Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Dreams (42)    كتاب الرؤيا

123Last ›

Chapter No: 1

بَابُ بِرِّ الْوَالِدَيْنِ وَأَيِّهِمَا أَحَقُّ بِهِ

Concerning the obedience of parents and which of them has more right to it

والدین سے حسن سلوک اور ان میں سے کس کو مقدم رکھنا

حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، وَهِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَتَمَثَّلُ بِي.

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah (s.a.w) said: ‘Whoever sees me in a dream has indeed seen me, for Shaitan cannot resemble me.”’

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس آدمی نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھ ہی کو دیکھا ہے کیونکہ شیطان میری مثل نہیں بن سکتا۔


وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَا لاَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَسَيَرَانِي فِي الْيَقَظَةِ ، أَوْ لَكَأَنَّمَا رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ ، لاَ يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي.

Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: ‘Whoever sees me in a dream will see me when he is awake, or it is as if he saw me when he was awake, for the Shaitan cannot resemble me.”’

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس آدمی نے مجھے خواب میں دیکھا وہ مجھے عنقریب بیداری میں بھی دیکھے گا یا فرمایا: گویا اس نے مجھ کو بیداری میں دیکھا ، شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا۔


وَقَالَ : فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ: قَالَ أَبُو قَتَادَةَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ رَآنِي فَقَدْ رَأَى الْحَقَّ.

Abu Qatadah said: “The Messenger of Allah (s.a.w) said: ‘Whoever sees me has seen the truth.”’

حضرت ابو قتادہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس نے مجھے دیکھا اس نے حق دیکھا۔


وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ ، حَدَّثَنَا عَمِّي ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَيْنِ جَمِيعًا بِإِسْنَادَيْهِمَا ، سَوَاءً مِثْلَ حَدِيثِ يُونُسَ.

The nephew of Az-Zuhri narrated: “My paternal uncle told me…” and he mentioned the two Ahadith with their chain of narrators, like the Hadith of Yunus (no. 5920).

یہ حدیث ایک اور سند سے بھی مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي ، إِنَّهُ لاَ يَنْبَغِي لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ فِي صُورَتِي. وَقَالَ: إِذَا حَلَمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يُخْبِرْ أَحَدًا بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي الْمَنَامِ.

It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah (s.a.w) said: “Whoever sees me in a dream has indeed seen me, for the Shaitan cannot appear in my form.” And he said: “If one of you has a bad dream, let him not tell anyone of how the Shaitan toyed with him in his sleep.”

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس آدمی نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھ ہی کو دیکھا ، کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا اور جب تم میں سے کوئی آدمی برا خواب دیکھے تو وہ اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کی کسی کو خبر نہ دے۔


وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي ، فَإِنَّهُ لاَ يَنْبَغِي لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَشَبَّهَ بِي.

Jabir bin ‘Abdullah narrated that the Messenger of Allah said: “Whoever sees me in a dream has indeed seen me, for the Shaitan cannot resemble me.”

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس آدمی نے مجھے نیند میں دیکھا اس نے مجھ ہی کو دیکھا کیونکہ شیطان میں یہ طاقت نہیں کہ وہ میری صورت میں آسکے۔

Chapter No: 2

باب تَقْدِيمِ بِرِّ الْوَالِدَيْنِ عَلَى التَّطَوُّعِ بِالصَّلاَةِ وَغَيْرِهَا

About giving preference to parent’s obedience over voluntary prayers and the like

والدین کے ساتھ حسن سلوک کا نفل نماز وغیرہ پر مقدم ہونا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لأَعْرَابِيٍّ جَاءَهُ فَقَالَ: إِنِّي حَلَمْتُ أَنَّ رَأْسِي قُطِعَ فَأَنَا أَتَّبِعُهُ ، فَزَجَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ: لاَ تُخْبِرْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي الْمَنَامِ.

It was narrated from Jabir that a Bedouin came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: “I dream that my head was cut off and I was chasing it. The Prophet (s.a.w) rebuked him and said: ‘Do not speak of how the Shaitan toyed with you in your sleep.”’

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺکے پاس ایک دیہاتی آکر کہنے لگا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کٹ گیا ہے اور میں اس کے پیچھے جارہا ہوں ، نبی ﷺنے اس کو ڈانٹا اور فرمایا: شیطان خواب میں تمہارے ساتھ جو چھیڑ خانی کرتا ہے وہ کسی کو نہ بتلایا کرو۔


وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ ، رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ رَأْسِي ضُرِبَ فَتَدَحْرَجَ فَاشْتَدَدْتُ عَلَى أَثَرِهِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلأَعْرَابِيِّ : لاَ تُحَدِّثِ النَّاسَ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي مَنَامِكَ وَقَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ ، يَخْطُبُ فَقَالَ : لاَ يُحَدِّثَنَّ أَحَدُكُمْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي مَنَامِهِ.

It was narrated that Jabir said: “A Bedouin came to the Prophet (s.a.w) and said: ‘O Messenger of Allah, I saw in a dream as if my head was cut off and it rolled away and I was chasing it.’ The Messenger of Allah (s.a.w) said to the Bedouin: ‘Do not tell people of how the Shaitan toyed with you in your sleep.”’ He said: “I heard the Prophet (s.a.w) after that, delivering a Khutbah and saying: ‘None of you should speak of how the Shaitan toyed with him in his sleep.”’

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی ﷺکی خدمت میں آکر عرض کیا : اے اللہ کے رسولﷺ!میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا سر کاٹا گیا ، وہ لڑھکتا ہوا جارہا ہے اور میں اس کے پیچھے دوڑ رہا ہوں ، رسول اللہﷺنے دیہاتی سے فرمایا: خواب میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خانی کرے وہ کسی کو نہ بتایا کرو، حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد نبی ﷺنے خطبہ میں فرمایا: خواب میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خانی کرے اس کا کسی سے تذکرہ نہ کرو۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ ، رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ رَأْسِي قُطِعَ ، قَالَ: فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ: إِذَا لَعِبَ الشَّيْطَانُ بِأَحَدِكُمْ فِي مَنَامِهِ ، فَلاَ يُحَدِّثْ بِهِ النَّاسَ.وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ إِذَا لُعِبَ بِأَحَدِكُمْ وَلَمْ يَذْكُرِ الشَّيْطَانَ.

It was narrated that Jabir said: “A Bedouin came to the Prophet (s.a.w) and said: ‘O Messenger of Allah, I saw in a dream as if my head was cut off.’ The Prophet (s.a.w) smiled and said: ‘If the Shaitan toys with one of you in his sleep, he should not tell the people about it.”’ According to the report of Abu Bakr (Ibn Abi Shaibah): “If one of you is toyed with,” and he did not mention the Shaitan.

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺکی خدمت میں آکر عرض کیا : اے اللہ کے رسول ﷺ! میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا سر کاٹ دیا گیا ، حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺہنسنے لگے ، آپﷺنے فرمایا: جب خواب میں تم میں سے کسی کے ساتھ شیطان چھیڑ خانی کرے تو وہ لوگوں کو نہ بتائیں، ابو بکر کی روایت میں ہے کہ جب تم میں سے کسی کے ساتھ چھیڑ خانی کی جائے ، انہوں نے شیطان کا ذکر نہیں کیا۔

Chapter No: 3

بابُ رَغِمَ أَنْفُ مَنْ أَدْرَكَ أَبَوَيْهِ أَوْ أَحَدَهُمَا عِنْدَ الْكِبَرِ فَلَمْ يَدْخُلِ الْجَنَّةَ

Humiliated should be the one who finds his parents or either of them at old age and still do not enter the paradise (by serving them)

اس آدمی کی ناک خاک آلود ہو جس نے اپنے والدین کو یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے میں پایا اور (ان کی خدمت نہ کرنے کی وجہ سے) سے جنت میں داخل نہیں ہوسکا

حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ ، أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، أَوْ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَجُلاً أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (ح) وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ ، وَاللَّفْظُ لَهُ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللهِ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ كَانَ يُحَدِّثُ ، أَنَّ رَجُلاً أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ ، إِنِّي أَرَى اللَّيْلَةَ فِي الْمَنَامِ ظُلَّةً تَنْطِفُ السَّمْنَ وَالْعَسَلَ ، فَأَرَى النَّاسَ يَتَكَفَّفُونَ مِنْهَا بِأَيْدِيهِمْ ، فَالْمُسْتَكْثِرُ وَالْمُسْتَقِلُّ ، وَأَرَى سَبَبًا وَاصِلاً ، مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الأَرْضِ ، فَأَرَاكَ أَخَذْتَ بِهِ فَعَلَوْتَ ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ مِنْ بَعْدِكَ فَعَلاَ ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلاَ ، ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَانْقَطَعَ بِهِ ، ثُمَّ وُصِلَ لَهُ فَعَلاَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ : يَا رَسُولَ اللهِ ، بِأَبِي أَنْتَ ، وَاللَّهِ لَتَدَعَنِّي فَلأَعْبُرَنَّهَا ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اعْبُرْهَا قَالَ أَبُو بَكْرٍ : أَمَّا الظُّلَّةُ فَظُلَّةُ الإِسْلاَمِ ، وَأَمَّا الَّذِي يَنْطِفُ مِنَ السَّمْنِ وَالْعَسَلِ فَالْقُرْآنُ حَلاَوَتُهُ وَلِينُهُ ، وَأَمَّا مَا يَتَكَفَّفُ النَّاسُ مِنْ ذَلِكَ فَالْمُسْتَكْثِرُ مِنَ الْقُرْآنِ وَالْمُسْتَقِلُّ ، وَأَمَّا السَّبَبُ الْوَاصِلُ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الأَرْضِ فَالْحَقُّ الَّذِي أَنْتَ عَلَيْهِ ، تَأْخُذُ بِهِ فَيُعْلِيكَ اللَّهُ بِهِ ، ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ مِنْ بَعْدِكَ فَيَعْلُو بِهِ ، ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَيَعْلُو بِهِ ، ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَيَنْقَطِعُ بِهِ ثُمَّ يُوصَلُ لَهُ فَيَعْلُو بِهِ ، فَأَخْبِرْنِي يَا رَسُولَ اللهِ ، بِأَبِي أَنْتَ ، أَصَبْتُ أَمْ أَخْطَأْتُ ؟ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَصَبْتَ بَعْضًا وَأَخْطَأْتَ بَعْضًا قَالَ : فَوَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللهِ ، لَتُحَدِّثَنِّي مَا الَّذِي أَخْطَأْتُ ؟ قَالَ لاَ تُقْسِمْ.

Ibn ‘Abbas used to narrate that a man came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: “O Messenger of Allah, last night I saw in a dream a canopy dripping with ghee and honey, and I saw people collecting it in the palms of their hands, some getting more and some getting less. And I saw a rope connecting heaven and earth. I saw you take hold of it and ascend, then another man took hold of it after you and ascended, then another man took hold of it and ascended, then another man took hold of it but it broke, then it was reconnected and he ascended.” Abu Bakr said: “O Messenger of Allah, may my father be sacrificed for you, by Allah. Let me interpret it.” The Messenger of Allah (s.a.w) said: “Interpret it.” Abu Bakr said: “As for the canopy, it is the canopy if Islam. As for the ghee and honey dripping from it, that is the Qur’an, its sweetness and softness. As for that which the people collected of it, it is the one who learns a great deal of Qur’an and the one who learns a little. As for the rope connecting heaven and earth, it is the Truth that you brought, you adhere to it and Allah raises you thereby. Then another man takes hold of it after you and is raised thereby, then another man takes hold of it and is raised thereby, then another man takes hold of it, then it breaks and it reconnected, and he is raised thereby. Tell me, O Messenger of Allah, may my father and mother be sacrificed for you, am I right or wrong?” The Messenger of Allah (s.a.w) said: “You got some of it right and some of it wrong.” He said: “By Allah, O Messenger of Allah, I adjure you to tell me what I got wrong.” He said: “Do not swear.”

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺکی خدمت میں ایک آدمی نے حاضر ہوکر عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! آج رات میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک ابر کے ٹکڑے سے شہد اور گھی ٹپک رہا ہے ، میں نے دیکھا کہ لوگ اپنے اپنے چلو میں اس کو لے رہے ہیں ، بعض لوگ زیادہ چلو بھر رہے ہیں ، اور بعض کم ۔ اورمیں نے دیکھا کہ آسمان سے زمین کی طرف ایک رسی لٹکی ہوئی ہے ، میں نے دیکھا کہ آپ اس رسی کو پکڑ کر اوپر چڑھ گئے ، پھر آپﷺکے بعد ایک آدمی نے اسی رسی کو پکڑا اور وہ بھی اوپر چڑھ گیا ، پھر ایک اور آدمی اس رسی کو پکڑ کر اوپر چڑھ گیا ، پھر ایک اور آدمی نے رسی کو پکڑا تو وہ رسی ٹوٹ گئی ، پھر جڑ گئی ، اور وہ بھی اوپر چڑھ گیا ، حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسولﷺ! آپ پر میرا باپ قربان ہو ، اللہ کی قسم! آپ مجھے اس خواب کی تعبیر بیان کرنے دیجئے ، رسول اللہﷺنے فرمایا: چلو تم اس کی تعبیر بیان کرو، حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس ابر کے ٹکڑے سے مراد اسلام ہے ، اور اس سے جو گھی اور شہد ٹپک رہا تھا وہ قرآن مجید اور اس کی نرمی اور حلاوت ہے اور جولوگ اس سے زیادہ یا کم چلو بھر رہے تھے تو وہ قرآن مجید کو یاد کرنے والے ہیں ، اور وہ رسی جو آسمان سے زمین کی طرف لٹک رہی تھی تو وہ دین برحق ہے جس پر آپ قائم ہیں ، آپ اس پر عمل کرتے رہیں گے یہاں تک کہ اللہ آپﷺکو اپنے پاس بلالے گا ، پھر آپ کے بعد ایک اور آدمی اس دین پر عمل کرے گا ، پھر اللہ اس کو بھی اپنے پاس بلالے گا ، پھر ایک اور آدمی اس دین پر عمل کرکے بلندی پر چڑھے گا ، پھر ایک اور آدمی اس دین پر عمل کرے گا تو اس میں کچھ خلل ہوگا ، پھر وہ خلل دور ہوجائے گا اور وہ بھی بلندی پر چلا جائے گا، اے اللہ کے رسولﷺ! آپ پر میرے باپ قربان ہوں ، آپ مجھے یہ بتلائیے کہ میں نے یہ تعبیر صحیح بیان کی ہے یا اس میں کچھ غلطی کی ہے ، رسول اللہﷺنے فرمایا: تم نے کچھ تعبیر ٹھیک بیان کی ہے او رکچھ خطأ کی ہے ، حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! اللہ کی قسم! آپ مجھے بتلائیے کہ میں نے کیا خطأ کی ہے ، آپﷺنے فرمایا: قسم مت دو۔


وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : جَاءَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْصَرَفَهُ مِنْ أُحُدٍ ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ ، إِنِّي رَأَيْتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ فِي الْمَنَامِ ظُلَّةً تَنْطِفُ السَّمْنَ وَالْعَسَلَ ، بِمَعْنَى حَدِيثِ يُونُسَ.

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man came to the Prophet (s.a.w) when he returned to the Uhud and said: ‘O Messenger of Allah, last night I saw in a dream a canopy dripping with ghee and honey…”’ a Hadith like that of Yunus (no 5928).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺاحد سے واپس لوٹ رہے تھے تو آپﷺکے پاس ایک آدمی آیا اور کہنےلگا : اے اللہ کے رسول ﷺ! میں نے آج رات خواب میں ایک بادل دیکھا ہے جس سے شہد اور گھی ٹپک رہا تھا ، اس کے بعد یونس کی روایت کی طرح ہے۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَوْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، كَانَ مَعْمَرٌ ، أَحْيَانًا يَقُولُ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَحْيَانًا يَقُولُ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ؛ أَنَّ رَجُلاً أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنِّي أَرَى اللَّيْلَةَ ظُلَّةً بِمَعْنَى حَدِيثِهِمْ.

It was narrated that Ibn ‘Abbas or Abu Hurairah said – Ma’mar (the sub narrator) sometimes said it was narrated from Ibn ‘Abbas and sometimes said it was narrated from Abu Hurairah – that a man came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: “Last night I saw a canopy…” a similar Hadith (as no. 5928).

عبد الرزاق کہتے ہیں کہ معمر کبھی حضرت ابو ہریرہ کا نام لیتے اور کبھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺکے پاس ایک آدمی نے آکر عرض کیا کہ میں نے آج رات ایک بادل دیکھا ۔ اس کے بعد حسب سابق مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، وَهُوَ ابْنُ كَثِيرٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ مِمَّا يَقُولُ لأَصْحَابِهِ مَنْ رَأَى مِنْكُمْ رُؤْيَا فَلْيَقُصَّهَا أَعْبُرْهَا لَهُ قَالَ فَجَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ ، رَأَيْتُ ظُلَّةً . بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.

It was narrated from Ibn ‘Abbas that among the things that the Messenger of Allah (s.a.w) used to say to his Companions was: “Whoever among you has seen a dream, let him narrate it and I will interpret It for him.” A man came and said: “O Messenger of Allah, I saw a canopy…” a similar Hadith (as no. 5928).

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے اپنے اصحاب سے فرمایا: تم میں سے جس آدمی نے خواب دیکھا ہو وہ اس کوبیان کرے میں اس کی تعبیر بتاؤں گا ، پھر ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں نے خواب میں ایک بادل دیکھا ، اس کے بعد حسب سابق مروی ہے۔

Chapter No: 4

باب فَضْلِ صِلَةِ أَصْدِقَاءِ الأَبِ وَالأُمِّ وَنَحْوِهِمَا

The merit of joining ties of relationship with the friends of one’s father and mother

والدین کے دوستوں سے نیکی کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُ ذَاتَ لَيْلَةٍ ، فِيمَا يَرَى النَّائِمُ ، كَأَنَّا فِي دَارِ عُقْبَةَ بْنِ رَافِعٍ ، فَأُتِينَا بِرُطَبٍ مِنْ رُطَبِ ابْنِ طَابٍ ، فَأَوَّلْتُ الرِّفْعَةَ لَنَا فِي الدُّنْيَا، وَالْعَاقِبَةَ فِي الآخِرَةِ ، وَأَنَّ دِينَنَا قَدْ طَابَ.

It was narrated that Anas bin Malik said: “The Messenger of Allah (s.a.w) said: ‘One night in a dream I saw myself in the house of ‘Uqbah bin Rafi’. We were brought some fresh Ibn Tab dates. I interpreted it as high status in this word and a good ending in the Hereafter, and that our religion is perfected.”’

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: میں نے ایک رات کو خواب میں یہ دیکھا کہ گویا ہم عقبہ بن رافع کے مکان میں ہیں ، ہمارے پاس تازہ کھجوریں لائی گئیں ، جن کو ابن طاب کہتے ہیں ، میں نے اس کی یہ تعبیر لی کہ ہم کو دنیا میں بلندی حاصل ہوگی اور ہماری عاقبت محمود ہوگی اور ہمارا دین بہت عمدہ ہے۔


وَحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرَانِي فِي الْمَنَامِ أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ ، فَجَذَبَنِي رَجُلاَنِ ، أَحَدُهُمَا أَ كْبَرُ مِنَ الآخَرِ ، فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الأَصْغَرَ مِنْهُمَا ، فَقِيلَ لِي: كَبِّرْ ، فَدَفَعْتُهُ إِلَى الأَكْبَرِ.

‘Abdullah bin ‘Umar narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: “I saw myself in a dream using a Siwak, and two men competed to take it from me, one of whom was older than the other. The younger one got it from me, and it was said to me: ‘Give it to the older one.’ So I gave it to the older one.”

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مسواک کررہا ہوں ، اس وقت دو آمیوں نے مجھے کھینچا ، ان میں ایک دوسرے سے بڑا تھا ، میں نے مسواک چھوٹے کو دی ، پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو مسواک دو ، پھر میں نے بڑے کو مسواک دے دی۔


حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ اللهِ بْنُ بَرَّادٍ الأَشْعَرِيُّ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ ، وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ جَدِّهِ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَكَّةَ إِلَى أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ ، فَذَهَبَ وَهْلِي إِلَى أَنَّهَا الْيَمَامَةُ ، أَوْ هَجَرُ ، فَإِذَا هِيَ الْمَدِينَةُ يَثْرِبُ ، وَرَأَيْتُ فِي رُؤْيَايَ هَذِهِ أَنِّي هَزَزْتُ سَيْفًا ، فَانْقَطَعَ صَدْرُهُ ، فَإِذَا هُوَ مَا أُصِيبَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ ، ثُمَّ هَزَزْتُهُ أُخْرَى فَعَادَ أَحْسَنَ مَا كَانَ ، فَإِذَا هُوَ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْفَتْحِ وَاجْتِمَاعِ الْمُؤْمِنِينَ ، وَرَأَيْتُ فِيهَا أَيْضًا بَقَرًا وَاللَّهُ خَيْرٌ ، فَإِذَا هُمُ النَّفَرُ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ ، وَإِذَا الْخَيْرُ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْخَيْرِ بَعْدُ ، وَثَوَابُ الصِّدْقِ الَّذِي آتَانَا اللَّهُ بَعْدَ يَوْمِ بَدْرٍ.

It was narrated from Abu Musa that the Prophet (s.a.w) said: “In a dream I saw myself migrating from Makkah to a land in which there were dates palms. I thought that it would by Al-Yamamah or Hajar, but it turned out to be Al-Madinah, Yathrib. And in this dream of mine I saw myself brandishing a sword, the upper part of which was broken. That turned out to be what happened to the believers on the Day of Uhad. Then I brandished it again and it became better than it had before. That turned out be what Allah had brought about of the Conquest (of Makkah) and the unity of the believers. And I also saw some cows, and something that was good from Allah. The cows are the group of believers on the Day of Uhad, and the good is the good that Allah brought about after that, and the reward for sincerity that Allah gave us after that on the Day of Badr.”

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا : میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کررہا ہوں جس میں بکثرت کھجور کے درخت ہیں ، مجھے یہ خیال آیا کہ شاید یہ جگہ یمامہ یا ہجر ہے ، لیکن وہ مدینہ نکلا جس کو یثرب کہتے ہیں ، میں نے اسی خواب میں دیکھا کہ میں نے تلوار ہلائی تو وہ اوپر سے ٹوٹ گئی ، اس کی تعبیر وہ تھی جو یوم احد کو مسلمانوں پر مصیبت نازل ہوئی ، میں نے پھر دوبارہ تلوار چلائی تو وہ پہلے سے زیادہ ثابت اور سالم تھی ، اس کی تعبیر یہ تھی کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عظیم(فتح مکہ) اورمسلمانوں کی جمعیت عطا فرمائی ، میں نے اسی خواب میں گائے کو دیکھا اور اللہ سب سے بہتر ہے اس کی تعبیر جنگ احد میں مسلمانوں کا شہید ہونا تھا اور خیر سے مراد وہ خیر تھی جو اللہ تعالیٰ نے اس کے بعد عطا فرمائی اور اس سچائی کا ثواب جو اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر کے بعد عطا فرمایا۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَدِمَ مُسَيْلِمَةُ الْكَذَّابُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ ، فَجَعَلَ يَقُولُ : إِنْ جَعَلَ لِي مُحَمَّدٌ الأَمْرَ مِنْ بَعْدِهِ تَبِعْتُهُ ، فَقَدِمَهَا فِي بَشَرٍ كَثِيرٍ مِنْ قَوْمِهِ ، فَأَقْبَلَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ ، وَفِي يَدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِطْعَةُ جَرِيدَةٍ ، حَتَّى وَقَفَ عَلَى مُسَيْلِمَةَ فِي أَصْحَابِهِ ، قَالَ : لَوْ سَأَلْتَنِي هَذِهِ الْقِطْعَةَ مَا أَعْطَيْتُكَهَا ، وَلَنْ أَتَعَدَّى أَمْرَ اللهِ فِيكَ ، وَلَئِنْ أَدْبَرْتَ لَيَعْقِرَنَّكَ اللَّهُ ، وَإِنِّي لأُرَاكَ الَّذِي أُرِيتُ فِيكَ مَا أُرِيتُ ، وَهَذَا ثَابِتٌ يُجِيبُكَ عَنِّي ثُمَّ انْصَرَفَ عَنْهُ. فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فَسَأَلْتُ عَنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ أَرَى الَّذِي أُرِيتُ فِيكَ مَا أُرِيتُ فَأَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ ، فَأَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا ، فَأُوحِيَ إِلَيَّ فِي الْمَنَامِ أَنِ انْفُخْهُمَا ، فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ مِنْ بَعْدِي ، فَكَانَ أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيَّ صَاحِبَ صَنْعَاءَ ، وَالآخَرُ مُسَيْلِمَةَ صَاحِبَ الْيَمَامَةِ.

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The liar Musailimah came to Al-Madinah at the time of the Prophet (s.a.w) and started saying: ‘If Muhammad appoints me as his successor I will follow him.’ He came with a large number of his people, and was met by the Prophet (s.a.w) who had Thabit bin Qais bin Shammas with him, and in the Prophet’s hand was a piece of palm branch. He came and his companions, and said: ‘If you were to ask me for this piece of palm branch I would not give it to you. I will never transgress the Command of Allah with regard to you. If you turn away, Allah will destroy you. I think you are the one concerning whom I was shown something in a dream. This is Thabit; he will answer you on my behalf.’ Then he left.” Ibn ‘Abbas said: “I asked about the words of the Prophet (s.a.w): ‘I think you are the one concerning whom I was shown something in a dream.’ Abu Hurairah told me that the Prophet (s.a.w) said: “While I was sleeping I was two bangles of gold on my arms, and they troubled me. It was revealed to me in my dream that I should blow on them, so I did that, and they flew away. I interpreted them as referring to two liars who will emerge after I am gone. One of them is Al-‘Ansi, the man of San’a’, and the other is Musailimah, the man of Al-Yamamah.”’

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺکے عہد میں مسلمہ کذاب مدینہ منورہ میں آیا اور کہنے لگا کہ اگر محمد ﷺاپنے بعد خلافت مجھے سونپ دیں تو میں ان کی پیروی کرلوں گا، وہ اپنی قوم کے بہت سارے لوگوں کے ساتھ آیا تھا ،نبی ﷺاس کے پاس تشریف لے گئے ، آپﷺکے ساتھ ثابت بن قیس بن شماس بھی تھے اور نبی ﷺکے ہاتھ میں شاخ کا ایک ٹکڑا تھا ، آپﷺ آکر مسیلمہ اور اس کے ساتھیوں کے پاس ٹھہرگئے ، آپﷺنے فرمایا: اگر تو مجھ سے لکڑی کا یہ ٹکڑا بھی مانگے تو میں تجھ کو نہیں دوں گا ، اور میں تیرے متعلق اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہرگز تجاوز نہیں کروں گا اور اگر تو نے (میری اطاعت سے) منہ موڑ لیا تو اللہ تعالیٰ تجھے قتل کردے گا اور میں تجھے وہی سمجھتا ہوں جو مجھے خواب میں دکھایا گیا ہے اور یہا ں یہ ثابت موجود ہیں جو میری طرف سے تجھے جواب دیں گے ، پھر آپﷺواپس تشریف لے گئے ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی ﷺکے اس قول کامطلب معلوم کیا کہ " میں تجھے وہی خیال کرتا ہوں جو مجھے خواب میں دکھائی دیا گیا ہے " تب مجھے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نے بتلایا کہ نبی نے فرمایا: میں سورہا تھا کہ میں نے خواب میں اپنے ہاتھوں میں سونے کے کنگن دیکھے وہ مجھے بہت برے معلوم ہوئے ، خواب ہی میں مجھ پر وحی کی گئی کہ میں ان کوپھونک مار کر اڑادوں ، تو میں نے پھونک ماری تو وہ اڑگئے ، میں نے اس کی یہ تعبیر لی کہ میرے بعد دو جھوٹے آدمیوں کا ظہور ہوگا ، ایک ان میں سے صنعاء کا رہنے والا عنسی ہے ، دوسرا یمامہ کے رہے والا مسیلمہ ہے۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ : هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا ، وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ خَزَائِنَ الأَرْضِ , فَوَضَعَ فِي يَدَيَّ أُسْوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ ، فَكَبُرَا عَلَيَّ وَأَهَمَّانِي ، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنِ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا ، فَأَوَّلْتُهُمَا الْكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا : صَاحِبَ صَنْعَاءَ ، وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ.

Ma’mar narrated that Hammam bin Munabbih said: “This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w).” He narrated a number of Ahadith, including the following: “While I was sleeping, the treasures of the earth were brought to me, and two bangles of gold were placed on my arms. They troubled me greatly, then it was revealed to me that I should blow on them, so I blew on them and they were gone. I interpreted them as being the two liars between whom I am: the man of San’a’ and the man of Al-Yamamah.”

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے ، اور میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن رکھے گئے جو مجھے بہت بھاری لگے اور میں ان سے متفکر ہوا ، پھر مجھے وحی کی گئی کہ میں ان کو پھونک مار کر اڑادوں ، میں نے پھونک ماری تو وہ اڑگئے ، میں نے اس خواب کی یہ تعبیر لی کہ میں دو کذابوں کے درمیان ہوں ، ایک صاحب صنعاء ہے ، اور دوسرا صاحب یمامہ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيِّ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، قَالَ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى الصُّبْحَ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالَ : هَلْ رَأَى أَحَدٌ مِنْكُمُ الْبَارِحَةَ رُؤْيَا ؟.

It was narrated that Samurah bin Jundab said: “When the Prophet (s.a.w) had prayed Subh, he would turn towards them (i.e., the people praying with him) and say: ‘Did any one of you see a dream last night?”’

حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺصبح کی نماز پڑھنے کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے : تم میں سے کسی نے گزشتہ شب کوئی خواب دیکھا ہے ؟

Chapter No: 5

بابُ تَفْسِيرِ الْبِرِّ وَالإِثْمِ

Concerning the meaning of Al-Bir (righteousness) and sin

نیکی اورگناہ کی تفسیر

 

Chapter No: 6

بابُ صِلَةِ الرَّحِمِ وَتَحْرِيمِ قَطِيعَتِهَا

About joining the ties of kinship and the forbiddance of cutting them

صلہ رحمی کا حکم اور قطع رحمی کی ممانعت

 

Chapter No: 7

بابُ النَّهْيِ عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّبَاغُضِ وَالتَّدَابُرِ

The forbiddance of; mutual jealousy, hatred and turning away from one another

حسد ، بغض اور کسی سے روگردانی کرنے کی حرمت

 

Chapter No: 8

بابُ تَحْرِيمِ الْهَجْرِ فَوْقَ ثَلاَثٍ بِلاَ عُذْرٍ شَرْعِيٍّ

The forbiddance of relinquishing someone beyond three days without any reason of Shariah

بغیر عذر شرعی کے تین دن سے زیادہ ترک تعلق کرنے کی حرمت

 

Chapter No: 9

بابُ تَحْرِيمِ الظَّنِّ وَالتَّجَسُّسِ وَالتَّنَافُسِ وَالتَّنَاجُشِ وَنَحْوِهَا

The forbiddance of; suspicion, spying, competition, artificial rise in the prices and the like

بدگمانی ، تجسس، اور حرص وغیرہ کی ممانعت

 

Chapter No: 10

بابُ تَحْرِيمِ ظُلْمِ الْمُسْلِمِ وَخَذْلِهِ وَاحْتِقَارِهِ وَدَمِهِ وَعِرْضِهِ وَمَالِهِ

The forbiddance of; wrongdoing, betraying, humiliating a Muslim and the inviolability of his blood, honor and wealth

مسلمان پر ظلم کرنے ، اس کو رسوا کرنے اور اس کو حقیر جاننے ،اور اسکا ناحق خون کرنے ، اور اس کی بے عزتی کرنے ، اور اس کا مال ہڑپ کرنے کی حرمت

 

123Last ›