Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Invocations (80)    كتاب الدعوات

‹ First567

Chapter No: 61

باب الدُّعَاءِ فِي السَّاعَةِ الَّتِي فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ

To invoke Allah during a particular time on Friday

باب: جمعہ کے دن جو (قبولیت کی) ساعت ہے اس وقت دعا کرنا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فِي الْجُمُعَةِ سَاعَةٌ لاَ يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ وَهْوَ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ خَيْرًا إِلاَّ أَعْطَاهُ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ بِيَدِهِ قُلْنَا يُقَلِّلُهَا يُزَهِّدُهَا‏

Narrated By Abu Huraira : Abu-l-Qasim (the Prophet) said, "On Friday there is a particular time. If a Muslim happens to be praying and invoking Allah for something good during that time, Allah will surely fulfil his request." The Prophet pointed out with his hand. We thought that he wanted to illustrate how short that time was.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے اسمٰعیل بن ابراہیم نے کہا ہم کو ایوب سختیانی نے خبر دی انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہ حضرت ابوالقاسم ﷺ نے فرمایا جمعہ میں ایک ساعت ایسی ہے جو کوئی مسلمان بندہ اس وقت کھڑا نماز پڑھ رہا ہو اور اللہ سے کوئی بھلائی کی بات مانگے تو اس کو اللہ عنایت فرمائے گا۔نبیﷺ نے یہ حدیث بیان کرتے وقت ہاتھ سے اشارہ فرمایا ہم اس کا مطلب یہ سمجھے کی ساعت تھوڑی دیر تک رہتی ہے۔

Chapter No: 62

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يُسْتَجَابُ لَنَا فِي الْيَهُودِ، وَلاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ فِينَا ‏"‏‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "Our invocation against the Jews will be accepted, but their invocation against us will not be accepted."

باب: نبیﷺ کا یہ فرمانا کہ ہم لوگ جو یہودیوں کے لئے دعا مانگٰیں گے وہ قبول ہو گی اور ان کی دعا ہمارے حق میں قبول نہیں ہونے کی۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها أَنَّ الْيَهُودَ، أَتَوُا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَعَلَيْكُمْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتْ عَائِشَةُ السَّامُ عَلَيْكُمْ، وَلَعَنَكُمُ اللَّهُ وَغَضِبَ عَلَيْكُمْ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَهْلاً يَا عَائِشَةُ، عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، وَإِيَّاكِ وَالْعُنْفَ أَوِ الْفُحْشَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ ‏"‏ أَوَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ، فَيُسْتَجَابُ لِي فِيهِمْ، وَلاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ فِيَّ ‏"‏‏.

Narrated By 'Aisha : "The Jews came to the Prophet and said to him, "As-Samu 'Alaika (i.e., Death be upon you)." He replied, 'The same on you.'" 'Aisha said to them, "Death be upon you, and may Allah curse you and shower His wrath upon you!" Allah's Apostle I said, "Be gentle and calm, O 'Aisha! Be gentle and beware of being harsh and of saying evil things." She said, "Didn't you hear what they said?" He said, "Didn't you hear what I replied (to them)? have returned their statement to them, and my invocation against them will be accepted but theirs against me will not be accepted."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالوہاب بن عبدالمجید ثقفی نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے ابن ابی ملیکہ سے انہوں نے حضرت عائشہ سے انہوں نے کہا یہودی لوگ نبیﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے السام علیک(تم مرو)آپ نے یوں جواب دیا وعلیکم(تم ہی مرو یا تم ہی مرو گے) حضرت عائشہ نے یوں جواب دیاتم مرو اللہ کی پھٹکار تم پر اللہ کا غضب تم پر رسول اللہﷺ نے فرمایا۔عائشہؓ ذرا دم لے نرمی سے کام کر اور سختی اور فحش گوئی سے بچی رہ۔انہوں نے عرض کیا ،کیا آپ نے ان کم بختوں کی بات نہیں سنی(انہوں نے آپ کو کوسا) آپ نے فرمایا تو نے کیا میرا جواب نہیں سنا یں نے بھی تو ان کا کہنا انہی پر ڈال دیا اور میری بددعا ان کے حق میں (بارگاہ الہٰی سے)قبول ہوگی ان کی بددعا میرے حق میں قبول ہونے والی نہیں۔

Chapter No: 63

باب التَّأْمِينِ

The saying of "Amin"

باب: آمین کہنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَاهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا أَمَّنَ الْقَارِئُ فَأَمِّنُوا، فَإِنَّ الْمَلاَئِكَةَ تُؤَمِّنُ، فَمَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلاَئِكَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "When the Imam says 'Amin', then you should all say 'Amin', for the angels say 'Amin' at that time, and he whose 'Amin' coincides with the 'Amin' of the angels, all his past sins will be forgiven."

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا زہری نے ہم نے سعید بن مسیب سے نقل کیا انہوں نے ابوہریرہؓ سے روایت کی انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا جب پڑھنے والا(نماز میں یا غیر نماز میں)آمین کہے تو تم بھی آمین کہو اس لیے کہ فرشتے بھی آمین کہتے ہیں۔پھر جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے لڑ جائے گی اس کے اگلے گناہ سب بخش دیے جائیں گے۔

Chapter No: 64

باب فَضْلِ التَّهْلِيلِ

The superiority of saying, "LailahaillAllah."

باب: لَا اِلہٰ الّا اللہُ کہنے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ‏.‏ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ، كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ، وَكُتِبَ لَهُ مِائَةُ حَسَنَةٍ، وَمُحِيَتْ عَنْهُ مِائَةُ سَيِّئَةٍ، وَكَانَتْ لَهُ حِرْزًا مِنَ الشَّيْطَانِ يَوْمَهُ ذَلِكَ، حَتَّى يُمْسِيَ، وَلَمْ يَأْتِ أَحَدٌ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَاءَ بِهِ إِلاَّ رَجُلٌ عَمِلَ أَكْثَرَ مِنْهُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said," Whoever says: "La ilaha illal-lah wahdahu la sharika lahu, lahu-l-mulk wa lahu-l-hamd wa huwa 'ala kulli shai'in qadir," one hundred times will get the same reward as given for manumitting ten slaves; and one hundred good deeds will be written in his accounts, and one hundred sins will be deducted from his accounts, and it (his saying) will be a shield for him from Satan on that day till night, and nobody will be able to do a better deed except the one who does more than he."

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے سُمّی سے انہوں نے ابوصالح انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جو کوئی لاالٰہ الااللہ وحدہٗ لاشریک لہ لہٗ الملک ولہ الحمدوھو علٰی کل شئ قدیر۔ایک دن میں سو بار کہے تو اس کو اتنا ثواب ملے گا جتنا دس بردوں کو آزاد کرنے میں ملتا ہے اور اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جایئں گی اور سو برائیاں اس کی میٹ دی جایئں گی اور سارے دن میں وہ شیطان کے شر سے محفوظ رہے گا اور کوئی شخص اس دن اس سے بڑھ کر کوئی عمل نہ لاسکے گا البتہ وہ شخص لاسکے گا جس نے اسی کلمہ کو سو بار سے زیادہ پڑھا ہوگا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ مَنْ قَالَ عَشْرًا كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ‏.‏ قَالَ عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنِ الشَّعْبِيِّ عَنْ رَبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ مِثْلَهُ‏.‏ فَقُلْتُ لِلرَّبِيعِ مِمَّنْ سَمِعْتَهُ فَقَالَ مِنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ‏.‏ فَأَتَيْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ فَقُلْتُ مِمَّنْ سَمِعْتَهُ فَقَالَ مِنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى‏.‏ فَأَتَيْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى فَقُلْتُ مِمَّنْ سَمِعْتَهُ فَقَالَ مِنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ يُحَدِّثُهُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَوْلَهُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ مُوسَى حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ عَنِ الشَّعْبِيِّ عَنِ الرَّبِيعِ قَوْلَهُ‏.‏ وَقَالَ آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ سَمِعْتُ هِلاَلَ بْنَ يَسَافٍ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ وَعَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَوْلَهُ‏.‏ وَقَالَ الأَعْمَشُ وَحُصَيْنٌ عَنْ هِلاَلٍ عَنِ الرَّبِيعِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَوْلَهُ‏.‏ وَرَوَاهُ أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَضْرَمِيُّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏:"كَانَ كَمَن أَعْتَقَ رَقَبَةً مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ"قَالَ أَبو عَبد اللهِ : وَالصَّحيحُ قَولُ عَمْرٍو.

Narrated By 'Amr bin Maimun : Whoever recites it (i.e., the invocation in the above Hadith (412) ten times will be as if he manumitted one of Ishmael's descendants. Abu Aiyub narrated the same Hadith from the Prophet saying, "(Whoever recites it ten times) will be as if he had manumitted one of Ishmael's descendants."

ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالملک بن عمرو نے کہا ہم سے عمر بن ابی زائدہ نے انہوں نے ابواسحاق سبیعی سے انہوں نے عمروبن میمون سے انہوں نے کہا جو شخص یہ کلمہ لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ لہٗ الملک ولہ الحمد وہو علٰی کل شئ قدیر دس بار کہے اس کو اتنا ثواب ملے گا جیسے حضرت اسمٰعیل کی اولاد میں سے دس بروے آزاد کیے(اسی سند سے عمر بن ابی زائد نے کہا اور ہم سے عبداللہ بن ابی السفر نے بھی شعبی سے روایت کی انہوں نے ربیع بن خثیم سے یہی مضمون میں ربیع بن خثیم سے ملا اور میں نے پوچھا تم نے یہ حدیث کس سے سنی انہوں نے کہا عمرو بن میمون اودی سے ،یہ سن کر میں عمرو بن میمون کے پاس گیا ان سے پوچھا تم نے یہ حدیث کس سے سنی انہوں نے کہا ابن ابی لیلٰی سے۔یہ سن کر میں ابن ابی لیلٰی کے پاس گیا میں نے کہا تم نے یہ حدیث کس سے سنی انہوں نے کہا ابو ایوب انصاری سے وہ نبیﷺ سے روایت کرتے تھے اور ابراہیم بن یوسف نے اپنے والد (یوسف بن اسحاق) سے روایت کی انہوں نے دادا ابواسحاق سبیعی سے،انہوں نے کہا مجھ سے عمرو بن میمون اودی نے بیان کیا انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلٰی سے انہوں نے ابو ایوب انصاریؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے یہی حدیث اور موسٰی بن اسمٰعیل(امام بخاری کے شیخ) نے کہا ہم سے وہب بن خالد نے بیان کیا انہوں نے داؤد بن ابی ہند سے انہوں نے عامر شعبی سے انہوں نے عبدالرحمٰن ابی لیلٰے سے انہوں نے ابو ایوب انصاری سے انہوں نے نبیﷺ سے اور اسمٰعیل بن ابی خالد نے اس کو شعبی سے انہوں نے ربیع سے موقوفاً ان کا قول نقل کیا اور آدم بن ابی یاس (امام بخاری کے شیخ) نے کہا (اس کو دارقطنی نے وصل کیا) ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالملک بن میسرہ نے کہا میں نے ہلال بن یساف سے سنا انہوں نے ربیع ابن خثیم اور عمرو بن میمون دونوں سے انہوں نے ابن مسعود سے ان کا قول نقل کیا اور اعمش نے کہا(اس کو نسائی نے وصل کیا اور حصین بن عبدالرحمٰن نے ان دونوں نے ہلال بن یساف سے روایت کی انہوں نے ربیع بن خثیم سے انہوں نے عبداللہ بن مسعودؓ سے موقوفاً ان کا قول نقل کیا اور ابو محمد حضرمی نے اس حدیث کو ابو ایوب انصاریؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے مرفوعاً روایت کیا۔

Chapter No: 65

باب فَضْلِ التَّسْبِيحِ

The superiority of Tasbih.

باب: سبحان اللہ کہنے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ‏.‏ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ، وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Whoever says, 'Subhan Allah wa bihamdihi,' one hundred times a day, will be forgiven all his sins even if they were as much as the foam of the sea.

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیاانہوں نے امام مالک سے انہوں نے سُمّی سے انہوں نے ابوصالح سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا جو شخص ایک دن میں سو بار سبحان اللہ وبحمدہٖ کہے اس کے گناہ اگر سمندر کی جھاگ(پھین) برابرہوں جب بھی میٹ دیے جائیں گے۔


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَلِمَتَانِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللِّسَانِ، ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ، حَبِيبَتَانِ إِلَى الرَّحْمَنِ، سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ، سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "There are two expressions which are very easy for the tongue to say, but they are very heavy in the balance and are very dear to The Beneficent (Allah), and they are, 'Subhan Allah Al-'Azim and 'Subhan Allah wa bihamdihi.'"

ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن فضیل نے انہوں نے عمارہ بن قعقاع سے انہوں نے ابوزرعہ سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا دو کلمے ایسے ہیں جو زبان پر ہلکےہیں(ان کا کہنا آسان ہے)اور قیامت کے دن اعمال کے ترازو میں بہت بھاری(وزن دار) ہوں گے پروردگار کو بہت پسند ہیں۔سبحان اللہ العظیم اور سبحان اللہ وبحمدہ۔

Chapter No: 66

باب فَضْلِ ذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

The superiority of Dhikr (remembrance) of Allah.

باب: اللہ تعالٰی کی یاد کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَثَلُ الَّذِي يَذْكُرُ رَبَّهُ وَالَّذِي لاَ يَذْكُرُ مَثَلُ الْحَىِّ وَالْمَيِّتِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "The example of the one who celebrates the Praises of his Lord (Allah) in comparison to the one who does not celebrate the Praises of his Lord, is that of a living creature compared to a dead one."

ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا کہا ہم سے ابواسامہ نے انہوں نے برید بن عبداللہ سے انہوں نے اپنے دادا ابوبردہ سے انہوں نے اپنے والد ابو موسٰی اشعری سے۔انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کی یاد کرتا ہےاس کی مثال زندے کی سی ہے اور جو یاد نہیں کرتا اس کی مثال مردے کی سی ہے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ لِلَّهِ مَلاَئِكَةً يَطُوفُونَ فِي الطُّرُقِ، يَلْتَمِسُونَ أَهْلَ الذِّكْرِ، فَإِذَا وَجَدُوا قَوْمًا يَذْكُرُونَ اللَّهَ تَنَادَوْا هَلُمُّوا إِلَى حَاجَتِكُمْ‏.‏ قَالَ فَيَحُفُّونَهُمْ بِأَجْنِحَتِهِمْ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا‏.‏ قَالَ فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ وَهْوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ مَا يَقُولُ عِبَادِي قَالُوا يَقُولُونَ يُسَبِّحُونَكَ، وَيُكَبِّرُونَكَ، وَيَحْمَدُونَكَ وَيُمَجِّدُونَكَ‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ هَلْ رَأَوْنِي قَالَ فَيَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ مَا رَأَوْكَ‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ وَكَيْفَ لَوْ رَأَوْنِي قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْكَ كَانُوا أَشَدَّ لَكَ عِبَادَةً، وَأَشَدَّ لَكَ تَمْجِيدًا، وَأَكْثَرَ لَكَ تَسْبِيحًا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَمَا يَسْأَلُونِي قَالَ يَسْأَلُونَكَ الْجَنَّةَ‏.‏ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا رَأَوْهَا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَكَيْفَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا كَانُوا أَشَدَّ عَلَيْهَا حِرْصًا، وَأَشَدَّ لَهَا طَلَبًا، وَأَعْظَمَ فِيهَا رَغْبَةً‏.‏ قَالَ فَمِمَّ يَتَعَوَّذُونَ قَالَ يَقُولُونَ مِنَ النَّارِ‏.‏ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ مَا رَأَوْهَا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَكَيْفَ لَوْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْهَا كَانُوا أَشَدَّ مِنْهَا فِرَارًا، وَأَشَدَّ لَهَا مَخَافَةً‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ فَأُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ‏.‏ قَالَ يَقُولُ مَلَكٌ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ فِيهِمْ فُلاَنٌ لَيْسَ مِنْهُمْ إِنَّمَا جَاءَ لِحَاجَةٍ‏.‏ قَالَ هُمُ الْجُلَسَاءُ لاَ يَشْقَى بِهِمْ جَلِيسُهُمْ ‏"‏‏.‏ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنِ الأَعْمَشِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ‏.‏ وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Abu Huraira : Allah 's Apostle said, "Allah has some angels who look for those who celebrate the Praises of Allah on the roads and paths. And when they find some people celebrating the Praises of Allah, they call each other, saying, "Come to the object of your pursuit.' " He added, "Then the angels encircle them with their wings up to the sky of the world." He added. "(after those people celebrated the Praises of Allah, and the angels go back), their Lord, asks them (those angels)... though He knows better than them... 'What do My slaves say?' The angels reply, 'They say: Subhan Allah, Allahu Akbar, and Alham-du-lillah, Allah then says 'Did they see Me?' The angels reply, 'No! By Allah, they didn't see You.' Allah says, How it would have been if they saw Me?' The angels reply, 'If they saw You, they would worship You more devoutly and celebrate Your Glory more deeply, and declare Your freedom from any resemblance to anything more often.' Allah says (to the angels), 'What do they ask Me for?' The angels reply, 'They ask You for Paradise.' Allah says (to the angels), 'Did they see it?' The angels say, 'No! By Allah, O Lord! They did not see it.' Allah says, How it would have been if they saw it?' The angels say, 'If they saw it, they would have greater covetousness for it and would seek It with greater zeal and would have greater desire for it.' Allah says, 'From what do they seek refuge?' The angels reply, 'They seek refuge from the (Hell) Fire.' Allah says, 'Did they see it?' The angels say, 'No By Allah, O Lord! They did not see it.' Allah says, How it would have been if they saw it?' The angels say, 'If they saw it they would flee from it with the extreme fleeing and would have extreme fear from it.' Then Allah says, 'I make you witnesses that I have forgiven them."' Allah's Apostle added, "One of the angels would say, 'There was so-and-so amongst them, and he was not one of them, but he had just come for some need.' Allah would say, 'These are those people whose companions will not be reduced to misery.'"

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے انہوں نے اعمش سے انہوں نے ابوصالح سےانہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہو ں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو رستے میں پڑے پھرتے ہیں اور اللہ کی یاد کرنے والوں کو ڈھونڈتے رہتے ہیں جہاں انہوں نے ایسے لوگ دیکھے جو اللہ کا ذکر کر رہے ہیں۔بس ایک دوسرے کو آوازیں دینے لگتے ہیں اجی ادھر آؤ تمہارامطلب حاصل ہوگیا(اللہ کی یادکرنے والے مل گئے)بس یہ فرشتے جمع ہو کر پہلے آسمان تک اپنے پنکھوں (پروں) سے ان یاد کرنے والوں کے گرد امنڈتے رہتے ہیں(جب پروردگار کے پاس جاتے ہیں)تو پروردگار ان سے پوچھتا ہے حالاں کہ وہ ان سے زیادہ ہر ایک بات کو جانتا ہے میرے بندے کیا کہہ رہے تھے وہ عرض کرتے ہیں تیری تسبیح اور تکبیر اور تمحید اور تمجید کررہے تھے ،وہ ان سے فرماتا ہے کیا ان بندوں نے مجھ کو دیکھاہے؟وہ کہتے ہیں قسم تیری ذات پاک کی انہوں نے تجھ کو نہیں دیکھا اس وقت اللہ تعالٰی فرماتا ہے اگر کہیں وہ مجھ کو دیکھ لیتے تو کیا ہوتا فرشتے کہتے ہیں پھر تو اس سے بھی زیادہ تیری عبادت کرتے تیری بڑائی بیان کرتے تیری تسبیح کرتے،اللہ تعالٰی فرماتا ہے اچھا یہ تو کہو وہ مجھ سے کیا مانگتے ہیں۔فرشتے کہتے ہیں بہشت کا سوال کرتے ہیں اور کیا اللہ تعالٰی فرماتا ہے انہوں نے بہشت کو دیکھا ہے فرشتے عرض کرتے ہیں؟قسم تیری پاک ذات کی،انہوں نے بہشت نہیں دیکھی۔اللہ تعالٰی فرماتا اگر کہیں بہشت دیکھی ہوتی تو کیا ہوتا وہ کہتے اگر بہشت دیکھی ہوتی تب تو اسے حاصل کرنے کے لیے اس سے بھی زیادہ اس کی حرص کرتے اور اس پر جان دیتے اس کی لولگی رہتی۔پھر اللہ تعالٰی فرماتا ہے اچھا کس چیز سے پناہ مانگتے ہیں فرشتے کہتے ہیں دوزخ سے پناہ مانگتے ہیں۔اللہ تعالٰی فرماتا ہے انہوں نے دوزخ کو دیکھاہے فرشتے کہتے ہیں قسم ہے تیری ذات پاک کی دوزخ انہوں نے کہاں دیکھی ارشاد ہوتا ہے اگر کہیں دوزخ دیکھ لیتے تب کیا کیفیت ہوتی۔فرشتے کہتے ہیں اگر دوزخ دیکھ لیتے تب تو اور زیادہ اس سے بھاگتے رہتے اور بے انتہاڈرتے رہتے اس وقت اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے میں تم کو گواہ کرتا ہوں میں نے ان بندوں کو بخش دیا ایک فرشتہ عرض کرتا ہے پاک پروردگار ان یاد کرنے والے بندوں میں ایک شخص کسی کام کے لیے آکر وہاں بیٹھ گیا تھا وہ ان لوگوں میں شریک نہ تھا۔پروردگار ارشاد فرماتا ہے یہ ایسے بندے ہیں جن کے پاس بیٹھنے والا بھی بد نصیب نہیں ہو سکتا۔اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کیا(اسی سند سے جو اوپر گذر چکی ہے)لیکن اس کو مرفوع نہیں کیا اور سہیل نے بھی اس کو اپنے والد(ابو صالح) سے روایت کیا،انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے۔

Chapter No: 67

باب قَوْلِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ

What is said regarding the statement, "La haula wa la quwwata illa billah" (There is neither might nor power except with Allah)

باب: لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہنے کی فضیلت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ أَخَذَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي عَقَبَةٍ ـ أَوْ قَالَ فِي ثَنِيَّةٍ، قَالَ ـ فَلَمَّا عَلاَ عَلَيْهَا رَجُلٌ نَادَى فَرَفَعَ صَوْتَهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ‏.‏ قَالَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى بَغْلَتِهِ قَالَ ‏"‏ فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ يَا أَبَا مُوسَى ـ أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ كَنْزِ الْجَنَّةِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Musa Al-Ash'ari : The Prophet started ascending a high place or hill. A man (amongst his companions) ascended it and shouted in a loud voice, "La ilaha illal-lahu wallahu Akbar." (At that time) Allah's Apostle was riding his mule. Allah's Apostle said, "You are not calling upon a deaf or an absent one." and added, "O Abu Musa (or, O 'Abdullah)! Shall I tell you a sentence from the treasure of Paradise?" I said, "Yes." He said, "La haul a wala quwwata illa billah."

ہم سے محمد بن مقاتل ابوالحسن مروزی نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو سلیمان بن طرخان نے انہوں نے ابوعثمان نہدی سے انہوں نے ابوموسٰی اشعری سے انہوں نے کہا نبیﷺ ایک گھاٹی میں گھسے یا ایک درے میں(جو دوپہاڑوں کے بیچ میں ہوتا ہے)جب اس کی بلندی پر پہنچے تو ایک مرد نے بلند آواز سے کہا۔لا الہ اللہ واللہ اکبر۔ابو موسٰی کہتے ہیں اس وقت رسول اللہﷺ اپنی خچر پر سوار تھے۔آپ نے فرمایا(اتنا چلانا کیا ضرور ہے)تم کسی بہرے یا غائب کوتھوڑے پکارتے ہو پھر فرمایا ابو موسٰی یا یوں فرمایا عبداللہ بن قیس(یہ ابوموسٰی کا نام ہے)میں تجھ کو بہشت کے خزانے کا ایک کلمہ بتلاؤں میں نے عرض کیا ضرور بتلایئے آپ نے فرمایا لا حول ولا قوۃ الا باللہ۔

Chapter No: 68

باب لِلَّهِ مِائَةُ اسْمٍ غَيْرَ وَاحِدٍةٍ

Allah has one hundred names less one (99).

باب: اللہ تعالٰی کے ایک کم سو نام ہیں۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رِوَايَةً قَالَ ‏"‏ لِلَّهِ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ اسْمًا، مِائَةٌ إِلاَّ وَاحِدًا، لاَ يَحْفَظُهَا أَحَدٌ إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَهْوَ وَتْرٌ يُحِبُّ الْوَتْرَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : Allah has ninety-nine Names, i.e., one hundred minus one, and whoever believes in their meanings and acts accordingly, will enter Paradise; and Allah is Witr (one) and loves 'the Witr' (i.e., odd numbers).

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے کہا ہم نے یہ حدیث ابوالزناد سے یاد رکھی انہوں نے عبدالرحمٰن بن ہرمز سے روایت کی انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے (آپﷺ) سے روایت کی(آپ نے فرمایااللہ تعالٰی کے ننانوے (ایک کم سو) نام ہیں جو کوئی ان کو یاد کرلے وہ(ایک نہ ایک دن)بہشت میں جایئگا اور اللہ طاق ہے(ایک ہے)وہ طاق عدد کو پسند کرتا ہے۔

Chapter No: 69

باب الْمَوْعِظَةِ سَاعَةً بَعْدَ سَاعَةٍ

Preaching at intervals.

باب: ٹھہر ٹھہر کر فاصلے سے وعظ نصیحت کرنا تاکہ لوگ اکتا نہ جائیں۔

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، قَالَ كُنَّا نَنْتَظِرُ عَبْدَ اللَّهِ إِذْ جَاءَ يَزِيدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ فَقُلْنَا أَلاَ تَجْلِسُ قَالَ لاَ وَلَكِنْ أَدْخُلُ فَأُخْرِجُ إِلَيْكُمْ صَاحِبَكُمْ، وَإِلاَّ جِئْتُ أَنَا‏.‏ فَجَلَسْتُ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ وَهْوَ آخِذٌ بِيَدِهِ فَقَامَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَمَا إِنِّي أَخْبَرُ بِمَكَانِكُمْ، وَلَكِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنَ الْخُرُوجِ إِلَيْكُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الأَيَّامِ، كَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا‏.‏

Narrated By Shaqiq : While we were waiting for 'Abdullah (bin Mas'ud). Yazid bin Muawiya came. I said (to him), "Will you sit down?" He said, "No, but I will go into the house (of Ibn Mas'ud) and let your companion (Ibn Mas'ud) come out to you; and if he should not (come out), I will come out and sit (with you)." Then 'Abdullah came out, holding the hand of Yazid, addressed us, saying, "I know that you are assembled here, but the reason that prevents me from coming out to you, is that Allah's Apostle used to preach to us at intervals during the days, lest we should become bored."

ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا مجھ سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا مجھ سے شقیق نے انہوں نے کہا ہم عبداللہ بن مسعودؓ کا انتظار کر رہے تھے اتنے میں یزید بن معاویہ کوفی(جو ایک تابعی تھے)آئے ہم نے ان سے کہا بیٹھو(تم ہی کچھ بیان کرو)انہوں نے کہا میں اندر جاتا ہوں اگر ہو سکا تو عبداللہ بن مسعودؓ کو لاتا ہوں ورنہ بیٹھ جاؤں گا(یہ کہہ کر وہ اندر گئے)عبداللہ بن مسعودؓ ان کا ہاتھ پکڑے ہوئے باہر آئے اور کھڑے کھڑے کہنے لگے۔مجھ کو معلوم ہو گیا تھا کہ تم یہاں موجود ہو پر میں نہ نکلا تو اس وجہ سے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا آپ مقررہ دنوں میں ہم کو وعظ نصیحت کیا کرتے (فاصلہ دے کر)آپ کا مطلب یہ تھا کہ ہم اکتا نہ جائیں۔

‹ First567