Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Manners (38)    كتاب الآداب

Chapter No: 1

بابُ النَّهْيِ عَنْ سَبِّ الدَّهْرِ

The forbiddance of abusing the “time”

زمانہ کو برا کہنے کی ممانعت

حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ : أَخْبَرَنَا ، وقَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا وَاللَّفْظُ لَهُ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِيَانِ الْفَزَارِيَّ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : نَادَى رَجُلٌ رَجُلاً بِالْبَقِيعِ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللهِ ، إِنِّي لَمْ أَعْنِكَ إِنَّمَا دَعَوْتُ فُلاَنًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي.

It was narrated that Anas said: "A man called out to another man in Al-Baqi': 'O Abul-Qasim!' The Messenger of Allah (s.a.w) turned to him. (But) he said: 'O Messenger of Allah, I did not mean you; I was calling so-and-so.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You may call yourselves by my name but do not call yourselves by my Kunyah."'

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بقیع میں ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو اے ابو القاسم کہہ کر پکارا ، رسول اللہﷺنے اس کی طرف دیکھا ، اس آدمی نے کہا: یا رسول اللہﷺ! میں نے آپ کو آواز نہیں دی ، میں نے تو فلاں آدمی کو پکارا تھا ، رسول اللہﷺنے فرمایا: میرا نام رکھو ، اور میری کنیت مت رکھو۔


حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ وَهُوَ الْمُلَقَّبُ بِسَبَلاَنَ ، أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ ، وَأَخِيهِ عَبْدِ اللهِ ، سَمِعَهُ مِنْهُمَا سَنَةَ أَرْبَعٍ وَأَرْبَعِينَ وَمِئَةٍ ، يُحَدِّثَانِ عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللهِ عَبْدُ اللهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ.

It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The most beloved of your names to Allah are 'Abdullah and 'Abdur-Rahman."'

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمہارے ناموں میں سب سے زیادہ پسندیدہ نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں۔


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ عُثْمَانُ : حَدَّثَنَا ، وقَالَ إِسْحَاقُ : أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، قَالَ : وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ مُحَمَّدًا ، فَقَالَ لَهُ قَوْمُهُ : لاَ نَدَعُكَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَانْطَلَقَ بِابْنِهِ حَامِلَهُ عَلَى ظَهْرِهِ فَأَتَى بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ ، وُلِدَ لِي غُلاَمٌ فَسَمَّيْتُهُ مُحَمَّدًا فَقَالَ لِي قَوْمِي : لاَ نَدَعُكَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي ، فَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ.

It was narrated from Salim bin Abu Ja'd that Jabir bin 'Abdullah said: "A boy was born to a man among us, and he called him Muhammad. His people said to him: 'We will not let you call him by 'the name of the Messenger of Allah (s.a.w).' He took his son, carrying him on his back, and brought him to the Prophet (s.a.w), and he said: 'O Messenger of Allah, a boy had been born to me and I named him Muhammad, but my people said to me: "We will not let you call him by the name of the Messenger of Allah (s.a.w). "'The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You may call yourselves by my name but do not call yourselves by my Kunyah, for I am Qasim (distributor), I distribute (Allah's blessings) among you.'"

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں بچہ پیدا ہوا ، اس نے اس کا نام محمد رکھا ہے ، اس آدمی سے اس کی قوم نے کہا: تم نے اپنے بیٹے کا نام رسول اللہﷺکے نام پر رکھا ہے ،ہم تمہیں یہ نام رکھنے نہیں دیں گے ۔ وہ آدمی اپنے بچے کو اپنی پیٹھ پر بٹھاکر نبیﷺکے پاس پہنچا اور کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میرے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا ، میں نے اس کا نام محمد رکھا ہے ، میری قوم نے کہا: ہم تم کو رسول اللہﷺ کا نام نہیں رکھنے دیں گے ، رسول اللہﷺنے فرمایا: میرا نام رکھو ، اور میری کنیت نہ رکھو ، میں صرف تقسیم کرنے والا ہوں اور تم میں تقسیم کرتا ہوں ۔


حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، قَالَ : وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ ، فَسَمَّاهُ مُحَمَّدًا فَقُلْنَا : لاَ نَكْنِكَ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، حَتَّى تَسْتَأْمِرَهُ ، قَالَ فَأَتَاهُ ، فَقَالَ : إِنَّهُ وُلِدَ لِي غُلاَمٌ فَسَمَّيْتُهُ بِرَسُولِ اللهِ , وَإِنَّ قَوْمِي أَبَوْا أَنْ يَكْنُونِي بِهِ حَتَّى تَسْتَأْذِنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : سَمُّوا بِاسْمِي ، وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي ، فَإِنَّمَا بُعِثْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ.

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "A boy was born to a man among us and he called him Muhammad. We said: 'We will not allow you to call him by the name of the Messenger of Allah (s.a.w) until you consult him.' So he went to him and said: 'A boy has been born to me and I called him after the Messenger of Allah, but my people refused to call me after him (i.e., Abu Muhammad) until I ask permission from the Prophet (s.a.w).' He (s.a.w) said: 'You may call yourselves by my name but not my Kunyah, for I have only been sent as a Qasim (distributor), I distribute (Allah's blessings) among you."'

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں لڑکا پیدا ہوا اس نے اس کا نام محمد رکھا ، ہم نے اس سے کہا: جب تک رسول اللہﷺسے اجازت نہ لے لو اس وقت ہم تم کو رسول اللہﷺکے نام کی کنیت نہیں رکھنے دیں گے ، سو وہ آدمی آپﷺکے پاس گیا اور کہا: میرے ہاں لڑکا پیدا ہوا ، میں نے رسول اللہﷺکے نام پر اس کا نام رکھا اور میری قوم نے مجھے اس کے نام کے ساتھ کنیت رکھنے سے منع کیا ، یہاں تک کہ میں نبی ﷺسے ا س کی اجازت نہ لے لوں ، آپﷺنے فرمایا: میرے نام کے ساتھ نام رکھو اور میری کنیت کے ساتھ کنیت نہ رکھو ، کیونکہ میں تو صرف قاسم بناکر بھیجا گیا ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں ۔


حَدَّثَنَا رِفَاعَةُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الطَّحَّانَ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرْ فَإِنَّمَا بُعِثْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ.

It was· narrated from Husain with this chain (a Hadith similar to no. 5589), but he did not mention (the phrase): "For I have been sent as a Qasim (distributor), I distribute (Allah's blessings) among you."

یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے لیکن اس میں یہ نہیں ہے کہ میں تو صرف قاسم بناکر بھیجا گیا ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ (ح) وحَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : تَسَمَّوْا بِاسْمِي ، وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي ، فَإِنِّي أَنَا أَبُو الْقَاسِمِ أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ. وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ وَلاَ تَكْتَنُوا.

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You may call yourselves by my name but do not call yourselves by my Kunyah, for I am Abul-Qasim, I distribute (Allah's blessings) among you."'

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میرا نام رکھو اور میری کنیت پر کنیت مت رکھو، کیونکہ میں تو ابو القاسم ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں اور ابو بکر کی روایت میں ہے ولا تکتنوا۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ : إِنَّمَا جُعِلْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ.

It was narrated from Al-A'mash with this chain of narrators, and he said: "I have only been appointed as a Qasim (distributor), I distribute among you."

یہ حدیث ایک اور سند سے مروی ہے کہ میں قاسم بنایا گیا ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ وُلِدَ لَهُ غُلاَمٌ ، فَأَرَادَ أَنْ يُسَمِّيَهُ مُحَمَّدًا ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ ، فَقَالَ : أَحْسَنَتِ الأَنْصَارُ سَمُّوا بِاسْمِي ، وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي.

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that a boy was born to an Ansari man and he wanted to call him Muhammad, so he came to the Prophet (s.a.w) and asked him, and he (s.a.w) said: "The Ansar have done well; you may call yourselves by my name and you do not call yourselves by my Kunyah."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری کے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا ، ا س نے ارادہ کیا کہ اس کا نام محمد رکھے ، وہ نبیﷺکے پاس آیا اور آپﷺسے پوچھا ، آپ ﷺنے فرمایا: انصار نے اچھا کیا ، میرا نا م رکھو اور میری کنیت مت رکھو۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، كِلاَهُمَا ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ (ح) وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ (ح) وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، كِلاَهُمَا ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ حُصَيْنٍ (ح) وحَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ ، يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، , كُلُّهُمْ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. (ح) وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالاَ : أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، وَمَنْصُورٍ ، وَسُلَيْمَانَ ، وَحُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالُوا : سَمِعْنَا سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ مَنْ ذَكَرْنَا حَدِيثَهُمْ مِنْ قَبْلُ. وَفِي حَدِيثِ النَّضْرِ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ : وَزَادَ فِيهِ حُصَيْنٌ ، وَسُلَيْمَانُ ، قَالَ حُصَيْنٌ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّمَا بُعِثْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ. و قَالَ سُلَيْمَانُ : فَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ.

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah from the Prophet (s.a.w)... a Hadith like that of Zakariyya. In the Hadith of An-Nadr it is narrated that Shu'bah said: "And Husain and Sulaiman added - Husain said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said: "I have only been sent as a Qasim (distributor), I distribute (Allah's blessings) among you." And Sulaiman said: "I am only a Qasim (distributor), I distribute (Allah's blessings) among you."

یہ حدیث پانچ سندوں سے مروی ہے ، حصین کی روایت میں ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: میں بطور قاسم مبعوث کیا گیا ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں ، اور سلیمان کی روایت میں ہے : میں تو صرف قاسم ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں۔


حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ ، قَالَ عَمْرٌو : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْكَدِرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يَقُولُ : وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ الْقَاسِمَ فَقُلْنَا : لاَ نَكْنِيكَ أَبَا الْقَاسِمِ ، وَلاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ : أَسْمِ ابْنَكَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ.

Jabir bin 'Abdullah said: "A boy was born to a man among us, and he called him Al-Qasim. We said: 'We will not call you Abul-Qasim, and we will not give you that pleasure.' He went to the Prophet (s.a.w) and told him about that, and he said: 'Call your son 'Abdur-Rahman."'

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں لڑکا پیدا ہوا ، اس آدمی نے اس کا نام قاسم رکھا ، ہم نے کہا: ہم تمہیں ابو القاسم کنیت نہیں رکھنے دیں گے ، اور تمہاری آنکھیں ٹھنڈی نہیں کریں گے ، اس آدمی نے نبی ﷺکی خدمت میں جاکر یہ واقعہ بیان کیا ، آپﷺنے فرمایا: اپنے بیٹے کا نام عبد الرحمن رکھ لو۔


وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ (ح) وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، كِلاَهُمَا ، عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، ... بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ : وَلاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا.

A Hadith like that of Ibn 'Uyaynah was narrated from Jabir, except that he did not mention (the phrase) 'we will not give you that pleasure.'

یہ حدیث دو اور سندوں سے اسی طرح مروی ہے ، اس میں یہ نہیں ہے کہ ہم تمہاری آنکھیں ٹھنڈی ہونے نہیں دیں گے۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ : قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : تَسَمَّوْا بِاسْمِي ، وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي. قَالَ عَمْرٌو ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ.

Abu Hurairah said: Abul-Qasim (s.a.w) said: "You may call yourselves by my name but do not call yourselves by my Kunyah."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابو القاسم ﷺنے فرمایا: میرا نام رکھو اور میری کنیت مت رکھو ۔ عمرو نے روایت میں "عن ابی ھریرۃ" کہا اور "سمعت" نہیں کہا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ، وَاللَّفْظُ لاِبْنِ نُمَيْرٍ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمْتُ نَجْرَانَ سَأَلُونِي ، فَقَالُوا : إِنَّكُمْ تَقْرَؤُونَ يَا أُخْتَ هَارُونَ ، وَمُوسَى قَبْلَ عِيسَى بِكَذَا وَكَذَا ، فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ ، فَقَالَ : إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَمُّونَ بِأَنْبِيَائِهِمْ وَالصَّالِحِينَ قَبْلَهُمْ.

It was narrated that Al-Mughirah bin Shu'bah said: "When I came to Najran, they asked me: 'You recite (the Verse) 'O sister of Harun, but Musa came such-and-such a number of years before 'Eisa.' So when I returned I asked Allah's Messenger about that, and he said: 'They used to name their children after the Prophets and the righteous who came before them."'

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب میں نجران میں آیا تو لوگوں نے مجھ سے یہ سوال کیا کہ تم (سورہ مریم میں) "یا اخت ھارون " پڑھتے ہو ، حالانکہ حضرت موسیٰ ، حضرت عیسیٰ سے اتنی مدت پہلے تھے ، جب میں رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ ﷺسے اس کے متعلق پوچھا تو آپﷺنے فرمایا: بنو اسرائیل گزشتہ انبیاء اور صالحین کے نام پر نام رکھتے تھے۔

Chapter No: 2

بابُ كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا

The disapproval of naming the grapes Karm

انگور کو کرم کہنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنِ الرُّكَيْنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَمُرَةَ . وقَالَ يَحْيَى : أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الرُّكَيْنَ ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، قَالَ : نَهَانَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُسَمِّيَ رَقِيقَنَا بِأَرْبَعَةِ أَسْمَاءٍ : أَفْلَحَ ، وَرَبَاحٍ ، وَيَسَارٍ ، وَنَافِعٍ.

It was narrated that Samurah bin Jundab said: "The Messenger of Allah (s.a.w) forbade us from giving our slaves four names: Aflah (successful), Rabah (profit), Yasar (wealth) and Nafi' (beneficial)."

حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ہمیں اپنے غلام کے لیے چار نام رکھنے سے منع فرمایا ہے: افلح، رباح ، یسار ، اور نافع۔


وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تُسَمِّ غُلاَمَكَ رَبَاحًا ، وَلاَ يَسَارًا ، وَلاَ أَفْلَحَ ، وَلاَ نَافِعًا.

It was narrated that Samurah bin Jundab said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Do not call your boys Rabah, Yasar, Aflah or Nafi' .'"

حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: اپنے لڑکے کا نام رباح یسار ، افلح اور نافع مت رکھو۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ ، عَنْ هِلاَلِ بْنِ يَسَافٍ ، عَنْ رَبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَحَبُّ الْكَلاَمِ إِلَى اللهِ أَرْبَعٌ : سُبْحَانَ اللهِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ . لاَ يَضُرُّكَ بِأَيِّهِنَّ بَدَأْتَ وَلاَ تُسَمِّيَنَّ غُلاَمَكَ يَسَارًا ، وَلاَ رَبَاحًا ، وَلاَ نَجِيحًا ، وَلاَ أَفْلَحَ ، فَإِنَّكَ تَقُولُ : أَثَمَّ هُوَ ؟ فَلاَ يَكُونُ فَيَقُولُ : لاَ. إِنَّمَا هُنَّ أَرْبَعٌ فَلاَ تَزِيدُنَّ عَلَيَّ.

It was narrated that Samurah bin Jundab said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The most beloved· of words to Allah are four: Subhan-Allah (Glory be to Allah), Al-Hamdu-Lillah (praise be to Allah), La ilaha illallah (none has the right to be worshiped but Allah) and Allahu-Akbar (Allah is most Great), and it does not matter with which of them you start. And do not call your boys Yasar, Rabah, Najih or Aflah, for you will say: 'Is he there,' and if he is not you will say: 'No."' "They are only four, and do not ask me any more."

حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ کلام چار ہیں ، سبحان اللہ ، والحمد للہ ، ولا الہ الا اللہ ، واللہ اکبر ، تم ان میں سے جس کلمہ کو پہلے کہو کوئی حرج نہیں ہے ۔ اور تم اپنے لڑکے کانام یسار ، رباح ، نجیح ، اور افلح نہ رکھنا ، کیونکہ تم پوچھو گے : افلح ہے ؟ اور افلح نہیں ہوگا ، تو کہنے والا کہے گا : افلح نہیں ہے ۔ آپﷺنے چار کلمات ہی فرمائے تھے ، ان کلمات سے زیادہ مجھ سے نقل نہیں کرنا۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنِي جَرِيرٌ (ح) وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ (ح) وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالاَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، كُلُّهُمْ عَنْ مَنْصُورٍ ، بِإِسْنَادِ زُهَيْرٍ. فَأَمَّا حَدِيثُ جَرِيرٍ وَرَوْحٍ فَكَمِثْلِ حَدِيثِ زُهَيْرٍ بِقِصَّتِهِ. وَأَمَّا حَدِيثُ شُعْبَةَ فَلَيْسَ فِيهِ إِلاَّ ذِكْرُ تَسْمِيَةِ الْغُلاَمِ وَلَمْ يَذْكُرِ الْكَلاَمَ الأَرْبَعَ.

It was narrated from Mansur with the chain of Zuhair. As for the Hadith of Jarir and Rawh, it is like the Hadith of Zuhair. As for the Hadith of Shu'bah, it only mentions the naming of boys, it does not mention the four words.

یہ حدیث مزید تین سندوں سے مروی ہے،ان میں شعبہ کی روایت میں صرف لڑکے کا نام رکھنے کا ذکر ہے ، اور چار کلمات کا ذکر نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ ، يَقُولُ : أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْهَى عَنْ أَنْ يُسَمَّى بِيَعْلَى ، وَبِبَرَكَةَ ، وَبِأَفْلَحَ ، وَبِيَسَارٍ ، وَبِنَافِعٍ وَبِنَحْوِ ذَلِكَ ، ثُمَّ رَأَيْتُهُ سَكَتَ بَعْدُ عَنْهَا ، فَلَمْ يَقُلْ شَيْئًا ، ثُمَّ قُبِضَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَنْهَ عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ أَرَادَ عُمَرُ أَنْ يَنْهَى عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ تَرَكَهُ.

Abu Az-Zubair narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Prophet (s.a.w) wanted to forbid using the names Ya'la (elevated), Barakah (blessing), Aflah (successful), Yasar (wealth), Nafi' (beneficial) etc., then I saw that he remained quiet about them after that and did not say anything. Then the Messenger of Allah (s.a.w) passed away without having forbidden that. Then 'Umar wanted to forbid that but then he did not."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے یعلی ، برکت ، افلح ، یسار اور نافع کو بطور نام رکھنے سے منع کرنے کا ارادہ کیا، پھر میں نے دیکھا کہ آپﷺنے بعد میں اس معاملہ میں سکوت فرمالیا ، اور کوئی بات نہیں کہی ، پھر رسول اللہ ﷺوفات پاگئے ، اور آپﷺنے ان ناموں سے منع نہیں کیا ، پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان ناموں کے رکھنے سے منع کرنے کا ارادہ کیا اور پھر یہ ارادہ ترک کردیا۔

Chapter No: 3

بابُ حُكْمِ إِطْلاَقِ لَفْظَةِ الْعَبْدِ وَالأَمَةِ وَالْمَوْلَى وَالسَّيِّدِ

The ruling on the use of words; slave (male), female slave, Al- Maula and As- Sayyid

لفظ عبد ، امہ، مولیٰ اور سید کے اطلاق کرنے کا حکم

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيَّرَ اسْمَ عَاصِيَةَ وَقَالَ : أَنْتِ جَمِيلَةُ. قَالَ أَحْمَدُ : مَكَانَ أَخْبَرَنِي عَنْ.

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) changed the name of 'Asiyah (meaning disobedient) and said: "You are Jamilah (meaning beautiful)."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے عاصیہ کا نام تبدیل کیا اور فرمایا: کہ تم جمیلہ ہو۔ امام احمد نے "اخبرنی" کی جگہ "عن"کا لفظ کہا ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ ابْنَةً لِعُمَرَ كَانَتْ يُقَالُ لَهَا عَاصِيَةُ فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمِيلَةَ.

It was narrated from Ibn 'Umar that a daughter of 'Umar was called 'Asiyah, and the Messenger of Allah (s.a.w) renamed her Jamilah.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ایک صاحبزادی کا نام عاصیہ تھا ، رسول اللہ ﷺنے اس کا نام جمیلہ رکھ دیا۔


حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو ، قَالاَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : كَانَتْ جُوَيْرِيَةُ اسْمُهَا بَرَّةُ فَحَوَّلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَهَا جُوَيْرِيَةَ ، وَكَانَ يَكْرَهُ أَنْ يُقَالَ : خَرَجَ مِنْ عِنْدَ بَرَّةَ. وَفِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي عُمَرَ ، عَنْ كُرَيْبٍ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ.

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "Juwairiyah's name was Barrah (meaning pious) and the Messenger of Allah (s.a.w) changed her name to Juwairiyah. He did not like it to be said that he had left the company of a pious woman."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جویریہ کا نام پہلے برہ تھا، آپﷺنے اس کا نام تبدیل کرکے جویریہ رکھ دیا ۔ آپﷺاس کو ناپسند کرتے تھے ، کہ یہ کہا جائے کہ فلاں آدمی برّہ کے پاس سے نکل گیا ۔ کریب کی روایت میں " سمعت ابن عباس " کے الفاظ ہیں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالُوا : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، سَمِعْتُ أَبَا رَافِعٍ ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ (ح) وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ زَيْنَبَ ، كَانَ اسْمُهَا بَرَّةَ فَقِيلَ : تُزَكِّي نَفْسَهَا ، فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ. وَلَفْظُ الْحَدِيثِ لِهَؤُلاَءِ دُونَ ابْنِ بَشَّارٍ. وقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ.

It was narrated from Abu Hurairah that Zainab's name was Barrah, and it was said: "She is praising herself." So the Messenger of Allah (s.a.w) named her Zainab.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت زینب کا نام برہ تھا ، ان سے کہا گیا کہ تم از خود پاکیزہ بنتی ہو تو رسو ل اللہﷺنے ان کا نام زینب رکھ دیا۔


حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ (ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، قَالاَ : حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ ، حَدَّثَتْنِي زَيْنَبُ بِنْتُ أُمِّ سَلَمَةَ ، قَالَتْ : كَانَ اسْمِي بَرَّةَ ، فَسَمَّانِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ. قَالَتْ : وَدَخَلَتْ عَلَيْهِ زَيْنَبُ بِنْتُ جَحْشٍ ، وَاسْمُهَا بَرَّةُ فَسَمَّاهَا زَيْنَبَ.

Zainab bint Umm Salamah said: "My name was Barrah, but the Messenger of Allah (s.a.w) named me Zainab." She said: "Zainab bint Jahsh joined his (s.a.w) household and her name was Barrah, but he renamed her Zainab."

حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میرا نام برہ تھا ، پھر رسول اللہﷺنے میرا نام زینب رکھ دیا ، وہ فرماتی ہیں کہ آپﷺکے پاس ام المؤمنین حضرت زینب بنت جحش تشریف لائی ، ان کا نام بھی پہلے برہ تھا ، تو آپﷺنے ان کا نام زینب رکھ دیا۔


حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ ، قَالَ : سَمَّيْتُ ابْنَتِي بَرَّةَ ، فَقَالَتْ لِي زَيْنَبُ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ : إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ هَذَا الاِسْمِ ، وَسُمِّيتُ بَرَّةَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لاَ تُزَكُّوا أَنْفُسَكُمْ ، اللَّهُ أَعْلَمُ بِأَهْلِ الْبِرِّ مِنْكُمْ فَقَالُوا : بِمَ نُسَمِّيهَا ؟ قَالَ: سَمُّوهَا زَيْنَبَ.

It was narrated that Muhammad bin 'Amr bin 'Ata' said: "I called my daughter Barrah, but Zainab bint Abi Salamah told me that the Messenger of Allah (s.a.w) had forbidden this name. (She said) 'I was given this name, but the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not praise yourselves, for Allah knows best who among you is pious." They said: "What should we call her?" He said: "Call her Zainab."

محمد بن عمرو بن عطاء کہتے ہیں میں نے اپنی بیٹی کا نام برہ رکھا تھا ، تو مجھ سے حضرت زینب بنت ابی سلمہ نے کہاکہ رسول اللہﷺنے اس نام کو رکھنے سے منع فرمایا ہے اور میرا نام پہلے برہ رکھا گیا تھا ، رسول اللہﷺنے فرمایا: اپنے آپ کو پاکیزہ بیان نہ کرو ، اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ تم میں سے کون زیادہ نیکوکار ہے ، صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا : پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں ؟ آپﷺنے فرمایا: تم اس کا نام زینب رکھ دو۔

Chapter No: 4

بابُ كَرَاهَةِ قَوْلِ الإِنْسَانِ خَبُثَتْ نَفْسِي

The disapproval of a man’s phrase; “my soul has become evil”

میرا نفس خبیث ہوگیا ، کہنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الأَشْعَثِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَاللَّفْظُ لأَحْمَدَ قَالَ الأَشْعَثِيُّ: أَخْبَرَنَا ، وقَالَ الآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ أَخْنَعَ اسْمٍ عِنْدَ اللهِ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الأَمْلاَكِ. زَادَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ فِي رِوَايَتِهِ لاَ مَالِكَ إِلاَّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ. قَالَ الأَشْعَثِيُّ: قَالَ سُفْيَانُ: مِثْلُ شَاهَانْ شَاهْ. وقَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، سَأَلْتُ أَبَا عَمْرٍو عَنْ أَخْنَعَ ؟ فَقَالَ: أَوْضَعَ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "The vilest of names before Allah is that of a man who is called Malik Al-Amlak" Ibn Abi Shaibah added in his report: "There is no King but Allah, Glorified and Exalted is He." Al-Ashaj'i said: Sufyan said: "It is like Shahin - shah (a Persian title signifying "king of kings")."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے برا (ذلیل) نام یہ ہے کہ کوئی آدمی شہنشاہ کہلائے ، اور ان ابی شیبہ کی روایت میں ہے ، اللہ عز و جل کے سوا کوئی مالک نہیں ہے ، سفیان نے کہا: ملک الاملاک کا مطلب شہنشاہ ہے ، امام احمد بن حنبل کہتے ہیں کہ میں نے ابو عمرو سے اخنع کا معنی دریافت کیا ، تو انہوں نے کہا: اس کا معنی ہے سب سے زیادہ ذلیل۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ : هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا : وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَغْيَظُ رَجُلٍ عَلَى اللهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، وَأَخْبَثُهُ وَأَغْيَظُهُ عَلَيْهِ ، رَجُلٍ كَانَ يُسَمَّى مَلِكَ الأَمْلاَكِ ، لاَ مَلِكَ إِلاَّ اللَّهُ.

Ma'mar narrated that Hammam bin Munabbih said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w)" - and he narrated a number of Ahadith, including the following: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The most hated of men before Allah on the Day of Resurrection, and the most wretched, and the most hated to Him, will be a man who was called Malik Al-Amlak, for there is no King but Allah."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہﷺسے چند احادیث روایت کی ہیں ، ان میں سے یہ حدیث ہے کہ رسو ل اللہﷺنے فرمایا: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض ، خبیث اور بدترین آدمی وہ ہوگا جو شہنشاہ کہلاتا ہوگا ، اللہ کے سوا اور کوئی بادشاہ نہیں ہے۔

Chapter No: 5

بابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ الطِّيبِ وَكَرَاهَةِ رَدِّ الرَّيْحَانِ وَالطِّيبِ

Regarding; the use of musk, the fact that it is the best perfume, and disapproval of rejecting a gift of scent or perfume

کستوری کا استعمال اور وہ بہترین خوشبو ہے ، اور ریحان اور خوشبو کو مسترد کرنے کی کراہت

حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : ذَهَبْتُ بِعْبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الأَنْصَارِيِّ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ ، وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَبَاءَةٍ يَهْنَأُ بَعِيرًا لَهُ ، فَقَالَ : هَلْ مَعَكَ تَمْرٌ ؟ فَقُلْتُ : نَعَمْ ، فَنَاوَلْتُهُ تَمَرَاتٍ ، فَأَلْقَاهُنَّ فِي فِيهِ فَلاَكَهُنَّ ، ثُمَّ فَغَرَ فَا الصَّبِيِّ فَمَجَّهُ فِي فِيهِ ، فَجَعَلَ الصَّبِيُّ يَتَلَمَّظُهُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : حُبُّ الأَنْصَارِ التَّمْرَ , وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "I took 'Abdullah bin Abi Talhah Al-Ansari to the Messenger of Allah (s.a.w) when he was born, and the Messenger of Allah (s.a.w) was wearing a cloak and daubing pitch on a camel of his. He said: 'Do you have any dates with you?' I said: 'Yes.' I gave him some dates and he put them in his mouth and softened them, then he opened the baby's mouth and put some in his mouth, and the baby started to smack his lips. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'How the Ansar love dates,' and he named him 'Abdullah."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کے بیٹے عبد اللہ پیدا ہوئے تو میں ان کو لیکر رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا ، اس وقت رسول اللہﷺایک چادر اوڑھے ہوئے تھے اور اپنے اونٹ کو روغن مل رہے تھے ، آپﷺنے فرمایا: کیا تمہارے پاس کھجوریں ہیں ؟ میں نے کہا: ہاں ، پھر میں نے کچھ کھجوریں آپﷺکو پیش کیں ، آپ ﷺنے وہ کھجوریں اپنے منہ میں ڈال کر چبائیں ، پھر آپﷺنے بچہ کا منہ کھول کر اسے بچہ کے منہ میں ڈال دیا اور بچہ اس کو چوسنے لگا ، پھر رسول اللہﷺنے فرمایا: انصار کو کھجوروں سے محبت ہے اور اس بچہ کا نام عبد اللہ رکھا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ (1)، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : كَانَ ابْنٌ لأَبِي طَلْحَةَ يَشْتَكِي ، فَخَرَجَ أَبُو طَلْحَةَ ، فَقُبِضَ الصَّبِيُّ ، فَلَمَّا رَجَعَ أَبُو طَلْحَةَ قَالَ : مَا فَعَلَ ابْنِي ؟ قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ : هُوَ أَسْكَنُ مِمَّا كَانَ ، فَقَرَّبَتْ إِلَيْهِ الْعَشَاءَ فَتَعَشَّى ، ثُمَّ أَصَابَ مِنْهَا ، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَتْ : وَارُوا الصَّبِيَّ ، فَلَمَّا أَصْبَحَ أَبُو طَلْحَةَ أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ ، فَقَالَ : أَعْرَسْتُمُ اللَّيْلَةَ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمَا فَوَلَدَتْ غُلاَمًا ، فَقَالَ لِي أَبُو طَلْحَةَ : احْمِلْهُ حَتَّى تَأْتِيَ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَتَى بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَبَعَثَتْ مَعَهُ بِتَمَرَاتٍ ، فَأَخَذَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : أَمَعَهُ شَيْءٌ ؟ قَالُوا : نَعَمْ ، تَمَرَاتٌ ، فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَضَغَهَا ، ثُمَّ أَخَذَهَا مِنْ فِيهِ ، فَجَعَلَهَا فِي فِي الصَّبِيِّ ثُمَّ حَنَّكَهُ ، وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "A son of Abu Talhah fell sick; Abu Talhah went out and the boy died. When Abu Talhah returned he said: 'What happened to my son?' Umm Sulaim said: 'He is quieter than he was.' She brought him his dinner and he ate, then he had intercourse with her, and when it was over she said: 'Bury the boy.' The next morning Abu Talhah went to the Messenger of Allah (s.a.w) and told him what had happened. He said: 'Did you spend the night together?' He said: 'Yes.' He said: 'O Allah, bless them.' She gave birth to a boy and Abu Talhah said to me: 'Take him to the Prophet (s.a.w),' [So he took him to the Prophet (s.a.w)] And she sent some dates with him. The Prophet (s.a.w) took him and said: 'Is there anything with him?' They said: 'Yes, some dates.' The Prophet (s.a.w) took them and chewed them, then he took it from his mouth and put it in the child's mouth and rubbed it on his palate (Tahnik) and named him 'Abdullah."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو طلحہ کا بیٹا بیمار تھا ، حضرت ابو طلحہ باہر گئے تو وہ بچہ فوت ہوگیا ،حب حضرت ابو طلحہ واپس لوٹے تو پوچھا : میرے بیٹے کا کیا حال ہے؟ حضرت ام سلیم نے کہا: وہ پہلے کی نسبت پرسکون ہے ، پھر حضرت ام سلیم نے ان کو شام کا کھانا پیش کیا حضرت ابو طلحہ نے کھانا کھایا ، پھر حضرت ام سلیم سے عمل زوجیت کیا ، جب وہ فارغ ہوگئے تو حضرت ام سلیم نے کہا: جاؤ جاکر بچہ کو دفن کردو، جب صبح ہوئی تو حضرت ابو طلحہ رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺکو اس واقعہ کی خبر دی ، آپﷺنے پوچھا : کیا رات کو تم نے عمل زوجیت کیا ہے ؟ انہوں نے کہا: ہاں ، آپﷺنے فرمایا: اے اللہ ! ان دونوں کو برکت عطا فرما ، پھر ایک بچہ پیدا ہوا ، حضرت ابو طلحہ نے مجھ سے کہا: جاؤ اس کو نبی ﷺکے پاس لے جاؤ ، حضرت انس اس کو نبی ﷺکے پاس لے گئے ، اور حضرت ام سلیم نے کچھ کھجوریں بھیجیں تھیں ، نبی ﷺنے اس بچہ کو لیا اور پوچھا : کیا اس کے ساتھ کوئی چیز ہے؟ صحابہ نے کہا: جی کھجوریں ہیں ، آپﷺنے ان کھجوروں کو چبایا ، پھر ان کھجوروں کو اس بچہ کے منہ میں ڈال دیا ، اور یہ اس کی گھٹی تھی ، اور آپﷺنے اس بچہ کا نام عبد اللہ رکھا ہے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ نَحْوَ حَدِيثِ يَزِيدَ.

This story was narrated from Anas, like the Hadith of Yazid (no. 5613).

یہ حدیث حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ایک اور سند سے اسی طرح مروی ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَبْدُ اللهِ بْنُ بَرَّادٍ الأَشْعَرِيُّ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: وُلِدَ لِي غُلاَمٌ فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمَّاهُ إِبْرَاهِيمَ وَحَنَّكَهُ بِتَمْرَةٍ.

It was narrated that Abu Musa said: "A son was born to me and I took him to the Prophet (s.a.w). He named him Ibrahim and rubbed his palate with some dates (Tahnik)."

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا ، میں اس کو لیکر نبیﷺکی خدمت میں حاضر ہوا ، آپﷺنے اس کا نام ابراہیم رکھا اور اس کو کھجور کی گھٹی دی۔


حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى أَبُو صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، وَفَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُمَا قَالاَ : خَرَجَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ حِينَ هَاجَرَتْ وَهِيَ حُبْلَى بِعَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، فَقَدِمَتْ قُبَاءً ، فَنُفِسَتْ بِعَبْدِ اللهِ بِقُبَاءٍ ، ثُمَّ خَرَجَتْ حِينَ نُفِسَتْ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُحَنِّكَهُ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا ، فَوَضَعَهُ فِي حَجْرِهِ ، ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ قَالَ : قَالَتْ عَائِشَةُ : فَمَكَثْنَا سَاعَةً نَلْتَمِسُهَا قَبْلَ أَنْ نَجِدَهَا ، فَمَضَغَهَا . ثُمَّ بَصَقَهَا فِي فِيهِ ، فَإِنَّ أَوَّلَ شَيْءٍ دَخَلَ بَطْنَهُ لَرِيقُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَالَتْ أَسْمَاءُ : ثُمَّ مَسَحَهُ وَصَلَّى عَلَيْهِ وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللهِ ، ثُمَّ جَاءَ ، وَهُوَ ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ ، أَوْ ثَمَانٍ ، لِيُبَايِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَأَمَرَهُ بِذَلِكَ الزُّبَيْرُ ، فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ رَآهُ مُقْبِلاً إِلَيْهِ ، ثُمَّ بَايَعَهُ.

'Urwah bin Az-Zubair and Fatimah bint Al-Mundhir said: "Asma' bint Abi Bakr set out when she migrated, and she was pregnant with 'Abdullah bin Az-Zubair. She came to Quba' and gave birth to 'Abdullah bin Az-Zubair. When she had given birth, she went to the Messenger of Allah (s.a.w) so that he could perform Tahnik for him. The Messenger of Allah (s.a.w) took him from her and put him in his lap, then he called for a date." 'Aishah said: "We looked for a while before we found one. He chewed it, then he spat it into his mouth, so the first thing that entered his stomach was the saliva of the Messenger of Allah (s.a.w)." Then Asma' said: "Then he patted him and prayed for him and named him 'Abdullah. Then when he was seven or eight years old, he came and swore allegiance to the Messenger of Allah (s.a.w), as Az-Zubair told him to do that. The Messenger of Allah (s.a.w) smiled when he saw him coming to him and accepted his oath of allegiance from him."

عروہ اور فاطمہ بنت منذر بیان کرتے ہیں کہ جس وقت حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے ہجرت کی تو وہ حاملہ تھیں اور حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ ان کے پیٹ میں تھے ، جب وہ قبا پہنچیں تو حضرت عبد اللہ بن زبیر پیدا ہوگئے ، وہ اس بچہ کو گھٹی دینے کی وجہ سے رسول اللہﷺکی خدمت میں پہنچیں تو رسول اللہﷺنے بچہ لیا اور اپنے گود میں رکھ دیا ، پھر آپ ﷺنے کھجوریں منگوائیں ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کھجوریں ملنے سے قبل ہم لوگ کچھ دیر کھجوریں تلاش کرتے رہے ، آپﷺنے ان کھجوروں کو چبایا اور پھر بچہ کے منہ میں لعاب دہن ڈال دیا ، اور جو چیز سب سے پہلے اس بچہ کے پیٹ میں پہنچی وہ آپ ﷺکا لعا ب تھا، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ پھر رسول اللہﷺنے اس بچہ پر ہاتھ پھیرا ، اس کے حق میں دعا کی اور اس کا نام عبد اللہ رکھا ، پھر جب وہ سات یا آٹھ سال کے ہوگئے تو حضرت زبیر کے حکم سے وہ رسول اللہﷺبیعت کرنے کے لیے آپﷺکے پاس آئے ، جب رسول اللہﷺنے ان کو اپنی طرف آتے دیکھا تو آپﷺنے تبسم فرمایا اور پھر ان کو بیعت کرلیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَسْمَاءَ ، أَنَّهَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِمَكَّةَ قَالَتْ : فَخَرَجْتُ وَأَنَا مُتِمٌّ ، فَأَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَنَزَلْتُ بِقُبَاءٍ فَوَلَدْتُهُ بِقُبَاءٍ ، ثُمَّ أَتَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَهُ فِي حَجْرِهِ ، ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ فَمَضَغَهَا ، ثُمَّ تَفَلَ فِي فِيهِ ، فَكَانَ أَوَّلَ شَيْءٍ دَخَلَ جَوْفَهُ رِيقُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ حَنَّكَهُ بِالتَّمْرَةِ ، ثُمَّ دَعَا لَهُ وَبَرَّكَ عَلَيْهِ ، وَكَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِي الإِسْلاَمِ.

It was narrated from Asma' that she became pregnant with 'Abdullah bin Az-Zubair in Makkah. She said: "I set out when I was in the late stages of pregnancy, and headed for Al-Madinah. I stopped in Quba' and gave birth to him in Quba'. Then I came to the Messenger of Allah (s.a.w) who put him in his lap and called for a date. He chewed it then he spat into his mouth, so the first thing that entered his stomach was the saliva of the Messenger of Allah (s.a.w). Then he rubbed his palate with a date then he supplicated for him and blessed him. He was the first child to be born in Islam."

حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ مکہ میں حاملہ تھیں ، حضرت عبد اللہ بن زبیر ان کے پیٹ میں تھے ، حضرت اسماء کہتی ہیں کہ جب میں مکہ سے نکلی تو میں پورے دنوں سے تھی ، پھر میں مدینہ آئی اور قباء میں ٹھہری اور قباء میں میں نے حضرت عبد اللہ کو جنم دیا ، پھر میں رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہوئی اور بچے کو آپﷺکی گود میں رکھ دیا ، پھر آپﷺنے کھجوریں منگائیں ، ان کو چبایا اور ان کے منہ میں اپنا لعاب ڈال دیا اور جو چیز ان کے پیٹ میں سب سے پہلے داخل ہوئی وہ رسول اللہﷺکا لعاب تھا ، پھر آپﷺنے ان کو کھجور کی گھٹی دی، ان کے لیے دعا کی اور برکت کی دعا دی، حضرت ابن زبیر وہ پہلے بچے تھے جو (ہجرت کے بعد )مسلمانوں میں پیدا ہوئے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهَا هَاجَرَتْ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ حُبْلَى بِعَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ.

It was narrated from Asma' bint Abi Bakr As-Siddiq that she migrated to join the Messenger of Allah (s.a.w) when she was pregnant with 'Abdullah bin Az-Zubair - and he mentioned a Hadith like that of Abu Usamah (no. 5615).

حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺکی طرف ہجرت کی اس حال میں کہ وہ حاملہ تھیں اور ان کے پیٹ میں حضرت عبد اللہ بن زبیر تھے ، پھر حضرت ابو اسامہ کی حدیث کی طرح ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، يَعْنِي ابْنَ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُؤْتَى بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّكُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّكُهُمْ.

It was narrated from 'Aishah that infants would be brought to the Messenger of Allah (s.a.w), and he would bless them and perform Tahnik for them.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺکے پاس بچے لائے جاتے ، آپﷺان کو برکت کی دعا دیتے اور گھٹی دیتے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: جِئْنَا بِعَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّكُهُ ، فَطَلَبْنَا تَمْرَةً ، فَعَزَّ عَلَيْنَا طَلَبُهَا.

It was narrated. that 'Aishah said: "We brought 'Abdullah bin Az-Zubair to the Messenger of Allah (s.a.w) so that he could perform Tahnik for him. He asked us for a date and we had a hard time finding one."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو لیکر نبی ﷺکی خدمت میں آئے کہ آپﷺ ان کو گھٹی دے، پھر ہم نے کھجور تلاش کی اور ہم کو اس کی تلاش میں دشواری ہوئی۔


حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِىُّ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ - وَهُوَ ابْنُ مُطَرِّفٍ أَبُو غَسَّانَ - حَدَّثَنِى أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أُتِىَ بِالْمُنْذِرِ بْنِ أَبِى أُسَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ وُلِدَ فَوَضَعَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى فَخِذِهِ وَأَبُو أُسَيْدٍ جَالِسٌ فَلَهِىَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِشَىْءٍ بَيْنَ يَدَيْهِ فَأَمَرَ أَبُو أُسَيْدٍ بِابْنِهِ فَاحْتُمِلَ مِنْ عَلَى فَخِذِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَقْلَبُوهُ فَاسْتَفَاقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « أَيْنَ الصَّبِىُّ ». فَقَالَ أَبُو أُسَيْدٍ أَقْلَبْنَاهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ « مَا اسْمُهُ ». قَالَ فُلاَنٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ « لاَ وَلَكِنِ اسْمُهُ الْمُنْذِرُ ». فَسَمَّاهُ يَوْمَئِذٍ الْمُنْذِرَ.

It was narrated. that 'Aishah said: "We brought 'Abdullah bin Az-Zubair to the Messenger of Allah (s.a.w) so that he could perform Tahnik for him. He asked us for a date and we had a hard time finding one."

حضرت سہل بن سعد کہتے ہیں کہ منذر بن ابی اسید جب پیدا ہوئے تو ان کو رسو ل اللہﷺکی خدمت میں لایا گیا ، نبی ﷺنے ان کو اپنی ران پر رکھ دیا ، حضرت ابو اسید بیٹھے ہوئے تھے کہ نبی ﷺاپنے سامنے کسی کام میں مشغول ہوگئے ، سو حضرت ابو اسید نے اپنے بیٹے کو اٹھانے کا حکم دیا ، ان کو رسو ل اللہ ﷺکی ران سے اٹھالیا گیا ، جب رسول اللہﷺاپنے کام سے فارغ ہوئے تو فرمایا: بچہ کہاں ہے ؟ حضرت ابو اسید نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! ہم نے اس کو اٹھالیا تھا ، آپﷺنے فرمایا: ا سکا نام کیا ہے ؟ کہا : اے اللہ کے رسول ﷺ! اس کانام فلاں ہے ، آپﷺنے فرمایا: نہیں ، لیکن اس کا نام منذر ہے ، پھر آپ ﷺنے اس وقت اس کا نام منذر کھ دیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ (ح) وَحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَاللَّفْظُ لَهُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا ، وَكَانَ لِي أَخٌ يُقَالُ لَهُ: أَبُو عُمَيْرٍ ، قَالَ: أَحْسِبُهُ ، قَالَ: كَانَ فَطِيمًا ، قَالَ: فَكَانَ إِذَا جَاءَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآهُ ، قَالَ: أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ قَالَ: فَكَانَ يَلْعَبُ بِهِ.

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah (s.a.w) was the best of people in attitude. I had a brother who was called Abu 'Umair." - He (the narrator) said: "I think he said: 'He was a weanling."' - "When the Messenger of Allah (s.a.w) came and saw him, he said: 'Abu 'Umair, what happened to the Nughair (nightingale)?' He used to play with it."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺلوگوں میں سب سے اچھے اخلاق کے مالک تھے ، میرا ایک بھائی تھا جس کو ابو عمیر کہا جاتا تھا، راوی کہتا ہے میرا خیال ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس کا دودھ چھوٹ گیا تھا، جب رسول اللہﷺتشریف لاتے تو اس کو دیکھ کر فرماتے : اے عمیر! اس پرندہ نے کیا کیا۔ راوی کہتا ہے کہ وہ بچہ اس پرندہ سے کھیلتا تھا۔