Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Slaughtering and Hunting (72)    كتاب الذبائح

1234

Chapter No: 21

باب ذَبِيحَةِ الأَعْرَابِ وَنَحْوِهِمْ

The animals slaughtered by bedouins or the like.

باب : گنواروں اور ان کی مانند (نادان ) لوگوں کے ذبیحہ کا حکم۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ حَفْصٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ قَوْمًا، قَالُوا لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ قَوْمًا يَأْتُونَا بِاللَّحْمِ لاَ نَدْرِي أَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لاَ فَقَالَ ‏"‏ سَمُّوا عَلَيْهِ أَنْتُمْ وَكُلُوهُ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ وَكَانُوا حَدِيثِي عَهْدٍ بِالْكُفْرِ‏.‏ تَابَعَهُ عَلِيٌّ عَنِ الدَّرَاوَرْدِيِّ‏.‏ وَتَابَعَهُ أَبُو خَالِدٍ وَالطُّفَاوِيُّ‏.‏

Narrated By 'Aisha : A group of people said to the Prophet, "Some people bring us meat and we do not know whether they have mentioned Allah's Name or not on slaughtering the animal." He said, "Mention Allah's Name on it and eat." Those people had embraced Islam recently.

مجھ سے محمد بن عبید اللہ بن زید نے بیان کیا کہا ہم سے اسامہ بن حفص نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا کچھ لوگوں نے نبیﷺ سے عرض کیا بعضے (گنوار) ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں (بیچنے کو) ہم نہیں جانتے کہ انہوں نے (ذبح کے وقت) بسم اللہ کہی ہے یا نہیں آپ نے فرمایا (کچھ) مضائقہ نہیں تم بسم اللہ کہہ کر کھا لو حضرت عائشہؓ نے کہا یہ پوچھنے والے لوگ نو مسلم تھے اسامہ بن حفص کے ساتھ اس حدیث کو علی بن مدینی نے بھی عبد العزیز دراوردی سے روایت کیا اور اسامہ کے ساتھ اس حدیث کو ابو خالد نے بھی روایت کیا اور طفاوی نے بھی۔

Chapter No: 22

باب ذَبَائِحِ أَهْلِ الْكِتَابِ وَشُحُومِهَا مِنْ أَهْلِ الْحَرْبِ وَغَيْرِهِمْ

The animals slaughtered by the people of the Scripture and their fat, whether those people were at war with the Muslims or not.

باب : اہل کتاب یعنی یہود و نصاریٰ کا ذبیحہ اور ان کی لائی ہوئی چربی لانا درست ہے گو وہ حربی ہو۔

وَقَوْلِهِ تَعَالَى ‏{‏الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ‏}‏‏.‏ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ لاَ بَأْسَ بِذَبِيحَةِ نَصَارِيِّ الْعَرَبِ، وَإِنْ سَمِعْتَهُ يُسَمِّي لِغَيْرِ اللَّهِ فَلاَ تَأْكُلْ، وَإِنْ لَمْ تَسْمَعْهُ فَقَدْ أَحَلَّهُ اللَّهُ، وَعَلِمَ كُفْرَهُمْ‏.‏ وَيُذْكَرُ عَنْ عَلِيٍّ نَحْوُهُ‏.‏ وَقَالَ الْحَسَنُ وَإِبْرَاهِيمُ لاَ بَأْسَ بِذَبِيحَةِ الأَقْلَفِ‏،وَقَال ابن عبَّاسٍ:طَعَامُهُمْ ذَبَاءِحُهُمْ.

The Statement of Allah, "Lawful to you are At-Tayyibat ..." (V.5:4) Az-Zuhri said, "There is no harm in eating animals slaughtered by Arab Christians. If you hear the one who slaughters the animals mentioning other than Allah's Name, don't eat of it, but if you do not hear that, then Allah has allowed the eating of animals slaughtered by them, though he knows their disbelief." It narrated that Ali gave a similar verdict. Al-Hasan and Ibrahim said, "There is no harm in eating of an animal slaughtered by an uncircumcised person." Ibn Abbas said, "Their food means their slaughtered animals."

اور اللہ تعالیٰ نے (سورہ المائدہ میں ) فرمایا آج جو ستھری چیزیں ہیں وہ تم کو حلال ہوئیں اور اہل کتاب کا کھانا تمھارے لیے حلال ہے اور زہری نے کہا عرب کے نصاریٰ کا ذبیحہ کھانے میں کوئی قباحت نہیں البتہ اگر تو سن لے کہ اس نے ذبح کےوقت اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا (مثلاً عیسیٰ مسیح کا یا مریم کا) تب تو اس کو مت کھا اور اگر تو نے یہ نہیں سنا تو اللہ نے ان کا کھانا حلال رکھا ہے اور اللہ کو معلوم تھا کہ وہ کافر ہیں اور حضرت علیؓ سے بھی ایسا ہی منقول ہے اور حسن بصری اور ابراہی٘م نخعی نے کہا جس کا ختنہ نہ ہوا ہو اس کا ذبیحہ درست ہے اور ابن عباس نے کہا طعامہم سے مراد ان کے ذبیحے ہیں۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مُحَاصِرِينَ قَصْرَ خَيْبَرَ، فَرَمَى إِنْسَانٌ بِجِرَابٍ فِيهِ شَحْمٌ، فَنَزَوْتُ لآخُذَهُ، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَاسْتَحْيَيْتُ مِنْهُ‏.

Narrated By 'Abdullah bin Mughaffal : While we were besieging the castle of Khaibar, Somebody threw a skin full of fat and I went ahead to take it, but on looking behind, I saw the Prophet and I felt shy in his presence (and did not take it).

ہم سے ابو الولید ہشام بن عبد الملک نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے انہوں نے حمید بن ہلال سے انہوں نے عبد اللہ بن مغفل سے انہوں نے کہا ہم خیبر کا قلعہ گھیرے ہوئے تھے اتنے میں قلعے کے اندر سے کسی آدمی نے ایک تھیلا پھینکا اس میں چربی تھی میں اس کو لینے کے لیے لپکا پھر کیا دیکھتا ہوں کہ نبیﷺ سامنے ہیں مجھ کو شرم آگئی (آپ ﷺ کہیں گے کیسا ندیدہ ہے)۔

Chapter No: 23

باب مَا نَدَّ مِنَ الْبَهَائِمِ فَهْوَ بِمَنْزِلَةِ الْوَحْشِ

Any domestic animal that runs away should be treated like a wild animal.

باب : جو گھریلو جانور بھاگ نکلے وہ مثل وحشی (جنگلی) جانور کے ہو جاتا ہے،

وَأَجَازَهُ ابْنُ مَسْعُودٍ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَا أَعْجَزَكَ مِنَ الْبَهَائِمِ مِمَّا فِي يَدَيْكَ فَهْوَ كَالصَّيْدِ، وَفِي بَعِيرٍ تَرَدَّى فِي بِئْرٍ مِنْ حَيْثُ قَدَرْتَ عَلَيْهِ فَذَكِّهِ، وَرَأَى ذَلِكَ عَلِيٌّ وَابْنُ عُمَرَ وَعَائِشَةُ‏.

Ibn Masood permitted that. Ibn Abbas said, "If a domestic animal runs away and you cannot catch it, it is to be treated like game. And if a camel falls down in a well, slaughter it at any place of its body that will be easy for you to reach." Ali, Ibn Umar and Aishah thought similarly.

ابن مسعود نے ان کا زخمی کرنا جائز رکھا،اور ابن عباسؓ نے کہا تیرے ہاتھ میں جو جانور ہے اگر وہ پھڑک کر تجھ کو تھکا مارے تو اس کا حکم شکاری جانور کا ہو گا اور ابن عباسؓ نے کہا اونٹ کنوئیں میں گر پڑے تو جس جگہ ہو سکے اس کو زخم مارنا درست ہے اور حضرت علیؓ اور حضرت عائشہؓ کا بھی یہی قول ہے۔

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لاَقُو الْعَدُوِّ غَدًا، وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى فَقَالَ ‏"‏ اعْجَلْ أَوْ أَرِنْ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ، وَسَأُحَدِّثُكَ، أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ ‏"‏‏.‏ وَأَصَبْنَا نَهْبَ إِبِلٍ وَغَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ لِهَذِهِ الإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ، فَإِذَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا شَىْءٌ، فَافْعَلُوا بِهِ هَكَذَا ‏"‏‏.

Narrated By Rafi bin Khadij : I said, "O Allah's Apostle! We are going to face the enemy tomorrow and we do not have knives." He said, "Hurry up (in killing the animal). If the killing tool causes blood to flow out, and if Allah's Name is mentioned, eat (of the slaughtered animal). But do not slaughter with a tooth or a nail. I will tell you why: As for the tooth, it is a bone; and as for the nail, it is the knife of Ethiopians." Then we got some camels and sheep as war booty, and one of those camels ran away, whereupon a man shot it with an arrow and stopped it. Allah's Apostle said, "Of these camels there are some which are as wild as wild beasts, so if one of them (runs away and) makes you tired, treat it in this manner."

ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے کہا ہم سے والد "سعید بن مسروق" نے انہوں نے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیجؓ سے انہوں نے اپنے دادا (رافع بن خدیج) سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ سے عرض کیا یارسول اللہ کل دشمنوں سے ہماری مڈ بھیڑ ہو گی پر ہمارے پاس چھریاں نہیں آپ نے فرمایا دیکھ جلدی کرنا یا پھرتی سے مار ڈالنا (یہ خیال رکھنا) کچھ بھی ہو جو چیز خون بہا دے اور اللہ لا نام لے تو اس جانور کو کھا دانت اور ناخن کے سوا میں اس کی وجہ بیان کرتا ہوں دانت تو ایک ہڈی ہے اور ناخن (کبمخت) حبشیوں کی چھریاں ہیں رافع کہتے ہیں لڑائی میں ہم کو لوٹ کے اونٹ ملے اور بکریاں بھی ملیں اتفاق سے ایک اونٹ ان میں سے بھاگ نکلا ایک شخص نے تیر مارا تو تھم گیا اس وقت نبیﷺ نے فرمایا ان اونٹوں میں بھی بعضے جنگلی جانوروں کی طرح وحشی ہو جاتے ہیں پھر جب کوئی اونٹ اس طرح سے بگڑ جائے (ہاتھ نہ آئے) اس کا علاج بھی کرو (مار کر گرا دو)۔

Chapter No: 24

باب النَّحْرِ وَالذَّبْحِ

An-Nahr (literally means slaughtering of the camels only) and Ad-Dhabh (means slaughtering of animals other then camels)

باب: نحر اور ذبح کا بیان ۔

وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ، لاَ ذَبْحَ وَلاَ مَنْحَرَ إِلاَّ فِي الْمَذْبَحِ وَالْمَنْحَرِ‏.‏ قُلْتُ أَيَجْزِي مَا يُذْبَحُ أَنْ أَنْحَرَهُ قَالَ نَعَمْ، ذَكَرَ اللَّهُ ذَبْحَ الْبَقَرَةِ، فَإِنْ ذَبَحْتَ شَيْئًا يُنْحَرُ جَازَ، وَالنَّحْرُ أَحَبُّ إِلَىَّ، وَالذَّبْحُ قَطْعُ الأَوْدَاجِ‏.‏ قُلْتُ فَيُخَلِّفُ الأَوْدَاجَ حَتَّى يَقْطَعَ النِّخَاعَ قَالَ لاَ إِخَالُ‏.‏ وَأَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ نَهَى عَنِ النَّخْعِ يَقُولُ يَقْطَعُ مَا دُونَ الْعَظْمِ، ثُمَّ يَدَعُ حَتَّى تَمُوتَ‏.‏ وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تَذْبَحُوا بَقَرَةً‏}‏ وَقَالَ ‏{‏فَذَبَحُوهَا وَمَا كَادُوا يَفْعَلُونَ‏}‏‏.‏ وَقَالَ سَعِيدٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ الذَّكَاةُ فِي الْحَلْقِ وَاللَّبَّةِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ وَأَنَسٌ إِذَا قَطَعَ الرَّأْسَ فَلاَ بَأْسَ‏.

Ibn Juraij said, "Ata said, 'Neither Dhabh nor Nahr is to be done except in a slaughter-house.' I said, 'Is it permissible to slaughter by Nahr what is usually slaughtered by Dhabh?' He said, 'Yes, for Allah mentions the Dhabh of cows, so if you slaughter by Dhabh an animal which is usually slaughtered by Nahr, it is permissible. But I prefer Nahr. And Dhabh means the cutting of the carotid and jugular blood vein.' I said, 'Should one go beyond these blood vein and cut the spinal cord and leave the animal till it dies.'" "And when Moses said to his people, 'Verily, Allah commands you that you slaughter a cow' ... They slaughtered it though they were near not doing it." (V.2:67-71) Saeed bin Jubair said, "Ibn Abbas said, 'The Dhakat is done by cutting the throat and the front part of the neck.'" Ibn Umar, Ibn Abbas and Anas said, "If one cuts the head (of the animal), there is no harm."

اور ابن جریج نے عطاء بن ابی رباح سے نقل کیا ذبح اور نحر اپنے اپنے مقام سے کرنا چاہئیے ابن جریج نے کہا میں نے عطاء سے پوچھا ذبح کے جانور کو اگر میں نحر کروں تو یہ جائز ہے انہوں نے کہا ہاں اللہ تعالیٰ نے (سورہ بقرہ میں) گائے کے لیے ذبح کا لفظ فرمایا پھر اگر نحر کے جانور کو ذبح کرے (یا ذبح کے جانور کو نحر ) تو جائز ہے لیکن ذبح کے جانور کو نحر ہی کرنا مجھ کو زیادہ پسند ہے ذبح کہتے ہیں گردن کی رگیں کاٹنے کو ابن جریج کہتے ہیں میں نے عطاء سے کہا ذبح کرنے والا رگوں کو کاٹ کر سفید دھاگے تک جو گردن میں ہوتا ہے پہنچ جائے اس کو بھی کاٹ ڈالے انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ یہاں تک کاٹنا ضرورہو ابن جریج نے کہا مجھ سے نافع نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمرؓ نے اتنا کاٹنے سے منع کیا کہ ہڈی تک کاٹتا چلا جائے بلکہ ہڈی کے اس طرف کاٹ دے پھر مرنے تک جانور کو چھوڑ دے اور اللہ تعالیٰ نے (سورہ بقرہ میں) فرمایا جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اللہ تم کو ایک گائے ذبح کرنے کا حکم دیتا ہے اخیر آیت فذبحوھا وما کادوا یفعلون تک (تو گائے میں ذبح وارد ہے) اور سعید بن جبیر نے ابن عباسؓ سے نقل کیا ذبح حلق اور سینہ کے بیچ میں کرنا چاہئیے اور عبد اللہ بن عمرؓ نے کہا اور انسؓ نے کہا اور اگر ذبح کرنے میں سر کٹ جائے (الگ ہو جائے) تو ایسے جانور کو کھانے میں کوئی قباحت نہیں۔

حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ أَخْبَرَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ، امْرَأَتِي عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَتْ نَحَرْنَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَرَسًا فَأَكَلْنَاهُ‏

Narrated By Asma bint Abu Bakr : We slaughtered a horse (by Nahr) during the lifetime of the Prophet and ate it.

ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے کہا مجھ کو فاطمہ بنت منذر نے خبر دی جو میری جورو تھی انہوں نے اسماء بنت ابی بکرؓ سے سنا انہوں نے کہا ہم نے نبیﷺ کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اس کا گوشت کھایا۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، سَمِعَ عَبْدَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ ذَبَحْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَسًا وَنَحْنُ بِالْمَدِينَةِ فَأَكَلْنَاهُ‏.‏

Narrated By Asma' : We slaughtered a horse (by Dhabh) during the lifetime of Allah's Apostle while we were at Medina, and we ate it.

ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا انہوں نے عبدہ بن سلیمان سے سنا انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنی بی بی فاطمہ بنت منذر سے کہ اسماء بنت ابی بکرؓ ( ان کی دادی) نے کہا ہم نے رسول اللہﷺ کے زمانے میں ایک گھوڑا ذبح کیا اس کو کھایا اس وقت ہم مدینہ میں تھے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ نَحَرْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَسًا فَأَكَلْنَاهُ‏.‏ تَابَعَهُ وَكِيعٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامٍ فِي النَّحْرِ‏.‏

Narrated By Asma' bint Abu Bakr : We slaughtered a horse (by Nahr) during the lifetime of Allah's Apostle and ate it.

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن عبد الحمید نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے فاطمہ بنت منذر (اپنی بی بی ) سے کہ اسماء بنت ابی بکرؓ نے کہا ہم نے رسول اللہﷺ کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اس کو کھایا جریر کے ساتھ اس حدیث کو وکیع اور ابن عیینہ نے بھی روایت کیا انہوں نے بھی نحر کا لفظ کہا انہوں نے ہشام سے روایت کی۔

Chapter No: 25

باب مَا يُكْرَهُ مِنَ الْمُثْلَةِ وَالْمَصْبُورَةِ وَالْمُجَثَّمَةِ

What is disliked of Al-Muthla, Al-Masbura, and Mujaththama.

باب : مثلہ کا مکروہ ہونا اسی طرح چرند پرند یا پرند جانور کو باندھ کر نشانہ بنانا ( اس پر تیر یا گولیاں مارنا)

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَنَسٍ عَلَى الْحَكَمِ بْنِ أَيُّوبَ، فَرَأَى غِلْمَانًا ـ أَوْ فِتْيَانًا ـ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا‏.‏ فَقَالَ أَنَسٌ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ‏

Narrated By Hisham bin Zaid : Anas and I went to Al-Hakam bin Aiyub. Anas saw some boys shooting at a tied hen. Anas said, "The Prophet has forbidden the shooting of tied or confined animals."

ہم سے ابو الولید نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے ہشام بن زید سے انہوں نے کہا میں انسؓ (اپنے دادا) کے ساتھ حکم بن ایوب کے پاس گیا وہاں چند لڑکوں یا جوانوں کو دیکھا انہوں نے ایک مرغی (بیچاری) کو باندھ دیا ہے اور اس پر تیر برسا رہے ہیں انسؓ نے کہا نبیﷺ نے اس طرح جانوروں کو نشانہ بنانے سے منع فرمایا ہے۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِي يَحْيَى رَابِطٌ دَجَاجَةً يَرْمِيهَا، فَمَشَى إِلَيْهَا ابْنُ عُمَرَ حَتَّى حَلَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ بِهَا وَبِالْغُلاَمِ مَعَهُ فَقَالَ ازْجُرُوا غُلاَمَكُمْ عَنْ أَنْ يَصْبِرَ هَذَا الطَّيْرَ لِلْقَتْلِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَى أَنْ تُصْبَرَ بَهِيمَةٌ أَوْ غَيْرُهَا لِلْقَتْلِ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : That he entered upon Yahya bin Said while one of Yahya's sons was aiming at a hen after tying it. Ibn 'Umar walked to it and untied it. Then he brought it and the boy and said. "Prevent your boys from tying the birds for the sake of killing them, as I have heard the Prophet forbidding the killing of an animal or other living thing after tying them."

ہم سے احمد بن یعقوب نے بیان کیا کہا ہم سے اسحاق بن سعید عمرو نے انہوں نے اپنے والد سے وہ عبد اللہ بن عمرؓ یحییٰ بن سعید بن عاص کے پاس گئے اس وقت اس کا ایک بیٹا (معلوم نہیں کونسا بیٹا) ایک مرغی باندھے ہوئے اس کو تیروں کا نشانہ بنا رہا تھا عبد اللہ بن عمرؓ نے جا کر اس مرغی (بیچاری) کو کھول دیا (بڑا ثواب کمایا) پھر اس مرغی کو لے کر مع اس لڑکے کے (یحییٰ کے پاس) آئے اور کہنے لگے اپنے لڑکے کو جانور کو اس طرح باندھ کر مارنے سے منع کرو کیونکہ میں نے نبیﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے کوئی جانور چوپایہ وغیرہ قتل کے لیے باندھا نہ جائے۔


حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَمَرُّوا بِفِتْيَةٍ أَوْ بِنَفَرٍ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا، فَلَمَّا رَأَوُا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَنْ فَعَلَ هَذَا إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا‏.‏ تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنَا الْمِنْهَالُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، لَعَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَنْ مَثَّلَ بِالْحَيَوَانِ‏.‏ وَقَالَ عَدِيٌّ عَنْ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Said bin Jubair : While I was with Ibn 'Umar, we passed by a group of young men who had tied a hen and started shooting at it. When they saw Ibn 'Umar, they dispersed, leaving it. On that Ibn 'Umar said, "Who has done this? The Prophet cursed the one who did so." Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet cursed the one who did Muthla to an animal (i e., cut its limbs or some other part of its body while it is still alive).

ہم سے ابو نعمان (محمد بن فضل سدوسی) نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ (وضاح یشکری) نے انہوں نے ابو بشر (جعفر بن ابی وحشیہ) سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے کہا میں عبد اللہ بن عمرؓ کے پاس تھا وہ چند جوانوں یا چند آدمیوں پر سے (یہ راوی کا شک ہے) گزرے انہوں نے کیا کیا تھا ایک مرغی (بیچاری) کو باندھ کر نشانہ بنایا تھا جب انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ کو دیکھا تو مرغی چھوڑ کر چل دئیے عبد اللہ نے وہاں آ کر کہا اس مرغی بیچاری کو کس نے باندھا ہے نبیﷺ نے تو ایسا کرنے والے پر لعنت کی ہے۔ ابو بشر کے ساتھ اس حدیث کو سلیمان بن حرب نے بھی شعبہ سے روایت کیا (اس کو بہیقی نے وصل کیا):ہم سے منہال بن عمرو نے بیان کیا انہوں نے سعید بن جبیر سے روایت کیا انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے اس شخص پر لعنت کی جو جانور کا مثلہ کرے اور عدی بن ثابت نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابن عباسؓ سے روایت کی انہوں نے نبیﷺ سے۔


حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ نَهَى عَنِ النُّهْبَةِ وَالْمُثْلَةِ‏.‏

arated By 'Abdullah bin Yazid : The Prophet forbade An-Nuhba and Al-Muthla.

ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے کہا مجھ کو عدی بن ثابت نے خبر دی کہا میں نے عبد اللہ بن یزید خطمی سے سنا انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے لوٹ پوٹ اور مثلہ سے منع فرمایا۔

Chapter No: 26

باب لَحْمِ الدَّجَاجِ

The meat of chickens.

باب : مرغی کا گوشت کھانا۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ يَعْنِي الأَشْعَرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ دَجَاجًا‏.

Narrated By Abu Musa Al-Ash'ari : I saw the Prophet eating chicken.

ہم سے یحییٰ بن موسیٰ ابلخی نے بیان کیا کہا ہم سے وکیع نے انہوں نے سفیان سے انہوں نے ایوب سے انہوں ابو قلابہ سے انہوں نے زہرم بن مضرب جرمی سے انہوں نے ابو موسیٰ اشعری سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ کو مرغی کھاتے دیکھا۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ أَبِي تَمِيمَةَ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ زَهْدَمٍ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، وَكَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الْحَىِّ مِنْ جَرْمٍ إِخَاءٌ، فَأُتِيَ بِطَعَامٍ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ، وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ جَالِسٌ أَحْمَرُ فَلَمْ يَدْنُ مِنْ طَعَامِهِ قَالَ ادْنُ فَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ مِنْهُ‏.‏ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ أَكَلَ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ، فَحَلَفْتُ أَنْ لاَ آكُلَهُ‏.‏ فَقَالَ ادْنُ أُخْبِرْكَ ـ أَوْ أُحَدِّثْكَ ـ إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فِي نَفَرٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ، فَوَافَقْتُهُ وَهْوَ غَضْبَانُ، وَهْوَ يَقْسِمُ نَعَمًا مِنْ نَعَمِ الصَّدَقَةِ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَحَلَفَ أَنْ لاَ يَحْمِلَنَا، قَالَ ‏"‏ مَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِنَهْبٍ مِنْ إِبِلٍ فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ الأَشْعَرِيُّونَ أَيْنَ الأَشْعَرِيُّونَ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَأَعْطَانَا خَمْسَ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى، فَلَبِثْنَا غَيْرَ بَعِيدٍ، فَقُلْتُ لأَصْحَابِي نَسِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمِينَهُ، فَوَاللَّهِ لَئِنْ تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمِينَهُ لاَ نُفْلِحُ أَبَدًا‏.‏ فَرَجَعْنَا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا اسْتَحْمَلْنَاكَ، فَحَلَفْتَ أَنْ لاَ تَحْمِلَنَا فَظَنَنَّا أَنَّكَ نَسِيتَ يَمِينَكَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ هُوَ حَمَلَكُمْ، إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلاَّ أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، وَتَحَلَّلْتُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Zahdam : We were in the company of Abu Musa Al-Ash'ari and there were friendly relations between us and this tribe of Jarm. Abu Musa was presented with a dish containing chicken. Among the people there was sitting a red-faced man who did not come near the food. Abu Musa said (to him), "Come on (and eat), for I have seen Allah's Apostle eating of it (i.e. chicken)." He said, "I have seen it eating something (dirty) and since then I have disliked it, and have taken an oath that I shall not eat it ' Abu Musa said, "Come on, I will tell you (or narrate to you). Once I went to Allah s Apostle with a group of Al-Ash'ariyin, and met him while he was angry, distributing some camels of Rakat. We asked for mounts but he took an oath that he would not give us any mounts, and added, 'I have nothing to mount you on' In the meantime some camels of booty were brought to Allah's Apostle and he asked twice, 'Where are Al-Ash'ariyin?" So he gave us five white camels with big humps. We stayed for a short while (after we had covered a little distance), and then I said to my companions, "Allah's Apostle has forgotten his oath. By Allah, if we do not remind Allah's Apostle of his oath, we will never be successful." So we returned to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! We asked you for mounts, but you took an oath that you would not give us any mounts; we think that you have forgotten your oath.' He said, 'It is Allah Who has given you mounts. By Allah, and Allah willing, if I take an oath and later find something else better than that. then I do what is better and expiate my oath.'"

ہم سے ابو معمر نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الوارث بن سعید نے کہا ہم سے ایوب بن ابی تیمیہ نے انہوں نے قاسم بن عاصم کلینی سے انہوں نے زہدم بن مضرب سے انہوں نے کہا ہمارے قبیلے جرم اور ابو موسیٰ کے قبیلے اشعر میں دوستی اور برادری تھی ایک بار ایسا ہوا ابو موسیٰ کے پاس کھانا لایا گیا اس میں مرغی تھی جو لوگ وہاں حاضر تھے ان میں ایک سرخ رنگ کا شخص بھی تھا وہ بیٹھا رہا کھانے کے قریب نہ آیا ابو موسیٰ نے اسے کہا نزدیک آ ، کھانا کھا کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ کو مرغی کھاتے دیکھا ہےوہ شخص کہنے لگا مجھے مرغی سے گھن آتی ہے میں نے اس کو پلیدی کھاتے دیکھا اس لیے قسم کھائی کہ مرغی کبھی نہ کھاؤں گا اب کیسے کھاؤں ابو موسیٰ نے کہا (ارے نزدیک آ) میں تجھ کو (قسم کا علاج ) بتاتا ہوں ہوا یہ کہ میں اور کئی اشعری لوگوں کے ساتھ رسول اللہﷺ کے پاس آیا اتفاق سے آپ اس وقت غصے میں تھے اور خیرات کے جانور لوگوں میں تقسیم کر رہے تھے ہم نے بھی آپ سے سواری کے اونٹ مانگے آپ نے قسم کھائی میں تم کو سواری کے اونٹ نہیں دوں گا فرمایا میرے پاس سواری نہیں ہے پھر ایسا ہوا آپ کے پاس کچھ اونٹ جو لوٹے گئے تھے آئے آپ نے (ان کو دیکھ کر) پوچھا اشعری لوگ کہاں گئے اشعری لوگ کہاں گئے ابو موسیٰ نے کہا پھر ہم کو آپ نے (ایک نہیں) پانچ اونٹ مرحمت فرمائے وہ بھی کیسے عمدہ سفید کوہان کے ہم تھوڑی دیر خاموش رہے اس کے بعد میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا رسول اللہﷺ اپنی قسم بھول گئے خدا کی قسم اگر ہم آپکو غفلت میں رہنے دیں قسم یاد نہ دلائیں تو کبھی ہماری بھلائی نہیں ہونے کی آخر ہم لوگ لوٹ کر آپ کے پاس واپس آئے اور عرض کیا یارسول اللہ پہلے ہم نے آپ سے سواری مانگی تھی تو آپ نے قسم کھائی تھی کہ میں تم کو سواری نہیں دوں گا ہم سمجھتے ہیں آپ نے اپنی قسم بھول کر ہم کو یہ اونٹ دئیے ہیں آپ نے فرمایا اللہ نے دئیے ہیں (اس کے علاوہ) میں تو خدا کی قسم اگر وہ چاہے جب کوئی قسم کھا لیتا ہوں پھر اس کے خلاف کرنا بہتر سمجھتا ہوں تو جو بات بہتر معلوم ہوتی ہے وہ کر لیتا ہوں قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں۔

Chapter No: 27

باب لُحُومِ الْخَيْلِ

Horse flesh.

باب: گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا ہے۔

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ نَحَرْنَا فَرَسًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَكَلْنَاهُ‏

Narrated By Asma' : We slaughtered a horse during the lifetime of Allah's Apostle and ate it.

ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنی بی بی فاطمہ بنت منذر سے انہوں نے اسماء بنت ابی بکر سے انہوں نے کہا ہم نے نبیﷺ کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اور اس کا گوشت کھایا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ، وَرَخَّصَ فِي لُحُومِ الْخَيْلِ‏.

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : On the Day of the battle of Khaibar, Allah's Apostle made donkey's meat unlawful and allowed the eating of horse flesh.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے محمد بن علیؓ سے انہوں نے جابر بن عبداللہ انصاری سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے خیبر کے دن گدھے کے گوشت سے منع کیا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی۔

Chapter No: 28

باب لُحُومِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ،

(It is unlawful to eat) the meat of donkeys.

باب : بستی کے گدھوں کا گوشت کھانا کیسا ہے۔

فِيهِ عَنْ سَلَمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

This is narrared by Salama from the Prophet (s.a.w)

اس باب میں سلمہ بن اکوع سے روایت ہے انیہوں نے نبیﷺ سے۔

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَالِمٍ، وَنَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ يَوْمَ خَيْبَرَ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet made the meat of donkeys unlawful on the day of the battle of Khaibar.

ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا کہا ہم کو عبدہ بن سلمان نے خبر دی انہوں نے عبیداللہ عمری سے انہوں نے سالم اور نافع سے ان دونوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے خیبر کے دن گدھوں کے گوشت سے منع کیا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ‏.‏ تَابَعَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ‏.‏ وَقَالَ أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَالِمٍ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet prohibited the eating of donkey's meat.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے انہوں نے عبید اللہ عمری سے ،کہا مجھ سے نافع نے بیان کیا انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے بستی کے گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا یحییٰ قطان کے ساتھ اس حدیث کو عبداللہ بن مبارک نے بھی عبیداللہ سے انہوں نے نافع سے روایت کیا ہے اور ابو اسامہ (حماد) نے اس کو عبیداللہ نے انہوں نے سالم سے روایت کیا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، وَالْحَسَنِ، ابْنَىْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِمَا، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْمُتْعَةِ عَامَ خَيْبَرَ وَلُحُومِ حُمُرِ الإِنْسِيَّةِ‏.‏

Narrated By 'Ali : Allah's Apostle prohibited Al-Mut'a marriage and the eating of donkey's meat in the year of the Khaibar battle.

ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے شہاب سے انہوں نے امام عبداللہ اور امام حسن سے جو امام محمد بن حنفیہ کے صاحبزادے تھے انہوں نے امام محمد بن حنفیہ سے انہوں نے اپنے والد ماجد حضرت علی مرتضیٰ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے جس سال خیبر کی جنگ ہوئی متعہ سے اور بستی کے گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ، وَرَخَّصَ فِي لُحُومِ الْخَيْلِ‏.‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet prohibited the eating of donkey's meat on the day of the battle of Khaibar, and allowed the eating of horse flesh.

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے عمرو بن دینار سے انہوں نے محمد بن علی سے انہوں نے جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے خیبر کے دن گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی ۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيٌّ، عَنِ الْبَرَاءِ، وَابْنِ أَبِي أَوْفَى، رضى الله عنهم قَالاَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ‏.‏

Narrated By Al-Bara' and Ibn Abi 'Aufa : The Prophet prohibited the eating of donkey's meat.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے شعبہ سے کہا مجھ سے عدی بن ثابت نے انہوں نے براء بن عازب اور عبداللہ بن اوفیٰؓ صحابیوں سے ان دونوں نے کہا نبیﷺ نے گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيٌّ، عَنِ الْبَرَاءِ، وَابْنِ أَبِي أَوْفَى، رضى الله عنهم قَالاَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ‏.‏

Narrated By Al-Bara' and Ibn Abi 'Aufa : The Prophet prohibited the eating of donkey's meat.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے شعبہ سے کہا مجھ سے عدی بن ثابت نے انہوں نے براء بن عازب اور عبداللہ بن اوفیٰؓ صحابیوں سے ان دونوں نے کہا نبیﷺ نے گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ أَبَا إِدْرِيسَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا ثَعْلَبَةَ قَالَ حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لُحُومَ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ‏.‏ تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ وَعُقَيْلٌ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ‏.‏ وَقَالَ مَالِكٌ وَمَعْمَرٌ وَالْمَاجِشُونُ وَيُونُسُ وَابْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِيِّ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ‏.‏

Narrated By Abu Tha'alba : Allah's Apostle prohibited the eating of donkey's meat. Narrated By Az-Zuhri : The Prophet prohibited the eating of beasts having fangs.

ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا کہا ہم کو یعقوب بن ابراہیم نے خبر دی کہا مجھ کو والد (ابراہیم بن سعید) نے انہوں نے صالح بن کیسان سے انہوں نے ابن شہاب سے ان کو ابو ادریس خولانی نے خبر دی ان سے ابو ثعلبہ خشنی نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے بستی کے گدھوں کا گوشت حرام کیا صالح کے ساتھ اس حدیث کو زبیدی نے بھی روایت کیا اور عقیل نے بھی ابن شہاب سے اور امام مالک نے کہا اور معمر نے اور یوسف بن یعقوب ماجشون نے اور یونس بن یزید نے محمد بن اسحاق نے ان سبھوں نے زہری سے روایت کی انہوں نے کہا نبیﷺ نے ہر دانت والے درندے کے گوشت سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَاءَهُ جَاءٍ فَقَالَ أُكِلَتِ الْحُمُرُ، ثُمَّ جَاءَهُ جَاءٍ فَقَالَ أُكِلَتِ الْحُمُرُ‏.‏ ثُمَّ جَاءَهُ جَاءٍ فَقَالَ أُفْنِيَتِ الْحُمُرُ‏.‏ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى فِي النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ، فَإِنَّهَا رِجْسٌ‏.‏ فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ وَإِنَّهَا لَتَفُورُ بِاللَّحْمِ‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : Someone came to Allah's Apostle and said, "The donkeys have been (slaughtered and) eaten. Another man came and said, "The donkeys have been destroyed." On that the Prophet ordered a caller to announce to the people: Allah and His Apostle forbid you to eat the meat of donkeys, for it is impure.' Thus the pots were turned upside down while the (donkeys') meat was boiling in them.

ہم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا کہا ہم کو عبد الوہاب ثقفی نے خبر دی انہوں نے ایوب سختیانی سے انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے انس بن مالک سے کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک شخص آیا ( نام معلوم ) کہنے لگا یارسول اللہ گدھوں کو تو لوگ چٹ کر گئے پھر ایک شخص اور آیا (نام نامعلوم) وہ بھی یہی کہنے لگا پھر ایک اور شخص آیا (نام نا معلوم) اس نے بھی کہا گدھے فنا ہو گئے آپ نے اس وقت ایک شخص کو حکم دیا اس نے یوں منادی کی اللہ اور اس کے رسول تم کو گدھوں کے گوشت سے منع کرتے ہیں وہ ناپاک ہیں اس وقت دیگیں اوندھائی گئیں جن میں گدھوں کا گوشت ابل رہا تھا۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ عَمْرٌو قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ زَيْدٍ يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنْ حُمُرِ الأَهْلِيَّةِ فَقَالَ قَدْ كَانَ يَقُولُ ذَاكَ الْحَكَمُ بْنُ عَمْرٍو الْغِفَارِيُّ عِنْدَنَا بِالْبَصْرَةِ، وَلَكِنْ أَبَى ذَاكَ الْبَحْرُ ابْنُ عَبَّاسٍ وَقَرَأَ ‏{‏قُلْ لاَ أَجِدُ فِيمَا أُوحِيَ إِلَىَّ مُحَرَّمًا‏}‏

Narrated By 'Amr : I said to Jabir bin Zaid, "The people claim that Allah's Apostle forbade the eating of donkey's meat." He said, "Al-Hakam bin 'Amr Al-Ghifari used to say so when he was with us, but Ibn 'Abbas, the great religious learned man, refused to give a final verdict and recited: 'Say: I find not in that which has been inspired to me anything forbidden to be eaten by one who wishes to eat it, unless it be carrion, blood poured forth or the flesh of swine...' (6.145)

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہ عمرو بن دینار نے کہا میں نے جابر بن زید سے کہا لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے گدھوں کے گوشت سے منع فرمادیا انہوں نے کہا حکم بن عمرو غفاری صحابی بھی بصرے میں ایسا ہی کہتے تھے لیکن علم کے دریا (بڑے عالم) ابن عباسؓ نے اس کو نہیں مانا اور یہ آیت (سورہ المائدہ کی پڑھی اے پیغمبر کہہ دے میں تو کسی کھانے والے پر کوئی کھانا حرام نہیں پاتا مگر یہ کہ مردار ہوا اخیر آیت تک۔

Chapter No: 29

باب أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ

(It is unlawful) to eat the meat of beasts of prey having fangs.

باب : ہر دانت والا پرندہ حرام ہے

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِيِّ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنْ أَكْلِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ‏.‏ تَابَعَهُ يُونُسُ وَمَعْمَرٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَالْمَاجِشُونُ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏.‏

Narrated By Abu Tha'laba : Allah's Apostle forbade the eating of the meat of beasts having fangs.

ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے ابو ادریس خولانی سے انہوں نے ابو ثعلبہ سے کہ رسول اللہﷺ نے ہر دانت والے پرندے کا گوشت کھانے سے منع فرمایا امام مالک کے ساتھ اس حدیث کو یونس اور معمر اور ابن عیینہ اور ماجشون نے بھی زہری سے روایت کیا ہے۔

Chapter No: 30

باب جُلُودِ الْمَيْتَةِ

The skin of dead animals.

باب : مردار کی کھال کا بیان ۔

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ ‏"‏ هَلاَّ اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ‏"‏‏.‏ قَالُوا إِنَّهَا مَيِّتَةٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Abbas : Once Allah's Apostle passed by a dead sheep and said (to the people), "Why don't you use its hide?" They said, "But it is dead," He said, "Only eating it, is prohibited."

ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے کہا ہم سے والد نے انہوں نے صالح بن کیسان سے کہا مجھ سے ابن شہاب نے بیان کیا ان کو عبیداللہ بن عبد اللہ نے خبر دی ان کو عبداللہ بن عباسؓ نے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے (رستے میں) ایک مری بکری دیکھی فرمایا تم اس کی کھال کیوں کام میں نہیں لائے لوگوں نے کہا یارسول اللہ وہ تو مردار ہے آپ نے فرمایا مردار کا صرف کھانا حرام۔


حَدَّثَنَا خَطَّابُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عَجْلاَنَ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِعَنْزٍ مَيْتَةٍ فَقَالَ ‏"‏ مَا عَلَى أَهْلِهَا لَوِ انْتَفَعُوا بِإِهَابِهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet passed by a dead goat and said, "There is no harm if its owners benefit from its skin."

ہم سے خطاب بن عثمان نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن حمیر نے انہوں نے ثابت بن عجلان سے کہا میں نے سعید بن جبیر سے سنا وہ کہتے تھے میں نے ابن عباسؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبیؐ ایک مری ہوئی بکری پر سے گزرے فرمایا اس بکری کے مالکوں کو کیا ہوا اس کی کھال ان کو کام میں لانا تھی۔

1234