Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Muslim

Book: Book of Gifts (24)    كتاب الهبات

Chapter No: 1

بابُ الأَمْرِ بِقَضَاءِ النَّذْرِ

Regarding the command to fulfill the vows

نذر پورا کرنے کا حکم

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ حَمَلْتُ عَلَى فَرَسٍ عَتِيقٍ فِى سَبِيلِ اللَّهِ فَأَضَاعَهُ صَاحِبُهُ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ بَائِعُهُ بِرُخْصٍ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ « لاَ تَبْتَعْهُ وَلاَ تَعُدْ فِى صَدَقَتِكَ فَإِنَّ الْعَائِدَ فِى صَدَقَتِهِ كَالْكَلْبِ يَعُودُ فِى قَيْئِهِ ».

It was narrated from Zaid bin Aslam, from his father, that 'Umar bin Al-Khattab said: "I donated a fine horse (to be ridden in Jihad) in the cause of Allah, and its owner neglected it. I thought that he would sell it for a cheap price, and I asked the Messenger of Allah (s.a.w) about that. He said: 'Do not buy it, and do not take back your charity, for the one who takes back his charity is like the dog that returns to its vomit."

حضرت زید بن اسلم اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے اللہ کے راستے میں ایک اچھا گھوڑا دے دیا ، لیکن اس کے صاحب نے اس کو ضائع اور برباد کردیا،میں نے سوچا کہ گھوڑے والا اس کو کم قیمت پر بیچ دے گا ، میں نے رسول اللہ ﷺسے اس بارے میں بات کی ، تو آپﷺنے فرمایا: اس کو مت خریدو او راپنے صدقے میں رجوع مت کرو۔کیونکہ صدقہ میں رجوع کرنا ایسا ہے جیسا کتا قے کرکے کھالیتا ہے۔


وَحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ - يَعْنِى ابْنَ مَهْدِىٍّ - عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَزَادَ « لاَ تَبْتَعْهُ وَإِنْ أَعْطَاكَهُ بِدِرْهَمٍ ».

It was narrated from Malik bin Anas (a Hadith similar to no. 4163) with this chain, and he added: "Do not buy it even if he gives it to you for a Dirham."

مالک بن انس نے یہ حدیث روایت کی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ اگر وہ تم کو ایک درہم میں بھی دے تب بھی مت خریدنا۔


حَدَّثَنِى أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ - يَعْنِى ابْنَ زُرَيْعٍ - حَدَّثَنَا رَوْحٌ - وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ - عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِى سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ عِنْدَ صَاحِبِهِ وَقَدْ أَضَاعَهُ وَكَانَ قَلِيلَ الْمَالِ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهُ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ « لاَ تَشْتَرِهِ وَإِنْ أُعْطِيتَهُ بِدِرْهَمٍ فَإِنَّ مَثَلَ الْعَائِدِ فِى صَدَقَتِهِ كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَعُودُ فِى قَيْئِهِ ».

It was narrated from 'Umar that he donated a horse (to be ridden in Jihad) in the cause of Allah, and he found it with its owner who had neglected it. He was of poor means and 'Umar wanted to buy it, so he went to the Messenger of Allah (s.a.w) and told him about that. He said: "Do not buy it, even if he gives it to you for a Dirham, for the likeness of the one who takes back his charity is that of the dog who returns to his vomit."

حضرت زید بن اسلم اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نےفی سبیل اللہ ایک گھوڑا دیا، پھر انہوں نے دیکھا کہ اس کے مالک نے اس کو ضائع کردیا ،اور وہ آدمی غریب تھا ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نےارادہ کیا کہ اس سے گھوڑا خرید لیں ، انہوں نے رسول اللہ ﷺکے پاس جاکر اس کا تذکرہ کیا ،تو آپﷺنے فرمایا: اس کو مت خریدو خواہ وہ تمہیں ایک درہم کا دیا جائِے ، کیونکہ صدقہ میں رجوع کرنے والا آدمی اس کتے کی طرح ہوتا ہے جو قے کرتا ہے اور پھر اس کو خود کھالیتا ہے۔


وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ بِهَذَا الإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ مَالِكٍ وَرَوْحٍ أَتَمُّ وَأَكْثَرُ.

It was narrated from Ibn Abi 'Umar that Sufyan narrated from Zaid bin Aslam (a Hadith, similar to no. 4165), but the Hadith of Malik (no. 4163) and Rawh (no. 4165) is more complete and in detail.

ایک اور سند سے بھی یہ روایت اسی طرح منقول ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِى سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ « لاَ تَبْتَعْهُ وَلاَ تَعُدْ فِى صَدَقَتِكَ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that 'Umar bin Al-Khattab donated a horse (to be ridden in Jihad) in the cause of Allah, and he found it offered for sale. He wanted to buy it, and he asked the Messenger of Allah (s.a.w) about that. He said: "Do not buy it; do not take back your charity."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فی سبیل اللہ ایک گھوڑا دیا ، پھر انہوں نے اس گھوڑے کو فروخت ہوتے ہوئے دیکھا،تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو خریدنے کا ارادہ کیا ،اور رسول اللہﷺسے اس کے بارے میں پوچھا ، تو آپﷺنے فرمایا: اس کو مت خریدو ، اور اپنے صدقے میں رجوع مت کرو۔


وَحَدَّثَنَاهُ قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ رُمْحٍ جَمِيعًا عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح وَحَدَّثَنَا الْمُقَدَّمِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ كِلاَهُمَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكٍ.

A Hadith like that of Malik (no. 4167) was narrated from Ibn 'Umar, from the Prophet (s.a.w).

ایک اور سند سے بھی حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اسی طرح مروی ہے۔


حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ - وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ - قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِى سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ رَآهَا تُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهَا فَسَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَعُدْ فِى صَدَقَتِكَ يَا عُمَرُ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that 'Umar donated a horse (to be ridden in Jihad) in the cause of Allah, then he saw it being offered for sale and he wanted to buy it. He asked the Prophet (s.a.w). The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do not take back your charity, O 'Umar."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اللہ کے راستے میں ایک گھوڑا دیا ، پھر اس گھوڑے کو فروخت ہوتے ہوئے دیکھا ، تو اس کو خریدنے کا ارادہ کیا، اور اس بارے میں رسو ل اللہﷺسے پوچھا ، تو رسول اللہﷺنے فرمایا: اے عمر ! اپنے صدقے میں رجوع مت کرنا۔

Chapter No: 2

بابُ النَّهْيِ عَنِ النَّذْرِ وَأَنَّهُ لاَ يَرُدُّ شَيْئًا

The forbiddance of vows, and the fact that it does not avert anything

نذر ماننے کی ممانعت اور وہ تقدیر کو نہیں ٹال سکتی ۔

حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِىُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَثَلُ الَّذِى يَرْجِعُ فِى صَدَقَتِهِ كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَقِىءُ ثُمَّ يَعُودُ فِى قَيْئِهِ فَيَأْكُلُهُ ».

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) said: "The likeness of the one who takes back his charity is that of a dog which vomits then returns to its vomit to eat it."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺنے فرمایا: جو آدمی اپنے صدقہ میں رجوع کرتا ہے اس کی مثال اس کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے اور پھر اپنے قے کی طرف رجوع کرکے اس کو کھالیتا ہے۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِىِّ بْنِ الْحُسَيْنِ يَذْكُرُ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.

Muhammad bin 'Ali bin Al-Husain mentioned a similar report (as Hadith no. 4170) with this chain.

ایک اور سند سےبھی یہ روایت اسی طرح منقول ہے۔


وَحَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا حَرْبٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهُوَ ابْنُ أَبِى كَثِيرٍ - حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو أَنَّ مُحَمَّدَ ابْنَ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَدَّثَهُ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ.

'Abdur-Rahman bin 'Amr narrated that Muhammad, the son of Fatimah, the daughter of the Messenger of Allah (s.a.w), narrated a similar Hadith (as no. 4170) with this chain.

ایک اور روایت سے بھی اسی طرح منقول ہے۔


وَحَدَّثَنِى هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرٌو - وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ - عَنْ بُكَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنَّمَا مَثَلُ الَّذِى يَتَصَدَّقُ بِصَدَقَةٍ ثُمَّ يَعُودُ فِى صَدَقَتِهِ كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَقِىءُ ثُمَّ يَأْكُلُ قَيْأَهُ ».

Sa'eed bin Al-Musayyab said: "I heard Ibn 'Abbas say: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "The likeness of the one who gives charity then takes his charity back is that of a dog which vomits, then eats its vomit."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جو آدمی صدقہ کرے پھر اپنے صدقے میں رجوع کرے اس کی مثال اس کتے کی طرح ہے جو قے کرے پھر اپنی قے کو کھالے۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « الْعَائِدُ فِى هِبَتِهِ كَالْعَائِدِ فِى قَيْئِهِ ».

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (s.a.w) said: "The one who takes back his gift is like the one who returns to his vomit."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: اپنے ہبہ (تحفہ)میں رجوع کرنے والا ، اس آدمی کی طرح ہے جو اپنی قے میں رجوع کرتا ہے۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.

A similar report (as no. 4174) was narrated from Qatadah with this chain.

ایک اور سند سے بھی یہ روایت اسی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْعَائِدُ فِى هِبَتِهِ كَالْكَلْبِ يَقِىءُ ثُمَّ يَعُودُ فِى قَيْئِهِ ».

It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The one who takes back his gift is like the dog that vomits then returns to its vomit."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اپنے ہبہ (تحفہ ) میں رجوع کرنے والا آدمی اس کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے پھر اپنی قے میں رجوع کرتا ہے۔

Chapter No: 3

باب لاَ وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَلاَ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ الْعَبْدُ

Any vow containing disobedience of Allah should not be fulfilled, nor that over which a man has no control

اللہ کی معصیت میں مانی ہوئی اور ایسے کام کی نذر جس کا بندہ مالک نہ ہو، پورا کرنا بندے پر لازم نہیں ہے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يُحَدِّثَانِهِ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَبَاهُ أَتَى بِهِ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى نَحَلْتُ ابْنِى هَذَا غُلاَمًا كَانَ لِى. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَكُلَّ وَلَدِكَ نَحَلْتَهُ مِثْلَ هَذَا ». فَقَالَ لاَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فَارْجِعْهُ ».

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said that his father brought him to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: "I have given this son of mine a slave that belonged to me. The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Have you given a similar gift to all your children?' He said: 'No.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Then take it back.'"

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے والد نے رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کرنے لگے:میں نے اپنے اس لڑکے کو اپنا ایک غلام ہبہ کیا ہے ، رسول اللہﷺنے پوچھا : کیا تم نے اپنے ہر لڑکے کو ایسا غلام ہبہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا: نہیں ، آپﷺنے فرمایا: پھر اس سے بھی واپس لے لو۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ أَتَى بِى أَبِى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى نَحَلْتُ ابْنِى هَذَا غُلاَمًا. فَقَالَ « أَكُلَّ بَنِيكَ نَحَلْتَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَارْدُدْهُ ».

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: "My father brought me to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'I have given this son of mine a slave.' He said: 'Have you given a gift to all your children?' He said: 'No.' He said: 'Then take him (the slave) back."'

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد مجھے اپنے ساتھ رسول اللہﷺکی خدمت میں لیکر حاضر ہوئے اور عرض کرنے لگے : میں نے اپنے لڑکے کو ایک غلام ہبہ کردیا ،آپﷺنے پوچھا : کیا تم نے اپنے سارے لڑکوں کو یہ ہبہ کیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں ، آپﷺنے فرمایا: پھر اس سے بھی واپس لے لو۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِى يُونُسُ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ. أَمَّا يُونُسُ وَمَعْمَرٌ فَفِى حَدِيثِهِمَا « أَكُلَّ بَنِيكَ ». وَفِى حَدِيثِ اللَّيْثِ وَابْنِ عُيَيْنَةَ « أَكُلَّ وَلَدِكَ ». وَرِوَايَةُ اللَّيْثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ وَحُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ بَشِيرًا جَاءَ بِالنُّعْمَانِ.

It was narrated from Az-Zuhri with this chain (a Hadith similar to no. 4178).

متعدد سندوں سے یہ روایت اسی طرح مروی ہے اور ایک روایت میں ہے کہ حضرت بشیر رضی اللہ عنہ نعمان رضی اللہ عنہ کو لیکر آئے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ قَالَ وَقَدْ أَعْطَاهُ أَبُوهُ غُلاَمًا فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَا هَذَا الْغُلاَمُ ». قَالَ أَعْطَانِيهِ أَبِى. قَالَ « فَكُلَّ إِخْوَتِهِ أَعْطَيْتَهُ كَمَا أَعْطَيْتَ هَذَا ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَرُدَّهُ ».

It was narrated from Hisham bin 'Urwah that his father said: "An-Nu'man bin Bashir told us that his father gave him a slave, and the Prophet (s.a.w) said to him: 'What is this slave?' He said: 'My father gave him to me.' He (s.a.w) said (to my father): 'Did you give to all his brothers what you gave to this one?' He said: 'No.' He said: 'Then take him back."'

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے والد نے انہیں ایک غلام ہبہ کیا ،نبی ﷺنے فرمایا: یہ غلام کیسا ہے ؟ انہوں نے کہا: میرے والد نے مجھے دیا ہے ، آپﷺنے (ان کے والد سے) فرمایا: کیا تم نے اس کے تمام بھائیوں کو ایسا غلام عطا کیا ہے ؟ اس نے کہا: نہیں ، آپﷺنے فرمایا: پھر اس کو بھی واپس لے لو۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ تَصَدَّقَ عَلَىَّ أَبِى بِبَعْضِ مَالِهِ فَقَالَتْ أُمِّى عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ لاَ أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَانْطَلَقَ أَبِى إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لِيُشْهِدَهُ عَلَى صَدَقَتِى فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَفَعَلْتَ هَذَا بِوَلَدِكَ كُلِّهِمْ ». قَالَ لاَ. قَالَ « اتَّقُوا اللَّهَ وَاعْدِلُوا فِى أَوْلاَدِكُمْ ». فَرَجَعَ أَبِى فَرَدَّ تِلْكَ الصَّدَقَةَ.

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: "My father gave me some of his wealth and my mother, 'Amrah bint Rawahah, said: 'I will not approve until you ask the Messenger of Allah (s.a.w) to bear witness.' So my father went to the Prophet (s.a.w) to ask him to bear witness to my gift. The Messenger of Allah (s.a.w) said to him: 'Have you done this for all your children?' He said: 'No.' He said: 'Fear Allah and treat your children fairly.' My father came back and took back the gift."

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے مجھے کچھ مال دیا ، تو میری ماں عمرہ بنت رواحہ نے کہا: جب تک تم رسول اللہﷺکو گواہ نہیں بناتے میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی ۔میرے والد مجھے نبی ﷺکے پاس لے گئے تاکہ آپﷺکو مجھے دیے گئے صدقہ پر گواہ بنالیں ،رسول اللہ ﷺنے ان سے کہا: کیا تم نے تمام اولاد کو اسی طرح دیا ہے ؟ اس نے کہا: نہیں ،آپﷺنے فرمایا: اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں عدل اورانصاف کرو،تو میرے والد واپس گئے اور وہ صدقہ واپس لیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ أَبِى حَيَّانَ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِىُّ عَنِ الشَّعْبِىِّ حَدَّثَنِى النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ أَنَّ أُمَّهُ بِنْتَ رَوَاحَةَ سَأَلَتْ أَبَاهُ بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ مِنْ مَالِهِ لاِبْنِهَا فَالْتَوَى بِهَا سَنَةً ثُمَّ بَدَا لَهُ فَقَالَتْ لاَ أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى مَا وَهَبْتَ لاِبْنِى. فَأَخَذَ أَبِى بِيَدِى وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلاَمٌ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمَّ هَذَا بِنْتَ رَوَاحَةَ أَعْجَبَهَا أَنْ أُشْهِدَكَ عَلَى الَّذِى وَهَبْتُ لاِبْنِهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا بَشِيرُ أَلَكَ وَلَدٌ سِوَى هَذَا ». قَالَ نَعَمْ. فَقَالَ « أَكُلَّهُمْ وَهَبْتَ لَهُ مِثْلَ هَذَا ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَلاَ تُشْهِدْنِى إِذًا فَإِنِّى لاَ أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ ».

An-Nu'man bin Bashir narrated that his mother, the daughter of Rawahah, asked his father to give a gift to her son, and he kept delaying it for a year, then he decided to do that. She said: "I will not approve until you ask the Messenger of Allah (s.a.w) to bear witness to what you have given to my son." So my father took me by the hand, and I was a young boy at that time. He went to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: "O Messenger of Allah, the mother of this boy, the daughter of Rawahah, would like you to bear witness to that which I have given to her son." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "O Bashir, do you have any other children?" He said: "Yes." He said: "Have you given to all of them like you have given to this one?" He said: "No." He said: "Then do not ask me to bear witness for I will not bear witness to injustice."

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اس کی ماں بنت رواحہ نے اس کے والد سے اس کے مال میں سے کچھ مال ہبہ کرنے کا سوال کیا۔ انہوں نے ایک سال تک التواء میں رکھا پھر انہیں اس کا خیال آیا ،اس کی ماں نے کہا: میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تم رسول اللہ ﷺ کو میرے بیٹے کے ہبہ پر گواہ نہ بنالے۔ تو میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑا اور ان دنوں میں نو عمر لڑکا تھا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسولﷺ! اس کی ماں بنت رواحہ چاہتی ہے کہ میں آپ ﷺ کو اس کے بیٹے کے ہبہ پر گواہ بناؤں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے بشیر! کیا اس کے علاوہ بھی تیری اولاد ہے؟ انہوں نے کہا : جی ہاں! آپ نے فرمایا: کیا تم نے اسی طرح سب کو ہبہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں آپ ﷺ نے فرمایا: تو پھر مجھے گواہ مت بناؤ کیونکہ میں ظلم پر گواہی نہیں دیتا۔


حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَلَكَ بَنُونَ سِوَاهُ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « فَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ هَذَا ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَلاَ أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ ».

It was narrated from An-Nu'man bin Bashir that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Do you have any other sons besides him?" He said: "Yes." He said: "Have you given to all of them like you have given to this one?" He said: "No." He said: "I will not bear witness to injustice."

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: کیا اس کے علاوہ بھی تمہارے بیٹے ہیں ؟ انہوں نے کہا: جی ! آپﷺنے فرمایا: ان سب کو بھی تو نے اسی طرح عطا کیا؟ انہوں نے کہا: نہیں ، آپﷺنے فرمایا: پھر میں ظلم کے حق میں گواہی نہیں دوں گا۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لأَبِيهِ « لاَ تُشْهِدْنِى عَلَى جَوْرٍ ».

It was narrated from An-Nu'man bin Bashir that the Messenger of Allah (s.a.w) said to his father: "Do not ask me to bear witness to injustice."

حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے اس کے والد سے ارشاد فرمایا: مجھےظلم پر گواہ نہ بناؤ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ وَعَبْدُ الأَعْلَى ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِىُّ جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ - وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ - قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِى هِنْدٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ انْطَلَقَ بِى أَبِى يَحْمِلُنِى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اشْهَدْ أَنِّى قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ كَذَا وَكَذَا مِنْ مَالِى. فَقَالَ « أَكُلَّ بَنِيكَ قَدْ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَ النُّعْمَانَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِى - ثُمَّ قَالَ - أَيَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا إِلَيْكَ فِى الْبِرِّ سَوَاءً ». قَالَ بَلَى. قَالَ « فَلاَ إِذًا ».

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: "My father took me to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, bear witness that I have given to this son of mine such and such of my wealth.' He said: 'Have you given to all your sons the like of what you have given to An-Nu'man?' He said: 'No.' He said: 'Then ask someone else to bear witness to this.' Then he said: 'Would you not like them all to honor you equally?' He said: 'Of course.' He said: 'Then do not do it.'"

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میرے والد مجھے اٹھا کر رسول اللہﷺ کے پاس لے گئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسولﷺ! آپﷺ گواہ بن جائیں اس پر کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے اتنا اتنا ہبہ کیا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: کیا تم نے نعمان کی طرح اپنے بیٹوں کو ہبہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں، آپﷺ نے فرمایا: اس پر میرے علاوہ کسی دوسرے کو گواہ بناؤ۔ پھرفرمایا: کیا تمہیں یہ اچھا نہیں لگتا کہ تمہارے ساتھ نیکی کرنے میں تمہاری سب اولاد برابر ہو؟انہوں نے کہا: کیوں نہیں،آپﷺنے فرمایا: پھر ایسا مت کرو۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِىُّ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ نَحَلَنِى أَبِى نُحْلاً ثُمَّ أَتَى بِى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِيُشْهِدَهُ فَقَالَ « أَكُلَّ وَلَدِكَ أَعْطَيْتَهُ هَذَا ». قَالَ لاَ. قَالَ « أَلَيْسَ تُرِيدُ مِنْهُمُ الْبِرَّ مِثْلَ مَا تُرِيدُ مِنْ ذَا ». قَالَ بَلَى. قَالَ « فَإِنِّى لاَ أَشْهَدُ ». قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَحَدَّثْتُ بِهِ مُحَمَّدًا فَقَالَ إِنَّمَا تَحَدَّثْنَا أَنَّهُ قَالَ « قَارِبُوا بَيْنَ أَوْلاَدِكُمْ ».

It was narrated that An-Nu'man bin Bashir said: "My father gave me a gift, then he brought me to the Messenger of Allah (s.a.w) to bear witness to it. He said: 'Have you given this to all of your children?' He said: 'No.' He said: 'Would you not like them all to honor you as you want this one to?' He said: 'Of course.' He said: 'Then I will not bear witness."' Ibn 'Awn said: "I narrated it to Muhammad and he said: 'I was told that he (s.a.w) said:. "Treat your children similarly.''

حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والدنے مجھے ہبہ کیا ۔ پھر مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لائے تاکہ آپ ﷺ کو اس پر گواہ بنائیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم نے اپنے تمام بیٹوں کو یہ دیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں، آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم ان سے بھی ایسی نیکی نہیں چاہتے جیسے اس سے نیکی چاہتے ہو؟ اس نے کہا: کیوں نہیں ،آپ ﷺ نے فرمایا: میں گواہ نہیں دوں گا ۔ابن عون نے کہا: میں نے یہ حدیث محمد سے بیان کی۔ انہوں نے کہا مجھے یہ حدیث اسی طرح بیان کی گئی کہ آپ ﷺ نے فرمایا: اپنے بیٹوں میں برابری کرو۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَتِ امْرَأَةُ بَشِيرٍ انْحَلِ ابْنِى غُلاَمَكَ وَأَشْهِدْ لِى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنَّ ابْنَةَ فُلاَنٍ سَأَلَتْنِى أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلاَمِى وَقَالَتْ أَشْهِدْ لِى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « أَلَهُ إِخْوَةٌ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « أَفَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا. وَإِنِّى لاَ أَشْهَدُ إِلاَّ عَلَى حَقٍّ ».

It was narrated that Jabir said: "The wife of Bashir said: 'Give your slave to my son, and ask the Messenger of Allah (s.a.w) to bear witness for me.' So he went to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: 'The daughter of so-and-so asked me to give my slave to her son, and she said: "Ask the Messenger of Allah (s.a.w) to bear witness for me.'" He said: 'Does he have any brothers?' He said: 'Yes.' He said: 'Have you given to all of them something like that which you have given to him?' He said: 'No.' He said: 'This is not right. I will not bear witness to anything but that which is right and proper."'

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت بشیر کی اہلیہ نے کہا: میرے بیٹے کے لیے اپنا غلام ہبہ کردو اور اس پر رسول اللہ ﷺکو گواہ بنالو ۔ وہ رسول اللہ ﷺکے پاس آئے اور عرض کیا کہ فلاں کی بیٹی نے مجھ سے کہا ہے کہ میں اپنا غلام اس کے بیٹے کو ہبہ کردوں اور کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺکو گواہ بناؤ ۔ آپ ﷺنے فرمایا کیا اس کے اور بھائی ہیں انہوں نے کہا: جی ہاں، آپ ﷺنے فرمایا: کیا تم نے ان سب کو اتنا دیاہے؟ انہوں نے کہا: نہیں آپ ﷺنے فرمایا: یہ صحیح نہیں ہے اور میں حق کے علاوہ کسی بات پر گواہ نہیں بنتا۔

Chapter No: 4

بابُ مَنْ نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ

Regarding a person who vowed to walk to the Ka’bah

جس نے یہ نذر مانی کہ وہ کعبہ کی طرف پیدل چلے گا

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَإِنَّهَا لِلَّذِى أُعْطِيَهَا لاَ تَرْجِعُ إِلَى الَّذِى أَعْطَاهَا لأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ ».

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Any man who is given a gift for life, it belongs to him and his heirs. It belongs to the one to whom it is given, and does not go back to the one who gave it, because he has given it in such a way that it is subject to the rules of inheritance."

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس شخص کو اس کے لیے اور اس کے ورثاء کے لیے عمر بھر کے لیے ہبہ کی گئی تو یہ ہبہ اس کے لیے ہے جسے دیا گیا ہے۔ جس نے اسے دیا ہے اس کی طرف نہیں لوٹے گا کیونکہ اس نے ایسی عطا کی ہے جس میں وراثت جاری ہو گئی۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ أَعْمَرَ رَجُلاً عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَقَدْ قَطَعَ قَوْلُهُ حَقَّهُ فِيهَا وَهِىَ لِمَنْ أُعْمِرَ وَلِعَقِبِهِ ». غَيْرَ أَنَّ يَحْيَى قَالَ فِى أَوَّلِ حَدِيثِهِ « أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَى فَهِىَ لَهُ وَلِعَقِبِهِ ».

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Whoever gives a man a gift for life, it belongs to him and his children. His words ended his right to it and it belongs to the one to whom it was given for life and to his heirs."' Yahya said at the beginning of his Hadith: "Any man who is given a gift for life, it belongs to him and his children."

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : جس شخص نے کسی آدمی اور اس کے ورثاء کو کوئی چیز تاحیات کے لیے ہبہ کی، تو اس کے قول نے اس چیز میں اس کے حق کو ختم کر دیا ، اب یہ چیز اس کی اور اس کے ورثاء کے لیے ہے جس کو ہبہ کی گئی ہے اور یحیی کی حدیث میں اس طرح ہے جس کو کوئی چیز عمر بھر کے لیے دی گئی ہو تو یہ اس کے لیے اور اس کے ورثاء کےلیے ہے۔


حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِىُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنِ الْعُمْرَى وَسُنَّتِهَا عَنْ حَدِيثِ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا رَجُلٍ أَعْمَرَ رَجُلاً عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَقَالَ قَدْ أَعْطَيْتُكَهَا وَعَقِبَكَ مَا بَقِىَ مِنْكُمْ أَحَدٌ. فَإِنَّهَا لِمَنْ أُعْطِيَهَا. وَإِنَّهَا لاَ تَرْجِعُ إِلَى صَاحِبِهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ ».

Jabir bin 'Abdullah Al-Ansari narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Any man who gives a man a gift for life, it belongs to him (the latter) and to his heirs." He said: "I have given it to you and your heirs so long-as any one of you is still alive, then it belongs to the one to whom it was given, and it does not go back to the giver because he has given it in such a way that it is subject to the rules of inheritance."

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جس شخص نے کسی کو اس کے لیے اور اس کے ورثاء کے لیے کوئی چیز عمر بھر کے لیے ہبہ کی، اور اسے کہا: ”میں نے یہ چیز تجھے اور تیرے ورثاء کو ہبہ کی جب تک تم میں سے کوئی بھی باقی رہے“ تو یہ اسی کی ہے جسے عطا کی گئی ہے اور چیز اپنے مالک کی طرف اس وجہ سے نہیں لوٹے گی کیونکہ اس نے جب کوئی چیز ہبہ کردی تو اس میں وراثت جاری ہو گئی۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ - وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ - قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ إِنَّمَا الْعُمْرَى الَّتِى أَجَازَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَقُولَ هِىَ لَكَ وَلِعَقِبِكَ. فَأَمَّا إِذَا قَالَ هِىَ لَكَ مَا عِشْتَ. فَإِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَى صَاحِبِهَا. قَالَ مَعْمَرٌ وَكَانَ الزُّهْرِىُّ يُفْتِى بِهِ.

It was narrated that Jabir said: "The kind of gift for life that the Messenger of Allah (s.a.w) allowed is only when a person says: 'It is for you and your children.' But if he says it is yours as long as you live, then it goes back to its owner." Ma'mar said: "Az-Zuhri used to issue Fatwas to that effect."

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ عمری (تاحیات ہبہ) جس کو رسول اللہ ﷺنے اجازت دی ہے وہ یہ ہے کہ کوئی آدمی کہے : یہ چیز تمہارے اور تمہارے وارثوں کے لیے ہے ، لیکن جب وہ یہ کہے : جب تک تم زندہ رہو یہ چیز تمہاری ہے تو یہ چیز دینے والے کی طرف لوٹ جائے گی ، راوی معمر نے کہا: امام زہری اسی قول پر فتوی دیتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ عَنِ ابْنِ أَبِى ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرٍ - وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى فِيمَنْ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَهِىَ لَهُ بَتْلَةً لاَ يَجُوزُ لِلْمُعْطِى فِيهَا شَرْطٌ وَلاَ ثُنْيَا. قَالَ أَبُو سَلَمَةَ لأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ فَقَطَعَتِ الْمَوَارِيثُ شَرْطَهُ.

It was narrated from Jabir, who is (Jabir) bin 'Abdullah, that the Messenger of Allah (s.a.w) ruled concerning one who is given a gift for life that it belongs to him and his children, and it belongs to him absolutely, and it is not permissible for the giver to stipulate any conditions or make any exceptions. Abu Salamah said: "Because he has given it in such a way that it is subject to the rules of inheritance, therefore any conditions that he may stipulate are overruled by the rules of inheritance."

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے اور وہ حضرت عبداللہ کے بیٹے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے اس آدمی کہ بارے میں فیصلہ دیا جسے اس کے لیے اور اس کے ورثاء کے لیے تاعمر ہبہ کیا گیا وہ یقینی طور پر اسی کے لیے ہے، ہبہ کرنے والے کے لیے اس میں شرط لگانا اور استثنیٰ کرنا جائز نہیں ابوسلمہ نے کہا: کیونکہ اس نے ایسی چیز دی ہے جس میں وراثت جاری ہوتی ہے اور وراثت نے شرط منقع کردی۔


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنِى أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْعُمْرَى لِمَنْ وُهِبَتْ لَهُ ».

Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'A gift for life belongs to the one to whom it is given."'

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: عمری اس کے لیے ہے جس کے لیے ہبہ کیا گیا ۔


وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ بِمِثْلِهِ.

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that the Prophet of Allah (s.a.w) said... a similar report (as no. 4194).

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اس کے بعد اسی طرح ہے۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated from Jabir who attributed it to the Prophet (s.a.w) (a Hadith similar to no. 4194).

ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَمْسِكُوا عَلَيْكُمْ أَمْوَالَكُمْ وَلاَ تُفْسِدُوهَا فَإِنَّهُ مَنْ أَعْمَرَ عُمْرَى فَهِىَ لِلَّذِى أُعْمِرَهَا حَيًّا وَمَيِّتًا وَلِعَقِبِهِ ».

It was narrated that Jabir said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Keep your wealth and do not squander it, for whoever gives a gift for life, it belongs to the one to whom it was given, during his lifetime and after his death, and to his children."'

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اپنے اموال کو روک کے رکھو،اور ان کو فاسد نہ کرو، کیونکہ جس نے تاحیات ہبہ کیا ، تو وہ اس کے لیے ہے اور اس کے ورثاء کے لیے ہے جس کو ہبہ کیا گیا ہو خواہ وہ زندہ رہے یا فوت ہوجائے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِى عُثْمَانَ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ سُفْيَانَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى عَنْ أَيُّوبَ كُلُّ هَؤُلاَءِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِى خَيْثَمَةَ وَفِى حَدِيثِ أَيُّوبَ مِنَ الزِّيَادَةِ قَالَ جَعَلَ الأَنْصَارُ يُعْمِرُونَ الْمُهَاجِرِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَمْسِكُوا عَلَيْكُمْ أَمْوَالَكُمْ ».

A Hadith like that of Abu Khaithamah (no. 4196) was narrated from Jabir from the Prophet (s.a.w). In the Hadith of Ayyub it adds: "The Ansar started to give gifts for life to the Muhajirin, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Keep your wealth."'

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ ﷺسے روایت کی ہے ، اور ایک سند سے یہ اضافہ ہے کہ انصار مہاجرین کوتاحیات ہبہ کرنے لگے ، تو رسول اللہ ﷺنےفرمایا: اپنے اموال اپنے پاس روک کے رکھو۔


وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ رَافِعٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَعْمَرَتِ امْرَأَةٌ بِالْمَدِينَةِ حَائِطًا لَهَا ابْنًا لَهَا ثُمَّ تُوُفِّىَ وَتُوُفِّيَتْ بَعْدَهُ وَتَرَكَتْ وَلَدًا وَلَهُ إِخْوَةٌ بَنُونَ لِلْمُعْمِرَةِ فَقَالَ وَلَدُ الْمُعْمِرَةِ رَجَعَ الْحَائِطُ إِلَيْنَا وَقَالَ بَنُو الْمُعْمَرِ بَلْ كَانَ لأَبِينَا حَيَاتَهُ وَمَوْتَهُ. فَاخْتَصَمُوا إِلَى طَارِقٍ مَوْلَى عُثْمَانَ فَدَعَا جَابِرًا فَشَهِدَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْعُمْرَى لِصَاحِبِهَا فَقَضَى بِذَلِكَ طَارِقٌ ثُمَّ كَتَبَ إِلَى عَبْدِ الْمَلِكِ فَأَخْبَرَهُ ذَلِكَ وَأَخْبَرَهُ بِشَهَادَةِ جَابِرٍ فَقَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ صَدَقَ جَابِرٌ. فَأَمْضَى ذَلِكَ طَارِقٌ. فَإِنَّ ذَلِكَ الْحَائِطَ لِبَنِى الْمُعْمَرِ حَتَّى الْيَوْمِ.

It was narrated from Abu Az-Zubair, that Jabir said: "A woman in Al-Madinah gave a garden of hers as a gift for life to a son of hers, then he died and she died after him, and he left behind a son, but he also had brothers who were the sons of the woman who had given the gift for life. The children of the woman who had given the gift said: 'The garden should come back to us.' But the sons of the one to whom it had been given said: 'No, it belonged to our father in life and in death.' They referred the dispute to Tariq, the freed slave of 'Uthman, and he called Jabir, who bore witness that the Messenger of Allah (s.a.w) had said, that a gift for life belonged to the one to whom it was given. Tariq ruled on that basis, then he wrote to 'Abdul-Malik and told him about that, and he told him of Jabir's testimony. 'Abdul-Malik said: 'Jabir spoke the truth.' So Tariq issued a ruling on that basis, and that garden still belongs to the descendents of the one to whom it was given for life, to this day."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مدینہ میں ایک عورت نے اپنے بیٹے کو ایک باغ تاحیات ہبہ کیا ، پھر وہ بیٹا مرگیا اور وہ عورت بھی مرگئی، اس بیٹے کی اولاد تھی، اور اس کے بھائی بھی تھے جو عمری کرنے والی کے بیٹے تھے ،اس عورت کی اولاد نے کہا: یہ باغ ہمارے طرف لوٹ آیا،اور جسے عمر بھر کے لیے ہبہ کیا گیا اس کے بیٹے نے کہا بلکہ یہ ہمارے باپ کا تھا اس کی زندگی میں ، اور موت کے بعد بھی ، پھر انہوں نے حضرت طارق کے پاس اپنا جھگڑا پیش کیا جو حضرت عثمان کے آزاد کردہ غلام تھے انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلوایا تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر گواہی دیتے ہوئے کہا کہ یہ باغ اسی کا ہے جسے تاحیات ہبہ کیا گیا ہے تو طارق نے اس کے مطابق فیصلہ کیا ، پھر عبد الملک کو لکھ کر اس کی اطلاع دی ، اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی گواہی کی خبر دی۔عبد الملک نے کہا: حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے سچ فرمایا اور یہ باغ آج تک اس لڑکے کی اولاد کے پاس ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ - وَاللَّفْظُ لأَبِى بَكْرٍ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ طَارِقًا قَضَى بِالْعُمْرَى لِلْوَارِثِ لِقَوْلِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated from Sulaiman bin Yasar that Tariq ruled that a gift given for life belongs to the heir, because of what Jabir bin 'Abdullah narrated from the Messenger of Allah (s.a.w).

سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ طارق (حضرت عثمان کے آزاد کردہ غلام) نے عمریٰ کا وارث کے حق میں فیصلہ کیا ، کیونکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺسے اسی طرح بیان کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْعُمْرَى جَائِزَةٌ ».

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that the Prophet (s.a.w) said: "A gift for life is permissible."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: عمری جائز ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ - يَعْنِى ابْنَ الْحَارِثِ - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « الْعُمْرَى مِيرَاثٌ لأَهْلِهَا ».

It was narrated from Jabir that the Prophet (s.a.w) said: "A gift for life is part of the estate of its owner."

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: عمری اس کی میراث ہے جس کو ہبہ کیا گیا ہے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْعُمْرَى جَائِزَةٌ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "A gift for life is permissible."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: عمریٰ جائز ہے۔


وَحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ - يَعْنِى ابْنَ الْحَارِثِ - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « مِيرَاثٌ لأَهْلِهَا ». أَوْ قَالَ « جَائِزَةٌ ».

It was narrated from Qatadah (a Hadith similar· to no. 4201) with this chain, except that he said: "part of the estate of its owner" or he said, "permissible."

قتادہ سے اسی سند سے روایت ہے کہ عمریٰ اس کی میراث ہے جس کو ہبہ کیا گیا ، یا کہا جائز ہے۔

Chapter No: 5

بابٌ فِي كَفَّارَةِ النَّذْرِ

Regarding the expiation of a vow

نذر کے کفارہ کا بیان