Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Penalty of Hunting While on Pilgrimmage (28)    كتاب جزاء الصيد

1234Last ›

Chapter No: 11

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلاَلَ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا ‏"‏‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "Start observing Saum on seeing the crescent moon of Ramadan, and stop observing Saum on seeing the crescent moon of (Shawwal)."

باب: نبیﷺ کا فرمانا جب تم رمضان کا چاند دیکھو تو روزہ رکھو اور جب شوال کاچاند دیکھو تو روزہ افطار کرو

وَقَالَ صِلَةُ عَنْ عَمَّارٍ مَنْ صَامَ يَوْمَ الشَّكِّ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صلى الله عليه وسلم

And Ammar said, "Whoever observes Saum on a doubtful day is disobeying Abul-Qasim (The Prophet (s.a.w))"

اور صلۃ نے عمارؓ سے روایت کی جس نے شک کے دن روزہ رکھا اس نے ابوالقاسم ﷺ کی نافرمانی کی۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَكَرَ رَمَضَانَ فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَصُومُوا حَتَّى تَرَوُا الْهِلاَلَ، وَلاَ تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ ‏"‏‏

Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle mentioned Ramadan and said, "Do not fast unless you see the crescent (of Ramadan), and do not give up fasting till you see the crescent (of Shawwal), but if the sky is overcast (if you cannot see it), then act on estimation (i.e. count Sha'ban as 30 days)."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنےرمضان کا ذکر کیا تو فرمایا: تم اس وقت تک روزہ مت رکھو جب تک رمضان کا چاند نہ دیکھ لو اور افطار مت کرو (یعنی روز ختم مت کرو) جب تک عید کا چاند نہ دیکھ لو،اور اگر بادل ہوں تو تیس دن پورے کرلو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً، فَلاَ تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلاَثِينَ ‏"‏‏

Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle said, "The month (can be) 29 nights (i.e. days), and do not fast till you see the moon, and if the sky is overcast, then complete Sha'ban as thirty days."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: مہینہ کبھی انتیس راتوں کا بھی ہوتا ہے تو جب تک چاند نہ دیکھو تو روزہ مت رکھو اگر بادل ہوں تو تیس دن کا شمار پورا کرلو۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ جَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا ‏"‏‏.‏ وَخَنَسَ الإِبْهَامَ فِي الثَّالِثَةِ

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "The month is like this and this," (at the same time he showed the fingers of both his hands thrice) and left out one thumb on the third time.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مہینہ اتنے دنوں اور اتنے دنوں کا ہوتا ہے، اور تیسری مرتبہ کہتے ہوئے انگوٹھے کو دبالیا۔ (یعنی مہینہ 29 دنوں کا بھی ہوتا ہے)


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَوْ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ، وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ غُبِّيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلاَثِينَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : The Prophet or Abu-l-Qasim said, "Start fasting on seeing the crescent (of Ramadan), and give up fasting on seeing the crescent (of Shawwal), and if the sky is overcast (and you cannot see it), complete thirty days of Sha'ban."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا یا ابو القاسم ﷺ نے فرمایا: چاند دیکھ کر روزے شروع کرو اور چاند دیکھ کر روزے ختم کرو ، اور اگر بادل ہوں تو شعبان کے تیس دن پورے کرو۔


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم آلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا، فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ حَلَفْتَ أَنْ لاَ تَدْخُلَ شَهْرًا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا ‏"‏‏

Narrated By Um Salama : The Prophet vowed to keep aloof from his wives for a period of one month, and after the completion of 29 days he went either in the morning or in the afternoon to his wives. Someone said to him "You vowed that you would not go to your wives for one month." He replied, "The month is of 29 days."

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے اپنی ازواج سے ایک مہینے کا ایلا کیا (جدا رہنے کی قسم کھائی) جب انتیس دن گزرگئے تو صبح سویرے یا تیسرے پہر کو آپﷺ ان کے پاس آگئے لوگوں نے عرض کیا: آپﷺ نے ایک مہینہ الگ رہنے کی قسم کھائی تھی، آپﷺ نے فرمایا: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ نِسَائِهِ، وَكَانَتِ انْفَكَّتْ رِجْلُهُ، فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ تِسْعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً، ثُمَّ نَزَلَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ آلَيْتَ شَهْرًا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ‏"

Narrated By Anas : Allah's Apostle vowed to keep aloof from his wives for one month, and he had dislocation of his leg. So, he stayed in a Mashruba for 29 nights and then came down. Some people said, "O Allah's Apostle! You vowed to stay aloof for one month," He replied, "The month is of 29 days."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے اپنی عورتوں سے ایلا کیا آپﷺ کے پاؤں میں موچ آگئی تھی آپﷺ انتیس راتوں تک ایک بالاخانے میں رہے پھر وہاں سے اترے، لوگوں نے عرض کیا یارسول اللہﷺ! آپﷺ نے ایک مہینہ کا ایلا کیا تھا،آپﷺ نے فرمایا: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔

Chapter No: 12

باب شَهْرَا عِيدٍ لاَ يَنْقُصَانِ

The two months of Eid do not decrease.

باب: عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے ،

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِسْحَاقُ وَإِنْ كَانَ نَاقِصًا فَهْوَ تَمَامٌ‏.‏ وَقَالَ مُحَمَّدٌ لاَ يَجْتَمِعَانِ كِلاَهُمَا نَاقِصٌ‏

Narrated by Abu Abdullah, "Ishaq said that if Ramadan is of 29 days, even then it is complete (in its superiority)." Muhammad said, "It will not happen that there will be any decrease in their number and superiority."

امام بخاری نے کہا اسحاق بن راہو یہ نے کہا اگر وہ انتیس دن کے ہوں تب بھی پورے تیس دن کا ثواب ملتا ہے اور محمد بن سیرین نے کہا دونوں انتیس دن کے ہوں یہ نہیں ہوتا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ سَمِعْتُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَحَدَّثَنِي مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ شَهْرَانِ لاَ يَنْقُصَانِ شَهْرَا عِيدٍ رَمَضَانُ وَذُو الْحَجَّةِ ‏"

Narrated By Abu Bakra : The Prophet said, "The two months of 'Id i.e. Ramadan and Dhul-Hijja, do not decrease (in superiority)."

حضرت عبد الرحمٰن بن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبیﷺنے فرمایا: دونوں مہینے ناقص نہیں رہتے، مراد رمضان اور ذو الحجہ کے دونوں مہینے ہیں۔

Chapter No: 13

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ نَكْتُبُ وَلاَ نَحْسُبُ ‏"‏‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "We neither write nor know accounts."

باب:نبیﷺ کا یہ فرمانا ہم لوگ حساب کتاب نہیں جانتے۔

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ ‏"‏ إِنَّا أُمَّةٌ أُمِّيَّةٌ، لاَ نَكْتُبُ وَلاَ نَحْسُبُ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا ‏"‏‏.‏ يَعْنِي مَرَّةً تِسْعَةً وَعِشْرِينَ، وَمَرَّةً ثَلاَثِينَ‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "We are an illiterate nation; we neither write, nor know accounts. The month is like this and this, i.e. sometimes of 29 days and sometimes of thirty days."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہم ان پڑھ لوگ ہیں نہ لکھنا جانتے ہیں اور نہ حساب کرنا جانتے ہیں۔ مہینہ یوں ہے اور یوں ہے، آپﷺ کی مراد ایک مرتبہ انتیس دن، اور دوسری مرتبہ تیس دن۔

Chapter No: 14

باب لاَ يَتَقَدَّمَنَّ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَلاَ يَوْمَيْنِ

Not to observe Saum for a day or two ahead of Ramadan.

باب: رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھنا۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ يَتَقَدَّمَنَّ أَحَدُكُمْ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ، إِلاَّ أَنْ يَكُونَ رَجُلٌ كَانَ يَصُومُ صَوْمَهُ فَلْيَصُمْ ذَلِكَ الْيَوْمَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "None of you should fast a day or two before the month of Ramadan unless he has the habit of fasting (Nawafil) (and if his fasting coincides with that day) then he can fast that day."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: کوئی تم میں رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزے نہ رکھے مگر ہاں کسی شخص کے روزے رکھنے کا دن آجائے جس دن وہ ہمیشہ روزہ رکھا کرتا تھا تو اس دن روزہ رکھ لے۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم إِذَا كَانَ الرَّجُلُ صَائِمًا، فَحَضَرَ الإِفْطَارُ، فَنَامَ قَبْلَ أَنْ يُفْطِرَ لَمْ يَأْكُلْ لَيْلَتَهُ وَلاَ يَوْمَهُ، حَتَّى يُمْسِيَ، وَإِنَّ قَيْسَ بْنَ صِرْمَةَ الأَنْصَارِيَّ كَانَ صَائِمًا، فَلَمَّا حَضَرَ الإِفْطَارُ أَتَى امْرَأَتَهُ، فَقَالَ لَهَا أَعِنْدَكِ طَعَامٌ قَالَتْ لاَ وَلَكِنْ أَنْطَلِقُ، فَأَطْلُبُ لَكَ‏.‏ وَكَانَ يَوْمَهُ يَعْمَلُ، فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ، فَجَاءَتْهُ امْرَأَتُهُ، فَلَمَّا رَأَتْهُ قَالَتْ خَيْبَةً لَكَ‏.‏ فَلَمَّا انْتَصَفَ النَّهَارُ غُشِيَ عَلَيْهِ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ ‏{‏أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ‏}‏ فَفَرِحُوا بِهَا فَرَحًا شَدِيدًا، وَنَزَلَتْ ‏{‏وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ‏}‏‏

Narrated By Al-Bara : It was the custom among the companions of Muhammad that if any of them was fasting and the food was presented (for breaking his fast), but he slept before eating, he would not eat that night and the following day till sunset. Qais bin Sirma-al-Ansari was fasting and came to his wife at the time of Iftar (breaking one's fast) and asked her whether she had anything to eat. She replied, "No, but I would go and bring some for you." He used to do hard work during the day, so he was overwhelmed by sleep and slept. When his wife came and saw him, she said, "Disappointment for you." When it was midday on the following day, he fainted and the Prophet was informed about the whole matter and the following verses were revealed: "You are permitted To go to your wives (for sexual relation) At the night of fasting." So, they were overjoyed by it. And then Allah also revealed: "And eat and drink Until the white thread Of dawn appears to you Distinct from the black thread (of the night)." (2.187)

حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد ﷺکے صحابہ جب روزہ سے ہوتے اور افطار کا وقت آتا تو کوئی روزہ دار اگر افطار سے پہلے سوجاتا تو پھر اس رات میں بھی اور آنے والے دن میں بھی انہیں کھانے پینے کی اجازت نہیں تھی یہاں تک کہ پھر شام ہوجاتی ، پھر ایسا ہوا کہ قیس بن صرمہانصاری روزہ دار تھے افطار کے وقت وہ اپنی بیوی کے پاس آئے اور پوچھا کچھ کھا نے کو ہے انہوں نے کہا: نہیں لیکن میں جاتی ہوں کہیں سے کچھ ڈھونڈ کر لاتی ہوں قیس سارا دن مزدوری محنت کیا کرتے تھے ان کی آنکھ لگ گئی، جب بیوی واپس آئی اور انہیں سوتے ہوئے دیکھا تو کہا: ہائے افسوس! تم محروم ہی رہے۔ دوسرے دن دوپہر وہ بےہوش ہوگئے (بھوک کے مارے) نبیﷺسے اس کا ذکر ہوا، اس وقت یہ آیت نازل ہوئی " روزے کی رات میں تمہارے لیے بیویوں سے صحبت کرنا حلال کردیا گیا" اس پر صحابہ بہت خوش ہوئے اور یہ آیت بھی نازل ہوئی "کھاؤ پیوں یہاں تک کہ تمہارے لیے صبح کی سفید دھاری سیاہ دھاری سے ممتاز ہوجائے"۔

Chapter No: 15

باب قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُوا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ‏}‏

The Statement of Allah, "It is made lawful for you to have sexual relations with your wives on the night of the As-Saum.They are libas (clothing) for you, and you are the same for them. Allah knows that you used to deceive yourselves, So He turned to you (accepted your repentance) and forgave you. So, now have sexual relations with them and seek that which Allah has ordained for you (offspring) ..." (V.2:187)

باب: اللہ تعالٰی کا (سورت بقرہ میں) فرمانا تم کو روزے کی رات میں اپنی عورتوں سے صحبت کرنا درست ہوا (ان کا تمہارا جوڑ ہے) وہ تمہاری پوشاک تم ان کی پوشاک اللہ کو معلوم ہے کہ تم چوری چھپے ایسا کرتے تھے اللہ نے تم کو معاف کیا اور گزرکی اب (مزے سے)ان سے صحبت کرو اور جو تمہاری قسمت میں لکھا ہے اس کو ڈھو نڈو۔

 

Chapter No: 16

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى

The Statement of Allah, "... And eat and drink until the white thread (light) of dawn appears to you distinct from the black thread (darkness of night), then complete your Saum till the nightfall ..." (V.2:187)

باب: (سورت بقرہ) اللہ کایہ فرمانا

‏{‏وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْلِ‏}فِيهِ الْبَرَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated by Al-Bara (r.a) that the Prophet (s.a.w) said as above.

جب تک صبح کی سفید دھاری کالی دھاری سے تم پر کھل نہ جائے کھاتےپیتے رہو پھر رات تک روزہ پورا کرو اس باب میں براء کی حدیث ہے نبیﷺ سے (جو اوپر گزری)

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي حُصَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ ‏{‏حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ‏}‏ عَمَدْتُ إِلَى عِقَالٍ أَسْوَدَ وَإِلَى عِقَالٍ أَبْيَضَ، فَجَعَلْتُهُمَا تَحْتَ وِسَادَتِي، فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ فِي اللَّيْلِ، فَلاَ يَسْتَبِينُ لِي، فَغَدَوْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْتُ لَهُ ذَلِكَ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا ذَلِكَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ ‏"‏‏

Narrated By 'Adi bin Hatim : When the above verses were revealed: 'Until the white thread appears to you, distinct from the black thread,' I took two (hair) strings, one black and the other white, and kept them under my pillow and went on looking at them throughout the night but could not make anything out of it. So, the next morning I went to Allah's Apostle and told him the whole story. He explained to me, "That verse means the darkness of the night and the whiteness of the dawn."

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی "یہاں تک کہ سفید دھاری سیاہ دھاری سے واضح ہوجائے" تو میں نے دو دھاگے ایک سیاہ اور دوسرا سفید لے کر اپنے تکیے کے نیچے رکھ دئیے، اور رات کو دیکھتا رہا مجھے انکے رنگ نہ کھلے صبح کو میں نے رسول اللہﷺ سے اس کا ذکر کیا آپﷺ نے فرمایا: کالے دھاگے سے رات کی سیاہی(صبح کاذب) اور سفید دھاگے سے دن کی روشنی (صبح صادق) مراد ہے۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، ح‏.‏ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ أُنْزِلَتْ ‏{‏وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ‏}‏ وَلَمْ يَنْزِلْ مِنَ الْفَجْرِ، فَكَانَ رِجَالٌ إِذَا أَرَادُوا الصَّوْمَ رَبَطَ أَحَدُهُمْ فِي رِجْلِهِ الْخَيْطَ الأَبْيَضَ وَالْخَيْطَ الأَسْوَدَ، وَلَمْ يَزَلْ يَأْكُلُ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُ رُؤْيَتُهُمَا، فَأَنْزَلَ اللَّهُ بَعْدُ ‏{‏مِنَ الْفَجْرِ‏}‏ فَعَلِمُوا أَنَّهُ إِنَّمَا يَعْنِي اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ‏

Narrated By Sahl bin Saud : When the following verses were revealed: 'Eat and drink until the white thread appears to you, distinct from the black thread' and of dawn was not revealed, some people who intended to fast, tied black and white threads to their legs and went on eating till they differentiated between the two. Allah then revealed the words, 'of dawn', and it became clear that meant night and day.

حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یہ آیت نازل ہوئی "کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ سفید دھاگہ سیاہ دھاگے سے واضح نہ ہوجائے اور(اس وقت تک) لفظ من الفجر نہیں اترا تھا، بعض لوگوں نے یہ کیا اپنے پاؤں میں سفید دھاگہ اور سیاہ دھاگہ باندھ لیا اور اس وقت تک کھاتے رہے جب تک ان کا رنگ نہیں کھلا، پھر اللہ تعالیٰ نے یہ لفظ نازل کئے "من الفجر " تب لوگوں کو معلوم ہوا اس سے مراد رات اور دن ہیں۔ نوٹ: ( شروع شروع میں صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے بعض نے طلوع فجر کا مطلب نہیں سمجھا اس لیے وہ سفید اور سیاہ دھاگے سے فجر معلوم کرنے لگے مگر جب " من الفجر" کے لفظ نازل ہوئے تو ان کو حقیقت کا علم ہوا کہ سیاہ دھاری سے رات کی اندھیری اور سفید دھاری سے صبح کا اجالا مراد ہے۔)

Chapter No: 17

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَمْنَعَنَّكُمْ مِنْ سَحُورِكُمْ أَذَانُ بِلاَلٍ ‏"‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "The Adhan of Bilal should not stop you from taking the Sahur (late night meals)".

باب: نبیﷺ کا یہ فرمانا کہ بلالؓ کی اذان تم کو سحری کھانے سے نہ روکے۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ‏، وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ بِلاَلاً، كَانَ يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، فَإِنَّهُ لاَ يُؤَذِّنُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ ‏"‏‏.‏ قَالَ الْقَاسِمُ وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَ أَذَانِهِمَا إِلاَّ أَنْ يَرْقَى ذَا وَيَنْزِلَ ذَا‏

Narrated By 'Aisha : Bilal used to pronounce the Adhan at night, so Allah's Apostle? said, "Carry on taking your meals (eat and drink) till Ibn Um Maktum pronounces the Adhan, for he does not pronounce it till it is dawn.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت بلال رضی اللہ عنہ کچھ رات رہے سے اذان دے دیا کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تم کھاتے پیتے رہا کرو یہاں تک کہ حضرت عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اذان نہ دے ، کیونکہ وہ اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک صبح نہیں ہوتی۔ راوی قاسم نے کہا: حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ دونوں کی اذان میں اتنا ہی فرق ہوتا کہ ایک اترتا اور دوسرا چڑھتا۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ‏، وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ بِلاَلاً، كَانَ يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، فَإِنَّهُ لاَ يُؤَذِّنُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ ‏"‏‏.‏ قَالَ الْقَاسِمُ وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَ أَذَانِهِمَا إِلاَّ أَنْ يَرْقَى ذَا وَيَنْزِلَ ذَا‏

Narrated By 'Aisha : Bilal used to pronounce the Adhan at night, so Allah's Apostle? said, "Carry on taking your meals (eat and drink) till Ibn Um Maktum pronounces the Adhan, for he does not pronounce it till it is dawn.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت بلال رضی اللہ عنہ کچھ رات رہے سے اذان دے دیا کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تم کھاتے پیتے رہا کرو یہاں تک کہ حضرت عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اذان نہ دے ، کیونکہ وہ اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک صبح نہیں ہوتی۔ راوی قاسم نے کہا: حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ دونوں کی اذان میں اتنا ہی فرق ہوتا کہ ایک اترتا اور دوسرا چڑھتا۔

Chapter No: 18

باب تَأْ جِيلِ السَّحُورِ

Taking the Sahur (late night meals taken before dawn) hurriedly (shortly before dawn).

باب: سحری کھانے میں جلدی کرنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ أَتَسَحَّرُ فِي أَهْلِي، ثُمَّ تَكُونُ سُرْعَتِي أَنْ أُدْرِكَ السُّجُودَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Sahl bin Sad : I used to take my Suhur meals with my family and then hurry up for presenting myself for the (Fajr) prayer with Allah's Apostle.

حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں اپنے گھر میں سحری کھاتا پھر جلدی کرتا تاکہ رسول اللہﷺ کے ساتھ صبح کی نماز پالوں۔

Chapter No: 19

باب قَدْرِ كَمْ بَيْنَ السَّحُورِ وَصَلاَةِ الْفَجْرِ

What is the interval between the (end of) Sahur and the Fajr prayer?

باب: سحری اور فجر کی نماز میں کتنا فاصلہ ہوتا تھا۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ‏.‏ قُلْتُ كَمْ كَانَ بَيْنَ الأَذَانِ وَالسَّحُورِ قَالَ قَدْرُ خَمْسِينَ آيَةً

Narrated By Anas : Zaid bin Thabit said, "We took the Suhur with the Prophet. Then he stood for the prayer." I asked, "What was the interval between the Suhur and the Adhan?" He replied, "The interval was sufficient to recite fifty verses of the Qur'an."

حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم نے نبیﷺکے ساتھ سحری کھائی پھر آپﷺ صبح کی نماز کےلیے کھڑے ہوئے، حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے پوچھا سحری میں اور صبح کی اذان میں کتنا فاصلہ ہوتا انہوں نے کہا: پچاس آیتیں پڑھنے کے موافق فاصلہ ہوتا تھا۔

Chapter No: 20

باب بَرَكَةِ السَّحُورِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ

The Sahur (late night meals) is a blessing but it is not compulsory.

باب: سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے،

لأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابَهُ وَاصَلُوا وَلَمْ يُذْكَرِ السَّحُورُ‏

For the Prophet (s.a.w) and his companions kept observing fasting continuously for more than one day and no Sahur was taken (during the prolonged Saum).

کیونکہ نبیﷺ اور آپؐ کے اصحاب نے تہ کے روزے رکھے ان میں سحری کھانے کا ذکر نہیں ہے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَاصَلَ فَوَاصَلَ النَّاسُ فَشَقَّ عَلَيْهِمْ، فَنَهَاهُمْ‏.‏ قَالُوا إِنَّكَ تُوَاصِلُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي أَظَلُّ أُطْعَمُ وَأُسْقَى ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet fasted for days continuously; the people also did the same but it was difficult for them. So, the Prophet forbade them (to fast continuously for more than one day). They slid, "But you fast without break (no food was taken in the evening or in the morning)." The Prophet replied, "I am not like you, for I am provided with food and drink (by Allah)."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے صوم وصال رکھا، تو صحابہ نے بھی رکھا لیکن صحابہ کے لیے کافی دشواری ہوئی، تو نبیﷺنے ان کو منع کیا۔ انہوں نے عرض کیا آپ تو صوم وصال رکھتے ہیں اس پر آپﷺنے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میں تو برابر کھلایا پلایا جاتا ہوں۔


حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً ‏"‏‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Take Suhur as there is a blessing in it."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہوتی ہے۔

1234Last ›