Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Hunting, Slaughter and Halal Animals (34)    كتاب الصيد والذبائح وما يؤكل من الحيوان

1234

Chapter No: 11

باب فِي شُرْبِ النَّبِيذِ وَتَخْمِيرِ الإِنَاءِ

About drinking Nabidh and covering vessels

نبیذ پینے اور برتن کو ڈھانپ کر لانے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ ، عَنْ أَبِي الأَشْعَثِ ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ: ثِنْتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ ، فَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ.

It was narrated that Shaddad bin Aws said: "There are two things that I memorized from the Messenger of Allah (s.a.w). He (s.a.w) said: 'Allah has prescribed proficiency in all things, so if you kill, kill well, and if you slaughter, slaughter well. Let one of you sharpen his blade and spare suffering to the animal he slaughters."'

حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺسے دو باتیں یاد رکھی ہیں ، آپﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے ساتھ احسان کرنے کا حکم دیا ہے، جب تم کسی کو قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو، تم میں سے کسی آدمی کو چاہیے کہ وہ چھری تیز کرے اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے۔


وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ (ح) وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ (ح) وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ (ح) وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، عَنْ سُفْيَانَ (ح) وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، كُلُّ هَؤُلاَءِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، بِإِسْنَادِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ ، وَمَعْنَى حَدِيثِهِ.

It was narrated from Khalid Al-Hadha', with the chain of narrators and meaning of the Hadith of lbn 'Ulayyah (no. 5055).

یہ حدیث پانچ اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے ۔

Chapter No: 12

باب استحباب تخمير الإناء وهو تغطيته وَإِيكَاءِ السِّقَاءِ وَإِغْلاَقِ الأَبْوَابِ وَذِكْرِ اسْمِ اللَّهِ عَلَيْهَا وَإِطْفَاءِ السِّرَاجِ وَالنَّارِ عِنْدَ النَّوْمِ وَكَفِّ الصِّبْيَانِ وَالْمَوَاشِي بَعْدَ الْمَغْرِبِ

The recommendation of; covering the vessels, tying up the (mouths of) water skins, shutting the doors and mentioning the name of Allah thereupon, extinguishing the lamps and fires while going to sleep, and keeping the children and animals inside after Maghrib

سوتے وقت برتنوں کے ڈھکنے ، مشکوں کا منہ باندھنے ، دروازے بند کرنے ،اور بند کرتے وقت بسم اللہ پڑھنے،اور چراغ گل کرنے اور آگ بجھانے کا استحباب، اور اسی طرح بچوں اور جانوروں کو مغرب کےبعد روک کے رکھنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ جَدِّي أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ دَارَ الْحَكَمِ بْنِ أَيُّوبَ ، فَإِذَا قَوْمٌ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا ، قَالَ: فَقَالَ أَنَسٌ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ.

Hisham bin Zaid bin Anas bin Malik said: "I entered, the house of Al-Hakam bin Ayyub along with my grandfather Anas bin Malik, and there were some people who had made a hen a target and were shooting arrows at her. Anas said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) forbade taking animals as targets."'

حضرت ہشام بن زید بن انس کہتے ہیں کہ میں اپنے دادا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ حکم بن ایوب کے گھر آیا ، وہاں کچھ لوگ ایک مرغی کو باندھ کر اس پر تیر مارہے رہے تھے ، وہ کہتے ہیں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہﷺنے جانوروں کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے ۔


وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ (ح) وحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ (ح) وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ.

It was narrated from Shu'bah with this chain of narrators (a similar Hadith as no. 5057).

یہ حدیث تین اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے۔


وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا.

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) said: "Do not take any living being as a target."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: کسی جاندار کو ہدف مت بناؤ۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (as no. 5059) was narrated from Shu'bah, with this chain of narrators.

یہ حدیث ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے۔


وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، وَاللَّفْظُ لأَبِي كَامِلٍ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، قَالَ: مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِنَفَرٍ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَتَرَامَوْنَهَا ، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: مَنْ فَعَلَ هَذَا ؟ إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا.

It was narrated that Sa'eed bin Jubair said: "Ibn 'Umar passed by a group of people who had taken a hen as a target and were shooting at her. When they saw Ibn 'Umar, they scattered, and Ibn 'Umar said: 'Who did this? The Messenger of Allah (s.a.w) cursed the one who does this.'"

حضرت سعید بن جبیر سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو ایک مرغی کو باندھ کر تیر اندازی کررہے تھے ،جب ان لوگوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو ادھر ادھر ہو گئے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ کام کس نے کیا ہے؟ رسول اللہﷺ نے ایسا کام کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔


وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، قَالَ: مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِفِتْيَانٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ نَصَبُوا طَيْرًا ، وَهُمْ يَرْمُونَهُ ، وَقَدْ جَعَلُوا لِصَاحِبِ الطَّيْرِ كُلَّ خَاطِئَةٍ مِنْ نَبْلِهِمْ ، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: مَنْ فَعَلَ هَذَا لَعَنِ اللَّهُ ، مَنْ فَعَلَ هَذَا ؟ إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنِ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا.

It was narrated that Sa'eed bin Jubair said: "Ibn 'Umar passed by some young men of Quraish who had taken a bird as a target and were shooting at it, and they had agreed to give every arrow that missed to the owner of the bird. When they saw Ibn 'Umar, they scattered. Ibn 'Umar said: 'Who did this? May Allah curse the one who did this. The Messenger of Allah (s.a.w) cursed the one who takes any living being as a target."'

سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا قریش کے چند نوجوانوں پر گزر ہوا جو ایک پرندے کو باندھ کر اس پر تیر مار رہے تھے اور انہوں نے پرندے والے سے یہ طے کرلیا تھا کہ جس کا تیر نشانہ پر نہیں لگے گا وہ اس کو کچھ دے گا ، جب انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو ادھر ادھر ہوگئے ، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جو آدمی اس طرح کرے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو،رسول اللہﷺنے لعنت کی جو کسی جاندار کو ہدف (نشانہ) بنائے ۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ (ح) وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ (ح) وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْتَلَ شَيْءٌ مِنَ الدَّوَابِّ صَبْرًا.

Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade capturing any animal for the purpose of killing it (for sport)."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے جانوروں میں سے کسی بھی جانور کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔

Chapter No: 13

باب آدَابِ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ وَأَحْكَامِهِمَا

The etiquettes related to eating and drinking, and rulings thereon

کھانے پینے کے آداب اور احکام

 

Chapter No: 14

باب فِي الشُّرْبِ قَائِمًا

The disapproval of drinking while standing

کھڑے ہوکر پانی پینے کی کراہت

 

Chapter No: 15

باب فِي الشُّرْبِ مِنْ زَمْزَمَ قَائِمًا

Drinking Zamzam water while standing

آپ زمزم کو کھڑے ہوکر پینے کا بیان

 

Chapter No: 16

باب كَرَاهَةِ التَّنَفُّسِ فِي نَفْسِ الإِنَاءِ وَاسْتِحْبَابِ التَّنَفُّسِ ثَلاَثًا خَارِجَ الإِنَاءِ

The disapproval of breathing in the vessel, and it is recommended to breath thrice outside the vessel (while drinking)

پانی کے برتن میں سانس لینے کی کراہت اور برتن کے باہر تین مرتبہ سانس لینے کا استحباب

 

Chapter No: 17

باب اسْتِحْبَابِ إِدَارَةِ الْمَاءِ وَاللَّبَنِ وَنَحْوِهِمَا عَنْ يَمِينِ الْمُبْتَدِئِ

The recommendation of circulating water, milk or the like (in a gathering) from the right hand side of the one who is serving

دودھ یا پانی وغیرہ کو دائیں طرف سے پلانے کا استحباب

 

Chapter No: 18

باب اسْتِحْبَابِ لَعْقِ الأَصَابِعِ وَالْقَصْعَةِ وَأَكْلِ اللُّقْمَةِ السَّاقِطَةِ بَعْدَ مَسْحِ مَا يُصِيبُهَا مِنْ أَذًى وَكَرَاهَةِ مَسْحِ الْيَدِ قَبْلَ لَعْقِهَا لِاحْتِمَالِ كَونِ بَرَكَةِ الطَّعَامِ فِي ذَلِكَ الْبَاقِيْ وَأَنَّ السُّنَّةَ الْأَكْلِ بِثَلَاتِ أَصَابِعَ

The recommendation of licking one’s fingures and wiping the bowl, and eating the fallen mouthful after removing any dirt on it, and the disapproval of wiping one’s hand before licking it due to the possibility of existence of blessing in the remaining part, and the Sunnah is to eat with three fingers

(کھانا کھانے کے بعد)انگلیاں اور برتن چانٹے کا استحباب اور گرے ہوئے لقمے کو صاف کرنے کے بعد کھانے کا استحباب ، اور ہاتھوں کو چاٹنے سے پہلے صاف کرنے کی کراہت، ہوسکتا ہے کہ برکت اسی کھانے میں ہو ،اور تین انگلیوں سے کھانا سنت ہے۔

 

Chapter No: 19

باب مَا يَفْعَلُ الضَّيْفُ إِذَا تَبِعَهُ غَيْرُ مَنْ دَعَاهُ صَاحِبُ الطَّعَامِ وَاسْتِحْبَابُ إِذْنِ صَاحِبِ الطَّعَامِ لِلتَّابِعِ

What a guest should do when an uninvited person accompanies him and it is recommended for the host to allow the accompanied person to the feast

اگر مہمان کے ساتھ کچھ لوگ بھی مل جائیں جن کو دعوت نہیں دی گئی تو مہمان کیا کرے ،اور بن بلائے والے شخص کے لیے وہ میزبان سے اجازت لینا مستحب ہے۔

 

Chapter No: 20

باب جَوَازِ اسْتِتْبَاعِهِ غَيْرَهُ إِلَى دَارِ مَنْ يَثِقُ بِرِضَاهُ بِذَلِكَ وَيَتَحَقَّقُهُ تَحَقُّقًا تَامًّا وَاسْتِحْبَابِ الاِجْتِمَاعِ عَلَى الطَّعَامِ

The permissibility of asking someone to follow to the house of the host, for the one who is assured that the host will approve of that and will not mind, and the recommendation of eating together

اگر میزبان کی رضا مندی معلوم ہو تو اس کے ہاں بن بلائے شخص کو لے جانے میں حرج نہیں ۔

 

1234