.a.w) disavowed himself of any woman who wails, shaves her head or tears her garment."'

حضرت ابو بردہ بن ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے اوربے ہوشی کا دورہ پڑگیا ۔ سر ان کا اپنے گھروالوں کی ایک عورت کی گود میں تھا ۔اتنے میں ان کے گھر والوں میں سے ایک عورت چلائی ۔ابو موسیٰ کو اتنی طاقت نہیں تھی کہ وہ اس عورت کو (چلانے )سے منع کرتا۔جب ہوش آیا تو کہنے لگے میں اس چیز سے بیزار ہوں جس چیز سے رسول اللہ بیزار ہیں ۔آپﷺ(مصیبت میں )چلانے والی سے بیزار ہوئے ہیں ، اور بال منڈانے والی سے ، اور کپڑا پھاڑنے والی سے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَخْرَةَ يَذْكُرُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى قَالَا أُغْمِيَ عَلَى أَبِي مُوسَى وَأَقْبَلَتْ امْرَأَتُهُ أُمُّ عَبْدِ اللَّهِ تَصِيحُ بِرَنَّةٍ قَالَا ثُمَّ أَفَاقَ قَالَ أَلَمْ تَعْلَمِي وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَسَلَقَ وَخَرَقَ.

It was narrated that 'Abdur-Rahman bin Yazid and Abu Burdah bin Abi Musa said: "Abu Musa lost consciousness and his wife, Umm 'Abdullah, wailed loudly. Then he woke up and said: 'Do you not know that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "I disavow myself of the one who shaves his head, wails and tears (his garment)?"

عبد الرحمٰن بن یزید اور ابو بردہ سے روایت ہے ابو موسیٰ اشعری بے ہوش ہوگئے تو ان کی عورت ام عبد اللہ آئی اور رو رو کر چلانے لگی ۔پھر ان کوہوش ہوا تو کہا کیا تو نہیں جانتی؟ اور حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا میں اس شخص سے بیزار ہوں جو بال منڈائے اور چلا کر روئے اور مصیبت میں کپڑے پھاڑے (کیونکہ یہ کافروں کی رسمیں ہیں)۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عِيَاضٍ الْأَشْعَرِيِّ عَنْ امْرَأَةِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ أَبِي هِنْدٍ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ عِيَاضٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ لَيْسَ مِنَّا وَلَمْ يَقُلْ بَرِيءٌ.

This Hadith was also narrated from Rib'i bin Hirash, from Abu Musa, from the Prophet (s.a.w). but in the Hadith of 'Iyad Al-Ash'ari (a narrator) it says: "He is not one of us..." and not, "I disavow myself..."

ابو موسیٰ سے دوسری روایت بھی ایسی ہی ہے اس میں یوں ہے وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جو یہ کام کرے اور اس میں (بریء ) یعنی بیزار کا لفظ نہیں ہے ۔

Chapter No: 45

باب بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ

About the intense forbiddance of tale bearing

چغل خوری کی شدید اور سخت حرمت کا بیان

و حَدَّثَنِي شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الْأَحْدَبُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَجُلًا يَنُمُّ الْحَدِيثَ فَقَالَ حُذَيْفَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ نَمَّامٌ.

It was narrated from Hudhaifah that he heard that a man was spreading malicious gossip. Hudhaifah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'No one who spreads malicious gossip will enter Paradise."'

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ فلاں شخص چغلی کھاتا ہے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ كَانَ رَجُلٌ يَنْقُلُ الْحَدِيثَ إِلَى الْأَمِيرِ فَكُنَّا جُلُوسًا فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ الْقَوْمُ هَذَا مِمَّنْ يَنْقُلُ الْحَدِيثَ إِلَى الْأَمِيرِ قَالَ فَجَاءَ حَتَّى جَلَسَ إِلَيْنَا فَقَالَ حُذَيْفَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ.

It was narrated that Hammam bin Al-Harith said: "A man used to tell tales to the governor. We were sitting in the Masjid and the people said: 'This is one of those who tell tales to the governor.' He came and sat with us, and Hudbaifah said: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: No one who tells malicious tales will enter Paradise.' "

ہمام بن حارث سے روایت ہےایک شخص لوگوں کی باتیں حاکم تک پہنچاتا تھا ایک مرتبہ ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ لوگوں نے کہا یہ شخص حاکم تک بات پہنچاتا ہے اتنے میں وہ شخص آیا او رہمارے پاس بیٹھ گیا ۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے جنت میں چغل خور نہیں جائے گا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا مَعَ حُذَيْفَةَ فِي الْمَسْجِدِ فَجَاءَ رَجُلٌ حَتَّى جَلَسَ إِلَيْنَا فَقِيلَ لِحُذَيْفَةَ إِنَّ هَذَا يَرْفَعُ إِلَى السُّلْطَانِ أَشْيَاءَ فَقَالَ حُذَيْفَةُ إِرَادَةَ أَنْ يُسْمِعَهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ.

It was narrated that Hammam bin Al-Harith said: "We were sitting with Hudhaifah in the Masjid when a man came and sat with us, and it was said to Hudhaifah: 'This man tells things to the ruler.' Hudhaifah said - wanting the man to hear him - I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'No one who tells malicious tales will enter Paradise.'"

ہمام بن حارث سے روایت ہے کہ ہم مسجد میں حذیفہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں ایک شخص آیا اورہمارے پاس آکر بیٹھ گیا ۔ لوگوں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ کہا یہ بادشاہ تک باتیں پہنچاتا ہے (یعنی چغل خوری کرتا ہے)حضرت حذیفہ نے اس کو سنانے کی نیت سے کہا میں نے رسول اللہ ﷺسے سنا آپﷺفرماتے تھے جنت میں چغل خور نہیں جائے گا۔

Chapter No: 46

باب بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ إِسْبَالِ الإِزَارِ وَالْمَنِّ بِالْعَطِيَّةِ وَتَنْفِيقِ السِّلْعَةِ بِالْحَلِفِ وَبَيَانِ الثَّلاَثَةِ الَّذِينَ لاَ يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلاَ يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلاَ يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ.

Concerning the extreme forbiddance of; hanging the garments (below ankle), reminding others of one’s gift, selling of goods with an (false) oath. And a report of those three to whom Allah will not speak to on the day of resurrection, neither look at them nor purify them, and there is a painful punishment for them

ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے ، احسان جتلانے ،اورجھوٹی قسم کھاکر سودا بیچنے کے سخت حرمت کا بیان،اور ان تین قسم کے لوگوں کا بیان جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ان کی طرف دیکھے گا ، اور نہ ان کو پاک کرے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ قَالَ فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مِرَارًا قَالَ أَبُو ذَرٍّ خَابُوا وَخَسِرُوا مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْمُسْبِلُ وَالْمَنَّانُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ.

It was narrated from Abu Dharr that the Prophet (s.a.w) said: "There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection, nor will He look at them nor sanctify them, and theirs will be a painful torment." The Messenger of Allah (s.a.w) repeated it three times. Abu Dharr said: "May they be lost and doomed; who are they, O Messenger of Allah?" He said: "The one who lets his Izar (lower garment) hang below his ankles, the one who reminds others (of his gifts), and the one who sells his product by means of a false oath."

حضرت ابو ذرؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تین آدمیوں سے نہ بات کرے گا، نہ ان کی طرف (رحمت کی نگاہ سے ) دیکھے گا، نہ ان کو (گناہوں سے ) پاک کرے گا اور ان کو دکھ کا عذاب ہو گا۔ آپﷺ نے تین بار یہی فرمایا تو سیدنا ابو ذرؓ نے کہا کہ برباد ہو گئے وہ لوگ اور نقصان میں پڑے ، یا رسول اللہﷺ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ایک تو اپنی ازار (تہبند، پاجامہ، پتلون، شلوار وغیرہ) کو (ٹخنوں سے نیچے ) لٹکانے والا، دوسرا احسان کر کے احسان کو جتلانے والا اور تیسرا جھوٹی قسم کھا کر اپنے مال کو بیچنے والا۔


و حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَنَّانُ الَّذِي لَا يُعْطِي شَيْئًا إِلَّا مَنَّهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْفَاجِرِ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ.

It was narrated from Abu Dharr that the Prophet (s.a.w) said: "There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection: The one who does not give a gift but he reminds the recipient (of his generosity); the one who sells his product by means of a false oath; and the one who lets his Izar hang below his ankles."

حضرت ابو ذرؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تین آدمیوں سے بات نہیں کریں گے ایک تو احسان جتلانے ولا جو دیکر احسان جتلائے ۔ دوسرے اپنا مال جھوٹی قسمیں کھا کر بیچنے والا، تیسرے ازار (شلوار )لٹکانے ولا۔


وحَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ.

It was narrated that Shu'bah said: "I heard Sulaiman (narrate) with this chain, and he said: 'Three to whom Allah will not speak, nor will He look at them nor sanctify them, and theirs will be a painful torment."'

سلیمان سے اسی سند سے مروی ہے اس میں یہ ہے اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے نہ بات کرے گا، نہ ان کی طرف (رحمت کی نگاہ سے ) دیکھے گا، نہ ان کو (گناہوں سے ) پاک کرے گا اور ان کو دکھ کا عذاب ہو گا۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ شَيْخٌ زَانٍ وَمَلِكٌ كَذَّابٌ وَعَائِلٌ مُسْتَكْبِرٌ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection, nor will He sanctify them' - Abu Mu'awiyah (one of the narrators) said: 'nor will He look at them' - 'and theirs will be a painful torment: An old man who commits unlawful sexual relations, a king who tells lies, and a poor man who is arrogant."'

حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تین آدمیوں سے نہ تو بات کرے گا، نہ ان کو پاک کرے گا، نہ ان کی طرف (رحمت کی نظر سے ) دیکھے گا اور ان کو دکھ دینے والا عذاب ہے۔ ایک تو بوڑھا زانی، دوسرا جھوٹا بادشاہ اور تیسرا محتاج مغرور۔


و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثُ أَبِي بَكْرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِالْفَلَاةِ يَمْنَعُهُ مِنْ ابْنِ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ لَهُ بِاللَّهِ لَأَخَذَهَا بِكَذَا وَكَذَا فَصَدَّقَهُ وَهُوَ عَلَى غَيْرِ ذَلِكَ وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِدُنْيَا فَإِنْ أَعْطَاهُ مِنْهَا وَفَى وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ مِنْهَا لَمْ يَفِ.

It was narrated that Abu Hurairah said - and this is the Hadith of Abu Bakr -: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection, nor will He look at them or sanctify them, and theirs will be a painful torment: A man who has surplus water in the desert which he withholds from a wayfarer; a man who sells his goods to a man after 'Asr, swearing by Allah that he bought it for such-and-such a price, and (the other man) believes him although that is not the case; and a man who only swears allegiance to a ruler for the sake of worldly gain, and if he gives him something of that, he is loyal to him, and if he does not give him anything, he is not loyal."'

حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تین شخص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ کلام کرے گا نہ ان کو دیکھے گا، نہ ان کو گناہ سے پاک کرے گا اور ان کے لئے بڑے درد کا عذاب ہے۔ ایک تو وہ شخص جو جنگل میں حاجت سے زیادہ پانی رکھتا ہو اور مسافر کو اس پانی سے روکتا ہو، دوسرا وہ شخص جس نے کسی کے ہا تھ کوئی مال عصر کے بعد بیچا اور قسم کھائی کہ میں نے اتنے پیسوں کا لیا ہے اور خریدار نے اس کی بات کو سچ سمجھا، حالانکہ اس نے اتنے پیسوں کا نہیں لیا تھا (یعنی جھوٹی قسم کھائی اور عصر کے بعد کی بات اس وجہ سے کہ وہ متبرک وقت ہے فرشتوں کے جمع ہونے کا یا وہ اصل وقت ہے خرید و فروخت کا) اور تیسرا وہ شخص جس نے امام سے دنیا کی طمع کے لئے بیعت کی۔ پھر اگر امام نے اس کو دنیا کا کچھ مال دیا تو اس نے اپنی بیعت پوری کی اور اگر نہ دیا تو پوری نہ کی (تو اس شخص نے بیعت کر کے مسلمانوں کو دھوکا دیا اور وہ اس کے عہد کے بھروسے پر رہے اور یہ دنیا کی فکر میں تھا اسے عہد کی پرواہ نہ تھی)۔


و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْثَرٌ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ.

A similar report was narrated from Al-A'mash (No. 297) with this chain, except that he said: "A man who offers to sell his goods to another man..."

مذکورہ بالا حدیث بھی اس سند سے مروی ہے۔


و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُرَاهُ مَرْفُوعًا قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ بَعْدَ صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى مَالِ مُسْلِمٍ فَاقْتَطَعَهُ وَبَاقِي حَدِيثِهِ نَحْوُ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ.

It was narrated that Abu Hurairah said - and I (the narrator) think he attributed it to the Prophet (s.a.w) -: "There are three to whom Allah will not speak on the Day of Resurrection, nor will He look at them, and theirs will be a painful torment: A man who swears an oath after 'Asr prayer in order to unlawfully take the property of another Muslim" - and the rest of his Hadith is similar to the Hadith of Al-A'mash (no. 297).

یہ روایت بھی ایسی ہی ہے صرف اس میں یہ ہے جس نے کسی مسلمان کے مال پر عصر کی نماز کے بعد قسم کھائی ، اور اس کو (جھوٹی قسمیں کھاکر) حاصل کیا ۔

Chapter No: 47

بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ قَتْلِ الإِنْسَانِ نَفْسَهُ وَإِنَّ مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَىْءٍ عُذِّبَ بِهِ فِى النَّارِ وَأَنَّهُ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلاَّ نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ.

About the intense forbiddance of killing oneself (suicide), and the one who killed himself with something will be punished with the same thing in the Hel fire, and no one will enter the paradise except a Muslim soul

خودکشی کرنے کی سخت حرمت کا بیان،اور جو شخص خود کشی کرے گا اس کو آگ کا عذاب دیا جائے گا ، اور جنت میں صرف مسلمان ہی داخل ہوگا۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ فَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ شَرِبَ سُمّاً فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ يَتَرَدَّى فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever kills himself with a piece of iron will have that iron in his hand, thrusting it into his belly in the Fire of Hell forever and ever. Whoever drinks poison and kills himself will be sipping it in the Fire of Hell forever and ever. Whoever throws himself down from a mountain and kills himself will be throwing himself down in the Fire of Hell forever and ever."'

حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے آپ کو لوہے کے ہتھیار سے مار لے ، تو وہ ہتھیار اس کے ہاتھ میں ہو گا (اور) اس کو اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ، مارتا رہے گا اور جو شخص زہر پی کر اپنی جان لے ، تو وہ اسی زہر کو جہنم کی آگ میں پیتا رہے گا اور ہمیشہ ہمیشہ اسی میں رہے گا اور جو شخص اپنے آپ کو پہاڑ سے گرا کر مار ڈالے ، تو وہ ہمیشہ جہنم کی آگ میں گرا کرے گا اور ہمیشہ اس کا یہی حال رہے گا (کہ اونچے مقام سے نیچے گرے گا)۔


و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ ح و حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كُلُّهُمْ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَفِي رِوَايَةِ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ ذَكْوَانَ.

Shu'bah narrated a similar Hadith (no. 300) with this chain.

اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث آئی ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامِ بْنِ أَبِي سَلَّامٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ أَنَّ أَبَا قِلَابَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاكِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَايَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِي شَيْءٍ لَا يَمْلِكُهُ.

Thabit bin Adh-Dhahhak narrated that he swore allegiance to the Messenger of Allah (s.a.w) beneath the tree, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever swears falsely that he belongs to a religion (Millat) other than Islam, he is as he said; whoever kills himself with something, he will be punished with it on the Day of Resurrection; and no man is bound by a vow concerning something that he does not possess."

حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے (بیعت رضوان کے دن) درخت کے نیچے آپﷺسے بیعت کی ۔اور رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس نے اسلام کے سوا کسی اور دین کی جھوٹی قسم کھائی ( یعنی یوں کہے اگر میں ایسا کام کروں تو نصرانی ہوں یا یہودی ہوں یا ہندو ہوں) وہ ایسا ہی ہوگیا جیسا کہ اس نے کہا ۔ اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیاوہ قیامت کے دن اسی چیز سے عذاب دیا جائے گا۔اور کسی آدمی پر وہ نذر پوری کرنا واجب نہیں ہے جو اس کے اختیار میں نہیں ہے ۔


حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِكُ وَلَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ ادَّعَى دَعْوَى كَاذِبَةً لِيَتَكَثَّرَ بِهَا لَمْ يَزِدْهُ اللَّهُ إِلَّا قِلَّةً وَمَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينِ صَبْرٍ فَاجِرَةٍ.

It was narrated from Thabit bin Adh-Dhahhak that the Prophet (s.a.w) said: "No man is bound by a vow concerning something that he does not possess; and cursing a believer is like killing him; and whoever kills himself with something in this world will be punished with it on the Day of Resurrection; and whoever makes a false claim in order to appear to have more than he has, Allah will only cause him to have less; (and the same applies to) the one who is demanded and swears a false oath."

حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی آدمی پر وہ نذر پوری کرنا واجب نہیں ہے جو اس کے اختیار میں نہیں ہے ۔ اور مسلمان پر لعنت کرنا ایسا ہے جیسے اس کو قتل کرنا اور جو شخص دنیا میں کسی چیز سے اپنی جان لے وہ قیامت کے دن اسی چیز سے عذا ب دیا جائے گا۔اور جو شخص اپنا مال بڑھانے کے لیے جھوٹا دعویٰ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کا مال او رکم کر دے گا ۔ اور جو شخص کسی چیز کی جھوٹی قسم کھائی۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ كُلُّهُمْ عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ الْأَنْصَارِيِّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ الثَّوْرِيِّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ قَالَ قالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ سِوَى الْإِسْلَامِ كَاذِبًا مُتَعَمِّدًا فَهْوَ كَمَا قَالَ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عَذَّبَهُ اللَّهُ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ هَذَا حَدِيثُ سُفْيَانَ وَأَمَّا شُعْبَةُ فَحَدِيثُهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ سِوَى الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهْوَ كَمَا قَالَ وَمَنْ ذَبَحَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ ذُبِحَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

It was narrated that Thabit bin Adh-Dhahhak said: "The Prophet (s.a.w) said: 'Whoever swears deliberately and falsely that he belongs to a religion (Millat) other than Islam is as he said; and whoever kills himself with something, Allah will punish him with it in the Fire of Hell." This is the Hadith of Sufyan. According to the Hadith of Shu'bah, the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever swears falsely that he belongs to a religion (Millat) other than Islam is as he said, and whoever slaughters himself with something, he will be slaughtered with it on the Day of Resurrection."

حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے جان بوجھ کر اسلام کے سوا کسی اور دین کی جھوٹی قسم کھائی ( یعنی یوں کہے اگر میں ایسا کام کروں تو نصرانی ہوں یا یہودی ہوں یا ہندو ہوں) وہ ایسا ہی ہوگیا جیسا کہ اس نے کہا ۔ اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیاقیامت کے دن اللہ تعالیٰ نار جہنم میں اسی چیز سے اس کو عذاب دے گا۔یہ روایت سے مروی ہے ۔ اور شعبہ کی روایت میں یہ ہے کہ جس نے اسلام کے سوا کسی اور دین کی جھوٹی قسم کھائی وہ ایسا ہی ہوگیا جیسا کہ اس نے کہا۔ اور جس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے ذبح کیا تو قیامت کے دن اسی چیز سے ذبح کیا جائے گا۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ شَهِدْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُنَيْنًا فَقَالَ لِرَجُلٍ مِمَّنْ يُدْعَى بِالْإِسْلَامِ هَذَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلَمَّا حَضَرْنَا الْقِتَالَ قَاتَلَ الرَّجُلُ قِتَالًا شَدِيدًا فَأَصَابَتْهُ جِرَاحَةٌ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ الَّذِي قُلْتَ لَهُ آنِفًا إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَإِنَّهُ قَاتَلَ الْيَوْمَ قِتَالًا شَدِيدًا وَقَدْ مَاتَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى النَّارِ فَكَادَ بَعْضُ الْمُسْلِمِينَ أَنْ يَرْتَابَ فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَى ذَلِكَ إِذْ قِيلَ إِنَّهُ لَمْ يَمُتْ وَلَكِنَّ بِهِ جِرَاحًا شَدِيدًا فَلَمَّا كَانَ مِنْ اللَّيْلِ لَمْ يَصْبِرْ عَلَى الْجِرَاحِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنِّي عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ ثُمَّ أَمَرَ بِلَالًا فَنَادَى فِي النَّاسِ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ وَأَنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "We were present at (the battle of) Hunain with the Messenger of Allah (s.a.w), and he said of a man who claimed to be a Muslim: 'This is one of the people of the Fire.' When the fighting began, that man fought fiercely, then he was wounded and it was said: 'O Messenger of Allah, the man of whom you said that he is one of the people of the Fire fought fiercely today, and he has died.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'To the Fire.' Some of the Muslims could hardly believe it, and while they were like that, it was said: 'He has not died, but he is badly wounded.' That night, he could no longer bear the pain, so he killed himself. The Prophet (s.a.w) was informed of that and he said: 'Allahu Akbar! I bear witness that I am the Allah's slave and His Messenger.' Then he ordered Bilal to call out to the people: 'No one will enter Paradise but a Muslim soul, and Allah will support this religion even by means of an evildoer."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم جنگ حنین میں رسول اللہ ﷺکے ساتھ تھے آپﷺنے ایک شخص کے بارے میں فرمایا جو اسلام کا دعوی کرتا تھا (یعنی اپنے آپ کو مسلمان کہتا تھا)یہ جہنم والوں میں سے ہے ۔او رجب لڑائی کا وقت آیا تو یہ شخص خوب لڑا اور زخمی ہوا۔لوگوں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ! آپ نے جس شخص کو جہنمی فرمایا وہ آج خوب لڑا اور پھر مرگیا ۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا وہ جہنم میں گیا۔بعض مسلمانوں کو اس میں شک ہونے کو تھا اتنے میں خبر آئی کہ وہ مرا نہیں زندہ ہے لیکن بہت سخت زخمی ہے۔جب رات ہوئی تو وہ زخموں کی تکلیف برداشت نہ کرسکا اپنے آپ کو قتل کردیا ۔جب رسول اللہ ﷺکو اس کی خبر پہنچی تو آپﷺنے فرمایا اللہ اکبر، میں گواہی دیتا ہوں اس بات کی کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں ۔پھر آپﷺ نے بلال کو حکم دیا اس نے لوگوں میں اعلان کیا کہ جنت میں مسلمان ہی داخل ہوگا اور اللہ تعالیٰ اس دین کی مدد کسی فاجر سے بھی کرے گا۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ حَيٌّ مِنْ الْعَرَبِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَقَى هُوَ وَالْمُشْرِكُونَ فَاقْتَتَلُوا فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَسْكَرِهِ وَمَالَ الْآخَرُونَ إِلَى عَسْكَرِهِمْ وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ لَا يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ فَقَالُوا مَا أَجْزَأَ مِنَّا الْيَوْمَ أَحَدٌ كَمَا أَجْزَأَ فُلَانٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا صَاحِبُهُ أَبَدًا قَالَ فَخَرَجَ مَعَهُ كُلَّمَا وَقَفَ وَقَفَ مَعَهُ وَإِذَا أَسْرَعَ أَسْرَعَ مَعَهُ قَالَ فَجُرِحَ الرَّجُلُ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ نَصْلَ سَيْفِهِ بِالْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَى سَيْفِهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَخَرَجَ الرَّجُلُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ وَمَا ذَاكَ قَالَ الرَّجُلُ الَّذِي ذَكَرْتَ آنِفًا أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَأَعْظَمَ النَّاسُ ذَلِكَ فَقُلْتُ أَنَا لَكُمْ بِهِ فَخَرَجْتُ فِي طَلَبِهِ حَتَّى جُرِحَ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ نَصْلَ سَيْفِهِ بِالْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَيْهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ إِنَّ الرَّجُلَ لِيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لِيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ.

It was narrated from Sahl bin Sa'd As-Sa'idi that the Messenger of Allah (s.a.w) and the idolators met in battle and fought. When the Messenger of Allah (s.a.w) went back to his camp and the others went back to their camp, there was among the Companions of the Messenger of Allah (s.a.w) a man who killed anyone (of the enemy) who got in his way. They said: "No one has done better today than so-and-so." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Rather he is one of the people of Hell." A man said: 'I am going to follow him.' So he went out with him; every time that man stopped, he stopped with him, and when he hastened, he hastened with him." He said: "The man was badly wounded, so he sought to hasten his death. He put [the handle of] his sword on the ground and its tip in the middle of his chest, then he leaned [on his sword] and killed himself. The man went to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'I bear witness that you are the Messenger of Allah (s.a.w).' He said: 'Why is that?' He said: '(Regarding) the man who you said was one of the people of the Fire, and the people were astounded by that. I said: 'I will find out about him for you.' So I followed him until he was badly wounded (in the battle), then he sought to hasten his death. He put the handle of his sword on the ground and its tip in the middle of his chest, then he leaned on it and killed himself.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'A man may do the deeds of [the people of) Paradise, or so it seems to the people, although he is one of the people of the Fire, and a man may do the deeds of [the people of] the Fire, or so it seems to the people, although he is one of the people of Paradise.'"

حضرت سہل بن سعد ساعدیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ اور مشرکوں کا جنگ میں سامنا ہوا تو وہ لڑے۔ پھر جب آپﷺ اپنے لشکر کی طرف گئے اور وہ لوگ بھی اپنے لشکر کی طرف گئے ، تو آپﷺ کے اصحاب میں سے ایک شخص تھا (اس کا نام قزمان تھا اور وہ منافقوں میں سے تھا) وہ کسی اکا دکا کافر کو نہ چھوڑتا بلکہ اس کا پیچھا کر کے تلوار سے مار ڈالتا (یعنی جس کافر سے ملتا اس کو قتل کر دیتا)، تو صحابہؓ نے کہا کہ جس طرح یہ شخص آج ہمارے کام آیا ایسا کوئی نہ آیا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا وہ تو جہنمی ہے۔ ایک شخص ہم میں سے بولا کہ میں اس کے ساتھ رہوں گا (اور اس کی خبر رکھوں گا کہ وہ جہنم میں جانے کا کونسا کام کرتا ہے کیونکہ ظاہر میں تو بہت عمدہ کام کر رہا تھا)۔ پھر وہ شخص اس کے ساتھ نکلا اور جہاں وہ ٹھہرتا یہ بھی ٹھہر جاتا اور جہاں وہ دوڑ کر چلتا یہ بھی اس کے ساتھ دوڑ کر جاتا۔ آخر وہ شخص (یعنی قزمان) سخت زخمی ہوا اور (زخموں کی تکلیف پر صبر نہ کر سکا) جلدی مر جانا چاہا اور تلوار کا قبضہ زمین پر رکھا اور اس کی نوک اپنی دونوں چھاتیوں کے درمیان میں، پھر اس پر زور ڈال دیا اور اپنے آپ کو مار ڈالا۔ تب وہ شخص (جو اس کے ساتھ گیا تھا) رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپﷺ اللہ کے بھیجے ہوئے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ کیا ہوا؟ وہ شخص بولا کہ آپﷺ نے ابھی جس شخص کو جہنمی فرمایا تھا اور لوگوں نے اس پر تعجب کیا تھا تو میں نے کہا تھا کہ میں تمہارے واسطے اس کی خبر رکھوں گا۔ پھر میں اس کی تلاش میں نکلا وہ سخت زخمی ہوا اور جلدی مرنے کے لئے اس نے تلوار کا قبضہ زمین پر رکھا اور اس کی نوک اپنی دونوں چھاتیوں کے بیچ میں، پھر اس پر زور ڈال دیا یہاں تک کہ اپنے آپ کو مار ڈالا۔ رسول اللہﷺ نے یہ سن کر فرمایا کہ آدمی لوگوں کے نزدیک جنتیوں کے سے کام کرتا ہے اور وہ جہنمی ہوتا ہے اور ایک شخص لوگوں کے نزدیک جہنمیوں کے سے کام کرتا ہے اور وہ (انجام کے لحاظ سے ) جنتی ہوتا ہے۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرِيُّ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ خَرَجَتْ بِهِ قُرْحَةٌ فَلَمَّا آذَتْهُ انْتَزَعَ سَهْمًا مِنْ كِنَانَتِهِ فَنَكَأَهَا فَلَمْ يَرْقَأْ الدَّمُ حَتَّى مَاتَ قَالَ رَبُّكُمْ قَدْ حَرَّمْتُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ ثُمَّ مَدَّ يَدَهُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِي وَاللَّهِ لَقَدْ حَدَّثَنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ جُنْدَبٌ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ.

Shaiban said: "I heard Al-Hasan say: 'A man among those who came before you was afflicted with a boil. When it hurt him too much, he took an arrow from his quiver and pierced it, and the bleeding did not stop until he died. Your Lord, the Mighty and Sublime, said: "I have forbidden Paradise to him."' Then he (Al-Hasan) stretched out his hand (and pointed) towards the Masjid and said: 'By Allah, Jundab narrated this Hadith to me - from the Messenger of Allah (s.a.w) - in this Masjid."'

حسن بصری سے روایت ہے کہ کہتے تھے اگلے لوگوں میں ایک شخص کا پھوڑا نکلا ۔ اس کو جب بہت تکلیف ہوئی تو اپنے ترکش میں سے ایک تیر نکالا اور پھوڑے کو چیر دیا اس سے پھر خون بند نہ ہوا یہاں تک کہ وہ مرگیا۔ تب اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں نے اس پر جنت کو حرام کیا۔پھر حسن بصری رحمہ اللہ نے اپنے ہاتھ کو مسجد کی طرف بڑھایا اور کہا اللہ کی قسم یہ حدیث مجھے جندب نے رسول اللہ ﷺسے اسی مسجد میں بیان کی۔


و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ حَدَّثَنَا جُنْدَبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيُّ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ فَمَا نَسِينَا وَمَا نَخْشَى أَنْ يَكُونَ جُنْدَبٌ كَذَبَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ بِرَجُلٍ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ خُرَاجٌ فَذَكَرَ نَحْوَهُ.

Wahb bin Jarir narrated: "My father narrated to us, saying: 'I heard Al-Hasan say: "Jundab bin 'Abdullah Al-Bajali narrated to us in this Masjid, and we have not forgotten, and we do not fear that [Jundab] was telling lies about the Messenger of Allah (s.a.w). He said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'A man among those who came before you was afflicted with a boil," and he narrated a similar Hadith (no. 307).

حسن بصری سے روایت ہے کہ ہمیں جندب بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ نے اس مسجد میں حدیث بیان کی ، پھر ہم اس حدیث کو نہیں بھولے اور نہ ہی ہمیں یہ ڈر ہے کہ جندب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺپر جھوٹ باندھا ہو۔آپ ﷺنے فرمایا تم سے پہلے والوں میں ایک شخص کا پھوڑا نکلا ۔۔۔ پھر اسی طرح قصہ بیان فرمایا جس طرح اوپر گزرا۔

Chapter No: 48

بَابُ غِلَظِ تَحْرِيمِ الْغُلُولِ وَأَنَّهُ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلاَّ الْمُؤْمِنُونَ

Concerning the intense forbiddance of stealing (something from the booty of war etc.), and no one will enter the paradise except the believers

مال غنیمت میں خیانت کرنے کی حرمت اور یہ کہ جنت میں صرف مومن ہی داخل ہوں گے۔

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ أَبُو زُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَرَ أَقْبَلَ نَفَرٌ مِنْ صَحَابَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا فُلَانٌ شَهِيدٌ فُلَانٌ شَهِيدٌ حَتَّى مَرُّوا عَلَى رَجُلٍ فَقَالُوا فُلَانٌ شَهِيدٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلَّا إِنِّي رَأَيْتُهُ فِي النَّارِ فِي بُرْدَةٍ غَلَّهَا أَوْ عَبَاءَةٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ اذْهَبْ فَنَادِ فِي النَّاسِ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ قَالَ فَخَرَجْتُ فَنَادَيْتُ أَلَا إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ.

'Abdullah bin 'Abbas said: "Umar bin Al-Khattab told me: 'On the day of (the battle of) Khaibar, a group of the Companions of the Prophet came and said: "So-and-so has been martyred, so-and-so has been martyred," until they came to a man and. said: "so-and-so has been martyred," but the Messenger of Allah (s.a.w) said: "No. I saw him in the Fire wearing a Burdah or 'Aba'ah that he stole from the spoils of war." Then the Messenger of Allah (s.a.w) said: "O son of Al-Khattab, go and call out to the people that no one will enter Paradise except the believers." So I went out and called to them, saying: "No one will enter Paradise except the believers."

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جب خیبر کا دن ہوا تو رسول اللہ کے کئی صحابہ رضی اللہ عنہم آئے اور کہنے لگے فلان شہید ہے اور فلاں شہید ہے یہاں تک کہ ایک آدمی سے گزرے تو کہنے لگے یہ شہید ہے رسول اللہ ﷺنے فرمایا ہرگز نہیں ، میں نے اس کو جہنم میں ایک چوری شدہ چادر یا عبا میں دیکھا ۔ پھر رسول اللہ ﷺنے فرمایا اے خطاب کے بیٹے ! اٹھ او رلوگوں کو بتائیں کہ جنت میں وہی لوگ جائیں گے جو ایمان دار ہیں (یعنی چور نہیں جائیں گے) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا میں نکلا اور میں نے لوگوں میں اعلان کردیا ۔ کہ جنت میں مؤمن ہی داخل ہوں گے۔


حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدُّؤَلِيِّ عَنْ سَالِمٍ أَبِي الْغَيْثِ مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَهَذَا حَدِيثُهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ فَفَتَحَ اللَّهُ عَلَيْنَا فَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا وَرِقًا غَنِمْنَا الْمَتَاعَ وَالطَّعَامَ وَالثِّيَابَ ثُمَّ انْطَلَقْنَا إِلَى الْوَادِي وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ لَهُ وَهَبَهُ لَهُ رَجُلٌ مِنْ جُذَامَ يُدْعَى رِفَاعَةَ بْنَ زَيْدٍ مِنْ بَنِي الضُّبَيْبِ فَلَمَّا نَزَلْنَا الْوَادِيَ قَامَ عَبْدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُلُّ رَحْلَهُ فَرُمِيَ بِسَهْمٍ فَكَانَ فِيهِ حَتْفُهُ فَقُلْنَا هَنِيئًا لَهُ الشَّهَادَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلَّا وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنَّ الشَّمْلَةَ لَتَلْتَهِبُ عَلَيْهِ نَارًا أَخَذَهَا مِنْ الْغَنَائِمِ يَوْمَ خَيْبَرَ لَمْ تُصِبْهَا الْمَقَاسِمُ قَالَ فَفَزِعَ النَّاسُ فَجَاءَ رَجُلٌ بِشِرَاكٍ أَوْ شِرَاكَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَبْتُ يَوْمَ خَيْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِرَاكٌ مِنْ نَارٍ أَوْ شِرَاكَانِ مِنْ نَارٍ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "We went out with the Prophet (s.a.w) to Khaibar, and Allah granted victory to us. We did not seize any gold or silver as spoils of war, rather we seized goods, food and clothing. Then we went to the valley, and there was with the Messenger of Allah (s.a.w) a slave who had been given to him by a man from Judham who was called Rifa'ah bin Zaid, from Banu Ad-Dubaib. When we camped in the valley, the slave of the Messenger of Allah (s.a.w) went to unpack the luggage, and was struck by an arrow and died. We said: 'Congratulations to him, he is a martyr, O Messenger of Allah.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'No. By the One in Whose hand is the soul of Muhammad, the cloak that he took from the spoils of war on the day of Khaibar before its distribution is burning him with fire.' The people panicked, and a man brought one strap or two straps, and said: 'O Messenger of Allah, I took this on the day of Khaibar.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'A strap of fire, or two straps of fire."'

حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف نکلے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ہمیں فتح دی، تو ہم نے سونا اور چاندی نہیں لوٹا (یعنی چاندی اور سونا ہاتھ نہیں آیا) بلکہ ہم نے اسباب، اناج اور کپڑے کا مال غنیمت حاصل کیا۔ پھر ہم وادی کی طرف چلے اور رسول اللہﷺ کے ساتھ آپﷺ کا ایک غلام تھا (جس کانام مدغم تھا) جو آپﷺ کو جذام میں سے ایک شخص جس کا نام رفاعہ بن زیدتھا، نے ہبہ کیا تھا اور وہ بنی ضبیب میں سے تھا۔ جب ہم وادی میں اترے اور رسول اللہﷺ کا غلام کھڑا ہوا آپﷺ کا کجاوہ (اونٹ کی کاٹھی )کھول رہا تھا کہ اتنے میں ایک (غیبی) تیر اس کو لگا جس میں اس کی موت تھی۔ ہم لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! مبارک ہو وہ شہید ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ ہرگز نہیں قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے کہ وہ چادر اس پر آگ کی طرح سلگ رہی ہے جو اس نے مالِ غنیمت میں سے خیبر کے دن لے لی تھی اور اس وقت تک غنیمت کی تقسیم نہیں ہوئی تھی۔ یہ سن کر لوگ ڈر گئے اور ایک شخص ایک تسمہ یا دو تسمے لے کر آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہﷺ میں نے خیبر کے دن ان کو پایا تھا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ یہ تسمہ یا تسمے آگ کے ہیں (یعنی اگر تو ان کو واپس نہ کرتا تو یہ تسمہ انگارہ ہو کر قیامت کے دن تجھ پر لپٹتا یا تجھے ان تسموں کی وجہ سے عذاب ہوتا)۔

Chapter No: 49

باب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ قَاتِلَ نَفْسِهِ لاَ يَكْفُرُ

Concerning the proof that a suicide committer does not disbelief (Kufr)

خودکشی کرنے والے کے کافر نہ ہونے کی دلیل

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ الطُّفَيْلَ بْنَ عَمْرٍو الدَّوْسِيَّ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لَكَ فِي حِصْنٍ حَصِينٍ وَمَنْعَةٍ قَالَ حِصْنٌ كَانَ لِدَوْسٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَأَبَى ذَلِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلَّذِي ذَخَرَ اللَّهُ لِلْأَنْصَارِ فَلَمَّا هَاجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ هَاجَرَ إِلَيْهِ الطُّفَيْلُ بْنُ عَمْرٍو وَهَاجَرَ مَعَهُ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَمَرِضَ فَجَزِعَ فَأَخَذَ مَشَاقِصَ لَهُ فَقَطَعَ بِهَا بَرَاجِمَهُ فَشَخَبَتْ يَدَاهُ حَتَّى مَاتَ فَرَآهُ الطُّفَيْلُ بْنُ عَمْرٍو فِي مَنَامِهِ فَرَآهُ وَهَيْئَتُهُ حَسَنَةٌ وَرَآهُ مُغَطِّيًا يَدَيْهِ فَقَالَ لَهُ مَا صَنَعَ بِكَ رَبُّكَ فَقَالَ غَفَرَ لِي بِهِجْرَتِي إِلَى نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكَ مُغَطِّيًا يَدَيْكَ قَالَ قِيلَ لِي لَنْ نُصْلِحَ مِنْكَ مَا أَفْسَدْتَ فَقَصَّهَا الطُّفَيْلُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ وَلِيَدَيْهِ فَاغْفِرْ.

It was narrated from Jabir that At-Tufail bin 'Amr Ad-Dawsee came to the Prophet (s.a.w) and said: "O Messenger of Allah, do you need strong, fortified protection?" - referring to a fortress that had belonged to Daws during the Jahiliyyah. The Prophet (s.a.w) refused that because Allah had already granted that (the role of protecting the Prophet) to the Ansar. When the Prophet (s.a.w) emigrated to Al-Madinah, At-Tufail bin 'Amr emigrated to join him, and another man from among his people emigrated with him, but the climate of Al-Madinah did not suit them and he fell sick. He was unhappy, so he took an iron arrowhead and cut his finger joints, and his hands bled until he died. At-Tufail bin 'Amr saw him in his dream, looking good but with his hands bandaged. He said to him: "What did your Lord do with you?" He said: "He forgave me because I had emigrated to join His Prophet (s.a.w)." He said: "Why do I see your hands bandaged?" I{e said: "It was said to me: 'We will not set right anything of yours that you damaged yourself."' At-Tufail told this dream to the Messenger of Allah (s.a.w) and the Messenger of Allah' (s.a.w) said: "O Allah, forgive his hands too."

سیدنا جابرؓ سے روایت ہے کہ طفیل بن عمرو دوسیؓ رسول اللہﷺ کے پاس آئے (مکہ میں ہجرت سے پہلے ) اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! آپ ایک مضبوط قلعہ اور لشکر چاہتے ہیں؟ (اس قلعہ کے لئے کہا جو کہ جاہلیت کے زمانہ میں دوس کا تھا) آپﷺ نے اس وجہ سے قبول نہ کیا کہ اللہ تعالیٰ نے انصار کے حصے میں یہ بات لکھ دی تھی کہ (رسول اللہﷺ ان کے پاس ان کی حمایت اور حفاظت میں رہیں گے ) پھر جب رسول اللہﷺ نے مدینہ کی طرف ہجرت کی، تو سیدنا طفیل بن عمروؓ نے بھی ہجرت کی اور ان کے ساتھ ان کی قوم کے ایک شخص نے بھی ہجرت کی۔ پھر مدینہ کی ہوا ان کو ناموافق ہوئی (اور ان کے پیٹ میں عارضہ پیدا ہوا) تو وہ شخص جو سیدنا طفیلؓ کے ساتھ آیا تھا، بیمار ہو گیا اور تکلیف کے مارے اس نے اپنی انگلیوں کے جوڑ کاٹ ڈالے تو اس کے دونوں ہاتھوں سے خون بہنا شروع ہو گیا یہاں تک کہ وہ مر گیا۔ پھر سیدنا طفیلؓ نے اسے خواب میں دیکھا اور اُس کی حالت اچھی تھی مگر اپنے دونوں ہاتھوں کو چھپائے ہوئے تھا۔ سیدنا طفیلؓ نے پوچھا کہ تیرے رب نے تیرے ساتھ کیا سلوک کیا؟ اس نے کہا :مجھے اس لئے بخش دیا کہ میں نے اس کے پیغمبر کی طرف ہجرت کی تھی۔ سیدنا طفیلؓ نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ میں دیکھتا ہوں کہ تو اپنے دونوں ہاتھ چھپائے ہوئے ہے ؟ وہ بولا کہ مجھے حکم ہوا ہے کہ ہم اس کو نہیں سنواریں گے جس کو تو نے خود بخود بگاڑا ہے۔ پھر یہ خواب سیدنا طفیلؓ نے رسول اللہﷺ سے بیان کیا، تو آپﷺ نے فرمایا کہ اے اللہ! اس کے دونوں ہاتھوں کو بھی بخش دے جیسے تو نے اس کے سارے بدن پر کرم کیا ہے (اس کے دونوں ہاتھوں کو بھی درست کر دے )۔

Chapter No: 50

بابُ فِى الرِّيحِ الَّتِى تَكُونُ قُرْبَ الْقِيَامَةِ تَقْبِضُ مَنْ فِى قَلْبِهِ شَىْءٌ مِنَ الإِيمَانِ

Regarding the wind which will blow just before the resurrection grasping the soul of anyone who has anything from faith in his heart

قرب قیامت میں ہوا کا ان لوگوں کو اٹھالینا جن کے دلوں میں تھوڑا بھی ایمان ہوگا۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو عَلْقَمَةَ الْفَرْوِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ رِيحًا مِنْ الْيَمَنِ أَلْيَنَ مِنْ الْحَرِيرِ فَلَا تَدَعُ أَحَدًا فِي قَلْبِهِ قَالَ أَبُو عَلْقَمَةَ مِثْقَالُ حَبَّةٍ و قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ إِيمَانٍ إِلَّا قَبَضَتْهُ.

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Indeed Allah, the Mighty and Sublime, will send a wind from Yemen, softer than silk, which will not leave anyone in whose heart there is faith' - (one of the narrators) Abu 'Alqamah said: 'the weight of a grain;' (another narrator) 'Abdul-'Aziz said: 'the weight of a speck' - 'but it will take his soul."'

حضرت ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ریشم سے زیادہ نرم ہوا یمن سے بھیجے گا جو کسی ایسے آدمی کو نہ چھوڑے گی جس میں ذرہ برابر ایمان ہو گا مگر اس کو موت آ جائے گی۔

‹ First34567Last ›