Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Fasting (13)    كتاب الصيام

12345Last ›

Chapter No: 21

بابُ فِي الْوُقُوفِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ}

About staying (at Arafat) and the saying of Allah, The Most High: “Then depart from the place whence all the people depart”

وقوف کے بارے میں ، اور اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں"ثم افیضوا من حیث افاض الناس"

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ - يَعْنِى ابْنَ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ - رضى الله عنه - أَنَّهُ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً مِنْ أَسْلَمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُؤَذِّنَ فِى النَّاسِ « مَنْ كَانَ لَمْ يَصُمْ فَلْيَصُمْ وَمَنْ كَانَ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ صِيَامَهُ إِلَى اللَّيْلِ ».

It was narrated that Salamah bin Al-Akwa said: “The Messenger of Allah sent a man from Aslam on the day of Ashura and told him to announce to the people: ‘Whoever is not fasting, let him fast, and whoever has eaten, let him complete his fast until nightfall.’”

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺنے قبیلہ اسلم کے ایک آدمی کو عاشورہ کے دن بھیجا اور اسے حکم فرمایا کہ وہ لوگوں میں اعلان کر دے کہ جس آدمی نے روزہ نہ رکھا ہو وہ روزہ رکھ لے اور جس نے کھا لیا ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اپنے روزے کو رات تک پورا کر لے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ بْنِ لاَحِقٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الأَنْصَارِ الَّتِى حَوْلَ الْمَدِينَةِ « مَنْ كَانَ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ وَمَنْ كَانَ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ ». فَكُنَّا بَعْدَ ذَلِكَ نَصُومُهُ وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا الصِّغَارَ مِنْهُمْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ وَنَذْهَبُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهَا إِيَّاهُ عِنْدَ الإِفْطَارِ.

It was narrated that Ar- Rubayy bint Muawwidh bin Afra said: “On the morning of Ashura, the Messenger of Allah sent word to the villages of the Ansar around Al-Madinah, saying: ‘Whoever started the day fasting, let him complete his fast, and whoever started the day not fasting, let him complete the rest of the day (without food).’” “After that, we used to fast on this day, and we would make our children fast too, even the little ones if Allah wills. And we used to take them to Masjid. We would make them toys out of wool, and if one of them cried for food, we would give (that toy) to him until it was time to break the fast.”

حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے عاشورہ کی صبح کو انصار کی اس بستی کی طرف جو مدینہ منورہ کے ارد گرد تھی یہ پیغام بھجوا دیا کہ جس آدمی نے صبح روزہ رکھا تو وہ اپنے روزے کو پورا کر لے اور جس نے صبح کو افطار کرلیا ہو تو اسے چاہیے کہ باقی دن روزہ پورا کر لے اس کے بعد ہم روزہ رکھتے تھے اور ہم اپنے چھوٹے بچوں کو بھی روزہ رکھواتے تھے اور ہم انہیں مسجد کی طرف لے جاتے اور ہم ان کے لئے روئی کی گڑیا بناتے اور جب ان بچوں میں سے کوئی کھانے کی وجہ سے روتا تو ہم انہیں وہ گڑیا دے دیتے تاکہ وہ افطاری تک ان کے ساتھ کھیلتے رہیں۔


وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ الْعَطَّارُ عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ قَالَ سَأَلْتُ الرُّبَيِّعَ بِنْتَ مُعَوِّذٍ عَنْ صَوْمِ عَاشُورَاءَ قَالَتْ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رُسُلَهُ فِى قُرَى الأَنْصَارِ. فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ بِشْرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَنَصْنَعُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ فَنَذْهَبُ بِهِ مَعَنَا فَإِذَا سَأَلُونَا الطَّعَامَ أَعْطَيْنَاهُمُ اللُّعْبَةَ تُلْهِيهِمْ حَتَّى يُتِمُّوا صَوْمَهُمْ.

It was narrated that Khalid bin Dhakwan said: “I asked Ar-Rubayy bint Muawwidh about fasting on Ashura and she said: “The Messenger of Allah sent his envoys to the villages of the Ansar...” and he mentioned a Hadith similar to that of Bishr (no. 2669), except that he said: “And we would make them a toy out of wool, and take it with us, and if they asked us for food, we would give them the toy to play with, until they completed their fast.”

حضرت خالد بن ذکوان کہتے ہیں کہ میں نے ربیع بنت معوذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عاشورہ کے روزے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺنے انصار کی بستی میں اپنا نمائندہ بھیجا۔ اس کے بعد حسب سابق ہےالبتہ یہ اضافہ ہے کہ ہم ان بچوں کے لئے روئی کی گڑیاں بناتے تاکہ وہ ان سے کھیلیں اور وہ ہمارے ساتھ جاتے تو جب وہ ہم سے کھانا مانگتے تو ہم انہیں وہ گڑیاں دے دیتے اور وہ ان سے کھیل میں لگ کر روزہ بھول جاتے یہاں تک کہ ان کا روزہ پورا ہو جاتا۔

Chapter No: 22

بَابُ جَوَازِ تَعْلِيْقِ الْإِحْرَامِ وَهُوَ أَنْ يَحْرُمَ بِإِحْرَامِ كَإِحْرَامِ فُلَانٍ فَيَصِيْرُ مُحَرَّمًا بِإِحْرَامِ مِثْلَ إِحْرَامِ فُلَانٍ.

About the permissibility of suspending the Ihram i.e. to base one’s intention for Ihram on the intention of another so that he becomes Muhrim like him

اپنے احرام کو دوسرے محرم کے احرام کے ساتھ معلق کر نے کا جواز

وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى عُبَيْدٍ مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ أَنَّهُ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ - رضى الله عنه - فَجَاءَ فَصَلَّى ثُمَّ انْصَرَفَ فَخَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّ هَذَيْنِ يَوْمَانِ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صِيَامِهِمَا يَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ وَالآخَرُ يَوْمٌ تَأْكُلُونَ فِيهِ مِنْ نُسُكِكُمْ.

It was narrated that Abu Ubaid, the freed slave of Ibn Azhar, said: “I attended Id with Umar bin Al-Khattab [may Allah be please with them]. He came and prayed, then he stood and addressed the people saying: ‘These are two days when the Messenger of Allah forbade fasting, the day when you break your fast and the other day, when you eat from your sacrifices.”

حضرت ابوعبید مولی ابن ازہر سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں عید کے دن حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا تو آپ آئے اور نماز پڑھی پھر نماز سے فارغ ہو کر لوگوں کو خطبہ دیا اور فرمایا کہ یہ دو دن ہیں رسول اللہ ﷺنے روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ایک وہ دن کہ جس دن تم افطار کرتے ہو اور دوسرا وہ دن کہ جس میں تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ صِيَامِ يَوْمَيْنِ يَوْمِ الأَضْحَى وَيَوْمِ الْفِطْرِ.

It was narrated from Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] that the Messenger of Allah (SAW) forbade fasing on two days: The day of Al-Adha and the day of Al-Fitr.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے دو دنوں کے روزں سے منع فرمایا ایک قربانی کے دن(عید الاضحی) اور دوسرا افطار کے دن(عید الفطر)۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ - وَهُوَ ابْنُ عُمَيْرٍ - عَنْ قَزَعَةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ - رضى الله عنه - قَالَ سَمِعْتُ مِنْهُ حَدِيثًا فَأَعْجَبَنِى فَقُلْتُ لَهُ آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فَأَقُولُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَا لَمْ أَسْمَعْ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ « لاَ يَصْلُحُ الصِّيَامُ فِى يَوْمَيْنِ يَوْمِ الأَضْحَى وَيَوْمِ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ ».

It was narrated that Qazah said, concerning Abu Saeed Al-Khudri [may Allah be please with them]: “I heard a Hadith from him that impressed me, so I said to him: ‘Did you hear this from the Messenger of Allah? He said: ‘Would I attribute to the Messenger of Allah something that I did not hear?’ He said: ‘I heard him say: “Fasting is not good on two days: The day of Al-Adha and the day of Al-Fitr (breaking the fast) after Ramadan.”

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک حدیث سنی جو مجھے بڑی عجیب لگی قزعہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوسعید سے کہا کہ کیا آپ نے رسول اللہ ﷺسے یہ حدیث سنی ہے؟ حضرت ابوسعید نے فرمایا کہ کیا میں رسول اللہ ﷺپر وہ بات کہہ سکتا ہوں جس کو میں نے آپ سے نہ سنا ہو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا کہ دو دنوں میں روزہ رکھنا درست نہیں ایک قربانی کے دن دوسرا رمضان کی عیدالفطر میں۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ - رضى الله عنه - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ صِيَامِ يَوْمَيْنِ يَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ النَّحْرِ.

It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri [may Allah be please with them] that the Messenger of Allah forbade fasting two days, the day of Al-Fitr and the day of An-Nahr (sacrifice).

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے دو دنوں کے روزے رکھنے سے منع فرمایا ہے ایک عید الفطر کے دن دوسرا عید الاضحی یعنی قربانی کے دن۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ - رضى الله عنهما - فَقَالَ إِنِّى نَذَرْتُ أَنْ أَصُومَ يَوْمًا فَوَافَقَ يَوْمَ أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ. فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِوَفَاءِ النَّذْرِ وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صَوْمِ هَذَا الْيَوْمِ.

It was narrated that Ziyad bin Khubair said: “A man came to Ibn Umar [may Allah be pleased with them] and said: ‘I vowed to fast on a day which coincides with the day of Al-Adha, or Al-Fitr.’ Ibn Umar [may Allah be pleased with them] said: ‘Allah has enjoined fulfillment of vows, but the Messenger of Allah forbade fasting on this day.”

حضرت زیاد بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف آیا اور عرض کیا کہ میں نے منت مانی تھی کہ میں ایک دن کا روزہ رکھوں گا تو وہ دن عید الاضحی یا عیدالفطر کے دن سے موافقت کر رہا ہے تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے منت کو پورا کرنے کا حکم دیا ہے اور رسول اللہ ﷺنے اس دن کے روزے سے منع فرمایا ہے۔


وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَتْنِى عَمْرَةُ عَنْ عَائِشَةَ - رضى الله عنها - قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صَوْمَيْنِ يَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ الأَضْحَى.

It was narrated that ‘Aishah [may Allah be pleased with her] said: “The Messenger of Allah forbade two fasts: The day of Al-Fitr and the day of Al-Adha.”

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے دو روزوں سے منع فرمایا ہے ایک عید الفطر کے دن اور عید الاضحی کے دن۔

Chapter No: 23

بابُ جَوَازِ التَّمَتُّعِ

About the permissibility of Tamattu

حج تمتع کا جواز

وَحَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِى الْمَلِيحِ عَنْ نُبَيْشَةَ الْهُذَلِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيَّامُ التَّشْرِيقِ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ ».

It was narrated that Nubaishah Al-Hudhali said: “The Messenger of Allah said: ‘The days of At-Tashriq are days of eating and drinking.”

حضرت نبیشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ایام تشریق کھانے اور پینے کے دن ہیں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - يَعْنِى ابْنَ عُلَيَّةَ - عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ حَدَّثَنِى أَبُو قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى الْمَلِيحِ عَنْ نُبَيْشَةَ قَالَ خَالِدٌ فَلَقِيتُ أَبَا الْمَلِيحِ فَسَأَلْتُهُ فَحَدَّثَنِى بِهِ فَذَكَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِ حَدِيثِ هُشَيْمٍ وَزَادَ فِيهِ « وَذِكْرٍ لِلَّهِ ».

It was narrated from Khalid Al-Hadhdha (who said): “Abu Qilabah narrated to me, from Abu Al-Malih, from Nubaishah.” Khalid said: “So I met Abu Malih, and I asked him, and he told me...” and he narrated a Hadith similar to that of Hushaim (No. 2677) from the Prophet, and he added: “and remembrance of Allah.”

حضرت نبیشہ رضی اللہ عنہ اس سند کے ساتھ بھی نبی ﷺ سے اسی طرح نقل کرتے ہیں اور اس میں صرف ذکر اللہ کے الفاظ کا اضافہ ہے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنِ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَهُ وَأَوْسَ بْنَ الْحَدَثَانِ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ فَنَادَى « أَنَّهُ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلاَّ مُؤْمِنٌ. وَأَيَّامُ مِنًى أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ ».

It was narrated from Ibn Kab bin Malik that his father narrated to him that the Messenger of Allah sent him and Aws bin Al-Hadathan during the days of At-Tashriq to call out: “No one will enter Paradise but a believer, and the days of Mina are days of eating and drinking.”

حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنےوالد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے انہیں اور اوس بن حدثان کو ایام تشریق میں یہ اعلان کرانے کے لئے بھیجا کہ جنت میں مومن کے سوا کوئی داخل نہیں ہوگا اور ایام منٰی کھانے اور پینے کے دن ہیں۔


وَحَدَّثَنَاهُ عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ بِهَذَا الإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَنَادَيَا.

Ibrahim bin Tahman narrated it with his chain (a Hadith similar to No. 2679), except that he said: “And they called out.”

ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے اور اس میں یہ الفاظ ہیں کہ تم دونوں جاکر اعلان کرنا۔

Chapter No: 24

بابُ وُجُوبِ الدَّمِ عَلَى الْمُتَمَتِّعِ وَأَنَّهُ إِذَا عَدِمَهُ لَزِمَهُ صَوْمُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ

Sacrificing of an animal is obligatory for Tamattu, and if he has no animal to sacrifice he must fast for three days during Hajj and seven days when he goes back to his family

تمتع کرنےوالے پر قربانی واجب ہے ،اور قربانی نہ کرنے کی صورت میں حج کے ایام میں تین دنوں کا روزہ رکھنا اور اپنے گھر واپس لوٹنے پر سات دنوں کا روزہ رکھنا لازمی ہے۔

حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ - رضى الله عنهما - وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ أَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَقَالَ نَعَمْ وَرَبِّ هَذَا الْبَيْتِ.

It was narrated from Muhammad bin Abbad bin Jafar: “I asked Jabir bin Abdullah [may Allah be pleased with them] while he was circumambulating the Kabah: ‘Did the Messenger of Allah forbid fasting on Friday?’ He said: ‘Yes, by the Lord of this House.”

حضرت محمد بن عباد بن جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا اس حال میں کہ وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے کہ کیا رسول اللہ ﷺنے جمعہ کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا ہاں! قسم ہے اس گھر کے رب کی۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّهُ سَأَلَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ - رضى الله عنهما - بِمِثْلِهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

Muhammad bin Abbad bin Jafar narrated that he asked Jabir bin Abdullah [may Allah be pleased with them]... a similar report (as No. 2681) from the Prophet.

ایک اور سند سے بھی حضرت جابر بن عبد اللہ سے ایسی روایت منقول ہے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَصُمْ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلاَّ أَنْ يَصُومَ قَبْلَهُ أَوْ يَصُومَ بَعْدَهُ ».

It was narrated that Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] said: “The Messenger of Allah said: ‘None of you should fast on Friday, unless he fasts (a day) before it or after it.”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی آدمی جمعہ کے دن روزہ نہ رکھے سوائے اس کے کہ وہ اس سے پہلے یا اس کے بعد روزہ رکھے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ - يَعْنِى الْجُعْفِىَّ - عَنْ زَائِدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَخْتَصُّوا لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ بِقِيَامٍ مِنْ بَيْنِ اللَّيَالِى وَلاَ تَخُصُّوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِصِيَامٍ مِنْ بَيْنِ الأَيَّامِ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ فِى صَوْمٍ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ ».

It was narrated from Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] that the Prophet said: “Do not single out the night of Friday for praying Qiyam and do not single out the day of Friday for fasting, unless that coincides with a fast that one (habitually) observes.”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ راتوں میں سے جمعہ کی رات کو قیام کے ساتھ مخصوص نہ کرو اور نہ ہی دنوں میں سے جمعہ کے دن کو روزے کے ساتھ مخصوص کرو سوائے اس کے کہ جمعہ کا دن (اتفاقاً) ان دنوں میں آجائے جن میں تم روزے رکھتے ہو۔

Chapter No: 25

بابُ بَيَانِ أَنَّ الْقَارِنَ لاَ يَتَحَلَّلُ إِلاَّ فِي وَقْتِ تَحَلُّلِ الْحَاجِّ الْمُفْرِدِ

A person performing Qiran should not exit the Ihram but only at that time when a Mufrid pilgrim takes it off

قارن اس وقت احرام کھولے جس وقت کہ مفرد بالحج احرام کھولتا ہے ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَكْرٌ - يَعْنِى ابْنَ مُضَرَ - عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى سَلَمَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ - رضى الله عنه - قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ) كَانَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُفْطِرَ وَيَفْتَدِىَ. حَتَّى نَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِى بَعْدَهَا فَنَسَخَتْهَا.

It was narrated that Salamah bin Al-Akwa’ [may Allah be pleased with them] said: “When the following verse was revealed: ‘And as for those who can fast with difficulty, (e.g. an old man), they have (a choice either to fast or) to feed a Miskin (poor person)(for every day)..’ those who wanted to break the fast and pay the Fidyah (did so), until the verse which comes after it was revealed, which abrogated it.”

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی (وعلی الذین یطیقونہ فدیۃ طعام مسکین) اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت رکھتے ہوں وہ روزہ کے بدلہ میں ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں جس آدمی کا روزہ چھوڑنے کا ارادہ ہوتا تو وہ فدیہ دے دیتا یہاں تک کہ اس کے بعد والی آیت نازل ہوئی جس نے اس حکم کو منسوخ کردیا۔


حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِىُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ - رضى الله عنه - أَنَّهُ قَالَ كُنَّا فِى رَمَضَانَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَنْ شَاءَ صَامَ وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ فَافْتَدَى بِطَعَامِ مِسْكِينٍ حَتَّى أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ)

It was narrated that Salamah bin Al-Akwa [may Allah be pleased with them] said: “During Ramadan at the time of the Messenger of Allah, whoever among us wanted to fast did so, and whoever among us wanted to break the fast and pay the Fidyah did so, until this verse was revealed: ...So whoever of you sights (the crescent on the first night of ) the month (of Ramadan i.e. is resent at his home), he must observe Sawm (fasts) that month’...”[2]

حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رمضان کے مہینہ میں رسول اللہ کے زمانہ مبارک میں ہم میں سے جو چاہتا روزہ رکھ لیتا اور جو چاہتا روزہ چھوڑ دیتا اور ایک مسکین کو کھانا کھلا کر ایک روزے کو فدیہ دے دیتا یہاں تک کہ یہ آیت کریمہ نازل ہوئی (فمن شہد منکم الشہر فلیصمہ) تو جو تم میں سے اس مہینہ میں موجود ہو تو اسے چاہے کہ وہ روزہ رکھے۔

Chapter No: 26

بَابُ جَوَازِ التَّحَلُّلِ بِالإِحْصَارِ وَجَوَازِ الْقِرَانِ وَاقْتِصَارِ الْقَارِنِ عَلَى طَوَافٍ وَاحِدٍ وَسَعْيٍ وَاحِدٍ.

Concerning; the permissibility to put off the Ihram if one faces any prevention, and the permissibility of Qiran, and the pilgrim performing Qiran should perform one Tawaf and one Sa’i

احصار کے وقت احرام کھولنے کا جواز،قران کا جواز اور قارن کے لئے ایک ہی طواف اور ایک ہی سعی کا جواز

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ - رضى الله عنها - تَقُولُ كَانَ يَكُونُ عَلَىَّ الصَّوْمُ مِنْ رَمَضَانَ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقْضِيَهُ إِلاَّ فِى شَعْبَانَ الشُّغُلُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَوْ بِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-

It was narrated from Zuhair: “Yahya bin Saeed narrated to us from Abu Salamah, who said: ‘I heard Aishah (may Allah be pleased with her] say: I would owe Ramadan fasts, and I would not be able to make them up until Shaban. Because of being busy with the Messenger of Allah, or for the Messenger of Allah.”

حضرت ابوسلمہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو فرماتے ہوئے سنا کہ رمضان کے روزے مجھ سے قضاء ہو جاتے تھے تو میں ان کو صرف شعبان میں قضا کرتی تھی کیونکہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں مشغول رہتی تھی۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِىُّ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَذَلِكَ لِمَكَانِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated from Sulaiman bin Bilal: “Yahya bin Saeed narrated to us...” - with this chain (a Hadith similar to No. 2687), except that in it he said: “That was because circumstances with the Messenger of Allah.”

ایک اور سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے اور اس کے الفاظ یہ ہیں کہ میں آپﷺکی وجہ سے مشغول رہتی تھی۔


وَحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ فَظَنَنْتُ أَنَّ ذَلِكَ لِمَكَانِهَا مِنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. يَحْيَى يَقُولُهُ.

It was narrated from Ibn Juraij: “Yahya bin Saeed narrated to me...” - with this chain (a Hadith similar to No. 2687). He said: “That was because of her status with the Prophet” - Yahya said that.

ایک دیگر سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے اس میں راوی کا خیال ہے کہ یہ تاخیر نبی ﷺ کی خدمت میں مشغولی کی وجہ سے ہوتی تھی۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ح وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كِلاَهُمَا عَنْ يَحْيَى بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرَا فِى الْحَدِيثِ الشُّغْلُ بِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated from Abdul Wahhab (and another chain) from Sufyan, both of them from Yahya with this chain (a similar Hadith as No. 2687). And they did not mention in the Hadith: “Being busy with Messenger of Allah.”

ایک اور سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے اور اس حدیث میں یہ ذکر نہیں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے قضا میں تاخیر ہوتی تھی۔


وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عُمَرَ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ - رضى الله عنها - أَنَّهَا قَالَتْ إِنْ كَانَتْ إِحْدَانَا لَتُفْطِرُ فِى زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَمَا تَقْدِرُ عَلَى أَنْ تَقْضِيَهُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَتَّى يَأْتِىَ شَعْبَانُ.

It was narrated from Muhammad bin Ibrahim, from Abu Salamah bin Abdur-Rahman, from Aishah [may Allah be pleased with her] that she said: “If one of us did not fast [in Ramadan] during the time of the Messenger of Allah, she would not be able to make it us with the Messenger of Allah, until Shaban came.”

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ اگر ہم میں سے کوئی رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں روزہ چھوڑتی تھی تو رسول اللہ ﷺکی وجہ سے شعبان آنے تک قضاء نہیں کرسکتی تھی۔

Chapter No: 27

بابُ فِي الإِفْرَادِ وَالْقِرَانِ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

Regarding Ifrad and Qiran during the Hajj and Umrah

حج افراد، حج قران، اور عمرہ کا بیان

وَحَدَّثَنِى هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ - رضى الله عنها - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ ».

It was narrated from Aishah [may Allah be pleased with her] that the Messenger of Allah said: “Whoever dies owing any (obligatory) fasts, his Wali (relative) should make them up on his behalf.”

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی فوت ہوجائے اور اس پر کچھ روزے لازم ہوں تو اس کا وارث اس کی طرف سے روزے رکھے۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ - رضى الله عنهما - أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّى مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ. فَقَالَ « أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَيْهَا دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ ». قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ « فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ بِالْقَضَاءِ ».

It was narrated from Ibn Abbas [may Allah be pleased with them] that a woman came to the Messenger of Allah and said: “My mother has dies, and she owed one month of fasting.” He said: “Don’t you think that if she owed a debt, you would pay it off?” She said: “Yes,” He said: “The debt owed to Allah is more deserving of being paid off.”

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺکی خدمت میں آئی اور کہنے لگی کہ میری ماں کا انتقال ہوگیا ہے اور اس کے ذمے ایک مہینے کے روزے ہیں تو آپ نے فرمایا کہ تیرا کیا خیال ہے کہ اگر اس پر کوئی قرض ہوتا تو کیا تو اسے ادا کرتی؟ اس نے عرض کیا ہاں! آپ ﷺنے فرمایا کہ اللہ تعالی کے قرض کا زیادہ حق ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔


وَحَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ عُمَرَ الْوَكِيعِىُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ - رضى الله عنهما - قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّى مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا فَقَالَ « لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ عَنْهَا ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى ». قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ جَمِيعًا وَنَحْنُ جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ فَقَالاَ سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.

It was narrated that Ibn Abbas [may Allah be pleased with them] said: “A man came to the Prophet and said: “O Messenger of Allah, my mother has dies and she owed one month’s fasting. Shall I make it upon her behalf?’ He said: ‘Don’t you think that if your mother owed a debt, you would pay it off on her behalf?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘The debt owed to Allah is more deserving of being paid off.” (One of the narrators) Sulaiman said: “When we were sitting and Muslim narrated this Hadith, Al-Hakam and Salamah bin Kuhail both said: ‘We heard Mujahid quote this from Ibn Abbas.”

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت آپ ﷺکی خدمت میں آئی اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! ﷺمیری ماں کا انتقال ہوگیا ہے اور اس کے ذمے ایک مہینہ کے روزے ہیں تو آپ ﷺنے فرمایا اگر تیری ماں پر کوئی قرض ہوتا تو کیا آپ اس کی طرف سے ادا کرتی؟ عرض کیا کہ ہاں! آپ ﷺنے فرمایا کہ اللہ کا قرض زیادہ اس کا حقدار ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ وَالْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَمُجَاهِدٍ وَعَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ - رضى الله عنهما - عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا الْحَدِيثِ.

This Hadith was narrated from Ibn Abbas [may Allah be pleased with them], from the Prophet (SAW)

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےیہ روایت ایک اور سند سے مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَابْنُ أَبِى خَلَفٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ عَدِىٍّ - قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنِى زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِىٍّ - أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عُتَيْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ - رضى الله عنهما - قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّى مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ نَذْرٍ أَفَأَصُومُ عَنْهَا قَالَ « أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ فَقَضَيْتِيهِ أَكَانَ يُؤَدِّى ذَلِكِ عَنْهَا ». قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ « فَصُومِى عَنْ أُمِّكِ ».

It was narrated that Ibn Abbas said: “A woman came to the Messenger of Allah and said: ‘O Messenger of Allah, my mother has dies and she owed a fast that she vowed to observe; shall I fast it on her behalf? He said: ‘Don’t you think that if your mother owed a debt and you would pay it off, that would settle the matter on her behalf?’ She said: ‘Yes.’ He said: ‘Then fast on behalf of your mother.”

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺکی خدمت میں آئی اور عرض کرنے لگی اے اللہ کے رسول ﷺ! میری ماں کا انتقال ہوگیا ہے اور اس کے ذمہ منت کا روزہ تھا تو کیا میں اس کی طرف سے روزہ رکھوں؟ آپ ﷺنے فرمایا تیرا کیا خیال ہے کہ اگر تیری ماں پر کوئی قرض ہوتا تو کیا تو اس کی طرف سے ادا کرتی؟ اس نے عرض کیا ہاں! آپ نے فرمایا کہ اللہ کا قرض اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔ آپ ﷺنے فرمایا کہ تم اپنی ماں کی طرف سے روزہ رکھو۔


وَحَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ أَبُو الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ - رضى الله عنه - قَالَ بَيْنَا أَنَا جَالِسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذْ أَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ إِنِّى تَصَدَّقْتُ عَلَى أُمِّى بِجَارِيَةٍ وَإِنَّهَا مَاتَتْ - قَالَ - فَقَالَ « وَجَبَ أَجْرُكِ وَرَدَّهَا عَلَيْكِ الْمِيرَاثُ ». قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ كَانَ عَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَصُومُ عَنْهَا قَالَ « صُومِى عَنْهَا ». قَالَتْ إِنَّهَا لَمْ تَحُجَّ قَطُّ أَفَأَحُجُّ عَنْهَا قَالَ « حُجِّى عَنْهَا ».

It was narrated from Abdullah bin Buraidah that his father [may Allah be pleased with them] said: “While I was sitting with the Messenger of Allah, a woman came to him and said: ‘I gave a slave woman in charity to my mother, then she said:’ He said: ‘Your reward is assured, and she (the slave woman) has been returned to you as an inheritance.’ She said: ‘O Messenger of Allah, she owed one month’s fasting, should I fast on her behalf?’ He said: ‘Fast on her behalf.’ She said: She never went for Hajj, should I perform Hajj on her behalf? He said: ‘Perform Hajj on her behalf.”

حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺکے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک عورت آئی اور اس نے عرض کیا کہ میں نے اپنی ماں پر ایک باندی صدقہ کی تھی اور وہ (میری ماں)فوت ہوگئی ہے آپ ﷺنے فرمایا تیرا اجر ثابت ہوگیا ہے اور وراثت نے تجھ پر اس باندی کو واپس لوٹا دیا ۔اس عورت نے عرض کیا کہ اس پر ایک ماہ کے روزے بھی تھے کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھوں؟ آپ نے فرمایا تو اس کی طرف سے روزے رکھ لے۔ اس عورت نے عرض کیا کہ میرں ماں نے حج نہیں کیا تھا کیا میں اس کی طرف سے حج بھی کر لوں؟ آپ ﷺنے فرمایا اس کی طرف سے حج بھی کر لے۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ - رضى الله عنه - قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ صَوْمُ شَهْرَيْنِ.

It was narrated from Abdullah bin Buraidah that his father [may Allah be pleased with them] said: “I was sitting with the Prophet...” a Hadith like that of Ibn Mushir (No. 2697), except that he said: “Two month’s fasting.”

حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک اور سند سے روایت ہے لیکن اس میں دو مان کے روزے مذکور ہیں۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا الثَّوْرِىُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ - رضى الله عنه - قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. فَذَكَرَ بِمِثْلِهِ وَقَالَ صَوْمُ شَهْرٍ.

It was narrated from Ibn Buraidah that his father [may Allah be pleased with them] said: “A woman came to the Prophet...” and he mentioned a similar report (as No. 2698), but he said: “One month’s fasting.”

حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک اور سند سے روایت ہے اس میں ہے کہ ایک عورت نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس میں ایک ماہ کے روزوں کا ذکر ہے۔


وَحَدَّثَنِيهِ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ صَوْمُ شَهْرَيْنِ.

It was narrated from Sufyan with this chain (a Hadith similar to No. 2697) but he said: “Two month’s fasting.”

اور اسی سند سے سفیان کی روایت میں دو مہینوں کے روزوں کا ذکر ہے۔


وَحَدَّثَنِى ابْنُ أَبِى خَلَفٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ الْمَكِّىِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ - رضى الله عنه - قَالَ أَتَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَقَالَ صَوْمُ شَهْرٍ.

It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father [may Allah be pleased with him] said: “A woman came to the Prophet” a Hadith like theirs (no. 2697), but he said: “One month’s fasting.”

حضرت سلیمان بن بریدہ اپنے باپ بریدہ سے اس حدیث کی طرح روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺکی طرف ایک عورت آئی آگے اسی طرح حدیث ہے اور ایک مہینے کے روزوں کا ذکر ہے۔

Chapter No: 28

بَابُ اسْتِحْبَابِ طَوَافِ الْقُدُومِ لِلحَاجِّ وَالسَّعْيِ بَعَدَهُ

It is recommended for the pilgrim to perform Tawaf of arrival (at Makkah) and Sa’i after that

حاجی کے لئے طواف قدوم اور اس کے بعد سعی کرنے کا استحباب

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ رِوَايَةً وَقَالَ عَمْرٌو يَبْلُغُ بِهِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ زُهَيْرٌ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا دُعِىَ أَحَدُكُمْ إِلَى طَعَامٍ وَهُوَ صَائِمٌ فَلْيَقُلْ إِنِّى صَائِمٌ ».

It was narrated from Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] that the Prophet said: “If one of you is invited to eat when he is fasting, let him say: ‘I am fasting.’”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا جب تم میں سے کسی کو کھانے کے لیے بلایا جائے اس حال میں کہ وہ روزہ دار ہو تو اسے چاہئے کہ وہ کہے کہ میں روزہ دار ہوں۔

Chapter No: 29

بابُ بَيَانِ أَنَّ الْمُحْرِمِ بِعُمْرَةٍ لَا يَتَحَلَّلُ بِالطَّوَافِ قَبْلَ السَّعْيِ وَأّنَّ الْمُحْرِمَ بِحَجٍّ لَا يَتَحَلَّلُ بِطَوَافٍ بِالْقُدُوْمِ وَكَذَلِكَ الْقَارِنِ

The Muhrim intending to perform Umrah should not put off the Ihram after Tawaf before Sa’i, and the Muhrim intending to perform Hajj should not put off the Ihram after Tawaf of arrival before Sa’i, and same applies to a pilgrim performing Qiran

عمرہ کا احرام باندھنے والا سعی کرنے سے پہلے طواف کے ساتھ حلال نہیں ہو سکتا اور نہ ہی حج کا احرام باندھنے والا طواف قدوم سے پہلے حلال ہو سکتا ہے یعنی احرام نہیں کھول سکتا ، اور اسی طرح قارن۔

حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - رِوَايَةً قَالَ « إِذَا أَصْبَحَ أَحَدُكُمْ يَوْمًا صَائِمًا فَلاَ يَرْفُثْ وَلاَ يَجْهَلْ فَإِنِ امْرُؤٌ شَاتَمَهُ أَوْ قَاتَلَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّى صَائِمٌ إِنِّى صَائِمٌ ».

It was narrated from Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] that the Prophet said: “If one of you starts his day fasting, let him not engage in any obscene or ignorant speech, and if someone insults him or argues with him, let him say: ‘I am fasting, I am fasting.’”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب تم میں سے کوئی روزے کی حالت میں صبح کرے تو وہ بیہودہ بات اور جہالت کے کاموں سے بار رہے۔اگر کوئی اسے گالی دے یا اس سے لڑے تو وہ کہہ دے میں روزہ سے ہوں میں روزہ سے ہوں۔

Chapter No: 30

بابٌ فِي مُتْعَةِ الْحَجِّ

Concerning Tamattu in Hajj

حج تمتع کا بیان

وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِىُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلاَّ الصِّيَامَ هُوَ لِى وَأَنَا أَجْزِى بِهِ فَوَالَّذِى نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخِلْفَةُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ ».

Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] said: “I heard the Messenger of Allah say: ‘Allah, the Mighty and Sublime, says: “Every deed of the son of Adam is for him, except fasting. It is for Me, and I shall reward for it.” By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, the smell of the mouth of the fasting person is better to Allah than the fragrance of musk.’”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا اللہ تعالی نے فرمایا ابن آدم نے ہر عمل اپنے لئے کیا سوائے روزوں کے وہ میرے لئے ہے اور میں اس کا بدلہ دوں گا ۔قسم ہے اس ذات کی کہ جس کے ہاتھ میں محمد ﷺکی جان ہے کہ اللہ تعالی کے ہاں روزہ دار کے منہ کی بو کستوری سے زیادہ پاکیزہ ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ - وَهُوَ الْحِزَامِىُّ - عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الصِّيَامُ جُنَّةٌ ».

It was narrated that Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] said: “The Messenger of Allah said: ‘Fasting is a shield.’”

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : روزہ ڈھال ہے۔


وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَطَاءٌ عَنْ أَبِى صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلاَّ الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِى وَأَنَا أَجْزِى بِهِ وَالصِّيَامُ جُنَّةٌ فَإِذَا كَانَ يَوْمُ صَوْمِ أَحَدِكُمْ فَلاَ يَرْفُثْ يَوْمَئِذٍ وَلاَ يَسْخَبْ فَإِنْ سَابَّهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّى امْرُؤٌ صَائِمٌ. وَالَّذِى نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ يَفْرَحُهُمَا إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ بِفِطْرِهِ وَإِذَا لَقِىَ رَبَّهُ فَرِحَ بِصَوْمِهِ ».

Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] said: “The Messenger of Allah said: ‘Allah, the Most High, said: “Every deed of the son of Adam is for him, except fasting. It is for Me, and I shall reward for it.” Fasting is a shield, so when it is a day when one of you is fasting, let him not utter any obscene speech that day nor raise his voice. If anyone reviles him, or argues with him, let him say: “I am a man who is fasting, I am fasting.” By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! The smell of the mouth of the fasting person will be better to Allah on the Day of Resurrection than the fragrance of musk. The fasting person has two moments of joy that he rejoices in: When he breaks his fast he rejoices at breaking his fast, and when he meets his Lord he will rejoice in his fasting.’”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ ابن آدم کا ہر عمل روزوں کا علاوہ اسی کے لئے ہے اور روزہ خاص میرے لئے ہے اور میں ہی روزوں کا بدلہ دوں گا اور روزہ ڈھال ہے جب تم میں سے کوئی روزہ رکھے تو وہ اس دن نہ بے ہودہ گفتگو کرے اور نہ کوئی فحش کام کرے اور اگر کوئی اسے گالی دے یا اس سے جھگڑے تو اسے چاہئے کہ وہ آگے سے کہہ دے کہ میں روزہ سے ہوں میں روزہ سے ہوں ۔قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺکی جان ہے کہ روزہ رکھنے والے کے منہ کی بو اللہ کے ہاں قیامت کے دن کستوری کی خوشبو سے زیادہ خوشبودار ہوگی اور روزہ رکھنے والے کے لئے دو خوشیاں ہیں جس کی وجہ سے وہ خوش ہوگا جب روزہ افطار کرتا ہے تو وہ اپنی اس افطاری سے خوش ہوتا ہے جب وہ اپنے رب سے ملے گا تو وہ اپنے روزہ سے خوش ہوگا۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنِ الأَعْمَشِ ح وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ يُضَاعَفُ الْحَسَنَةُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلاَّ الصَّوْمَ فَإِنَّهُ لِى وَأَنَا أَجْزِى بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَطَعَامَهُ مِنْ أَجْلِى لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَاءِ رَبِّهِ. وَلَخُلُوفُ فِيهِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ ».

It was narrated that Abu Hurairah [may Allah be pleased with them] said: “The Messenger of Allah said: ‘Every deed of the son of Adam will be multiplied, a Hasanah will be multiplied to ten its like, up to seven hundred times. Allah, the Mighty and Sublime, said: “Except fasting. It is for Me and I shall reward for it. He gives up his desires and his food for My sake.” The fasting person will have two moments of joy: Joy when he breaks his fast, and joy when he meets his Lord. And indeed the smell of his mouth is better to Allah than the fragrance of musk.’”

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ابن آدم کے ہر عمل میں نیکی کو دس سے سات سو گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے۔ اللہ تعالی نے فرمایا : سوائے روزہ کے وہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا کیونکہ روزہ رکھنے والا میری وجہ سے اپنی شہوت اور اپنے کھانے سے رکا رہتا ہے۔ روزہ رکھنے والے کے لئے دوخوشیاں ہیں ایک افطاری کے وقت خوشی حاصل ہوتی ہے اور دوسری خوشی اپنے رب عزوجل سے ملاقات کے وقت حاصل ہوگی اور روزہ رکھنے والے کے منہ کی بو اللہ عزوجل کے ہاں کستوری کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ (خوشبودار) ہے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِى سِنَانٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَأَبِى سَعِيدٍ - رضى الله عنهما - قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ إِنَّ الصَّوْمَ لِى وَأَنَا أَجْزِى بِهِ إِنَّ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَيْنِ إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ وَإِذَا لَقِىَ اللَّهَ فَرِحَ. وَالَّذِى نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ ».

It was narrated that Abu Hurairah and Abu Sa’eed [may Allah be pleased with them] said: ‘The Messenger of Allah said: ‘Allah, the Mighty and Sublime, says: “Fasting is for Me and I shall reward for it.” The fasting person has two moments of joy: when he breaks his fast, he rejoices, and when he meets Allah he will rejoice. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! The smell of the fasting person’s mouth is better to Allah than the fragrance of musk.’’

حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے فرمایا : روزہ خاص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا ۔ روزہ رکھنے والے کیلئے دوخوشیاں ہیں ایک اسے افطاری کے وقت خوشی حاصل ہوتی ہے اور دوسری خوشی اپنے رب عزوجل سے ملاقات کے وقت حاصل ہوگی۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺکی جان ہے روزہ رکھنے والے کے منہ کی بو اللہ عزوجل کے ہاں کستوری کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے۔


وَحَدَّثَنِيهِ إِسْحَاقُ بْنُ عُمَرَ بْنِ سَلِيطٍ الْهُذَلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ - يَعْنِى ابْنَ مُسْلِمٍ - حَدَّثَنَا ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ - وَهُوَ أَبُو سِنَانٍ - بِهَذَا الإِسْنَادِ قَالَ وَقَالَ « إِذَا لَقِىَ اللَّهَ فَجَزَاهُ فَرِحَ ».

Dirar bin Murrah, who is Abu Sinan, narrated it with this chain and he said: “He said: ‘When he meets Allah and He rewards him, he will rejoice.’”

ایک اور سند سے یہ روایت ہے کہ جب بندہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا اور اللہ تعالیٰ اسے اجر دے گا تو وہ خوش ہوگا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ - وَهُوَ الْقَطَوَانِىُّ - عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنِى أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ - رضى الله عنه - قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ فِى الْجَنَّةِ بَابًا يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ يَدْخُلُ مِنْهُ الصَّائِمُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لاَ يَدْخُلُ مَعَهُمْ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ يُقَالُ أَيْنَ الصَّائِمُونَ فَيَدْخُلُونَ مِنْهُ فَإِذَا دَخَلَ آخِرُهُمْ أُغْلِقَ فَلَمْ يَدْخُلْ مِنْهُ أَحَدٌ ».

It was narrated that Sahl bin Sa’d [may Allah be pleased with him] said: “The Messenger of Allah said: ‘In Paradise there is a gate called Ar-Rayyan, through which those who fast will enter on the Day of Resurrection, and no one else will enter it but them. It will be said: “Where are those who used to fast?” And they will enter through it. When the last of them has entered, it will be closed, and no one else will enter through it.’”

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہا جاتا ہے اس دروازہ سے قیامت کے دن روزہ رکھنے والے ہی داخل ہوں گے ان کے علاوہ کوئی اور داخل نہیں ہوگا کہا جائے گا کہ روزہ رکھنے والے کہاں ہیں؟ پھر وہ اس دروازے سے داخل ہوں گے اور جب روزہ رکھنے والوں میں آخری داخل ہو جائے گا تو وہ دروازہ بند ہو جائے گا اور پھر کوئی اس دروازہ سے داخل نہیں ہوگا۔

12345Last ›